ایمز ٹی وی (تجارت) سندھ کے ضلع گھوٹکی سے گیس کے ایک بڑے ذخیرے کے دریافت کا اعلان کیا گیا ہے‘ یہ اعلان ماری پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم پی سی ایل) کی جانب سے گزشتہ روز کیا گیا۔
کمپنی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے علاقے گھوٹکی میں جاری گیس کی تلاش کامیابی سے ہم کنار ہوئی ہے‘ ماری ڈیولپمنٹ اور لیز ایریا کے شاہین ون نامی ایکسپلوریشن ویل میں قابل ذکر تعداد میں گیس کا ذخیرہ دریافت ہوا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ بالا کنویں کی ابتدائی کھدائی پانچ جنوری کو شروع ہوئی تھی اوراس میں کامیابی کے ساتھ ایک ہزارایک سو پچھتر فٹ کی گہرائی تک کھدائی کی جاچکی ہے جہاں چونا پتھر وافرمقدارمیں موجود ہے۔
کمپنی کے چیف ایگزیکٹو اشفاق ندیم احمد کا کہنا ہے کہ اس ذخیرے میں موجود نئے امکانات کی مختلف سطحوں پر موجودگی کی سیسمک ڈیٹا سے شناخت کی گئی ہے اور کمپنی ان کے لیے آئندہ دو سے تین سال میں ڈرلنگ کا ارادہ رکھتی ہے۔
کمپنی کے مطابق ماری ڈی اینڈ پی لیز ایریا میں انتہائی ایڈوانس ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے تھری ڈی سیسمک ڈیٹا مرتب کیا گیا ہے جس کی مدد سے یہ دوسری کامیابی ملی ہے۔
ماری پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ کا کہنا ہے کہ وہ ہائیڈرو کاربن کے نئے ذخائر تلاش کرتے رہیں گے تاکہ ملک کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو مقامی ذرائع سے پورا کیا جاسکے۔
ایمز ٹی وی(تجارت) پی آئی اے کی ائیربس 310 اے بولی کے بغیر جرمن فرم کو3 کروڑ روپے میں فروخت کر دی گئی، سینیٹ کی خصوصی کمیٹی معاملے کی تحقیقات کرے گی۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا اگر پی آئی اے کے پاس اور جہاز کھڑے ہیں تو سینیٹ انہیں رعایتی نرخوں پر خریدنے کو تیار ہے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے توجہ دلاؤ نوٹس پر بحث کے دوران کہا کہ پی آئی اے کا عملہ جہاز کو جرمنی چھوڑ کر بھی آیا۔
وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے ایوان کو بتایاپی آئی اے نے 1993 میں خریدے گئے 4 جہاز فروخت کرنے کا اشتہار دیا ، مگر کسی نے خریداری میں دلچسپی ظاہر نہیں کی۔
البتہ یہ جہازجرمن فرم کو فروخت کر دیا گیا یا نہیں ، ابھی تک واضح نہیں۔معاملے کی تحقیقات چل رہی ہیں ، رپورٹ 7 دن میں آ جائے گی جو سینیٹ میں پیش کروں گا۔
انہوں نے کہا اطلاع ہے کہ جرمن فرم یہ جہاز خرید کر جرمنی کے ایک میوزیم میں رکھنا چاہتی تھی ۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا یہ جہاز ہٹلر کا تھا کہ جرمنی کو اس میں اتنی دلچسپی تھی۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا اطلاعات ہیں کہ اس جہاز کی فروخت میں بڑی گڑ بڑ ہوئی ہے۔
سینیٹرز نے کہا ایسا ایک جہاز پی آئی اے سینیٹ کو بھی دے دے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا اگر پی آئی اے کا کوئی اور جہاز کھڑا ہے تو اسے سینیٹ خرید لیتی ہے، یقیناً خصوصی ڈسکاؤنٹ بھی ملے گا، اس پر ایوان میں قہقہے گونج اٹھے۔
چیئرمین سینیٹ نے معاملہ سینیٹ کی خصوصی کمیٹی برائے پی آئی اے کے سپرد کر دیا۔