بدھ, 27 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)وفاقی اردو یونیورسٹی کے رجسٹرار کے مطابق بی اے ،بی کام اور مدارس کے رجسٹریشن فارمز جمع کرانے کی تاریخ میں 28 اکتوبر 2016تک توسیع کی جاتی ہے۔

جبکہ دوسری جانب ایم اے سال اول/ اےم اے سال دوم(پرائیویٹ)کے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ میں Rs1200/روپے لیٹ فیس کے ساتھ 20 اکتوبر 2016 کو الائیڈ بنک گلشن اقبال برانچ میں جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

 

ایمزٹی وی (تعلیم/کراچی)ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں بورڈ آف گورنرز کی ایک مخصوص نشست کیلئے ہونے والے انتخابات میں غلام عباس بلوچ آئیڈیل گرامر ہائی اسکول سپارکو 802ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ دوسرے نمبرمحمد انوراقرا فاﺅنڈیشن ہائی اسکول زمان ٹاﺅن کورنگی نے 727ووٹ حاصل کئے۔

میٹرک بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین، سیکرٹری بورڈ سید محمد علی شائق اور ناظم امتحانات خالد احسان نے کامیاب امیدوار کو مبارکباد پیش کی۔تفصیلات کے مطابق سندھ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن آرڈیننس نمبر VI مجریہ 1972کی شق 4(1)(VII)کے تحت کراچی ریجن کے منظور شدہ اسکولوں کے سربراہان کے حلقہ انتخاب کیلئے بورڈ آف گورنرز کی ایک مخصوص نشست کیلئے بورڈ آفس میں آئندہ دو سال کیلئے انتخابات2016بدھ 19اکتوبر کو منعقد ہوئے جو صبح 10بجے سے سہ پہر 4:30بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے جس میں 8 امیدواروں نے حصہ لیا ۔

علاوہ ازیں رجسٹرڈ ووٹرزکی کل تعداد3957تھی جس میں گورنمنٹ اسکول کے 735اور پرائیویٹ اسکولوں کے 3222رجسٹرڈ ووٹرز تھے۔ علاوہ ازیں 1569ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

اس موقع پر چیئرمین میٹرک بورڈ ڈاکٹر سعید الدین نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے تمام گورنمنٹ اور پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کو پر امن ماحول میں انتخابات کے انعقاد پر اور بورڈ افسران اور ملازمین کو بھی مبارکباد دی اور انہوں نے کہا کہ ہم باہمی مشاورت سے طلباءو طالبات اور اسکولوں کے مسائل حل کریں گے۔کامیاب امیدوار غلام عباس بلوچ نے میٹرک بورڈ کے چیئرمین سے کہا کہ ہم بورڈ کے وقار کو بلند کرنے کیلئے اور اسکولوں کے مسائل کے حل کیلئے آپ کے شانہ بشانہ ساتھ رہیں گے۔

 

 


ایمزٹی وی (اسلام آباد) وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ احتساب مسلم لیگ (ن) کا بنیادی ستون ہے اور نوازشریف ہرسوال کا جواب دینے کو تیار ہیں لیکن زکوۃ کے پیسوں کا حساب کون دے گا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ جس دن سے پاناما لیکس کا معاملہ بحث بنا وزیراعظم نوازشریف نے ابتدائی دنوں میں ہی خود کواحتساب کے لئے پیش کردیا تھا، سپریم کورٹ کو بھی جوڈیشل کمیشن بنانے کے لئے تحریر بھیجی ،پارلیمنٹ میں گئے اور آج بھی پاکستان کی سب سے بڑی عدالت کے سامنے اپنے قائد کی جگہ ہم موجود ہیں۔

نوازشریف ہر سوال کا جواب دینے کے لئے تیار ہیں کیوں کہ مسلم لیگ (ن) کا بنیادی ستون احتساب ہےخواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم کبھی بھی احتساب سے نہیں گھبرائے اور وزیراعظم نے بھی کبھی راہ فرار اختیارکرنے کی کوشش نہیں کی آئینی اداروں کی طرح عدالت کے سامنے موجود ہیں سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کیے اور 2 ہفتے بعد آئینی طور پر جواب بھی دیں گے عوام کی عدالت بھی لگائی جائے گی اور وہاں بھی سرخرو ہوں گے لیکن زکوۃ کے پیسے کھانے والے بھی تو اپنا احتساب دیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 2012 سے پوچھ رہا ہوں کہ خیرات اور زکوۃ کے پیسے کہاں گئے عمران خان نے 3600 گھربنانے کا وعدہ کیا تھا وہ ایک گھر بھی دکھا دیں کہاں بنایا ہے، سیلاب زدگان کے گھر کون بنائے گا سیلاب زدگان کے نام پر خیرات اور زکوۃ کے پیسوں اور شوکت خانم اسپتال کے 70 لاکھ ڈالرز کا حساب کیوں نہیں دیا جارہا ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(سبی) بلوچستان میں مسافر وین بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس سے دھماکے کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور 9زخمی ہو گئے ۔
زرائع کے مطابق بلوچستان میں مسافر وین سنگان کے علاقے سے سبی جا رہی تھی کہ راستے میں بابر کچھ کے مقام پر بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں دو افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ 9افراد شدید زخمی ہوگئے ۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمی افراد کو ہیلی کاپٹر وں کے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے ،زخمی افراد میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے ۔سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے ۔

 

 


ایمزٹی وی(کراچی) وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیرِصدارت ملیر میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری اورایڈیشنل چیف سیکرٹری شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران وزیر اعلی کو بریفنگ دی گئی ہے کہ ملیر میں 113 اسکولوں کی عمارت کی تعمیرمکمل نہیں، مراد میمن گوٹھ پرصرف 5 ڈاکٹر ڈیوٹی پر آتے ہیں۔

اجلاس کے دوران وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہرضلع کے ترقیاتی کاموں پر توجہ دی جائے گی، کمشنر کراچی ہر ضلع میں جاکر میٹنگ کریں، ملیر کےعوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے جب کہ سڑک، تعلیم اوردیگرشعبوں میں ملیرکے عوام کو آگے لائیں گے۔کمشنرکراچی زمینوں پر ناجائز قبضے ختم کروا کر قبضہ مافیا کو جیل بھیجیں۔

صوبائی محکموں میں خالی اسامیوں پر بھرتیوں کے حوالے سے مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے بھرتیوں پراجازت دی ہے لیکن جتنی خالی اسامیاں ہوں گی اتنی ہی بھرتیاں ہوں گی اوراب زائد بھرتیاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جو کام نہیں کرے گا وہ ہم میں سے نہیں ہوگا جب کہ اجلاس میں وزیراعلی نے وزیرِ صحت کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صحت کے مراکزسے قبضے ختم کراکررپورٹ دی جائے اورجوڈاکٹرزڈیوٹی نہیں کرتے انہیں فارغ کریں

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ 2 نومبر کو پورا راولپنڈی اور اسلام آباد بند کر کے ثابت کریں گے کہ عوام وزیراعظم نواز شریف سے جلد از جلد چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف نے اپنے اثاثے غلط ظاہر کئے جس پر وہ آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نا اہل ہوتے ہیں، انہوں نے سپریم کورٹ میں موقف اختیار کیا کہ یا تو ان 9 افراد کی قومی اسمبلی کی رکنیت بحال کی جائے یا پھر وزیراعظم کو بھی نا اہل قرار دیا جائے، جس پر عدالت نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم کو نوٹس جاری کردیا ہے، جس پر میں نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں، ان کا جرم انتا بڑا ہے کہ وہ شوکاز نوٹس کے مستحق ہیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہم نے 28 تاریخ کو راولپنڈی میں وارم اپ ریلی رکھی ہے جس میں عمران خان بھی شریک ہوں گے، اگر ہماری گرفتاری ہوتی ہے تو جیل تو ہماری سسرال ہے، جیلیں تو نواز شریف کو معافی نامے پر مجبور کرتی ہیں، ہماری گردن کٹ سکتی ہے لیکن ہم 2 نومبر کو راولپنڈی کی سڑکیں، ایئرپورٹس، ریلوے اسٹیشن اور ٹرانسپورٹ کو بند کر کے دکھائیں گے اور ثٓابت کریں گے کہ موجودہ حکومت کرپٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جہاں بھی بھاگیں گے پاکستان میں ہی جائیں گے لیکن نواز شریف کے لئے اب سعودی عرب میں بھی جگہ نہیں ہے، ترکی انہیں جگہ دے دے تو کچھ کہہ نہیں سکتا، لوگوں کی خواہش ہے کہ جلد سے جلد وزیراعظم نواز شریف سے جان چھڑائی جائے

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ایساشخص بکواس کیوں کررہا ہے جس کی کوئی اوقات ہی نہ ہو، مجھے یہ گوارانہیں کہ کوئی ٹھیکیدارلیول کاآدمی میرے بار ے میں بات کرے، مصطفی کمال ایجنسیوں کو بدنام کررہا ہے،ا سٹیبلشمنٹ میں اوپرسے نیچے تک مصطفی کمال کوکوئی سپورٹ نہیں کررہا، ماضی میں مصطفی کمال کی تعریف میں کہے گئے جملے رسمی تھے،حقیقت آج بیان کی،سرفرازمرچنٹ جیسے لوگ گڈمارننگ جیسے پیغامات بھیجتے ہیں، بھٹوصاحب اوربے نظیرصاحبہ آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں، وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی آپریشن میں جان ڈالی ،ایم کیو ایم کی اتنی کٹائی ہو گئی اب ان میں کوئی کریمنل نہیں لگتا۔

اس حوالے سے سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ صدرمملکت کا نمائندہ اوراسٹیبلشمنٹ کا حصہ ہوں، نعمت اللہ خان کے بعد سٹی گورنمنٹ نے مایوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال نظامت میں مزید توسیع کے لیے بچوں کی طرح رونے لگتا تھا،مصطفی کمال نے ضدکی توصدرسے بات کی کہ سائیں بچہ ہے ضدکررہا ہے، مصطفی کمال اپنی نظامت سے چپکے رہنا چاہتا تھا۔انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال گورنربنناچاہتاتھا، ماضی میں مصطفی کمال کی تعریف میں کہے گئے جملے رسمی تھے،حقیقت آج بیان کی۔

انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال ایجنسیوں کو بدنام کررہا ہے، اگرکوئی کرمنل کمال کے گھربیٹھاہوگا تواس کو گرفتارکریں گے، اسٹیبلشمنٹ میں اوپرسے نیچے تک مصطفی کمال کوکوئی سپورٹ نہیں کررہا، مصطفی کمال کا آغاسراج سے جھگڑا ٹھیکوں کی وجہ سے ہوا۔

گورنر سند ھ نے کہا کہ کراچی میں بڑے کیسز میں ملوث عناصر کو پکڑنے کا فیصلہ ہوا ہے ،بڑے کیسز میں ملوث عناصر کو پکڑیں گے اور سزا دی جائے گی ،جرائم پیشہ جہاں ہوں گے پکڑیں گے ، مستحکم امن تب آسکتا ہے جب بڑے کیسز میں ملوث عناصرپکڑے جائیں۔

گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ سرفرازمرچنٹ جیسے لوگ گڈمارننگ جیسے پیغامات بھی بھیجتے ہیں،میرے پاس اتنا ٹائم نہیں کہ سرفرازمرچنٹ جیسے لوگوں کے پیغامات دیکھوں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی آپریشن میں جان ڈالی ، کراچی آپریشن کی وجہ سے شہر کے 80 فیصد حالات بہتر ہو گئے ہیں جن کو سو فیصد تک بہتر کرینگے ، مجرموں کو لٹکایا جائے گا تو آئندہ کوئی جرم نہیں کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ میرا نیوٹرل رہنا ہی میری طاقت ہے، اصول کے تحت قومی مفاد کی
خاطر چل رہا ہوں ، میرے خلاف کچھ غلط باتیں ہوئیں جنہیں کلیئر کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی اتنی کٹائی ہو گئی اب ان میں کوئی کریمنل نہیں لگتا ، کراچی آپریشن سے پہلے طے ہوا تھا کہ کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہو گی ، جہاں غلط کارروائی ہو گی وہاں وزیر اعلیٰ سندھ ایکشن لیں گے ۔

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ آج سپریم کورٹ نے بادشاہت کو جمہوریت کے نیچے لانے کے لیے پہلا قدم اٹھا لیا ہے ،امید کرتے ہیں کہ جب پاناما لیکس کا کیس شروع ہو گا تو وہ چیزیں بھی سسامنے آئیں گی جو اب تک پوشیدہ تھیں ۔

ان کاکہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں کیس شروع ہونے سے احتجاج ختم نہیں ہو گا ،یہ احتجاج وزیراعظم اور ان کے اداروں کے خلاف ہے جو کہ جمہوری عمل کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں پاناما کیس شروع ہونے کے بعد اب احتجاج کو اور بھی زور ملے گا ۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے وزرا کہتے رہے ہیں کہ پاناما لیکس کا کیس ختم ہو جائے گا ،اربوں روپے کی چوری کا کوئی سوال نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کی تحقیقات میں پارلیمنٹ نے کوئی کردار ادا نہیں کیا لیکن شکر ہے کہ سپریم کورٹ نے اس حوالے سے اپنا کردار ادا کردیا جو کہ بادشاہت کو جمہوریت کے نیچے لانے کے لیے پہلا قدم ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کو جب انصا ف نہیں ملتا تو پھر پر امن احتجاج کرنا اس کا آئینی حق ہے ،ہم قانونی چارہ جوئی کے ساتھ ساتھ پر امن احتجاجی عمل جاری رکھیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس جیسے بڑے سکینڈ ل کے بعد نیب ،ایف بی آر اور دیگر اداروں نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر بہانے مار ے کہ ہمارے پاس بادشاہ کا احتساب کرنے کے لیے قانون ہی نہیں ہے ۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ میں پاناما لیکس پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔

اس موقع پر بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا جوڈیشل کمیشن کی اجازت نہ دی جائے، پارلیمنٹ موجود ہے یہ لوگ وہاں جائیں جب کہ طارق حسن ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ پورا شہر رو رہا ہے کہ اسلام آباد بند نہ کیا جائے۔

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ یہ کام بھی ہم کریں، ہم کسی سیاسی مسئلے میں نہیں پڑیں گے، فریقین کو سن کر پاناما لیکس پر جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔ جسٹس عارف خلجی حسین کا کہنا تھا کہ عدالت کو کوئی دھمکی نہیں دے سکتا۔ سپریم کورٹ نے وزیراعظم اور عمران خان سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(انٹَرٹینمنٹ)رواں سال ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں کی دوبارہ سے نمائش کی جارہی ہے اور یوم دفاع کے موقع پر نشر ہونے والی ٹیلی فلم”ایک تھی مریم“ بھی اب 21 اکتوبر سے بڑے پردے پر لگے گی۔
پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں جہاں بھارت نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد کی وہیں اس کے رد عمل میں پاکستانی سینما مالکان نے بھارتی فلموں کی نمائش روک دی جس کے بعد پاکستانی سینما گھر ویران ہوگئے۔

اس کے پیش نظر پاکستان کے سب سے بڑے سینما چین سینی پیکس نے گزشتہ ہفتے سے رواں سال ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں کی دوبارہ سے نمائش شروع کردی ہے جو ڈُوبتے کو تِنکے کا سہارا دینے کے مترادف ہے اور اب ٹیلی فلم ”ایک تھی مریم “ کو 21 اکتوبر سے ملک بھر میں ریلیز کیا جارہا ہے، یہ فلم پہلی پاکستانی فائٹر پائلٹ شہید مریم مختار پر بنائی گئی ہے جو رواں سال پہلی بار ٹیلی ویژن پر یوم دفاع کے موقع پر نشر کی گئی۔

فلم میں مریم مختار کا کردار معروف اداکارہ صنم بلوچ جب کہ حنا خواجہ بیات اور بہروز سبزواری نے مریم کے والدین کا کردار ادا کیا ۔نینا کاشف کی جانب سے پیش کی جانے والی اس فلم میں ہدایات سرمد سلطان کھوسٹ اور تحریرکے فرائض عمیرا احمد نے انجام دیئے۔ اس موقع پر فلم کی پروڈیوسر نینا کاشف نے کہا کہ یہ فلم صرف ایک حقیقی ہیرو کے گرد ہی نہیں گھومتی بلکہ اس میں بیٹیوں کے والدین کو بھی ایک بہت واضح اور مثبت پیغام دیا گیا ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں پر کس طرح اعتماد کرتے ہوئے انہیں انفرادی حیثیت میں اعلیٰ مقام حاصل کرنے کی جدوجہد میں شامل کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں تاکہ وہ زندگی میں کچھ اعلیٰ مقام حاصل کرسکیں۔

فلم کے بارے میں اظہار ِخیال کرتے ہوئے سینی پیکس کے جنرل منیجر محسن یاسین نے کہا کہ ’’ایک تھی مریم ‘‘کو تھیٹر تک لانے کا بنیادی مقصد خواتین کو اس بات کا احساس دلانا کہ وہ اپنے دیرینہ خوابوں کی تعمیل کے لیے سماجی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے آگے کی جانب قدم بڑھائیں، یہ ٹیلی فلم خواتین کو بااختیار بنانے اور اپنے مقصد کے حصول کی جدوجہد میں مستقل مزاجی سے قدم بڑھانے نیز جلد شادی اور دباﺅ سے خود کو آزاد کرانے سے متعلق آگاہی فراہم کرتی ہے۔