Reporter SS
ایمزٹی وی(کراچی/تعلیم)ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین کے اعلامیہ کے مطابق میٹرک سائنس اور جنرل ریگولر و پرائیویٹ طلبہ و طالبات کے ضمنی امتحانات8نومبر 2016سے شروع ہورہے ہیں۔
ان امتحانات کیلئے سائنس اور جنرل ریگولر کے ایڈمٹ کارڈز اور ڈیٹ شیٹ اسکولوں کے سربراہان اپنے شناختی کارڈ کی کاپی، آفس کارڈ اور اتھارٹی لیٹر کے ہمراہ مندرجہ ذیل تاریخوں کو میٹرک بورڈ کے کانفرنس ہال پہلی منزل سے صبح9:30سے شام 5بجے تک حاصل کر سکتے ہیں۔
جبکہ پرائیویٹ طلبہ وطالبات کے ایڈمٹ کارڈ ان کے رہائشی پتوںپر ارسال کر دیئے گئے ہیں نہ ملنے کی صورت میںیکم نومبر 2016کوفیس چالان کی سلپ اور گزشتہ ایڈمٹ کارڈ کی کاپی کے ہمراہ بورڈ آفس کے متعلقہ سیکشن بلاک Aکمرہ نمبر5سے رابطہ کر سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق تمام اسکولوں کو ایڈمٹ کارڈ اور ڈیٹ شیٹ جاری کئے جائیں گے جو درجہ ذیل ہے۔
پیر31اکتوبر 2016 کو نیو کراچی، نارتھ ناظم آباد، گلبرگ، لیاقت آباد ، منگل یکم نومبر کو جمشید ٹاﺅن، گلشن اقبال، شاہ فیصل کالونی، بدھ2نومبر کو ملیر، بن قاسم، لانڈھی، کورنگی، صدر، لیاری، کیماڑی بلدیہ، سائٹ، اورنگی، گڈاپ ۔جبکہ 31اکتوبر 2016کو امتحانی مراکز کا سامان بھی ایگزامینشن اسٹور بورڈ آفس سے متعلقہ مراکز کے سپرنٹنڈنٹ کے حوالے کر دیا جائے گا۔
اسکولوں کے سربراہان کو تاکید کی جاتی ہے کہ ایڈمٹ کارڈلینے کیلئے طلبہ و طالبات کو انفرادی طور پر بورڈ نہ بھیجا جائے جبکہ ریگولر طلبہ و طالبات اپنے ایڈمٹ کارڈ متعلقہ اسکولوں سے حاصل کرسکتے ہیں۔
ایمزٹی وی(کراچی/تعلیم) ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین نے نویں جماعت کے جنرل گروپ ریگولر و پرائیویٹ امتحانات سال 2016کے نتائج کا اعلان کر دیا۔ نتائج کے مطابق جنرل گروپ ریگولر میں15ہزار 539 امیدواروں نے رجسٹریشن کروائی، 15ہزار200امیدوار شریک ہوئے جبکہ339غیر حاضر رہے۔
مجموعی طور پر پانچ پرچوں میں 7821، چار پرچوں میں 3827، تین پرچوں میں 1835، دو پرچوں میں 1044 اور ایک پرچہ میں 420 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی جبکہ ایک سے پانچ پرچوں میں 14ہزار947طلبہ و طالبات کامیاب قرار پائے۔ اسی طرح جنرل گروپ پرائیویٹ میںایک سے پانچ پرچوں میں6687 امیدوار کامیاب ہوئے۔
ایمز ٹی وی ( صحت) پاکستان سمیت دنیا بھر آج فالج سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد اس جان لیوا بیماری اور اس سے بچاؤ کے بارے میں شعور وآگاہی پیدا کرنا ہے۔
فالج ایک ایسا مرض ہے جو دماغ میں خون کی شریانوں کے بند ہونے یا ان کے پھٹنے سے ہوتا ہے۔ جب فالج کا اٹیک ہوتا ہے تو دماغ کے متاثرہ حصوں میں موجود خلیات آکسیجن اور خون کی فراہمی بند ہونے کی وجہ سے مرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کے نتیجہ میں جسم کی کمزوری اور بولنے، دیکھنے میں دشواری سمیت اور بہت سی اور علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ اس سے جسم کا پورا، آدھا یا کچھ حصہ ہمیشہ کے لیے مفلوج ہوسکتا ہے۔
دفتری کام کی زیادتی فالج کا سبب ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں معذور افراد میں سب سے زیادہ تعداد فالج سے متاثرہ افراد کی ہے۔ دنیا بھر میں ہر 10 سیکنڈ میں ایک فرد اس مرض کا شکار ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق عورتوں کو فالج کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس بیماری کی بڑی وجوہات میں ہائی بلڈ پریشر، مرغن خوراک، سگریٹ نوشی اور تمباکو سے تیار کردہ مواد خصوصاً گٹکا شامل ہے۔ جسمانی مشقت نہ کرنے والے لوگ جب ورزش نہیں کرتے تو یہ فالج کے لیے آسان ہدف ہوتے ہیں۔
فالج کے دورے کی تشخیص کیسے کی جائے؟ فالج دنیا بھر میں اموات کی تیسری بڑی اور طویل مدتی معذوری کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص کو فالج کا اٹیک ہو اور اس کے 3 گھنٹے کے اندر اسے طبی امداد فراہم کردی جائے تو اس شخص کو عمر بھر کی معذوری سے بچایا جاسکتا ہے۔ لیکن اکثر افراد کو علم نہیں ہو پاتا کہ انہیں یا ان کے قریب بیٹھے شخص کو فالج کا اٹیک ہوا ہے۔ اس سلسلے میں ماہرین کچھ طریقے تجویز کرتے ہیں جن کو اپنا کر فالج کی تشخیص کی جاسکتی ہے اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔ فالج کی پہچان کرنے کے لیے 4 آسان طریقوں پر عمل کریں
نوجوانی میں کم سونا فالج کو دعوت دینے کے مترادف اگر آپ کو کسی شخص پر گمان ہو کہ اسے فالج کا اٹیک ہوا ہے تو اسے مسکرانے کے لیے کہیں۔ فالج کا شکار شخص مسکرا نہیں سکے گا کیونکہ اس کے چہرے کے عضلات مفلوج ہوچکے ہوں گے۔ ایسے شخص سے کوئی عام سا جملہ ادا کرنے کے لیے کہیں، جیسے آج موسم اچھا ہے یا سب ٹھیک ہے۔ اگر اسے یہ بھی ادا کرنے میں مشکل ہو تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ اسے فالج کا اٹیک ہوا ہے۔ اٹیک کے شکار شخص سے دونوں ہاتھ اٹھانے کے لیے کہیں۔ ایسی صورت میں فالج کا شکار شخص مکمل طور پر اپنے ہاتھ نہیں اٹھا سکے گا۔
سبزیوں اور پھلوں کا استعمال فالج سے بچاؤ میں مفید فالج کے اٹیک کا شکار شخص اپنی زبان کو سیدھا نہیں رکھ سکے گا اور اس کی زبان دائیں یا بائیں جانب ٹیڑھی ہوجائے گی۔ یہ تمام کیفیات فالج کی واضح علامات ہیں، اگر آپ اپنے یا کسی دوسرے شخص کے اندر یہ کیفیات دیکھیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
فالج سے بچاؤ ماہرین صحت کے مطابق فالج سے بچاؤ کی آسان ترکیب متحرک زندگی گزارنا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق دن بھر میں صرف دس منٹ کی ورزش کرنے سے فالج کا خطرہ ایک تہائی حد تک کم ہوجاتا ہے۔ کھانے میں نمک اور مرغن غذاؤں کا استعمال کم کیا جائے۔ سگریٹ نوشی بھی فالج کی ایک وجہ ہے۔ اس عادت کو ترک کر کے فالج سے بچا جاسکتا ہے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد/ تعلیم)پرائیویٹ اسکولز نیٹ ورک نے فیڈرل بورڈ میں اس سال میٹر ک امتحانات کے داخلے کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کردیا۔راولپنڈی اسلام آباد کے سیاسی حالات کے باعث موجودہ شیڈول پر نظر ثانی کی جا ئے اور نارمل فیس کے ساتھ مزید مہلت دی جائے ۔
ان خیالات کا اظہار پی ایس این کے مرکزی صدر محمد افضل بابر نے سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
در یں اثناء آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ملک ابرار حسین نے دو نومبر کو اسلام آباد کو بند کرنے کے اعلان پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کو ہرگز بند نہ کیا جائے اور نہ ہی تعلیمی اداروں میں پولیس اہلکاروں کو ٹھہرایا جائے کیونکہ اس سے طلبہ کا نقصان ہوگا لہٰذا احتجاج کے دوران تعلیمی اداروں کو کھلا رکھنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔
ایمز ٹی وی ( صحت) صحرائے تھر میں ڈینگی کامرض پھیلتا جارہا ہے، شہریوں کے بعد ڈینگی مچھر نے 3 ڈاکٹر وں کوبھی متاثر کردیا ،جس کے بعد گزشتہ دو ماہ میں ضلع بھر میں ڈینگی کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 173 ہو گئی ۔
اسپتال ذرائع کے مطابق مٹھی چھاچھرو اور چیلہار کے 3 ڈاکٹروں میں بھی ڈینگی کی تصدیق ہو گئی جبکہ ضلع کے سرکاری اسپتالوں میں روزانہ درجنوں افراد ڈینگی کے شبہ میں لائے جا رہے ہیں۔
ڈینگی کا مچھر ضلع کی تمام تحصیلوں کے دیہات تک پھیل چکا ہے، مقامی افراد کا کہنا ہے کہ متاثرہ دیہات میں مچھر مار اسپرے نہ کرایا گیا ہے۔
ڈی ایچ او ڈاکٹر چندر گومانی کا کہنا ہے سول اسپتال مٹھی میں ڈینگی وارڈ قائم کیا جا چکا ہےکہ ضلع کے سرکاری اسپتالوں میں لائے جانے والےمریضوں کی تعداد 120 ہے۔
ایمز ٹی وی ( صحت) لاہورمیں ینگ ڈاکٹرز کے ایک دھڑے کا اپنے ساتھی ڈاکٹرز کو معطل کیے جانے پر دوسرے روز بھی احتجاج جاری،ڈاکٹرزنے میو اسپتال،جناح ،لیڈی ایچسین اور لیڈی ولنگٹن کے آؤٹ ڈورزبردستی بند کرادیے۔
لاہور میں چند روز قبل محکمہ صحت نے میو اسپتال کے تین ڈاکٹرز کو لواحقین سے بدتمیزی پر نوکری سے معطل کر دیا تھا،انہی کے ساتھی ڈاکٹرز نے اسپتالوں میں دوسرے روزدھمکیوں دیں کر آؤٹ ڈور بند کرا دیے،مریض خوارہوتے رہے،ڈاکٹرز کمروں میں مریضوں کے منتظرہاتھوں پر ہاتھ رکھے بیٹھے رہے۔
اسپتال انتظامیہ بھی ڈاکٹرز کے آگے بے بس ہوگئی،کبھی مریضوں کو تسلیاں تو کبھی پرچیاں والا کاؤنٹر شروع کراتے دکھائی دیے۔
ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن پنجاب نے ہڑتالی ڈاکٹر کے گروپ سے لاتعلقی کا اظہارکردیا،ان کا کہنا ہے کہ چند ڈاکٹرزپرمشتمل ایک گروپ غنڈہ گردی کر رہا ہے،ہڑتال میں وہ شامل نہیں ۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد/ تعلیم)اوپن یونیورسٹی کے سمسٹربہار 2016ء میں پیش کئے گئے پی جی ڈی، ایم اے ایم ایس سی، ایم ایس، ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرامز کے فائنل امتحانات منگل یکم نومبر سے شروع ہوں گے
اوپن یونیورسٹی کے سمسٹربہار 2016ء میں پیش کئے گئے پی جی ڈی، ایم اے ایم ایس سی، ایم ایس، ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرامز کے فائنل امتحانات منگل یکم نومبر سے شروع ہوں گے ۔ امتحانات میں شرکت کے اہل تمام اُمیدواروں کو ڈاک کے ذریعہ رول نمبر سلپ ارسال کر دی گئی ہیں ۔
ایمز ٹی وی (صحت) عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ہیپاٹائٹس ’سی‘ کی نئی دواؤں سے اب تک پسماندہ اور غریب ممالک میں دس لاکھ سے زیادہ مریضوں کا کامیاب علاج کیا جاچکا ہے۔
2013 میں مریضوں پر استعمال کےلئے منظور کی جانے والی یہ دوائیں براہِ راست ہیپاٹائٹس سی وائرس کو نشانہ بناتی ہیں اور جگر کو متاثر کرنے والی اس خطرناک اور جان لیوا بیماری کا خاتمہ کرتی ہیں۔
ان دواؤں سے ہیپاٹائٹس ’سی‘ کے 95 فیصد سے بھی زیادہ مریض صحت یاب ہوجاتے ہیں جو اِن کا سب سے مثبت پہلو ہے جبکہ ہیپاٹائٹس کی دوسری دواؤں کے برعکس ان کے ضمنی اثرات (سائیڈ ایفیکٹس) بھی بہت کم ہیں۔ مگر یہ دوائیں بہت مہنگی بھی ہیں جس کی وجہ سے یہ خدشہ تھا کہ غریب اور کم تر وسائل رکھنے والے ترقی پذیر ممالک ان سے کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے؛ حالانکہ دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس ’سی‘ کے 8 کروڑ سے زیادہ مریضوں کی بڑی تعداد ان ہی غریب اور ترقی پذیر ممالک میں رہتی ہے۔ یہی بات مدنظر رکھتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے 2014 میں ایک بین الاقوامی منصوبہ شروع کیا گیا جس کے تحت لائسنس اور فروخت کی مختلف تدابیر اختیار کرتے ہوئے غریب ممالک میں ان دواؤں کی کم قیمت پر فراہمی ممکن بنائی گئی تاکہ وہاں رہنے والے لوگ بھی اس نئے علاج سے مستفید ہوسکیں۔
اس وسیع البنیاد پروگرام میں اوسط اور کم آمدنی والے کئی ممالک شریک کئے گئے جن میں ارجنٹینا، برازیل، مصر، جیورجیا، انڈونیشیا، مراکش، نائجیریا، پاکستان، فلپائن، رومانیہ، روانڈا، تھائی لینڈ اور یوکرائن شامل ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے اپنے تازہ اعلان میں اس منصوبے سے اب تک حاصل کی گئی کامیابیوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہیپاٹائٹس کی مذکورہ نئی دواؤں سے علاج کی ابتدائی لاگت 85000 ڈالر فی کس تھی جسے اس منصوبے کی مدد سے کم کرکے 1000 ڈالر فی کس سے بھی کم کردیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں مصر کی کارکردگی سب سے اچھی رہی جہاں اس وقت نئی دواؤں سے ہیپاٹائٹس ’سی‘ کے مکمل سہ ماہی علاج کی لاگت 200 ڈالر فی کس رہ گئی ہے۔
ان کامیابیوں کے باوجود عالمی ادارہ صحت نے اعتراف بھی کیا ہے کہ یہ دوائیں اب بھی ہیپاٹائٹس ’سی‘ کے 80 فیصد سے زائد مریضوں کی پہنچ سے دُور ہیں جس کےلئے بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ بیماری آج بھی ہر سال تقریباً 7 لاکھ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیتی ہے جبکہ زندہ بچ جانے والوں کو مالی طور پر شدید ترین دباؤ میں لے آتی ہے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد/تعلیم)وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہاہے کہ تعلیم کو سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیا جائے گا اور اسلام آباد کے تعلیمی ادارے دھرنے کی وجہ سے بند نہیں ہوں گے ۔جمعہ کے روز ڈاکٹر طارق فضل چوہدری سے اسلام آباد کے اسکولوں اور کالجوں کے سو سے زائد طلبا کے وفد نے ملاقات کی اور دھرنے کے دوران تعلیمی ادارے بند نہ کرنے کی درخواست کی جس پر وزیر مملکت نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے ۔
دریں اثنا ء گزشتہ روز اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد نے صدر خالد اقبال ملک کی قیادت میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری سے ملاقات کی اور اپنے مسائل سے آگاہ کیا ، اس موقع پر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ تاجر برادری کے مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کئے جا ئیں گے ، اسلام آباد کو بند کرنے کے حوالے سے تاجروں کے تحفظات جائز ہیں۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے دورہ کے موقع پر ایک اسکول چیمبر کے حوالے کرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔ خالد اقبال ملک نے کہاکہ لاک ڈائون شروع ہونے سے قبل ہی مسائل سامنے آ رہے ہیں ، کراچی پورٹ پر بھی مال رک گیا ہے جس سے ملکی معیشت کو نقصان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کنٹینروں کی پکڑ دھکڑ سے بھی روزمرہ کی معاشی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
ایمز ٹی وی (تجارت) عالمی سطح پر کپاس کی فصل کے جائزہ اور پیداوار بڑھانے اور کپاس کے شعبے کے مسائل کے تدارک کے لیے انٹرنیشنل کاٹن ایڈوائزری کمیٹی (آئی سی اے سی) کا 75 واں اجلاس 30 اکتوبر سے 4 نومبر تک اسلام آباد میں ہو گا۔ آئی سی اے سی کے اجلاس میں 30 ممالک کے 130 بین الاقوامی وفود شرکت کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار سیکریٹری وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری حسن اقبال نے گزشتہ روزپریس بریفنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی اے سی کا قیام 1939 میں عمل میں لایا گیا تھا جس کے کپاس پیدا کرنے والے اور اس کی تجارت سے وابستہ ممالک رکن ہیں، پاکستان 1948 میں اس کا رکن بنا۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی اے سی کے اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والے بین الاقوامی وفود کو پاکستان میں قیام کے دوران بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں گی اور ان کی سہولت کیلیے خصوصی ڈیسک بھی قائم کیے جائیں گے۔
حسن اقبال نے بتایا کہ اجلاس کا مقصد عالمی سطح پر کپاس کی پیداوار اور فصل کا جائزہ لینا، کپاس کے شعبے کو درپیش مسائل کے حل کیلیے تجاویز اور آرا پر مبنی حل تلاش کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن ایڈوائزری کمیٹی کا پاکستان میں اجلاس خوش آئند ہے جس سے اس شعبے سے وابستہ افراد کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے گا جہاں پر وہ اپنے مسائل اور ان کے حل کیلیے جامع حکمت عملی وضع کر سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں کپاس کے شعبے سے وابستہ افراد دنیا کے بہترین تجربات سے بھی مستفید ہو سکیں گے۔ حسن اقبال نے بتایا کہ آئی سی اے سی دنیا بھر میں کپاس کی فصل اور پیداوار بڑھانے سے متعلق اہداف کے حصول کیلیے تکنیکی اور ہر طرح کی معاونت فراہم کر رہی ہے جس سے کپاس کے شعبے سے وابستہ کاشتکاروں اور افراد کے مسائل میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کپاس کا شعبہ ملکی معیشت میں بہت اہمیت کا حامل ہے جس سے ملک کی 40 فیصد افرادی قوت کا روزگار وابستہ ہے اور 60 فیصد غیر ملکی زرمبادلہ کا بھی باعث ہے۔ پاکستان کا ٹیکسٹائل کا شعبہ رآمدات میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور پوری دنیا میں اپنی جداگانہ حیثیت بھی رکھتا ہے۔
آئی سی اے سی کا اجلاس پاکستانی تاجروں کیلیے ایک موقع ہو گا جس میں وہ دنیا کے سامنے اپنے بہتر تشخص کو اجاگر کرکے نئی منڈیوں تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی وفود ٹیکسٹائل سیکٹر سمیت دیگر شعبوں سے وابستہ افراد سے بھی ملاقاتیں کریں گے اور انہیں پاکستان کی تہذیب و ثقافت کے متعلق بھی آگہی فراہم کرنے کے لیے مختلف ملاقاتوں اور میٹنگز کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری نے بین الاقوامی وفود کیلیے کلچرل پروگرامز اور مختلف شہروں کے دوروں کا بھی اہتمام کیا ہے جبکہ اجلاس کے اختتام پر وفود کو فیصل آباد شہر کا دورہ بھی کرایا جائے گا جو ٹیکسٹائل شعبے کا حب ہے۔
حسن اقبال نے بتایا کہ پاکستان بھر سے ٹیکسٹائل کے شعبہ سے وابستہ ایسوسی ایشنز، مینوفیکچررز، برآمد اور درآمد کنندگان اور جنرز ایسوسی ایشنز بھی اجلاس میں شرکت کریں گی۔ انہوں نے بتایا کہ آئی سی اے سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا تھا جن کو تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی۔ انہوں نے آئی سی اے سی کے اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔