جمعرات, 26 دسمبر 2024


پولیو کے خاتمے کےلئے ایک نئی تحقیق

 

ایمزٹی وی(صحت)ماہرین صحت نے کہا ہے کہ پولیو کے خاتمے کے لیے نئے طریقہ کار اور منصوبہ بندی سے نمایاں فرق پڑ سکتا ہے۔ دی لینسٹ گلوبل ہیلتھ کی ایک نئی تحقیق کے مطابق پاکستان کے شورش زدہ علاقوں میں پولیو کے خطرات میں کمی کے لیے مقامی آبادی پر مبنی حکمت عملی کا ایک پیکج متعارف کروایا جا سکتا ہے جس میں ماں اور بچے کے لیے مجموعی صحت کی سہولیات کی فراہمی اور معمول کے حفاظتی ٹیکوں کا کورس شامل ہو۔ یہ تحقیق پیر کو شائع کی گئی جوآغا خان یونیورسٹی اور پشاور میڈیکل کالج نے دی لندن اسکول آف ہائجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن اور کینیڈا کے سینٹر فار گلوبل چائلڈ ہیلتھ ایٹ دی ہاسپٹل فار سک چلڈرن، ٹورونٹو کے طبی ماہرین کے ساتھ مشترکہ طور پر تحقیق کی اور باجوڑ، کراچی اور کشمور کے 387 غیر محفوظ علاقوں میں متعدد تدابیر کی افادیت اور اثر پذیری کا عملی طور پر جائزہ کیا۔ اس تحقیق اور اس کے نتائج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اے کے یو کے ڈیپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ساجد صوفی نے کہااس امر کی یقین دہانی کہ کوئی بھی بچہ پولیو ویکسین لینے سے رہ نہ جائے ہمارے لیے بے حد مشکل تھی، خصوصاً باجوڑ اور کراچی کے کچھ علاقوں میں کیوںکہ وہاں امن و امان کی صورتحال پولیو مہم کے کارکنان کی رسائی کو محدود کر دیتی ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment

comments14