ایمز ٹی وی:(اسلام آباد)تنخواہوں کی ادائیگی اور مستقلی کے لیے وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے ڈیلی ویجزاساتذہ کے احتجاج تیسرے ہفتہ میں داخل ہوگیا،اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہیں،ملازمین نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پرمیاں نواز شریف اور مریم نواز کی گاڑیوں کے آگر اپنے خاندان سمیت لیٹنے کی دھمکی دے دی ہے۔تفصیلات کے مطابق 2200ڈیلی ویجزاساتذہ وغیرتدریسی عملہ 8جنوری سے احتجاج کر رہے ہیں جس کے بعد اداروں کا نظم ونسق بری طرح متاثر ہو چکا ہے،ایوننگ شفٹ میں پڑھنے والے بچوں کوامتحانات کی تیاری میں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ تین ہفتوں سے اداروں میں کلاسز نہیں ہو پارہیں،دوتین کلاسز کو یکجاکرکے ڈنگ ٹپاﺅ پالیسی اختیار کی جا رہی ہے،ماڈل کالجز کے پرنسپل صاحبان نے تحریری طور پر وفاقی نظامت تعلیمات کو آگاہ کر دیا ہے کہ ڈیلی ویجزملازمین کی ہڑتال کے باعث اداروں کا نظام بری طرح متاثر ہوچکا ہے،ڈیلی ویجزملازمین کو گزشتہ چھ سے آٹھ ماہ کی تنخواہیں ادا نہیں کی سکیں جس کے باعث ملازمین نے آخری قدم اٹھاتے ہوئے پہلے وفاقی نظامت تعلیمات کے سامنے دھرنا دئیے رکھا اور ابھی دوہفتوں سے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا جاری ہے،دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ ملازمین کی تنخواں کی مد میں 31کروڑ40لاکھ کی سمری تاحال منظور نہیں ہو سکی ہے۔دوسری جانب تین ہفتوں سے تنخواہوں کی ادائیگی اور مستقلی کے لیے احتجاج کرنے والے وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے ڈیلی ویجز ملازمین نے اعلان کیا ہے میاں نواز شریف اور مریم نواز کی احتساب عدالت میں پیشی کے دوران گاڑیوں کے سامنے اپنے خاندان سمیت لیٹیں گے،مظاہرین کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے ایک لاکھ سے زائد ملازمین کو مستقل کیا اور موجودہ حکومت اسی کمیٹی کی سفارشات پر گیارہ ہزار سے زائد ملازمین کو مستقل کیا لیکن وزیر کیڈ اپنی ذاتی پسند ناپسند کے باعث صرف دوہزار ملازمین کو مستقل کرنے سے گریزاں ہیں،مظاہرین نے کہا ہے کہ انصاف کے متلاشی میاں نواز شریف اور مریم نواز کی پیشی کے دوران احتساب عدالت کے سامنے احتجاج کریں گے کہ اگر ڈیڑھ لاکھ ملازمین مستقل ہو سکتے ہیں تو چند سو ملازمین کے ساتھ ایسا امتیازی سلوک پر نوٹس لیں اور وزیر کیڈ کے خلاف کارروائی کریں۔