اسمارٹ فون بنانے والی دنیا کی دوسری بڑی کمپنی ہواوے نے موبائل آپریٹنگ سسٹم اینڈرائیڈ پر انحصار ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ہواوے کے بانی رین زین فائی کےمطابق کمپنی اپنا آپریٹنگ سسٹم ہونگ مینگ متعارف کروائے گی جو کہ اینڈرائیڈ کے مقابلے 60 فیصد تیز اور صرف موبائل فونز کے لیے مخصوص نہیں ہے۔
ہواوے کمپنی کا تیار کردہ آپریٹنگ سسٹم انٹرنیٹ راﺅٹرز، معلومات محفوظ کرنے والے مراکز اور خودکار ڈرائیونگ کی صلاحیت رکھنے والی گاڑیوں میں بھی استعمال ہو سکے گا۔
رین زین فائی کا کہنا تھا کہ اس سسٹم کو باقاعدہ استعمال میں لانے سے قبل ہواوے کو اپنا ایپ اسٹور بنانا ہوگا جو تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔
ٹیکنالوجی مصنوعات تیار کرنے والی چینی کمپنی کا کہنا تھا کہ ہواوے کے آپریٹنگ سسٹم کو مارکیٹ میں جگہ بنانے کے لیے تھوڑا وقت درکار ہوگا کیوں کہ اینڈرائیڈ اور آئی او ایس پہلے سے بازار میں دستیاب ہیں اور ان کو اچھی ڈویلپر سپورٹ حاصل ہے۔
چینی کمپنی کا نیا آپریٹنگ سسٹم رواں سال ابتدائی طور پر چین میں متعارف کرایا جائے گا اور 2020 میں دنیا بھر میں صارفین کے لیے پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ رواں برس گوگل نے ہواوے کے نئے ڈیزائنز پر اینڈرائیڈ کی کچھ ایپلی کیشنز کے استعمال پر پابندی لگا دی تھی، ٹرمپ انتظامیہ نے ہواوے کو ان کمپنیوں کی فہرست میں شامل کردیا تھا جن سے امریکی فرمز لائسنس کے بغیر کاروبار نہیں کر سکیں گی تاہم اب امریکی پابندیاں نرم ہونے کی خبریں بھی زیر گردش ہیں۔۔