ایمزٹی وی(تجارت)پاکستان کی اشیا میں بیرونی تجارت تیزی سے بڑھ کر کم وبیش 41 ارب ڈالر ہوگئی تاہم یہ اضافہ یک طرفہ ہے یعنی بیرون ملک سے خریداری برق رفتاری سے کی جا رہی ہے اور ماہانہ درآمدات 5ارب ڈالر کے قریب پہنچ گئی ہیں مگر دنیا پاکستانی مصنوعات خریدنے میں دلچسپی نہیں لے رہی جس کا ثبوت پاکستان بیورو شماریات کا جاری کردہ ڈیٹا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال کے اختتام پر برآمدات 20ارب ڈالر سے بھی کم رہیں گی، اس طرح یہ برآمدات میں کمی کا مسلسل تیسرا سال ہوگا۔
بیورو شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی7ماہ (جولائی2016 تا جنوری2017) کے دوران پاکستان کی دوطرفہ تجارت 40ارب 79کروڑ 80لاکھ ڈالر رہی جس میں بیرونی خریداری (درآمدات) کا حصہ29ارب 11کروڑ 30لاکھ ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 25ارب 61کروڑ70لاک ڈالر کے مقابلے میں 13.65فیصد زیادہ ہے تاہم اس دوران ایکسپورٹ صرف11ارب 68کروڑ 50لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 12ارب 7کروڑ30لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 3.21فیصدکم ہے۔ اس طرح درآمدات و برآمدات کا فرق منفی17ارب 42کروڑ 80لاکھ ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 7ماہ میں 13 ارب 54 کروڑ 40لاکھ ڈالر کے خسارے سے 28.68 فیصد یا کم وبیش 3.9ارب ڈالر زیادہ ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق جنوری 2017 میں ملکی تجارت2ارب95کروڑ 70 لاکھ ڈالر خسارے میں رہی جو جنوری 2016میں 1ارب 68کروڑ 80لاکھ ڈالر سے 75.18 فیصد زیادہ ہے، اس دوران ایکسپورٹ میں 1کروڑ30لاکھ ڈالر یا 0.74 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا اور یہ 1ارب 78کروڑ ڈالر رہیں جبکہ درآمدات 1ارب 28کروڑ 20لاکھ ڈالر 37.11 فیصد کے نمایان اضافے کے نتیجے میں 3ارب 45کروڑ 50لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 4 ارب 73 کروڑ 70لاکھ ڈالر ہوگئیں، اس طرح جنوری 2017کی تجارت میں خسارہ 75فیصد بڑھ کر2ارب 95کروڑ 70لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا جو جنوری 2016 میں 1ارب 68کروڑ 80لاکھ ڈالر تک محدودتھا۔
واضح رہے کہ پاکستانی ایکسپورٹ مالی سال 2013-14 میں 25ارب 11کروڑ ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی اور اس کے بعد سے مسلسل کمی کا شکار ہے، مالی سال 2015-16میں ایکسپورٹ20ارب 80 کروڑ 20لاکھ ڈالر تک محدود ہوگئی تھی، پاکستانی کاروباری برادری کو شکوہ ہے کہ ملک میں پیداواری لاگت بہت زیادہ ہے، مداخل کی لاگت میں کمی کے لیے ٹیکسز اور یوٹیلٹی ٹیرف میں کمی کے ساتھ بجلی گیس بلاتعطل فراہم کرنے کے مطالبہ کیا جا رہا ہے، حکومت نے اس کا حل حال ہی میں 180ارب روپے کے برآمدی پیکیج سے نکالا جس پر ویلیوایڈڈٹیکسٹائل سیکٹر مسلسل اعتراضات کر رہا ہے تاہم برآمدات میں کمی کا سلسلہ رواں مالی سال تھمتا ہوا نظرنہیں آ رہا ہے۔
ایمز ٹی وی(نیویارک) امریکہ کے ایئرپورٹ جان ایف کینیڈی پر طیارے کے انجن میں آگ لگ گئی۔روسی میڈیا کے مطابق آگ طیارے کے انجن میں لگی اور آگ کو بجھانے کی کوشش جاری ہے۔
طیارے کے انجن میں آگ لگنے کے بعد ایک مسافر جو کہ ایئرپورٹ کے رن وے پر بیٹھی تھی نے طیارے کی تصویر بنا لی اور کہا کہ ”آگ نے طیارے کے انجن کو بری طرح اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا مگر طیارے کا کیبن محفوظ تھا“۔خاتون مسافر نے مزید کہا کہ” ہمارا جہاز رن وے پر اڑان بھرنے کیلئے تیار تھا کہ ایک جہاز رن و ے پر لینڈنگ کررہا تھا ،لینڈ نگ کے دوران طیارے کے انجن میں اچانک آگ بھڑک اٹھی“۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایئرولائنز ارجنٹائن کی فلائٹ جو کہ بیونس آئرس سے آئی تھی جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ پر ٹیکسی کررہی تھی کہ اچانک طیارے کے انجن میں آگ لگ گئی
ایمز ٹی وی(کراچی) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی جانب سے سندھ پولیس کی 15 کی سروس کو آﺅٹ سورس کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے
یہ فیصلہ سندھ پولیس کی 15 سروس کے کال سینٹر کی ناقص کارکردگی کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے، نجی کال سینٹر 15 پر درج کرائی جانے والی شکایات سن کر اسے متعلقہ تھانے کو مطلع کرے گا، جس کے بعد 15 کی فورس فوری طور پر کارروائی عمل میں لائے گی۔
آئی جی سندھ نے صوبے کے تمام تھانوں میں ایک پولیس موبائل اور عملے کو 15 کی شکایت کیلئے مخصوص کرنے کے احکامات بھی جاری کئے ہیں، کال سینٹر آﺅٹ سورس کرنے کی سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کردی گئی ہے
ایمز ٹی وی(لاہور) حساس اداروں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اطلاع دی ہے کہ دہشت گرد گوادر اور کاشغر کے درمیانی سی پیک روٹ سمیت اہم شخصیات کو نشانہ بنانے کی پلاننگ کررہے ہیں۔
اس مقصد کیلئے افغانستان سے راکٹ لانچرز، آئی ای ڈیز اور بارودی سرنگیں پاکستان منتقل کررہے ہیں۔ روزنامہ خبریں کے مطابق حساس اداروں کی طرف سے جاری ہونے والے تھریٹ الرٹ 059 میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشتگرد اہم سرکاری ہسپتالوں، سکولز اور اہم شخصیات کو بھی دہشتگردی کا نشانہ بناسکتے ہیں جس کے پیش نظر سکیورٹی کو اپ گریڈ کیا جائے۔ حساس اداروں کی اطلاع پر صوبہ بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کی طرف سے تمام سی پی اوز اور ڈی پی اوز کو حکم دیا گیا ہے کہ اہم مقامات کی سکیورٹی نئے سرے سے ترتیب دی جائے۔ لاہور میں گزشتہ ایک ہفتے سے ہر تھانے کی حدود میں ناکہ لگاکر چیکنگ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ اخبار کا کہناہے کہ لاہور کو دہشتگردی کا شدید خطرہ ہے، چند روز قبل رایوپل سے ایک دہشتگرد کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جس کی نشاندہی پر اس کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں
اور روزانہ کی بنیاد پر ہر ڈویژن میں ڈویژنل ایس پیز کی زیر نگرانی سرچ آپریشن کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ حساس اداروں کی اطلاع پر ڈی آئی جی آپریشن ڈاکٹر حیدر اشرف نے سکیورٹی کو مزید موثر بنانے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ تمام ڈویژنل ایس پیز کو تھانہ کی سطح پر سرچ آپریشن کرنے اور روزانہ رپورٹ ڈی آئی جی آپریشن آفس بھجوانے کے احکامات جاری کئے ہیں