جمعرات, 28 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) تحریک انصاف و عوامی مسلم لیگ کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم کے باعث کمیٹی چوک میدان جنگ بن گیا جب کہ پولیس نے مشتعل کارکنان پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے متعدد کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق شیخ رشید احمد کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد کمیٹی چوک پر حکومت کے خلاف جلسے کا اعلان کیا گیا تھا، وقت مقررہ پر جب کارکنوں نے کمیٹی چوک کا رخ کیا تو پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی ،پولیس کی جانب سے روکے جانے پر مشتعل افراد نے پتھراؤ شروع کردیا جس کے بعد کمیٹی چوک اور مری روڈ میدان جنگ بن گئے۔

کارکنوں کے پتھراؤ پر پولیس نے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں برسانا شروع کی، اس دوران کئی افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔ اس تمام عمل کے دوران شیخ رشید سر پر ٹوپی اور چہرے پر کپڑا لگائے موٹر سائیکل میں پولیس اہلکاروں کے سامنے سے کئی مرتبہ نکلے لیکن پولیس اہلکار انہیں پہچان نہ سکے۔

اس دوران شیخ رشید احمد موٹر سائیکل پر سوار ہوکر ڈرامائی انداز میں آئے اور ایک میڈیا ہاؤس کی ڈی ایس این جی وین میں چڑھ کر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج پنڈی میں پانی اور بجلی نہیں، حکومت نے پورا شہر بند کروادیا، لال حویلی کے سارے راستے بند ہیں، راولپنڈی کے عوام نے ثابت کردیا ہے کہ وہ حکومت کو نہیں مانتے، اگر کسی میں ہمت ہے تو وہ انہیں گرفتار کرکے دکھائے۔ بعد ازاں شیخ رشید کمیٹی چوک سے موٹر سائیکل پر دوبارہ نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہوگئے۔

شیخ رشید کے روانہ ہونے کے بعد ایک بار پھر پولیس اور کارکنان میں جھڑپیں شروع ہوگئیں، مشتعل کارکنان نے پولیس پر چاروں طرف سے پتھراؤ کردیا جس کےبعد پولیس نے کارکنان پر شدید لاٹھی چارج کیا اور شیلنگ شروع کردی اور متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا جب کہ اس دوران مشتعل افراد نے کمیٹی چوک پر کھڑے کنٹینر کو بھی آگ لگادی۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) اسلام آباد کے میئر شیخ انصر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کو پریڈ گراﺅنڈ میں جگہ دے دی ہے،کسی صورت بھی شہر کو بند نہیں کرنے دینگے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے میئر شیخ انصر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کو پریڈ گراﺅنڈ میں جگہ دے دی ہے۔
کسی صورت بھی شہر کو بند نہیں کرنے دینگے،یقین دلاتا ہوں عوام کے جان ومال کی حفاظت کی جائے گی، اسکول اور کالج کھلے رہیں گے،بچوں کی تعلیم کا نقصان نہیں ہونے دینگے۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شیخ رشید کے جلسے میں شرکت سے روکنے کیلئے ہمیں تقریباً نظر بند کر دیا گیا اور باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

میں عدلیہ سے سوال پوچھتا ہوں کہ کیا سارے قوانین ہم پر ہی لاگو ہوتے ہیں؟ ہمیں جلسے میں شرکت کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی؟ میں نے قانون کی کون سی خلاف ورزی کی ہے؟ حکومت بتائے یہ بادشاہت ہے یا جمہوریت؟ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کو جمہوریت کی کوئی سمجھ نہیں ہے۔

انھیں جمہوریت تب یاد آتی ہے جب ان کے احتساب کی بات ہوتی ہے۔ نواز شریف کے احتساب تک میں ان کا پیچھا نہیں چھوڑوں گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 2 نومبر کو ہم اسلام آباد میں آ کر بتائیں گے کہ عوام کی طاقت کیا ہوتی ہے۔ حکومت عوام کے سمندر کو نہیں روک سکتی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن میں جن پولیس والوں نے گولیاں چلائیں وہ قاتل ہیں۔ شہداء پر گولیاں چلانے والوں کو اور دونوں بھائیوں کو جیلوں میں ڈالیں گے۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)تمام تر رکاوٹوں کے باوجود عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے موٹرسائیکل پر سوار ہو کر کمیٹی چوک انٹری دیدی اور ہاتھ میں سگار لیے نجی ٹی وی چینل کی ڈی ایس این جی پر براجمان ہوکر کارکنان سے خطاب شروع کردیا۔
کمیٹی چوک میں کارکنوں سے اپنے خطاب میں شیخ رشید احمد نے کہاکہ میں نے وعدہ کیا تھا، وعدے کے مطابق آگیا ہوں ، اسپیشل برانچ کے لوگ فوٹو لے رہے ہیں ، ان کو نواز شریف کے ساتھ ہی جیل میں پھینکیں گے۔میرےبہنوں اوربھائیوں کےگھرمیں چھاپےمارےجارہےہیں.
انہوں نے کہا کہ میں نے نواز شریف کو چیلنج کیا تھا کہ میں آرہا ہوں تو میں آگیا ہوں۔”آﺅ ہمت ہے تو گرفتار کرو میں آگیا ہوں “۔دونومبر کو بھی ہم یہاں رہیں گے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کارکنوں سے بھی وعدہ کیا تھا کہ میں جلسہ گاہ پہنچوں گا تو میں پہنچ گیا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا قصور کیا ہے ہم جمہوریت چاہتے ہیں ۔ دو نومبر کو عوام کا سمند ر ہو گا اور کوئی روک نہیں سکے گا ۔ ”میں ڈرنے والے دن پیدا ہی نہیں ہوا ۔ ہم جمہوریت پسند ہیں ۔ تم نے کہا تھا کہ میں چھپ گیا ہوں میں یہاں ہوں “۔

شیخ رشید نے کہا کہ عوامی تحریک اور دیگر جماعتیں بھی ہمارے ساتھ ہیں ۔ اسپیشل برانچ اور سفید کپڑوں والوں سے قانون کے مطابق حساب لیں گے ۔ اب تک ہمارے ساڑھے چار سو کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔ حکومت نے راولپنڈی بند کر کے بچوں سے پانی بھی چھین لیا ۔
’’سفید پوش کپڑوں میں ملبوس لوگوں کو نواز شریف کے ساتھ جیلوں میں ڈالیں گے‘‘ ۔ سفید کپڑوں والے پکڑیں تو انہیں نیچے گرا لو ۔ کارکن ان کی تصویریں بنا لیں ۔شیخ رشید موٹر سائیکل پر آئے اور موٹر سائیکل پر ہی روپوش ہو گئے ، اپنے خطاب کے دوران وہ کارکنوں کی گرفتاری کی نشاندہی بھی کرتے رہے ۔ویڈیو دیکھیں۔

 

ایمز ٹی وی (صحت) آج کل نظر کی کمزوری ایک عام مسئلہ بن چکی ہے اور کم عمری سے ہی چشمہ لگ جاتا ہے۔

تاہم اگر آپ کوشش کریں تو اپنی آنکھوں کو قبل از وقت یا عمر کے ساتھ آنے والی کمزوری کو بڑھنے سے تحفظ دے سکتے ہیں یا ہوسکتا ہے کہ احتیاطی تدابیر اور ڈاکٹروں کی تجویز کردہ ادویات کے استعمال سے چشمہ لگنے سے بچ جائیں۔

تاہم پھر بھی اگر نظر دھندلانے سے ہٹ کر یہ چند علامات سامنے آئے تو جان لیں کہ آپ کی بینائی کمزور ہورہی ہے۔

آنکھوں میں درد ہماری آنکھیں ایک لینس کے طور پر کام کرتی ہیں، جو مختلف فاصلوں پر موجود اشیاءکو دیکھنے کے لیے خود کو ایڈجسٹ کرتی ہیں، اب چاہے وہ کچھ فٹ دور موجود موجود ہو یا سڑک کی دوسری طرف کا کنارہ، مگر جب آپ کے کچھ دور موجود چیزوں کو دیکھنے میں مشکل پیش آئے تو آنکھوں کو کچھ زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے، جس کے نتیجے میں ان میں درد، تھکاوٹ، پانی بھر آنا یا خشک ہونے جیسی علامات سامنے آتی ہیں۔

سر درد رہنا آنکھوں میں دباﺅ یا تناﺅ سردرد کا باعث بن جاتا ہے، کیونکہ آنکھوں کو اپنا کام کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے جس کے نتیجے میں آنکھوں کے ارگرد درد رہنے لگتا ہے خاص طور پر کوئی کتاب پڑھنے، کمپیوٹر پر کام کرنے یا کسی بورڈ کو دیکھنے وغیرہ کے بعد، جب آنکھوں کو چیزوں کو دیکھنے کے توجہ مرکوز کرنا پڑتی ہے تو مسلز زیادہ سخت کام کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں اور سر میں درد رہنے لگتا ہے۔ اگر آپ توجہ دے کر کوئی کام کررہے ہیں تو اس کے دوران پندرہ سے تیس سیکنڈ کا وقفہ ضرور لیں۔

آنکھیں سکیڑنا اپنی پلکوں کو تھوڑا سا بند کرنے سے اگر آپ کو صاف نظر آنے لگتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ بینائی خراب ہورہی ہے، آنکھوں کو سکیڑنا ٹھیک دیکھنے میں مدد تو دیتا ہے مگر کافی دیر تک ایسا کرنے سے بینائی زیادہ خراب ہوسکتی ہے، جبکہ سردرد بھی ہونے لگتا ہے۔

تیزروشنی میں دیکھنا مشکل تیز روشنی میں گھومتے ہوئے اگر آنکھوں میںچبھن ہونے لگے تو اس کا مطلب ہے کہ بینائی میں خرابی آرہی ہے، کیونکہ یہ تیز روشنی آنکھوں کو سکڑنے پر مجبور کردیتی ہے جس کے نتیجے میں انہیں زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔

کمپیوٹرایڈجسٹ کرنا کیا آپ کو معمول کی جگہ پر بیٹھ کر کمپیوٹر پر کام کرتے ہوئے مشکل کا سامنا ہے ؟ تو یہ اسکرین کی نہیں بلکہ آپ کی آنکھوں کا مسئلہ ہوسکتا ہے، کیونکہ دور یا قریب کی نظر میں خرابی کی صورت میں کمپیوٹر کے قریب یا دور بیٹھ کر صحیح نظر نہیں آرہا ہوتا اور اسے آگے پیچھے کرنا پڑتا ہے۔

طبیعت بگڑنا آپ کی دونوں آنکھیں دو تصاویر بناتی ہیں جنھیں دماغ جوڑ کر ایک کردیتا ہے، مگر جب ایک آنکھ کی نظر خراب ہورہی ہو تو دماغ میں بننے والی تصویر بھی ٹھیک نہیں ہوتی جو کہ بیمار ہونے کا احساس پیدا کرسکتی ہے، ماہرین کے مطابق ایسے حالات میں دماغ دو الگ الگ تصاویر دیکھتا ہے اور اس کے لیے انہیں اکھٹا کرنا مشکل ہوتا ہے، ایسا ہونے پر آپ کو قے، ایک چیز دو نظر آنا یا سر چکرانے کی شکایات ہوسکتی ہیں

 
 

 

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) مائیکروسافٹ کی جانب سے کمپیوٹر آپریٹنگ سسٹم ونڈوز 10 کے آئندہ آنے والے ایڈیشن میں 3D اور ایڈیٹنگ کے لیے کچھ نئے ٹولز کے علاوہ تبدیل شدہ پینٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے ،ساتھ ہی ساتھ مائیکروسافٹ نے اپنا پہلا آل ان ون ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر ’سرفیس اسٹوڈیو‘بھی متعارف کروایا ہے ۔ اس نئے ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ سب سے باریک ایل سی ڈی ٹچ سکرین کمپیوٹر ہے اور اس میں ڈائل کنٹرولر بھی موجود ہے، جسے سکرین پر یا اپنی ہی جگہ پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

زرائع کے مطابق اس ڈیسک ٹاپ کو متعارف کروانے کی تقریب کے دوران سٹیج پر اسے استعمال کرکے دکھایا گیا کہ کیسے سٹائلس کی مدد سے 2D گرافک بنایا جا سکتا ہے جسے سافٹ ویئر خود ہی ٹھیک کر لیتا ہے۔

اس ڈیزائن میں تصاویر کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے اور اس کے کچھ حصوں کو اینیمیٹڈ بھی بنایا جا سکتا ہے۔مائیکروسافٹ نے اعلان کیا ہے کہ ایسر، ایسوس، ڈیل، ایچ پی اور لینوو ونڈوز 10 کے ساتھ چلنے والے ورچوئل ریئلیٹی ہیڈسیٹس بنائیں گے، جسے پہننے والے کمپیوٹر سے نکلنے والی تصاویر کو دیکھ سکیں گے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ سب سے کم قیمت ماڈل 299 ڈالر کا ہوگا، جو کہ اس وقت ویڈیو گیمز کے لیے استعمال کیے جانے والے اوکولس رفٹ اور ایچ ٹی سی ویوو ہیڈسیٹس سے کہیں زیادہ سستے ہیں۔ونڈوز 10 کا نیا ایڈیشن آئندہ سال کے آغاز میں ریلیز کر دیا جائے گا اور ان تمام صارفین کو مفت اپ گریڈ کی سہولت مہیا کی جائے گی جو پہلے سے ہی یہ سافٹ ویر استعمال کر رہے ہیں۔ سرفیز سٹوڈیو آئندہ 15 دسمبر میں امریکہ میں فروخت کے لیے پیش کر دیا جائے گا اور اس کی قیمت 2999 ڈالر اور 4199 ڈالر ہوگی۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) 2 نومبر کے دھرنے سے پہلے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے راولپنڈی میں جلسے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ جلسے کو روکنے کے لیے کھلاڑیوں سے پہلے حکومت نے لاک ڈاؤن کرتے ہوئے اسلام آباد میں بنی گالہ اور راولپنڈی میں لال حویلی کا محاصرہ کر لیا ۔
حکومت کی طرف سے شیخ رشید کو گرفتار یا نظر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے شیخ رشید کی گاڑی پکڑ لی جبکہ ڈرائیور اور گن مین کو حراست میں لے لیا گیا۔
دوسری جانب شیخ رشید کی طرف سے دو بجے لال حویلی پہنچنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ راولپنڈی پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے لال حویلی جانے والے تمام راستے بند کر دیئے ۔ لال حویلی روڈ پر سو سے زائد کنٹینرز لگا دیئے گئے۔
جبکہ جلسہ گاہ کو بھی سیل کر دیا گیا ، ساؤنڈ سسٹم اٹھا لیا گیا اور میٹرو سروس کو بھی بند کرنے کا اعلان کیا گیا ۔ شیخ رشید نے ٹویٹ میں لال حویلی کے راستے سیل کرنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑا شیر بنا پھرتا ہے جو ایک حویلی سے ڈرتا ہے

 

 

ایمز ٹی وی ( صحت) بین الاقوامی طبّی جریدے ’’دی لینسٹ سائیکاٹری‘‘ میں شائع ہونے والی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق دماغی بیماریوں کی تشخیص اور(ممکنہ طور پر) علاج میں فیس بُک پر کسی شخص کی سرگرمیوں سے خاصی مدد لی جاسکتی ہے۔

یونیورسٹی آف کیمبرج، برطانیہ میں نفسیاتی علاج (سائیکاٹری) کی ماہر ڈاکٹربیکی انکسٹراوران کے ساتھیوں نے 2004ء میں فیس بُک کی ابتداء سے لے کرآج تک اس سوشل میڈیا ویب سائٹ پرہونے والی چیدہ چیدہ سرگرمیوں کا جائزہ لیا؛ جبکہ سوشل میڈیا پرکئے گئے سابقہ مطالعات بھی استعمال کئے۔

تفصیلی تجزیئے کے بعد انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ فیس بُک پراسٹیٹس اپ ڈیٹس، کمنٹس، شیئرز، لائکس، فرینڈ، ان فرینڈ اورایسی دوسری سرگرمیوں کو مدنظررکھتے ہوئے کسی شخص میں ڈپریشن (اضمحلال) اورشیزوفرینیا (اسکیزوفرینیا) جیسی نفسیاتی بیماریوں کی نہ صرف بروقت تشخیص کی جاسکتی ہے بلکہ ان کا ممکنہ علاج بھی کیا جاسکتا ہے۔

سوشل میڈیا کا استعمال مسلسل بڑھتا جارہا ہے جہاں ہرعمر، ہرطبقے اورہرطرح کی سوچ رکھنے والے افراد اپنے خیالات کا اظہاربڑی آزادی سے کرسکتے ہیں۔ البتہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پراظہارِ خیال کی یہی آزادی جس میں دوست بنانے، رائے دینے، دوسرے کی بات آگے پہنچانے اورپسند یا ناپسند جیسے شخصی رجحانات شامل ہیں، ہمارے سامنے کسی بھی فرد کی شخصیت کو آئینے کی طرح صاف کردیتے ہیں۔ جائزے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ لوگ نفسیاتی معالج کو اپنے بارے میں جو کچھ بھی بتاتے ہیں اس کے مقابلے میں ان کی کہیں زیادہ معلومات سوشل میڈیا پر ان کی متواترسرگرمیوں کی بنیاد پرحاصل کی جاسکتی ہیں؛ اور یہ بات خاص طورپرنوجوانوں کےلئے درست ہے۔

بیکی انکسٹرکہتی ہیں کہ اس طرح سوشل میڈیا پر کسی شخص کی سرگرمیاں نفسیاتی ماہرین کے بہت کام آسکتی ہیں۔ مثلاً اگر کوئی شخص ڈپریشن کا مریض ہو تو وہ تواتر سے ایک خاص انداز میں اپنا اسٹیٹس اپ ڈیٹ کرتا رہے گا، دوسروں کی پوسٹوں پر اس کا ردِعمل بھی اسی مخصوص انداز کے تابع ہوگا جبکہ وہ ڈپریشن کا پتا دینے والی پوسٹس خاصے تواتر سے شیئر بھی کرائے گا۔ سوشل میڈیا پر اس شخص کی یہ تمام سرگرمیاں مجموعی طور پر نہ صرف ڈپریشن کی کیفیت کا پتا دیں گی بلکہ اس کے نفسیاتی معالج کی رہنمائی بھی کریں گی تاکہ وہ درست سمت میں اس کا علاج بھی کرسکے۔

شیزوفرینیا اور دوسری دماغی بیماریوں میں مبتلا افراد کا معاملہ بھی کچھ اسی طرح کا ہے۔ غرض یہ کہ نفسیاتی امراض/ دماغی بیماریوں کی تشخیص اور ممکنہ علاج کے ذیل میں سوشل میڈیا ایک غیرمعمولی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ البتہ اس کےلئے نفسیاتی معالجین کو مناسب تربیت فراہم کرنا بھی ضروری ہوگا کہ وہ اپنے پاس آنے والے کسی نفسیاتی مریض کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کا کس طرح جائزہ لیں اور بیماری کی نوعیت، شدت اور ضروری علاج کا تعین بھی کرسکیں۔

 

 

ایمز ٹی وی ( صحت) ہم میں سے اکثر افراد کھانے کو دوبارہ گرم کر کے کھاتے ہیں۔ یہ ایک عام عادت ہے جو کم و بیش ہر گھر میں دن میں کئی بار دہرائی جاتی ہے۔

لیکن کیا آپ جانتے ہیں کچھ غذائی اشیا ایسی ہوتی ہیں جو دوبارہ گرم کرنے پر زہر میں تبدیل ہوجاتی ہیں اور یہ آپ کو خطرناک بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہیں۔ یہی نہیں اگر ان اشیا کو درست طریقے سے محفوظ نہ کیا جائے تو انہیں کھانا اپنی صحت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہوتا ہے۔

ماہرین نے ایسی ہی کچھ اشیا بتائی ہیں جنہیں دوبارہ گرم کر کے کھانے سے سختی سے پرہیز کرنا چاہیئے اور انہیں درست طریقے سے محفوظ کرنا چاہیئے۔ ماہرین کے مطابق یہ اشیا دوبارہ گرم ہونے کے بعد ہمارے جسم کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتی ہیں۔

چاول چاولوں کو پکانے کے بعد درست طریقے سے محفوظ کرنا ضروری ہے۔ اگر چاولوں کو معمول کے روم ٹمپریچر میں رکھا جائے تو اس میں زہریلے عناصر پیدا ہونے لگتے ہیں جو کھانے کے بعد ڈائریا اور الٹیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

چاولوں کو دوبارہ گرم کرنے سے بھی یہ اجزا ختم نہیں ہوں گے، لہٰذا چاولوں کو کسی ٹھنڈی جگہ یا فریج میں رکھیں۔v3

چکن چکن سمیت پولٹری کی تمام اشیا میں سالمونیلا نامی ایک جراثیم موجود ہوتا ہے۔ یہ ویسے تو بے ضرر ہوتا ہے لیکن پکانے کے بعد دوبارہ درجہ حرارت ملنے کی صورت میں یہ نقصان دہ ثابت ہوتا ہے لہٰذا مرغی کو دوبارہ گرم کرنے سے گریز کیا جائے۔

v1

مشروم مشروم میں پروٹین کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو ہمارے جسم میں جا کر ہضم ہوجاتی ہے تاہم اگر مشروم ایک دن سے پرانا ہوجائے تو اس میں شامل پروٹینز کی ساخت بگڑ جاتی ہے جو معدے کو بیمار کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

اگر مشروم ایک دن پرانا ہو اور اسے دوبارہ گرم کیا جائے تو یہ جسم کو نقصان پہنچانے والی غذا بن جاتی ہے۔

v2

آلو آلوکو پکانے کے بعد فریج میں رکھ دینا چاہیئے۔ معمول کا روم ٹمپریچر اس میں بوٹول ازم نامی جراثیم کی افزائش میں معاونت کرتا ہے جو جسم کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے

v4

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت) محکمہ پلانٹ پروٹیکشن نے مونگ پھلی کی درآمد کے لیے امپورٹ پرمٹ کا اجراء روک دیا۔

صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وزیراعظم کو امپورٹ پرمٹ جاری کرنے کے لئے خط لکھ دیا۔

صدرکراچی چیمبر کے خط میں کہا گیا ہے کہ مونگ پھلی کے پرمٹ جاری نہ کرنےکی پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے کوئی وجہ نہیں بتائی۔

خط کے مطابق پاکستان میں مونگ پھلی کی سالانہ کھپت ایک لاکھ 50 ہزار ٹن ہے، جس کا 83 فیصد درآمداور باقی مقامی سطح پر اُگا کر کیا جاتا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ملک میں مونگ پھلی کی پیداوار اس سال خراب رہی ہے جبکہ امپورٹ پرمٹ جاری نہ کیے جانے کی وجہ سے مونگ پھلی کی قیمت 100 روپے کلو تک بڑھ چکی ہے۔