ھفتہ, 21 ستمبر 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46

ایمز ٹی وی ( فارن ڈیسک ) ایئر ایشیا کا یہ جہاز 28 دسمبر کو انڈونیشیا کے دوسرے بڑے شہر سورابایا سے سنگاپور جا رہا تھا کہ خراب موسم کے دوران گر کر تباہ ہو گیاجہاز پر 162 افراد سوار تھے جہاز کے پچھلے حصے میں بلیک باکس اور فلائیٹ ریکارڈر ہوتے ہیں جس سے تفتیش کاروں کو اس جہاز کے تباہ ہونے کی وجہ معلوم ہو سکے گی۔انڈونیشیا سے سنگاپور جانے والے ایئر ایشیا جہاز کے ملبے کی تلاش کے سرچ اور ریسکیو مشن کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بحیرہ جاوا میں جہاز کا پچھلا حصہ مل گیا ہے۔اب تک ریسکیو ٹیموں نے 40 لاشیں سمندر سے برآمد کر لی ہیں۔ حکام کا اندازہ ہے کہ فیوزیلاژ یعنی جہاز کا مرکزی حصہ جہاں مسافر بیٹھتے ہیں میں بیشتر مسافروں کی لاشیں ہیں۔ تاہم ابھی تک فیوزیلاژ نہیں مل پایا۔جہاز کے ملبے اور لاشوں کی تلاش میں 30 جہاز حصہ لے رہے ہیں۔

ایمز ٹی وی ( فارن ڈیسک ) سائنسدانوں نے اسے ’زمین سے بہت مشابہت رکھنے والا انجان کرہ‘ قرار دیا ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نظام شمسی سے بہت زیادہ فاصلے پر انھوں نے جن نئے آٹھ سیاروں کو دیکھا ہے ان میں سے ایک زمین سے بہت زیادہ مشابہت رکھنے والا کرہ ہے۔ن آٹھوں سیاروں کو ناسا کے کیپلر خلائی دوربین سے دیکھا گیا ہے جس کے بعد اس طرح کے ’ایگزوپلینٹس‘ کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔ائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زمین سے بہت مشابہت رکھنے والا سیارہ جسے ’کیپلر 438 بی‘ نام دیا گیا ہے وہ ’کیپلر 186ایف‘ سے بھی زیادہ زمین سے مشابہت رکھتا ہے جسے پہلے زمین سے سب سے زیادہ مشابہت رکھنے والا سیارہ اور زمین کا ’جڑواں سیارہ‘ کہا گیا تھا۔یہ نیا سیارہ زمین سے حجم میں 12 فیصد بڑا اور ’186ایف‘ سے بھی بڑا ہے۔ تاہم درجۂ حرارت کے لحاظ سے یہ زمین سے زیادہ قریب ہے۔ شاید وہ اپنے سورج سے 40 فی صد زیادہ گرمی حاصل کرتا ہے جتنا زمین اپنے سورج سے حاصل کرتی ہے۔

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) ہندوستان کی بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے سیالکوٹ میں شکر گڑھ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی۔بی ایس ایف کی فائرنگ پر چناب رینجرز کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی۔بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے نارووال اور سیالکوٹ کے شکر گڑھ سمیت دیگر سیکٹرز کے مختلف دیہات پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ روز فائرنگ اور گولہ باری سے خاتون سمیت 4 شہری ہلاک جبکہ پانچ زخمی ہوئے تھے۔شیلنگ اب تک سیکڑوں مکانوں کی دیواریں اور چھتیں گر چکی ہیں جبکہ دیگر املاک کا بھی نقصان ہوا ہے، اس کے ساتھ ساتھ مویشی بھی مارے گئے ہیں۔دوسری جانب ہندوستان کی فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری سے کئی لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کر چکے ہیں۔۔ جبکہ دیگر پولیس نے بھی شہریوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کرنا شروع کر دیا ہے تبصرے   ای میل   پرنٹ کریںکیا آپ ڈان ڈاٹ کام کے ساتھ معلومات شیئر کرنا چاہتے ہیں؟ آپ اپنی نیوز رپورٹس اور فیڈ بیک ہماری نیوز ڈیسک کو بھیج سکتے ہیں۔ اگر آپ کسی موضوع پر اظہارِ خیال کرنا چاہتے ہیں، تو ہماری بلاگز ڈیسککو ای میل کیجیے۔ اس کے علاوہ آپ ہماری اسپیشل پراجیکٹس ڈیسک کو اپنی تصاویر اور ویڈیوز بھی بھیج سکتے ہیں۔

 ایمز ٹی وی (پنجاب)سزائے موت پانے والے احمد علی عرف شیش ناگ اور غلام شبیر عرف فوجی عرف ڈاکٹر کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی سے تعلق رکھتے تھے۔صدر ممنون حسین نے احمد علی اور غلام شبیر کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دی تھیں جس کے بعد جیل حکام کو دو دن پہلے ڈیتھ وارنٹ موصول ہوئے۔ضلع جھنگ میں شور کورٹ سے تعلق رکھنے والے احمد کو 1998 میں تین افراد الطاف حسین، محمد ناصر اور محمد فیض کو قتل جبکہ محمد پرویز اور محمد صدیقی کو زخمی کرنے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔اسی طرح ضلع خانیوال کے غلام شبیر پر ڈی ایس پی انور خان اور ان کے ڈرائیور غلام مرتضی کو 4 اگست، 2000 میں قتل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔غلام کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد کے الزامات بھی ثابت ہوئے تھے۔غلام کو 21، جون، 2002 میں انسداد دہشت گردی کی ایک خصوصی عدالت نے سزا سنائی تھی، جسے بعد میں سپریم کورٹ نے بھی برقرار رکھا۔ملتان کی سینٹرل جیل میں پھانسیاں دیے جانے کے موقع پر جیل اور اطراف میں سخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔اس موقع پر فوجی دستے جیل کے باہر جبکہ ایلیٹ فورس کے اہلکار جیل کے اندر تعینات تھے۔سزائے موت پر پابندی ختم ہونے کے بعد سے اب تک نو مجرموں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔خیال رہے کہ ملک میں مزید 7791 قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں۔

ایمز ٹی وی(شیخوپورہ) موت کے ڈرسے بڑے بڑے دہشتگرد وں کی ٹانگیں کانپنا شروع ہوجاتی ہیں اور ایسے ہی ایک سزائے موت کے قیدی نے وقت سے پہلے خودکشی کرلی ۔ڈسٹرکٹ جیل میں سزائے موت کے قیدی نے گلے میں پھنداڈال کرخودکشی کرلی ۔ جیل ذرائع کے مطابق لیاقت علی کو قتل کے مقدمہ میں سزائے موت ہوئی تھی اور اُس کا تعلق نارنگ منڈی سے تھا۔