اتوار, 05 جنوری 2025

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وفاقی دارالحکومت میں ایک اور کمسن گھریلو ملازمہ اپنے مالک کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بن گئی جب کہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں ایک اور کمسن گھریلو ملازمہ اپنے مالک کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بن گئی اور موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچ گئی۔
گزشتہ روز 12 سالہ صائمہ نامی گھریلو ملازمہ پر تشدد کی اطلاع پولیس کو ایک ہمسائے نے دی جس پر پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بچی کا بیان ریکارڈ کیا اور اس کے مطابق ہی ایف آئی آر بھی درج کرلی۔
 
پولیس کے مطابق بچی صائمہ نے بیان دیا ہے کہ میرے والدین نے الماس بی بی نامی خاتون کے بھائی سے ماہانہ تنخواہ طے کی تھی اور وہ خود ہی پیسے وصول کرتے تھے لیکن گھر کے مالک امتیاز علی اور الماس کی جانب سے مجھ پر آئے روز تشدد کیا جاتا تھا۔
بچی نے بیان میں بتایا کہ گزشتہ روزالماس بی بی نے گھر کی ایک اورملازمہ سے پانی گرم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آج صائمہ پر گرم پانی ڈال کر اسے جان سے مار دیتے ہیں۔ صائمہ کا کہنا ہے کہ اس نے یہ بات سن لی اور بھاگ کر پڑوس کے ایک گھر میں پناہ لی اور تمام ماجرہ ہمسائے کو سنا دیا جس نے پولیس کو اطلاع دے دی۔
پولیس کا کہنا ہے گھر کے ملازم امتیاز علی اور الماس بی بی کو گرفتار کرلیا گیا ہے اورتھانہ گولڑہ میں ملزمان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر آپ کو واٹس ایپ پر کسی نامعلوم نمبر سے کوئی تصویری پیغام (پکچر میسج) موصول ہو تو اس میں موجود تصویر پر کلک نہ کیجیے گا ورنہ آپ کے واٹس ایپ اکاؤنٹ پر کوئی نامعلوم ہیکر قابض بھی ہوسکتا ہے۔
ایسی کسی تصویر پر کلک کرنے کے نتیجے میں پاس ورڈ سمیت آپ کے واٹس ایپ اکاؤنٹ کی ساری تفصیلات، بھیجے اور وصول کیے گئے واٹس ایپ میسجز، پوسٹ کی گئی تصاویر اور ویڈیوز کے علاوہ آپ کے احباب کی تمام معلومات بھی کسی نامعلوم ہیکر تک پہنچ جائیں گی اور وہ جب چاہے گا آپ کے واٹس ایپ اکاؤنٹ اور دیگر چیزوں کا غلط استعمال کرسکے گا۔
سائبر سیکیورٹی فرم ’چیک پوائنٹ سافٹ ویئر ٹیکنالوجیز‘ نے خبردار کیا ہے کہ ہیکروں نے میسجنگ ایپس ’واٹس ایپ‘ اور ’ٹیلی گرام‘ میں صارفین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے وضع کی گئی اس انکرپشن ٹیکنالوجی کا توڑ بھی نکال لیا جسے توڑنا اب تک امریکی سی آئی اے کےلیے بھی ناممکن ثابت ہوا ہے۔
ہیکر کسی صارف کا اکاؤنٹ ہیک کرنے کے لیے پہلے اسے کوئی ایسا پیغام بھیجتے ہیں جو بظاہر کسی خوبصورت اور پُرکشش تصویر کی شکل میں ہوتا ہے لیکن اس میں خفیہ طور پر ایک کوڈ چھپایا گیا ہوتا ہے جو تصویر پر کلک کرتے ہی سرگرم (ایکٹیویٹ) ہوجاتا ہے اور متعلقہ واٹس ایپ/ ٹیلی گرام اکاؤنٹ اور اس سے تعلق رکھنے والی ہر چیز کی تفصیل فوری طور پر اس ہیکر کو بھیج دیتا ہے۔
البتہ ہیکنگ کا یہ خطرہ ان لوگوں کےلیے زیادہ ہے جو ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر/ لیپ ٹاپ پر واٹس ایپ یا ٹیلی گرام کا استعمال کرتے ہیں جب کہ اینڈروئیڈ اسمارٹ فون اور ایپل آئی فون استعمال کرنے والوں کو اس سے زیادہ خطرہ نہیں۔ یہ تو معلوم نہیں کہ اب تک ہیکروں کے اس حملے سے کتنے واٹس ایپ/ ٹیلی گرام صارفین متاثر ہوچکے ہیں لیکن چیک پوائنٹ کا کہنا ہے کہ اس سے کروڑوں اکاؤنٹس کو خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ تصویر میں سافٹ ویئر کوڈ چھپانے کی یہ تکنیک ’اسٹیگنوگرافی‘ (steganography) کے تحت آتی ہے جس میں بظاہر کسی بے ضرر پیغام (مثلاً ٹیکسٹ میسج، تصویر یا ویڈیو وغیرہ) میں خفیہ معلومات اور ہدایات پوشیدہ کردی جاتی ہیں۔
اگرچہ واٹس ایپ اور ٹیلی گرام کی انتظامیہ کو ہیکروں کی اس تازہ کارروائی سے آگاہ کردیا گیا ہے لیکن اب تک ان دونوں میں سے کسی ادارے نے بھی اپنی ایپس میں سے یہ کمزوری دور نہیں کی ہے اور اپنے نظام کو اس قابل نہیں بنایا ہے کہ وہ تصویروں میں پوشیدہ خطرناک کوڈ کو پہچان سکے۔ البتہ اس بارے میں کام جاری ہے اور شاید یہ دونوں ادارے بھی ہیکروں کی مذکورہ کارروائی کا اعتراف اس وقت کریں گے جب اس سے نمٹنے کےلیے سیکیورٹی پیچ (patch) جاری کیا جائے گا۔ تب تک کے لیے بہتر ہے کہ واٹس ایپ میسج میں کسی بھی نامعلوم نمبر سے آنے والی تصویر پر کلک نہ کیجئے۔

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت)سرحد چیمبر کے صدر حاجی محمد افضل نے امید ظاہر کی ہے کہ پاک افغان سرحد دو طرفہ تجارت کیلئے 2/3 روز میں کھول دی جائے گی . تاہم اگر عسکری قیادت اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ملکی سلامتی کے پیش نظر سیکیورٹی خدشات کے باعث پاک افغان سرحد کو تجارتی آمدورفت کیلئے تاحال کھولنے کا فیصلہ نہیں کیا تو پھرپاک افغان سرحد پر کھڑ ے کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کے کنٹینرز کو پشاور اور ملک کے دیگر حصوں میں واپس لے جانے کی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ کاروباری افراد کو ہونیوالے مالی نقصانات کا ازالہ ہوسکے۔

ایک بیان میں سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر حاجی محمد افضل نے کہا کہ تقریباً ایک ماہ سے بارڈر کی بندش کے باعث ہزاروں کنٹینرز پاک افغان سرحد پر کھڑے ہیں جن میں کھانے پینے کی اشیاء سمیت ادویات اور ایسی اشیاء شامل ہیں جن کی مدت میعاد ختم ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے گذشتہ دنوں چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا عابد سعید سے ایک ملاقات میں انہوں نے پاک افغان سرحد کی بندش کے باعث دو طرفہ تجارت ٗمال منڈیوں اور مختلف اجناس کی ایکسپورٹ سمیت کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی مدت میعاد ختم ہونے کا معاملہ اٹھایا جس پر انہوں نے یقین دلایا کہ وہ اس سلسلے میں متعلقہ حکام سے موثر انداز میں بات چیت کریں گے اور اس معاملے کا بہت جلد حل تلاش کرلیا جائے گا ۔

 

سرحد چیمبر کے صدر حاجی محمد افضل نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور عسکری قیادت سے درخواست کی کہ وہ ملک کے وسیع تر مفاد میں پاک افغان تجارت کی بحالی کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں جس سے سیکورٹی اور باہمی تجارت کا عمل متاثر نہ ہوں اور تجارتی آمدورفت معطل ہونے سے بزنس کمیونٹی کو یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان بھی برداشت نہ کرنا پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر کی بندش کے باعث خیبر پختونخوا کی صنعتیں متاثر ہوکر بند ہونا شروع ہوگئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار نے بھی پاک افغان سرحد دو روز میں کھولنے کا عندیہ دیا ہے اور اُنہیں امید ہے کہ حکومتی سطح پر اس معاملے کے حل کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت)پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن فرنٹ(پیاف) نے کہا ہے کہ ا یف بی آر کاروباری افراد کے ساتھ ٹیکس تنازعات کے خاتمہ کے حوالے سے اپنے طریقہ کار کو اپ گریڈ کرے۔ ٹیکس گزاروں کو درپیش مشکلات کا خاتمہ کیا جائے ۔ ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے موجودہ ٹیکس پیئرزکو سہولتیں اور مراعات دی جائیں اور ان کی حوصلہ افزائی کی جائے نہ کہ انکو قانونی معاملات میں الجھایا جائے۔

بعض پیچیدہٹیکس معاملات کے لئے صنعت کاروں اور تاجروں کو عدالتوں کی طرف رجوع کرنا پڑتا ہے اور پیداواری کام سے ہٹ کر غیر ضروری کاموں میں وقت کا ضیاع ہوتا ہے۔ ٹیکس دہندگان پر مزید ٹیکس نہ لگایا جائے بلکہ ٹیکس نیٹ کو وسیع کیا جائے۔ انڈسٹری کو پہلے ہی پیداواری لاگت زائد ہونے کے باعث ملکی مصنوعات کو عالمی سطح پر کئی چیلنجز کا سامنا ہے لہذا کاروباری برادری کو ٹیکس معاملات میں بے جا پریشان نہ کیا جائے۔

چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ نے سیئنر وائس چیئر مین تنویر احمد صوفی اور خواجہ شاہزیب اکرم کے ہمراہ ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہاکہ ایف بی آر اپنے سسٹم میں ٹیکس نیٹ میں اضافہ کے ساتھ پرانے ٹیکس دہندہ پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کرے۔ تاکہ ہر طبقہ خوشدلی سے اپنے ذمہ ٹیکس ادا کرکے ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکے ۔ پرائیویٹ سیکٹر اور کاروباری طبقہ کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں ۔

ملکی ترقی میں کاروباری برادری کا کردار نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بزنس کمیونٹی پہلے ہی نا مساعد حالات کے باوجود ملکی معاشی نمو میں تیزی لانے کے لئے بھرپور کردار ادا کر رہی ہے ۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) فاروق ستار کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی مداخلت پر رہا کیا گیا۔ گرفتاری کے بعد متحدہ نے اسحاق ڈار سے رابطہ کیا، جنہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے بات کی جس پر ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کو رہا کردیا گیا۔ فاروق ستار کی گرفتاری سے قبل کراچی پولیس کے چیف ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر نے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو اعتماد میں لیا تھا۔

 

 

ایمز ٹی وی ( تعلیم) لا ہور یو نیورسٹی آف مینجمنٹ سا ئنسز (لمز) کے پرو چانسلر سید با بر علی نے گذ شتہ روز یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز لاہور کا دورہ کیا اوروا ئس چانسلر پرو فیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پا شا سے ملا قات کی۔ لا ئیو اسٹاک سیکٹر کی تر قی سے متعلقہ امو ر پر اجلاس کا انعقاد بھی ہوا جس کی صدارت سید با بر علی نے کی جبکہ دیگر اہم شخصیات میں پرو فیسر ڈاکٹر مسعو د ربا نی، پرو فیسرڈاکٹر نسیم احمد اور ڈاکٹر علیم بھٹی کے علا وہ فکلٹی ممبران نے شرکت کی۔

اپنے خطا ب میں سید بابر علی نے کہا کہ طالب علمو ں کے درمیان اینٹر پر ینیور کے مقا بلے منعقد کر وا ئے جا ئیں تا کہ ان کے اندر اپنے کا روبار شرو ع کرنے کا شو ق پیدا ہوا نیز بین الاقوا می ما رکیٹ میں پا کستا نی میٹ کی ایکسپو رٹ بڑ ھا نے سے متعلقہ عوا مل کو جا ننے کے لیئے معلو ما ت حا صل کی جا ئے۔ اور ملک میں خورا ک کی کمی کو پو ری کر نے کے لیئے نیو ٹر یشن پرو گرام شرو ع کر نے کی بھی تجو یز دی۔

پرو فیسر ڈاکٹر پا شا نے اپنے خطاب میں اسکو لو ں کی سطح پر نیو ٹر یشن پرو گرا م چلا نے کی ضرو رت پر زور دیا کہ اسکول کے بچو ں کو اُن کی کلاس رومز میں روزا نہ ایک انڈا اور دودھ کا گلاس دیاجا ئے جس سے نا صرف بچو ں کی صحت بہتر ہو گی بلکہ ملک میں پو لٹر ی اور ڈیر ی کی انڈسٹر ی بھی تر قی پا ئے گی ۔ جو غر یب کسا ن کے لیئے خو شحا لی اور فا ئد ہ کا با عث بنے گی ۔ قبل از یں ڈاکٹر پا شا نے یونیورسٹی کی تعلیمی، تحقیقی ، ایکسٹینشن سروسز اورتر بیتی پرو گرامو ں کے بارے میں پر یزنٹیشن دی ۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) گزرتے وقت کے ساتھ اسمارٹ فون زندگی کا اہم حصہ بنتا جا رہا ہے جس کے بغیر وقت گزارنا انسان کے لئے مشکل دیکھائی دیتا ہے لیکن موبائل کی سب سے بڑی مشکل بیٹری کا جلد ختم ہونا ہے تاہم جاپانی کمپنی نے اس کا بھی حل نکال لیا ہے۔
جاپانی کمپنی سونی نے اسمارٹ فون کی بیٹری جلد ختم ہونے کا حل نکال لیا اور ایسے پروجیکٹ پر کام شروع کردیا جسے استعمال کرتے ہوئے صارفین اپنے ارد گرد لوگوں کے موبائل فون سے کسی بھی تار کے بغیر اپنا موبائل فون چارج کرسکتے ہیں۔ آسان الفاظ میں یوں کہا جاسکتا ہے کہ اب آپ موبائل کی بیٹری ختم ہونے کی صورت میں کسی بھی شخص کے موبائل کی بیٹری کی طاقت چوری کر کے اپنا موبائل چارج کرسکتے ہیں۔
جاپانی کمپنی نے پاور یوزنگ سسٹم اسمارٹ فون میں متعارف کرایا ہے جو بالکل وائی فائی ہاٹ اسپاٹ کی طرح کام کرتا ہے، جس طرح ایک موبائل صارف وائی فائی آن کرنے کے بعد انٹرنیٹ سگنل حاصل کرتا ہے ٹھیک اسی طرح پاور یوزنگ سسٹم آن کر کے ایک صارف دوسرے کو اپنے موبائل کی بیٹری استعمال کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔ کمپنی کے مطابق موبائل بیٹری کے تبادلے کی نئی ٹیکنالوجی پر کام جاری ہے تاہم اب تک مارکیٹ میں اس قسم کے موبائل متعارف نہیں کرائے گئے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ نئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے لئے موبائل میں ایک چپ لگانی ہوگی جو نیئر فیلڈ کمیونی کیشن سے لیس ہوگی جو محدود حد تک ڈیٹا ٹرانسفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جب کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے وقتوں میں اس چپ کی مدد سے واشنگ مشین، ٹی وی اور فرج سے بغیر کسی تار کی مدد سے موبائل چارج کئے جاسکتے ہیں۔
کمپنی کے مطابق این ایف سی چپ 4 سینٹی میٹر لمبی ہے اور بیٹری پاور کی تقسیم کے لئے ضروری ہے کہ دونوں آلات میں این ایف سی چپ موجود ہو اور دونوں موبائل فون یا ڈیوائسز ہاٹ اسپاٹ کی مدد سے بیٹری پاور کا تبادلہ کرسکتے ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں اس کی آزمائش موبائل فون میں کی جائے گی جس کے بعد اسے دیگر آلات میں بھی استعمال کیا جائے گا۔
دوسری جانب ڈزنی ریسرچ کے سائنسدان الینسن سیمپل کا کہنا ہے کہ موبائل بیٹری کو چارج کرنے کا یہ نیا ایجار کردہ طریقہ کار مسقبل میں وائی فائی کی طرح ہوگا جو چھوٹے موبائل فونز سمیت روبوٹ میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جو بیٹری اور تاروں کا متبادل بھی ہوسکتا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت) کپاس کے کاشتکار آئندہ آنے والی فصل کی پیداوار بہتر بنانے کے لئے آف سیزن مینجمنٹ فارمولا پر عمل کریں. کپاس کے اَن کھلے ٹینڈوں اور ڈوڈیوں کے بروقت خاتمہ سے گلابی سنڈی کے حملے کا تدارک ہو جاتا ہے . جننگ فیکٹریوں سے کپاس کے کچرے کی تلفی کو یقینی بنائیں،کپاس کی باقیات کو کپاس پیدا کرنے والے علاقوں سے دور لے جاکر تلف کیا جائے تاکہ کیڑوں اور انڈوں کی تلفی کو یقینی بنایا جا سکے۔

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کپاس کے کاشتکار 15اپریل کے بعد کپاس کی کاشت کریں بصورت دیگر دفعہ 144کے تحت ان کی کاشتہ فصل تلف کر دی جائے گی ۔ محکمہ زراعت پنجاب صوبے بھر میں جننگ فیکٹریوں میں کچرا (جننگ ویسٹ) میں سنڈیوں کی موجودگی کو ختم کرنے کے لئے 31مارچ کی ڈیڈ لائن دے دی ہے ،ایسی فیکٹریاں جن میں موجود کچرے میں سنڈیاں اور کپاس کے کیڑوں کی موجودگی پائی گئی ہے انہیں متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ کچرے کو فوری طور پر تلف کردیں بصورت دیگر ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ ان فیکٹری مالکان کو31مارچ تک کی مہلت دی گئی ہے۔

محکمہ زراعت کے افسران نے جننگ فیکٹریوں کے مالکان سے رابطہ کرکے انہیں موجودہ صورتحال بارے آگا ہ کر دیا ہے۔ محکمہ زراعت کے اس اقدام کا مقصد کپاس کی آئندہ فصل کو کیڑوں اور سنڈیوں کے حملے محفوظ بنانا ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ زراعت نے 15اپریل سے قبل کپاس کی کاشت پر پابندی عائد کر رکھی ہے تاکہ کپاس کی قبل از وقت کاشت سے کپاس کے علاقے میں کیڑوں کے حملے کا امکان ختم ہو سکے۔ اس کے علاوہ کپاس کو دشمن کیڑوں بالخصوص گلابی سنڈی سے بچانے کے لئے اور دوست کیڑوں کی افزائش نسل کا کام تیزی سے جاری ہے۔

 

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ سندھ)شاہ عبدالطیف بھٹائی یونیورسٹی نے سالانہ امتحانی فارم کی تاریخ کا اعلان کردیا۔
 
تفصیلات کے مطابق سید مہدی شاہ راشدی ناظم امتحانات شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کے اعلامیہ کے مطابق سکھر اور لاڑکانہ ریجن میں ملحقہ کالجوں میں بی پی ایڈ اور ڈی پی ایڈ کے سالانہ امتحانات 2016کے امتحانی فارم 20مارچ 2017تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راﺅنڈر محمد حفیظ نے کہا ہے کہ اگرچہ وہ 36 سال کے ہیں لیکن جب تک پرفارمنس دکھاتے رہیں گے، پاکستان کی نمائندگی کرتے رہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ میں 36 سال کا ہوں اور یقین رکھتا ہوں کہ میری پرفارمنس اور فٹنس اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ پاکستان کیلئے دوبارہ کھیلوں۔
انہوں نے کہا کہ میں جب تک مناسب سمجھوں گا کہ پاکستان کیلئے باعزت طریقے سے کھیل سکتا ہوں تو کھیلوں گا اور جب مجھ لگے گا کہ پاکستان کو جس کارکردگی کی ضرور ہے، وہ نہیں دے پا رہا تو قابل عزت طریقے سے چلا جاﺅں گا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب تک کسی ٹیم کے خلاف سیریز نہیں جیتیں گے اور مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کریں گے تو رینکنگ میں بہتری نہیں آسکتی۔