لندن برطانیہ کے مشہوریونیورسٹی پریس' نے بچوں کی کتابیں میں خنزیر یا اس کے گوشت سے تیار کی جانے والی چیزوں کے بارے میں لکھنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ پریس نے برطانوی مصنفین کو ہدایات دی ہیں کے وہ اپنی تحریر میں مختلف تہزیبوں کو مد نزر رکھتے ہوے خنززیر اور اس کے گوشت سے تیار کی گیَ چیزوں کا زکر نہ کیا جاےَ۔ مصنفین سے کہا گیا ہے کہ وہ مسلمان ممالک میں ثقافتی اور مقامی رجحانات کا خیال رکھتے ہوئے اپنی تحریروں میں مسلم معاشروں میں ممنوع سمجھی جانے والی اشیا کا ذکر نہ کریں تاکہ یہ کتابیں زیادہ سے زیادہ تعداد میں مسلم دنیا میں برآمد کی جاسکیں۔آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں شائع ہونے والا تعلیمی مواد دنیا کے سو سے زائد ممالک میں فروخت ہو رہا ہے اور مختلف معاشروں میں اس کی حساسیت پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق تقریبن پچاس مسلم ممالک میں نوجوان کی اکثریت ہے جو ان کتابوں کی برآمد کے لیےَ اہم میڈیا ہیں۔ جبکہ برطانیہ کی کنزرویٹیو جماعت کے رہنما فلپ ڈیوس نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ان کے مطابق برطانوی پبلشر کی طرف سے دوسروں کی ثقافتوں کو اشاعت میں شامل کیا جارہا ہے جو مناسب نہیں ہے۔آکسفورڈ یونیورسٹی پریس، آکسفورڈ یونیورسٹی کا ایک شعبہ ہے جو کیمبرج یونیورسٹی پریس کے بعد دنیا کا دوسری قدیم چھاپہ خانہ ہے۔آکسفورڈ پریس ہر سال چھ ہزار نئی کتابیں شائع کرتا ہے جنھیں دنیا کےڈیڈھ سوسے زایَد ممالک میں فروخت کیا جاتا ہے جبکہ اس کی تجارتی سرگرمیوں سے آکسفورڈ یونیورسٹی سالانہ لاکھوں پونڈز کا منافع کماتی ہے۔
آکسفورڈیونیورسٹی پریس نے خنزیر کے زکر پر پا بندی لگا دی۔
- 20/01/2015
- K2_CATEGORY بین الاقوامی خبریں
- 1734 K2_VIEWS
Leave a comment