سعودی عرب نے پاکستان کے تیل وگیس کے شعبے میں نجی چینی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری سے انکارکردیا ہے اورگوادر میں آئل ریفائنری لگانے کے منصوبے میں سعودی سرمایہ کاری کو چین کی سرکاری کمپنی کی شراکت داری سے مشروط کردیا ہے۔
سعودی وزیر تجارت کے مشیر کی زیر قیادت وفدکے ساتھ اب تک دیامر بھاشا ڈیم سمیت کسی ڈیم کیلئے سرمایہ کاری یا فنڈزکی فراہمی کا معاملہ زیربحث نہیں آیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ارام کوکمپنی میں اکثریتی شیئرز امریکیوں کے ہیں۔ پاکستان کے دورے پر آئے سعودی وفدکے پاس پاکستان کے ساتھ ایم او یو دستخط کرنے کے اختیارات نہیں ہیں۔یہ وفد پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے طے پانے والے منصوبوں بارے ایم او یوز پر اتفاق کرے گا اور دونوں ممالک اس ایم او یوکی متعلقہ فورمز سے منظوری لیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ سعودی حکام نے گوادر میں آئل ریفائنری لگانے کو بھی انفراسٹرکچرکی فراہمی سے مشروط کیا ہے اور ارام کو کے نمائندوں نے کہا ہے کہ آئل ریفائنری کیلئے بجلی، پانی، گیس اور روڈز سمیت بنیادی انفراسٹرکچر حکومت پاکستان کو فراہم کرنا ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیڈول کے مطابق سعودی وفد نے جمعہ تک پاکستان میں قیام کرنا تھا لیکن مذاکرات تقریباً مکمل ہوچکے ہیں اس لئے اب یہ وفد جمعرات کو بھی واپس جاسکتا ہے۔