جمعہ, 20 ستمبر 2024

  ایمز ٹی وی (اسلام آباد) اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے  کہا ہے کہ  عمران خان اور ان کے ہمنواؤں کی پریس کانفرنس کو مسترد اور ان کے اعدادوشمار کوچیلنج کرتے ہیں کیونکہ بغیر ثبوت الزام لگانا عمران خان اینڈ کمپنی کا وطیرہ بن گیا ہے جب کہ الیکشن میں انہوں نے ہی انوکھے لاڈلے کی طرح ضد کی تھی کہ انتخابات عدلیہ کے ذریعے کرائے جائیں اور ان ہی کی درخواست پر سیشن ججز کو ریٹرننگ افسران منتخب کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان آج پھر روئے ہیں ان کا کام ہی رونا ہے اور جن چار حلقوں کی وہ بات کرتے ہیں اگر وہاں دھاندلی ہورہی تھی تو ووٹنگ والے دن ہی ایک بھی ووٹ کیوں چیلنج نہیں کیا گیا اور سکیورٹی فورسز کو کسی گڑبڑ کی شکایت کیوں نہیں کی گئی، وہ ان حلقوں میں سے کسی ایک کا وڈیو ثبوت ہی دکھا دیں،عمران خان جعلساز اور بے ایمان آدمی ہیں اگر ان کی مرضی کا نتیجہ نہ آئے تو وہ سب کو چور ڈاکو بنادیتے ہیں، 70 سے لے کر 2013 تک کوئی ایسا الیکشن نہیں جس میں اضافی بیلٹ پیپر نہ چھپے ہوں اب اگر عمران خان کو قوانین نہیں پتا تو وہ انہیں پڑھ لیں اور انہوں نے جو تفصیلات بتائی ہیں وہ سپریم کورٹ میں لے کر جائیں اور الیکشن کمیشن سے جواب لیں تو سب پتا چل جائے گا لیکن وہ سپریم  کورٹ میں ثبوت بھی نہیں دیتے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پریس کانفرنس کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مترداف تھی اور اب ایسا لگتا ہے ان کے پیچھے کوئی بیرونی ہاتھ ہے جو پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرکے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری ہونے نہیں دینا چاہتا۔نہوں نے کہا کہ عارف علوی نے میڈیا کو ثبوت کیوں نہیں دیئے کیا ان کا کام صرف الزام فراہم کرنا تھا، ان کا سارا ڈیٹا جعلی تھا جو پی ٹی آئی کے پروپیگنڈا سیل نے تیار کیا کیونکہ ہم نے کوئی پہلی بار الیکشن نہیں لڑے ہم اس سے پہلے بھی دو تہائی اکثریت حاصل کرچکے ہیں۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے اپنے جسموں پر آمریت کے زخم برداشت کیے، ان کا ہدف ریاستی مفادات کو نقصان پہنچانا اور حکومت گرانا ہے۔وہ ایسی حرکتوں سے اجتناب کریں جب کہ ان کے ساتھ شیخ رشید موجود ہیں جو جہاں جاتے ہیں اسے لے ڈوبتے ہیں اسی لیے شیخ رشید کے ہوتے ہوئے عمران خان کو کسی اور دشمن کی ضرورت نہیں ہے۔

ایمز ٹِی وی (فارن ڈِسک)

 آسٹریلیا کے شہر برسبین میں کئی دہائیوں کے بدترین طوفان کی تباہ کاریوں کے بعد بڑے پیمانے پر صفائی کاکام شروع کردیاگیا  ۔گزشتہ روز گرج چمک کے ساتھ تیز ہوائیں چلنے سے ،کئی کھمبے اوردرخت گرگئے- جس کی وجہ سےآمدورفت میں مشکلات کاسامنا کرناپڑا، شدید بارش کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔ سب سے زیادہ نقصان ژالہ باری سے ہوا، تاہم  یہ 30 سال کے بدترین طوفان میں سے ہے جس کے باعث 100 ملین آسٹریلوی ڈالرز کا نقصان ہوا۔

 ایمز ٹی وی (کراچی) کراچی میں ایک گھر سے ملنے والی 20 بچیوں کوخصوصی طیارے کے ذریعے پشاور پہنچادیاگیاہے۔ جہاں چیف سیکرٹری، آئی جی کے پی کے اور اعلی حکام نے بچیوں کا استقبال کیا۔ اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ سالازئی باجوڑ فیاض شیرپاؤ بھی بچیوں کے ہمراہ باچا خان انٹرنیشنل ائرپورٹ پہنچے ۔ ہوئی اڈے پر چیف سیکرٹری خیبرپختون خوا، آئی جی کے پی کے، ایڈیشنل چیف سیکریٹری اعظم خان اور ڈائریکٹر انفارمیشن فاٹا فیاض شاہ سمیت اعلی حکام نے بچیوں کا استقبال کیا۔اس موقع پر  ایڈیشنل چیف سیکریٹری فاٹا کا کہنا تھا واقعہ کی تفتیش تو کراچی میں ہو گی ،تاہم اس سلسلے میں کراچی پولیس کو باجوڑ سے جو مدد درکار ہو گی فراہم کی جائے گی۔جس کے بعد بچیوں کو والدین کے حوالے کرنے کے لئے باجوڑ ایجنسی روانہ کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ  بازیاب ہونے والی 16 بچیوں کو پہلے ہی کراچی میں مقیم ان کے والدین کے حوالے کیا جاچکا ہے۔

ایمز ٹی وی (سکھر) سابق سینیٹر اور جمعیت علمائے اسلام سندھ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر خالد محمود سومرو کوآج صبح قتل کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق  ڈاکٹر خالد محمود سومرو سکھر کی گلشن اقبال سوسائٹی میں  جامعہ حقانیہ میں نماز فجر ادا کر رہے تھےکہ  نامعلوم کارسوار ملزمان نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کی زد میں آکر زخمی ہونیوالے  ڈاکٹر خالد محمود کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔لاڑکانہ میں  آج ڈاکٹر خالد محمود کے بیٹے ڈاکٹرعطاء الرحمان کی شادی بھی تھی اور وہ سکھر میں ایک کنونشن میں شرکت کے لئے گئے تھے۔ ڈاکٹر خالد محمود کی نماز جنازہ لاڑکانہ میں ان کے مدرسے جامعہ اسلامیہ اشاعت القرآن والحدیث میں ادا کی جائے گی جس کے ان کی تدفین ان کے آبائی گاؤں عاقل میں کی جائے گی۔واضح رہے کہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو26 سال تک جے یو آئی (ف) کے سیکرٹری جنرل رہے، 2006 میں سینیٹر منتخب ہوئے تھے اور مختلف کمیٹیوں میں شامل رہے۔ ڈاکٹر خالد محمود پر پہلے بھی 5 مربتہ قاتلانہ حملہ ہو چکا تھا جب کہ کچھ عرصے قبل بھی ان پر رتو ڈیرو میں بھی ان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا۔جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانافضل الرحمان اور دیگر رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما کے قتل کے بعد سندھ کے مختلف علاقوں میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں جبکہ سکول، پٹرول پمپس اور دکانیں بند کرادی گئی ہیں تاہم مرکزی اور صوبائی قائدین کی جانب سے عوام کو پرامن رہنے اور صبرکی تلقین کی جا رہی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ کار میں سوار 4 آئے اور 3 نے مدرسے کے اندر گھس کر فائرنگ کر دی، قاتلوں کی گرفتاری کے لئے پولیس نے مختلف علاقوں میں ناکہ بندی کردی ہے۔

ایمزٹی وی (لاہور)  لاہور کے علاقے گرین ٹاؤن میں باگڑیاں چوک کے قریب نامعلوم افراد نے متحدہ قومی موومنٹ سینٹرل پنجاب کے صدر عامر بلوچ پر فائرنگ کردی، فائرنگ سے عامر بلوچ تو محفوظ رہے لیکن ان کی گاڑی میں موجود ان کے ماموں جاں بحق جبکہ ان کا کزن زخمی ہوگیا۔ واقعے کے فوری بعد لاش اور زخمی کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں زخمی کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

عامر بلوچ نے واقعے سے متعلق کہا ہے کہ گرین ٹاؤن کے علاقے شیراز ٹاؤن میں اپنا گھرتعمیر کروا رہے ہیں، اس سلسلے میں جب وہ اپنے ماموں اور کزن کے ہمراہ وہاں پہنچے تو قبضہ گروپ کے کارندوں نے فائرنگ شروع کردی،جس کے نتیجے میں ان کے ماموں موقع پرہی جاں بحق ہوگئے۔

ایمز ٹی وی (فارن ڈِسک)

ابوجا......نائیجریا کے شہر کانو کی جامع مسجد میں نمازجمعہ کے دوران خود کش حملوں اور فائرنگ کے واقعے میں 1۰۰ سے زائد افراد جاں بحق  ہو گئے جبکہ ۲۵۰ زخمی ہوئے- کانو کی جامع مسجد میں حملے کے وقت نمازی جمعہ کی نماز ادا کررہے تھے۔۔زخمیوں اور شہید ہونے والوں کو فوری طورپراسپتال منتقل کیا گیا۔ تاہم دھماکے کے بعد شہر میں ہنگامی صورتحال نافذکردی گئی ہے۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد)   گلگت کی انسداد دہشتگردی عدالت سے سزا یافتہ مجرم جیو اور جنگ گروپ کے مالک میرشکیل الرحمان کے خلاف شہری کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میر شکیل کو ٹرائل کورٹ مجرم قرار دے چکی ہے اس لئے انہیں انٹرپول کے ذریعے واپس لایا جائے۔

25 نومبر کو گلگت بلتستان کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جیو نیوز کے مالک میر شکیل الرحمان، میزبان شائشتہ لودھی، اداکارہ وینا ملک اور ان کے شوہر اسد ملک کو 26، 26 سال قید اور 13،13 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان نے زرعی ٹیکس سےبچنے کیلئے اپنے آپ کو 5لاکھ کا مقروض ظاہر کیاجبکہ انہوں نے 23 لاکھ 50 ہزار کی زرعی آمدنی ظاہر کی ، عمران خان نےبیرون ملک خدمات کےعوض 84لاکھ  45ہزار 430روپے حاصل کیے، ان کے پاس ایک کروڑ 36لاکھ کی نقد رقم ہے۔ وزیر اطلاعات پرویزرشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سوال کیا کہ عمران خان اپنے ساتھ اس قدر نقد رقم کیوں رکھتے ہیں؟ ان کی گاڑیوں میں پٹرول کوئی اور ڈلوا دیتا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی شوگر مل نے 14-2005ء تک 2ارب 44کروڑ 70لاکھ 70ہزار 543روپے ٹیکس ادا کیا، 2014ء میں نوازشریف نے 26لاکھ 95ہزار 912 روپے ٹیکس ادا کیا، جبکہ عمران خان نے 14-2013ء میں ایک لاکھ 94ہزار 936روپے ٹیکس ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو جبری طورپرجلاوطن کیا گیا، 2007ء سے قبل نوازشریف جبری جلا وطن تھے، وہ 2007ء میں پاکستان آئے تھے۔ وزیراطلاعات پرویز رشید کا مزید کہنا تھا کہ عوام جاننا چاہتی ہے کہ عمران بیرون ملک کیا خدمات انجام دیتے ہیں ،جن دنوں چینی صدر نے دورہ کرناتھا عمران خان نے مخالفت کی، جس کام کو آپ نے بگاڑا، نوازشریف نے چین جاکر اسے درست کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پانی اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے شروع کیے، حالانکہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کی بات پرعالمی تیل مافیا ناراض ہوتا ہے۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد)عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر زاہد خان نے کہا ہے عمران خان کہتے ہیں سندھ میں زرداری اور پنجاب میں نواز شریف نے دھاندلی کی، اتنی جرأت ہے تو بتا دیں کے خیبر پختونخوا میں کس نے دھاندلی کی؟ سینیٹر زاہد خان نے ایک بیان میں کہا کہ ایسا سیاستدان پہلی بار دیکھ رہا ہوں، عمران خان کا مؤقف یہ ہے کہ جہاں سے وہ جیتے وہاں دھاندلی نہیں ہوئی باقی ہر جگہ دھاندلی ہوئی۔ زاہد خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا الیکشن میں بھی دھاندلی ہوئی، چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم نہیں بلکہ حکیم اللہ محسود تھا، عمران خان خیبر پختونخوا کی صورت حال دیکھیں وہاں لوگوں کا برا حال ہے، خیبر پختونخوا میں خواتین اساتذہ کے تبادلے کیے جا رہے ہیں، تنگ کیا جاتا ہے کہ تحریک انصاف میں شامل ہو جائیں، اگر یہ نیا پاکستان ہے تو پھر اللہ رحم کرے۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد) سپریم کورٹ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس میں کہا کہ قوم کی بیٹیوں کو نا ستایا جائے۔ اُن کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا ۔ سپریم کورٹ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ، جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نےکی ۔ سندھ اور بلوچستان نے لیڈی ہیلتھ ورکزر کی مستقلی سے متعلق بیان حلفی عدالت میں جمع کر ائے ۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس میں کہا کہ کوئٹہ میں چار لیڈی ہیلتھ ورکرز سمیت 42 ہیلتھ ورکرز جان کی بازی ہار چکی ہیں ۔ قوم کی بیٹیوں کو اس طرح نا ستایا جائے، عدالت اُن کے حقوق کا مکمل تحفظ کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان 10 دنوں میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مستقلی کا نوٹیفیکشن جاری کریں ۔ کیس کی سماعت ایک ماہ کے لئے ملتوی کردی گئی۔