کراچی : ہائر ایجوکیشن کمیشن نے جامعہ کراچی کے 4اور سندھ یونیورسٹی کے8تحقیقی جرنلز کو وائی (y) معیار کی درجہ بندی میں شامل کرلیا ہے جو سندھ کی دونوں بڑی سرکاری جامعات کے لئے اعزاز ہے، جامعہ کراچی نے یہ اعزاز ڈاکٹر خالد عراقی اور سندھ یونیورسٹی نے یہ اعزاز ڈاکٹر فتح برفت کی زیر قیادت حاصل کیا ہے
شیخ الجامعہ کاکہناہےکہ کامیابی مشترکہ محنت و تعاون کا نتیجہ ہے۔تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی جانب سے مختلف اداروں سے شائع ہونے والے تحقیقی جرنلز کی جاری کی گئی نئی فہرست میں جامعہ کراچی اور جامعہ سندھ کی آرٹس فیکلٹی، فیکلٹی آف اسلامک لرننگ، سوشل سائنسز فیکلٹی اور انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی فیکلٹی کے مختلف شعبوں سے جاری ہونے والے 4اور8تحقیقی جرنلز کو وائی درجہ بندی میں شامل کیا گیا ہے۔
جامعہ کراچی میں ڈین سوشل سائنسز اینڈ آرٹس پروفیسر ڈاکٹر نسرین اسلم شاہ کی زیر نگرانی شائع ہونے والے تحقیقی جرنلز میں شامل ہونے والے جرنلز میں پاکستان جرنل آف اپلائیڈ سوشل سائنسز، جرنل آف سوشل سائنسز اینڈ ہیومنٹیز جبکہ اسلامک لرننگ کی ڈین شہناز غازی کی زیر نگرانی احیاء العلوم اور جنرل آف اصول الدین وائی معیار میں شامل ہوئے ہیں۔
جامعہ سندھ میں ایریا اسٹڈی سینٹر فارایسٹ اینڈ ساؤتھ ایسٹ ایشیا سے شائع ہونے والا تحقیقی جرنل ’ایشیا پیسفک‘ (ایڈیٹر : ڈاکٹر مکیش کھٹوانی) فیکلٹی آف آرٹس کا تحقیقی جرنل’ارجا‘ (ایڈیٹر: ڈاکٹر غلام علی برڑو)پاکستان اسٹڈی سینٹر سے شائع ہونے والا تحقیقی جرنل ’گراس روٹس‘(ایڈیٹر: ڈاکٹر شجاع احمد مہیسر) فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس سائنسز سے شائع ہونے والا تحقیقی جرنل’دی شیلڈ‘ (ایڈیٹر: ڈاکٹر سونیہا اسلم) شعبہ سندھی سے شائع ہونے والا تحقیقی جرنل’کینجھر‘ (ایڈیٹر: ڈاکٹر اسحاق سمیجو) جینڈر اسٹڈیز سے شائع ہونے والاتحقیقی جرنل ’دی ومن‘(ایڈیٹر: ڈاکٹر مصباح بیبی قریشی) آئی آئی سی ٹی سے شائع ہونے والا تحقیقی جرنل’ یونیورسٹی آف سندھ جرنل آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکشن ٹیکنالوجی‘ (ایڈیٹر: ڈاکٹر ذیشان بھٹی) اور پولیٹیکل سائنس سے شائع ہونے والا تحقیقی جرنل ’دی گورنمنٹ‘ (ایڈیٹر: ڈاکٹر کرن سمیع) شامل ہیں۔
شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت اور جامعہ کراچی کے شیخ الجامعہ ڈاکٹر خالد عراقی نے اپنی جامعات کے Uتحقیقی جرنلز کا Y کیٹیگری میں شامل ہونا اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے فیکلٹیز کے ڈینز اور تحقیقی جرنلز کے ایڈیٹرز سمیت تمام ٹیم ممبران کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کامیابی مشترکہ محنت و تعاون کا نتیجہ ہے، یونیورسٹی کے تحقیقی معیار میں اضافہ ہوا ہے۔ وائس چانسلرز نے کہا ہے کہ اسی جذبے سے کوششوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا اور مزید اہم کامیابیاں حاصل کی جائیں گی۔