جمعرات, 25 اپریل 2024


سرسیدیونیورسٹی کےزیرِاہتمام لیڈرشپ کےموضوع پرسیمینار

کراچی: سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے سینٹر فار گائیڈنس، کیریئر پلاننگ اینڈپلیسمنٹ کے زیرِ اہتمام لیڈر شپ ڈیولپمنٹ اور نیشن بلڈنگ کے موضوع پر ایک سیشن کا اہتمام کیا گیا جس میں سری لنکا میں تعینات پاکستان کے سابق سفیرمیجر جنرل (ر) محمد سعد خٹک نے زیرِگفتگو موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میجر جنرل (ر) محمد سعد خٹک نے کہا کہ پاکستان ایک نظریاتی ملک ہے مگر ہم بعض وجوہات کی بناء پر اپنی اقدار اور ترجیحات سے روگردانی کر رہے ہیں ۔ تقدیر پر سے ہمارا اعتماد اٹھ گیا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ آدمی کو وہی کام کرنا چاہئے جو وہ ٹھیک طریقے سے کرسکتا ہے ۔ ہر کام ہر آدمی نہیں کرسکتا ۔ ہماری لیڈشپ نے نوجوانوں کو بہت مایوس اور نا امید کیا ہے ۔ وہ اپنے مستقبل کے بارے میں غیریقینی کا شکار ہیں ۔ ہمارا قومی المیہ یہ ہے کہ ہم تعلیم پر تو توجہ دیتے ہیں مگر تربیت کو نظرانداز کردیتے ہیں جو کہ انتہائی اہم ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اچھی لیڈر شپ کا فقدان ہے ۔ ہم نے دنیا ہی کو اپنا سب کچھ سمجھ لیا ہے اور ہماری خواہشات بہت زیادہ ہو گئی ہیں ۔ شخصیت سازی کہاں سے ہوگی ۔

سرسیدیونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہاکہ ایسے وقت جب برصغیر کے مسلمان سخت مایوسی کی شکار تھے اوربہت ابتر حالت میں تھے، ترقی کے تمام دروازے ان پر بندہوچکے تھے، ایسے میں سرسید احمد خان نے ایک ایسے ادارے کی بنیاد رکھی جہاں مسلمانوں کو تعلیم اور تربیت دونوں ملیں ۔

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے برصغیرکی کی تاریخ بدل دی اور قیام پاکستان کا سبب بنے ۔سرسیدیونیورسٹی کے رجسٹرار سرفراز علی نے مہمان مقرر کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ میجر جنرل (ر) محمد سعد خٹک نے پینتیس سال تک ملک کے اندر اوربیرونِ ملک مختلف نوعیت کی خدمات انجام دیں ۔

بلوچستان، خیبر پختونخواہ، فاٹا اور اسلام آباد راولپنڈی میں سینئر عہدوں پرفائز رہے ۔ فرنچ آرمی جونیئراسٹاف کورس، ڈیفنس انٹیلیجنس ڈائریکٹر کورس، برطانیہ، کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے فارغ التحصیل ہیں ۔ میڈیا میں سیکوریٹی کے ماہر کی حیثیت سے شریک ہوتے ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment