Reporter SS
ایمزٹی وی(اسلام آباد)بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں جاری جھڑپوں اور مظاہروں کی وجہ سے دہلی اور اسلام آباد کے کشیدہ تعلقات کے اثرات اسلام آباد میں جمعہ کو ہونے والے سارک وزرائے خزانہ کے اجلاس پر نظر آئے۔
جنوبی ایشیا کے ممالک کی علاقائی تنظیم ’سارک‘ کے وزرائے خزانہ کے اجلاس میں بھارت کے وزیر خزانہ ارن جیٹلی نےکشیدگی کی وجہ سےشرکت نہیں کی۔ جس کے بعد نئی دہلی کی نمائندگی بھارت کے سیکرٹری خزانہ شکتی کانتا داس نے کی۔
جبکہ دوسی جانب وزیراعظم نواز شریف نے سارک وزارئے خزانہ کے ایک روزہ اجلاس میں شریک وزیروں اور عہدیداروں سے خطاب میں کہا کہ پاکستان خطے کے عوام کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے پر تیار ہے۔
"انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے کا اقتصادی منظرنامہ تبدیل کرنے اور اس کے عوام کو غربت، ناخواندگی اور دیگر سماجی مسائل سے نجات دلانے کے لیے سارک رکن ممالک کی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔"اس حواے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سارک ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ اور پاکستان اس نقطہٴ نظر کا حامی ہے کہ توانائی کے مقامی وسائل میں شراکت کے ذریعے توانائی کے حصول کو مشترکہ کوششوں کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم نوازشریف نےمزید کہاکہ پاکستان یہ بھی سمجھتا ہے کہ مواصلاتی رابطے خطے کے ترقی کے لیے نہایت اہم ہیں اور ان کے بقول پاکستان خطے میں ریل، روڈ، فضائی اور سمندری رابطوں کو فروغ دینے کا حامی ہے۔پاکستانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سارک ممالک اس خطے میں دلچسپی رکھنے والے دیگر ممالک اور اداروں کے ساتھ مل کر پورے خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کو ممکن بنا سکتے ہیں۔انھوں نےمزید کہا کہ سارک وزرائے خزانہ کا اجلاس رواں سال نومبر میں پاکستان میں ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس کے ایجنڈے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گی۔
قبل ازیں رواں ماہ سارک ممالک کے وزرائے داخلہ کی اسلام آباد میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے لیے جب بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ یہاں آئے تھے تو اُس وقت کشمیر کی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد نے وفاقی دارالحکومت میں مظاہرے کیے تھے، جس کے وجہ سے کانفرنس کے دوران ماحول کشیدہ رہا اور راج ناتھ کانفرنس کے اختتامی اجلاس میں شرکت کیے بغیر بھارت واپس چلے گئے۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ ماہ ایک کشمیری علیحدگی پسند کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں شریک افراد کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں پر اسلام آباد کی تنقید کے باعث جنوبی ایشیا کے دو ہمسایہ جوہری ملکوں پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو گئے۔
ایمزٹی وی(تعلیم)برطانیہ کی معروف کمپنی امپریل کنسلٹنٹ نے پہلی سے بارہویں کلاس کے طالبعلموں کیلئے پڑھانا، مشق اور امتحان کا ایک جدید تعلیمی پورٹل کراچی میں متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے ان کے تعلیمی نصاب کو بچوں کی نفسیات اور ضروریات کے مطابق مختلف مراحل میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
یہ جدید طریقہ روایتی اور فرسودہ طریقہ تعلیم کو یکسر بدل دے گا جس کے باعث مستقبل میں ذہین طالبعلم پیدا کئے جا سکیں گے۔ اس پورٹل کے ذریعے لیکچرز، ہوم ورک، ٹیسٹ اور بے شمار تعلیمی سرگرمیوں کو بذریعہ کمپیوٹر کیا جا سکے گا۔
اس تعلیمی پورٹل کی تقریب رونمائی گزشتہ روز ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی سیکرٹری تعلیم سندھ فضل الرحمن پیجوہو تھے جبکہ تقریب میں یمن کے اعزازی قونصل جنرل ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ، مراکش کے اعزازی قونصل جنرل اشتیاق بیگ اور مختلف ممالک کے سفارتکاروں کے علاوہ تعلیمی اداروں کے سربراہان، پرائیویٹ ٹیچرز ایسوسی ایشنز اور وزارت تعلیم کے اعلیٰ افسران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
پورٹل کی پریذنٹیشن دیتے ہوئے امپریل کنسلٹنٹ کی نیہا سید اور ڈاکٹر ایس ایم طاہر نے بتایا کہ یہ پورٹل جس کا نام ’’اکیڈمس‘‘ ہے ، تعلیمی میدان میں ایک انقلاب ثابت ہوگا جو دنیا میں بہت کامیابی سے فروغ پارہا ہے جس کے ذریعے آن لائن ویڈیو ریکارڈنگ سے تعلیمی سرگرمیاں کی جاتی ہیں ۔
اس پورٹل کے ذریعے طالبعلموں کو زیادہ موثر طریقے سے امتحانات کی تیاریاں کرائی جاسکتی ہیں اور اس طرح ٹیوشن کی لاگت کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان میں عالمی معیار کی تعلیم کیلئے والدین اپنی کمائی کا ایک بہت بڑا حصہ ٹیوشن پر خرچ کرتے ہیں جو اس پورٹل کے ذریعے بچائی جاسکتی ہے۔
اس کے علاوہ پورٹل کے ذریعے اساتذہ اور طالبعلم اہم معلومات کا ڈیٹا بینک بھی محفوظ کرسکیں گے اور آپس میں آن لائن رابطہ رکھ سکیں گے۔ پاکستان کے وہ اسکولز جو برطانوی کمپنی سے رجسٹرڈ ہوں گے، انہیں کورس کی تکمیل کے بعد لیڈرشپ سرٹیفکیٹ بھی دیا جائے گا جو ان کے طالبعلموں کی بیرون ملک اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلے کیلئے معاون ثابت ہوں گے۔
ایمزٹی وی(تعلیم)انٹر بورڈ کے ڈپٹی کنٹرولر دبیر احمد نے اپنے بیانات میں اعلی افسران کے نام اگل دیئے ہیں ‘اینٹی کرپشن نے دبیر احمد اور عادل انور کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ دیگر اعلی افسران کے نام تحقیقات میں سامنے آنے پر مقدمے میں شامل کئے جائیں گے جبکہ دوسری جانب اینٹی کرپشن حکام نے کاپیاں انکوائری کو مکمل کئے بغیر واپس کرنے سے انکار کردیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق انٹر بورڈ حکام کی جانب سے نتائج کو جلد جاری کرنے کے حوالے سے اینٹی کرپشن حکام سے کاپیاں واپس کرنے کی استدعا کی تھی جس کے بعد کاپیاں واپس کرنے پر انکار کردیا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ انکوائری کو منطقی انجام تک پہنچانے اور مکمل کئے بغیر کوئی بھی کاپی نہیں کی جائے گی ۔
اینٹی کرپشن کے ہاتھوں ہفتہ کی شب کو 12بجے انٹر بورڈ کے ڈپٹی کنٹرولر دبیر احمد کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد دوسرے روز ان کو اتوار کی شب حفاظتی ضمانت کی وجہ سے چھوڑ دیا گیا تھا ‘جس دروان دبیر احمد کی جانب سے مبینہ طور پر تعاون کے بطور تحقیقات میں انکشاف کیا گیا کہ وہ مڈل مین کے طور پر کام کرتا تھا جب کہ ان سے اعلی انتظامی عہدوں پر بھی افسران اس کی مدد اور سرپرستی کرتے تھے اور نچلے اسکیل کے ملازمین بھی ساتھ دیتے تھے جس کی وجہ سے دونوں ہی اپناحصہ وصول کرتے تھے ‘ذرائیع کاکہنا ہے کہ اینٹی کرپشن کی جانب سے ایف آئی اے کو ریکارڈ فراہم کیا گیا کہ بورڈ کے اعلی افسران کو بیرون ملک نہ جانے دیا جائے کیوں کہ انٹر بورڈ میں انکوائری چل رہی ہے ۔
اینٹی کرپشن ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈآفس میں چھاپوں کے دوران حاصل کی جانے والی کاپیاں انکوائری مکمل کئے بغیر کسی بھی صورت واپس نہیں کی جائیں گی ۔اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ کاپیاں واپس کرنے انکوائری مشکوک ہو جائیں گی جس کی وجہ سے انہیں تحویل میں ہی رکھا جاے گا۔
اینٹی کرپشن کی جانب سے انٹرم چالان جمع کرانے کے بعد ملزمان ڈپٹی کنٹرولر دبیر احمد اور عادل انوار کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا تاہم انکوائری کے دورا ن ثبوت سامنے آنے پر دیگر بھی افسران کے نام مقدمہ میں شامل کئے جائیں گے ۔حیرت انگیز طور پر اینٹی کرپشن کی جانب سے 11سو کے اعداو شمار کو بد ل کر 94تک محدور کیا گیا اور دبیر احمد اور عادل کے علاوہ کسی کو بھی شامل نہیں کیا گیا ہے جبکہ انکوائری میں ناظم امتحانات کو شامل نہ کرنا باعث تشویش ہے جس کی وجہ سے متعدد حلقوں کی جانب سے اس پر سوالات بھی اٹھائے جارہے ہیں
کاپیاں ا متحانی سیکشن کے کانفیڈنشل اور سیکریسی روم میں ہوتی ہیں جس میں مکمل کنڑول ناظم امتحانات کا ہوتا ہے جبکہ آخری دونوں مین ناظم امتحانات عمران چشتی اور اس سے قبل زرینہ چوہدری تھیں جن کے بارے میں کوئی بھی انکوائری نہیں کی گئی
ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)محکمہ داخلہ کے ترجمان نے چائنیز امیگریشن کی جانب سے بارڈر پاس پر سفر کرنے والے افراد کو روکے جانے کے معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کی جانب سے 16اگست کو جاری کیا گیا مراسلہ 19اگست کو ملا جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت چین کی جانب سے اس کی سفارت خانے کے ذریعے سے درخواست کی گئی تھی کہ 16اگست سے 15 ستمبر تک کوئی بارڈر پاس ایشو نہیں کیا جائے اسی طرح کے ہدایات پچھلے سال بھی جاری کی گئی تھی کہ 10گست سے تین ستمبر تک کوئی بارڈر پاس ایشو نہیں کیا جائے۔
اس سال مراسلے کی وصولی سے قبل جو بارڈر پاسز ایشو کئے گئے تھے ان افراد کو چائنیز امیگریشن نے اپنے حدود میں سفر کرنے سے روک دیا ترجمان کے مطابق مسافروں کے مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکام نے اس معاملے کو وزارت امور خارجہ کے ساتھ اٹھاتے ہوئے اس کو فوری حل کرنے کی سفارش کی ہے ترجمان نے کہا کہ اس بارے میں باقاعدہ مراسلہ ارسال کیا جا چکا ہے اور وزارت امور خارجہ میں چین کے ڈیسک پر تعینات ڈائریکٹر سے تواتر رابطے میں ہیں۔
ایمزٹی وی(آزاد کشمیر)آزاد کشمیر کے نو منتخب صدر مسعود خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مظفرآباد میں چیف جسٹس سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے مسعود خان سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب میں وقت وزیراعظم آزاد کشمیرراجا فاروق حیدر، کابینہ میں شامل وزرا اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔
مسعود خان آزاد کشمیرکے 23 ویں صدرہیں، ان کا تعلق آزاد کشمیر کے بانی صدرسردارمحمد ابراہیم خان کے خاندان اورضلع پونچھ کے شہرراولاکوٹ کے نواحی گاؤں کوٹ متے خان سے ہے۔
وزارت خارجہ سے کیریئر کا آغاز کرنے والے مسعودخان اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب رہنے کے ساتھ ساتھ چین میں بھی پاکستانی سفیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
ایمزٹی وی(تعلیم/کابل)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی یونیورسٹی پر حملے میں سات طلبہ سمیت 13 افراد جان کی بازی ہار گئے. تفصیلات کےمطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی یونیورسٹی پرگزشتہ رات دہشت گردوں نے حملہ کیاجس کے نتیجے میں سات طلبہ سمیت 13 افرادجاں بحق ہوگئے.
پولیس کا کہنا ہے کہ 10 گھنٹوں کے آپریشن کے بعد سکیورٹی فورسز نے دو حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا جبکہ اس حملے میں سات طلبہ کے علاوہ تین پولیس اہلکار اور تین گارڈز بھی جاں بحق ہوئے ہیں.
کابل پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ حملے میں 35 طلبہ اور 9 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ 750 طلبہ اور اسٹاف کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے. افغان وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ روز یونیورسٹی میں مقامی وقت کےمطابق شام سات بجے مسلح افراد داخل ہوئے جنہوں نے خود کش جیکٹس بھی پہنی ہوئی تھیں جبکہ حملہ آوروں نے یونیورسٹی میں داخل ہونے کے بعد نہ صرف اندھا دھند فائرنگ کی بلکہ بم دھماکے بھی کیے.
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ دہشت گردوں کی جانب سے اسی یونیورسٹی کے 2 پروفیسرز کو بھی اغوا کیا گیا تھا.واضح رہےکہ رواں سال جون میں بھارت سے تعلق رکھنے والے امدادی کارکن کو کابل سے اغوا کیا گیا،جبکہ اپریل میں فوج کے یونیفارم میں ملبوس مسلح افراد نے آسٹریلوی امدادی کارکن کو جلال آباد سے اغوا کیا تھا.
ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)جامعہ کراچی کے آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈکمرشلائزیشن کے توسط سے گزشتہ روزجامعہ کراچی کے شعبہ عمرانیات، جرمیات اوردیہی ترقی کے لئے قائم کردہ ایسوسی ایشن دیوکون کے مابین مفاہمتی یادداشت پردستخط کی تقریب وائس چانسلر سیکریٹریٹ میں منعقد ہوئی۔
مفاہمتی یادداشت کا مقصد ڈسٹی نیشن اَن نان نامی عالمی مہم کو پاکستان میں متعارف کراناہے جس کامقصدبچوں کو غربت،تشدداوردیگرمعاشی مسائل سے بچانے کے لئے آگاہی فراہم کرنااورپالیسی اصلاحات فراہم کرنا ہے ۔مفاہمتی یادداشت کے مطابق مختلف سیمینارزاورڈائیلاگ منعقد کئے جائیں گے اوراس ضمن میں تحقیق بھی کی جائے گی تاکہ مذکورہ بالااہم مسئلے سے متعلق وسیع ترآگاہی فراہم کی جاسکے ۔
مفاہمتی یادداشت پرجامعہ کراچی کے شعبہ عمرانیات کے چیئرمین پروفیسرڈاکٹرنبیل زبیری،شعبہ جرمیات کے چیئرمین پروفیسرڈاکٹر فتح محمدبرفت ،آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کی ڈائریکٹر پروفیسرڈاکٹرعالیہ رحمان اور دیوکون کے چیف ایگزیکٹو نثاراحمد نظامانی نے دستخط کیے
ایمزٹی وی(تعلیم)وفاقی تعلیمی بورڈ نے ہائرسکینڈری اسکول سرٹیفکیٹ (ایس ایس سی) پارٹ ون (گیارہویں جماعت) کے نتائج کا اعلان کر دیا ہے ۔ امتحانات میں کامیابی کا مجموعی تناسب 57.80 فیصد رہا۔ بدھ کو وفاقی تعلیمی بورڈ کی جانب سے اعلان کئے جانے والے نتائج کے مطابق امتحانات میں 54940 ریگولر امیدواروں نے حصہ لیا جن میں سے 32706 امیدوار پاس ہوئے اور ان کی کامیابی کا تناسب59.53فیصد رہا،2491پرائیویٹ امیدواروں میں سے صرف 488 کامیاب ہوئے اور ان کی کامیابی کا تناسب 19.59 فیصد رہا۔
بورڈ اعلامیہ کے مطابق امیدوار اپنے نتائج بورڈ کی ویب سائٹ www.fbise.edu.pk پر معلوم کر سکتے ہیں جبکہ ایس ایم ایس کے ذریعے نتائج معلوم کرنے کیلئے FB[roll number]لکھ کر 5050 پر بھجیں۔ بورڈ حکام نے طلبہ کو ہدایت کی ہے کہ اگر انہیں رزلٹ کارڈ 2 ستمبر تک موصول نہ ہو تو وہ بورڈ آفس سے رابطہ کریں۔