اتوار, 26 جنوری 2025

 

ایمزٹی وی(روالپنڈی) میجر جنرل عاصم کو میجر جنرل ندیم ذکی منج کی جگہ پر نیا ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس مقرر کیا گیا ہے۔ سرحدوں پر ہونے والی نئی پیشرفت کے تناظر میں ڈی جی ایم آئی کے عہدے کو اہم سمجھا جاتا ہے۔ جنرل ندیم منج کو ڈی جی آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) کوئٹہ مقرر کیا گیا ہے، وہ میجر جنرل عبداللطیف خان کی جگہ پر یہ عہدہ سنبھالیں گے۔ میجر جنرل اظہر عباس نے جی او سی مری کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ اس سے قبل وہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کے پی ایس تھے۔
 
میڈیا ذرائع کے مطابق نئے ڈی جی ایم آئی جنرل عاصم کے پاس فیلڈ اسائنمنٹس کا وسیع تجربہ ہے۔ وہ اس سے قبل گلگت بلتستان میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ آئندہ چند روز میں مزید ٹو اسٹار جرنیلو ں کے عہدے تبدیل ہونے کا امکان ہے؛ میجر جنرل شاہد نذیر اور ترقی پانے والے کچھ دیگر میجر جنرلز کو رواں ماہ نئی ذمہ داریاں ملنے کا امکان ہے۔ میجر جنرل شاہد فی الوقت بہالپور کور میں تعینات ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(خیبر پختونخواہ)جنوبی وزیرستان میں بارودی مواد کے دھماکے میں3ایف سی اہلکار شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکا گزشتہ رات جنوبی وزیر ستان کے علاقے زرمیان میں سرچ آپریشن کے دوران ہواتھا۔ بارودی سرنگ کے دھماکے سے زخمی ہونے والے 3 ایف سی اہلکار شہید ہوگئے۔
گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکورٹی فورسز اور قبائلی عوام کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
علاوہ ازیں اورکزئی ایجنسی میں فائرنگ سے جرگہ سے واپس جانے والے دو افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے

 

 

ایمزٹی وی(صحت)وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے جعلی ادویات کے کاروبار میں ملوث عناصراورعطائی ڈاکٹروں کے خلاف جاری کاروائی کو مزید موثر بناتے ہوئے اس کا دائرہ کار وسیع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے محکمہ صحت کے ساتھ ساتھ ڈویژنل کمشنروں اور ڈپٹی کمشنروں کو جعلی ادویات کے گھناؤنے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے اور انہیں قانون کی گرفت میں لانے کے لیے فعال کردار ادا کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ خان زہری کا کہنا ہے کہ جعلی ادویات کا کاروبار کرنے والے قوم اور انسانیت کے دشمن ہونے کی بناء پر کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ، لہذا انہیں ان کے انجام تک پہنچانے میں کوئی کسر اٹھا رکھی نہیں جائے گی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے محکمہ صحت اور انتظامیہ کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ ان کاروائیوں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے خصوصی سیل بھی قائم کئے جائیں تاکہ عوام اس مکروہ کاروبار میں ملوث عناصر کی نشاندہی کر سکیں۔ وزیراعلیٰ نے عوام الناس سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بھی حکومتی اقدامات کو کامیابی سے ہمکنارکرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے باشعور شہری ہونے کا ثبوت دیں۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ اہلکاروں بالخصوص محکمہ صحت میں اس حوالے سے ضلعی سطحی تک تعینات شدہ عملہ جن پر حکومت کروڑوں روپے صرف کرتی ہے اور جن کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اس قسم کے گھناؤنے کاروبار پر نظر رکھیں اور ان کے خلاف کاروائی ان کا بنیادی مینڈیٹ ہے کوسختی سے انتباہ کیا کہ وہ کسی طور بھی ایسے عناصر کی پشت پنائی نہ کریں اور نا ہی کسی قسم کے دباؤ میں آئیں بصورت دیگر ان کیخلاف بھی تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا ہے کہ جعلی ادویات کے خلاف کاروائی کے لیے قانون موجود ہے تاہم ضرورت پڑنے پر اس قانون کو مزید موثر اور سخت بنانے کے لیے قانون سازی بھی کی جائے گی۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی خصوصی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ نے شہر میں جعلی ادویات، عطائی ڈاکٹروں اور غیررجسٹرڈ میڈیکل اسٹوروں کے خلاف بھرپور کاروائی کی جس میں کوئٹہ شہر کے نواحی علاقوں جن میں مغربی بائی پاس، بھوسہ منڈی، پشتون آباد، غوث آباد، کلی خیزی، نواں کلی کے تقریباً 30سے زائد میڈیکل سٹورز کو سیل کردیا گیا ہے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ انجینئر عبدالواحد کاکڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دنوں میڈیا میں اس مسئلے پر رپورٹ شائع ہوئی تھی جس کا وزیراعلیٰ بلوچستان نے سختی سے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے خصوصی احکامات دیئے جس کے بعد شہر کے تمام علاقوں میں چھاپہ مار ٹیموں نے اسپیشل مجسٹریٹ اور محکمہ صحت کے حکام کے ہمراہ کاروائی کی۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ جعلی ادویات کی فروخت میں ملوث افراد کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا جبکہ تمام غیررجسٹرڈ میڈیکل اسٹورز، کلینکس، لیبارٹریز کو بھی سیل کیا جارہا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسپرٹس)پی ای ایس ایل میں اسپاٹ فکسنگ کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ اور ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق مایوسی کاشکار ہوگئے۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہوا انتہائی تکلیف دہ اور مایوس کن تھا،پی سی بی اور آئی سی سی کو سخت اقدامات کرنے چاہئیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)میں اسلام آباد یونائیٹڈ ٹیم کے کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کے مبینہ سٹے بازی میں ملوث ہونے کے بعد کپتان مصباح الحق بھی بول پڑے اور کہا کہ پاکستان کرکٹرز کو زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا،
 
اس تمام عرصے میں جو کچھ بھی ہوا وہ ہمارے لئے انتہائی تکلیف دہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے اثرات سے نکل کر آگے بڑھنے کی کوشش کررہے ہیں،ہمیں محتاط ہونا پڑے گا اور کرکٹ پر توجہ دینا ہوگی۔
 
یاد رہے شرجیل خان اور خالد لطیف کو مبینہ سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کی وجہ سے پی سی بی معطل کرچکی ہے اور ان کو دبئی سے پی ایس ایل سے باہر کرکے واپس وطن بھجوادیا گیا تھا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)یوتھ پارلیمنٹ کے وفد نے آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف سے دبئی میں ملاقات کی۔ اس موقع پر سابق صدر کا کہنا تھا ملک میں گڈ گورننس کا بحران اور قومی سطح پر سیاسی قیادت کا فقدان ہے، عوام کو ڈرانے کے بجائے انہیں معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط کرن کی ضرورت ہے، نئی سیاسی جماعت بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، بنیادی طور پر مہاجر ہوں اور مہاجروں سے دلی ہمدردی ہے، لیکن ایم کیو ایم کی قیادت سنبھالنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، جلد پاکستان آکر سیاسی سرگرمیوں میں بھرپر حصہ لوں گا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)سپاٹ فکسنگ کے اسکینڈل میں ملوث کھلاڑی خالد لطیف نے اپنے آپ کو بے گناہ قراردیدیا ہےمیڈیا ذرائع کے مطابق پی ایس ایل میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑی خالد لطیف سے معطلی کے بعد میڈیا نے متعدد سوالات کیے جن کے خالد لطیف نے جوابات نہ دیئے مگر وہ جاتے جاتے یہ کہہ گئے کہ” اللہ گواہ ہے میں نے کچھ نہیں کیا اور میں بے گناہ ہوں“۔
\
تفصیلات کے مطابق فکسنگ میں ملوث خالد لطیف کو ان کے گھر کے باہر میڈیا کے نمائندوں نے گھیر لیا اور سوالات کی بوچھاڑ کردی جن میں پوچھا گیا کہ کیا وہ کبھی یوسف کو ملے اور جو پیشکش کی گئی وہ انہوں نے قبول کی یا نہیں؟،صحافیوں نے پوچھا کہ کیا آپ یوسف کو پہلے سے جانتے تھے؟جس کا جواب خالد لطیف نے پہلے ’نو کمنٹس،نوکمنٹس ‘میں دیا مگر جب وہ گاڑی میں بیٹھ کر جانے لگے تو اس سے قبل انہوں نے بس یہ کہا ”کہ اللہ اس بات کا گواہ ہے کہ میں نے کبھی کچھ نہیں کیا “اور گاڑی میں بیٹھ کر یہ جا وہ جا۔یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں خالد لطیف اور شرجیل خان کو مبینہ بکی یوسف سے سٹے بازی کرنے پر پی سی بی کی طرف سے معطل کیا جاچکا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی( تعلیم / کراچی) جامعات سے متعلق امور پر باہمی رابط کو بڑھایا جائے اور سندھ کے طلبہ کے بہتر مستقبل کے لئے انٹریونیورسٹی فار پروموشن آف ایجوکیشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ جس میں شرکت کے لئے سندھ یونیورسٹی ،کراچی یونیورسٹی ، مہران یونیورسٹی ، این ۔ ای ۔ ڈی یونیورسٹی ، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو ، ضیاء الدین یونیورسٹی ، ای۔ بی۔ اےسکھر ،سندھ جناح میڈیکل یونیورسٹی اور شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کے وائس چانسلرز کا اجلاس سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے پیر 13 فروری 2017 کو جامعہ ِ قانون میں منعقد ہوگا۔

اس بات کی منظوری جسٹس(ر) قاضی خالد علی کی زیر صدارت سینڈیکیٹ کے اجلاس میں دی گئی۔اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ Ph.Dلاء پروگرام خزاں سمیسٹر2017کے پری انٹر ٹیسٹ کا انعقاد HEC کی گائیڈلائن کی روشنی میں یونیورسٹی منعقد کریگی۔ اجلاس میں صحافیوں کی تعلیم و تربیت کے پروگرام کی توثیق دی گئی۔ اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ کے سابقہ جج صاحبان کی یونیورسٹی میں پروفیسر کی تقرری کے لئے عمر کی حد 70 سال کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس نے بانی وائس چانسلر جسٹس(ر) قاضی خالد علی قانون کی تعلیم و تربیت اور دیگر جامعات کو ساتھ لیکر چلنے اور اُن کی بھی تعلیم و ترقی کے لیے کی جانے والی انتھک محنت اور دن رات کی جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

 

 

 

ایمز ٹی وی ( تعلیم /کراچی ) جامعہ کراچی نے وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے دباؤ پر وفاق اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سلمان ڈی محمد کے پی ایچ ڈی کے مقالے کا معاملہ سینڈیکیٹ کے ایجنڈے میں شامل کرلیا ہے، سابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد قیصر پر اس حوالے سے شدید دباؤ تھا کئی روز قبل انہیں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایک اعلیٰ افسر کی طرف سے فون بھی آیا تھا کہ سنڈیکیٹ کا اجلاس جلد بلانے کے لیے نئے وائس چانسلر سے کہا جائے نئے وائس چانسلر ڈاکٹر اجمل کا یہ پہلا سنڈیکیٹ کا اجلاس ہو گا ۔ کیونکہ وہ کبھی ماضی میں سنڈیکیٹ کے رکن نہیں رہے، گزشتہ ہفتے بورڈ آف ایڈوائس اسٹڈیز کے اجلاس میں بھی اُنہوں نے پہلی بار شرکت کی تھی، نئے وائس چانسلر کی زیرصدارت 17؍فروری کو ہونے والے سنڈیکیٹ کے اجلاس میں ڈاکٹر سلمان ڈی محمد کے علمی سرقے کےمعاملے کو سرفہرست رکھا گیا ہے ۔

جس سے جامعہ کراچی پر پڑنے والے شدید دباؤ کا پتہ چلتا ہے، اجلاس میں اسلامک لرنگ کے تین پروفیسرز پر عائد علمی سرقے کا معاملہ بھی زیربحث آئے گا، اجلاس میں سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ندیم الزماں کو اضافی انکریمنٹ دینے پر غور کیا کیا جائے گا۔ اجلاس میں جامعہ کراچی میں کھلنے والے دو بینکوں کی برانچز کے کرائے نامے کا معاملہ بھی زیرغور آئے گا، لیکن پیٹرول پمپ پر بات نہیں ہوگی۔ یاد رہے کہ وسیع رقبے پر قائم پیٹرول پمپ بغیر کسی ٹینڈر کے سفارش پر محض ایک لاکھ روپے کرائے ماہانہ پر دیا گیا ہے.

اجلاس میں محمد اکبر کواسٹنٹ ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن افسر مقرر کرنے پر غور کیا جائے گا محمد اکبر سمیت درجنوں افراد سابق وائس چانسلر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم کے دور میں بغیر اشتہار اور انٹرویو کے بطور افسر بھرتی کرلیے گئے تھے، اجلاس میں دوران ملازمت انتقال کرنے والے ملازمین کے خاندان کی مدد کے لیے فنڈ قائم کرنے پر غور کیا جائے گا۔