Reporter SS
ایمزٹی وی (اسلام آباد) اسلام آباد میں نیوکلئیر سیکیورٹی سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں نیوکلئیر سیکورٹی عالمی سطح پر توجہ کا مرکز ہے، نیوکلیئر سیکیورٹی پاکستان اوربھارت کی مشترکہ ذمہ داری ہے، پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اورعالمی سطح پر ایٹمی عدم پھیلاؤ کا سب سے بڑا حامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو خطے میں اسلحے کی دوڑروکنے کے حوالے سے کئیتجاویز دیں لیکن پاکستان کی طرف سے دی گئی تجاویز کا کبھی مثبت جواب نہیں آیا،پاکستان امن پسند ملک ہے لیکن بهارت کے جارحانہ عزائم خطے کے مفاد میں نہیں۔
اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے جوہری پروگرام کو کبھی کوئی خطرہ درپیش نہیں آیا یہاں دہشت گردوں نے بھی اس پروگرام کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی اور دہشت گردی کی شدید لہر نے بھی ہمارے پروگرام کو متاثر نہیں کیا، ہم نے تمام عالمی معیارات کو یقینی بناتے ہوئے اپنے ایٹمی پروگرام کو محفوظ تر بنایا پاکستان این ایس جی کی رکنیت کا اہل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے بھارت اور پاکستان کے درمیان امتیازی سلوک روا رکھا ہے، سیاسی اور تجارتی مقاصد کی خاطر بھارت کو استثنیٰ دیا جاتا رہا لیکن نیوکلئیرسپلائر گروپ میں رکنیت کے حوالے سے امتیازی سلوک خطے میں عدم توازن کا باعث بنے گا۔
ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی اردو یونیورسٹی کے فارمیسی کونسل آف پاکستان سے الحاق نہ ہونے پر 118طالب علموں کا مستقبل ضائع ہونے کے خدشہ سے متعلق درخواست پر وفاقی اردو یونیورسٹی کو عدالتی اجازت کے بغیر نئے امتحانات کا شیڈول جاری کرنے سے روک دیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق فاضل عدالت نے ڈین فیکلٹی ڈی فارمیسی کو آئندہ سماعت پر خود پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے انہیں مکمل ریکارڈ اپنے ہمراہ لانے کا حکم دے دیا ہے ۔ بدھ کو جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں قائم دورکنی بنچ نے ذاکر خان کی درخواست کی سماعت کی ۔
عدالت نے سماعت کرتے ہوئے قرار دیا کہ اب تک عدالت کے سامنے پورا ریکارڈ پیش نہیں کیا جا سکا کہ عدالت ریکارڈ کا جائزہ لے کر حتمی طور پر فیصلہ جاری کر سکے ۔ سماعت کے موقع پر درخواست گزار نے بتایا کہ فائنل امتحانات ہونے والے ہیں جس پر ڈین فارمیسی کے وکیل نے اس حوالے سے جواب داخل کرنے کی مہلت طلب کی جس پر عدالت نے یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ نئے ہونے والے امتحانات کا شیڈول عدالت کی اجازت کے بغیر جاری نہ کیا جائے ۔
عدالت نے سماعت 29ستمبر کے لیے ملتوی کر دی ہے ۔قبل ازیں درخواست گزار ذاکر خان نے وائس چانسلر، رجسٹرار وفاقی اردو یونی ورسٹی، ڈین فارمیسی ڈپارٹمنٹ سمیت دیگر مدعاعلیہان کوفریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ وفاقی اردو یونیورسٹی ڈین فیکلٹی ڈی فارمیسی کا طالب علم ہے اور ڈی فارمیسی کے 5سالہ پروگرام میں پانچویں سال کا طالب علم ہے، اسے اب معلوم ہوا ہے کہ ان کے شعبے کو اب تک فارمیسی کونسل آف پاکستان سے الحاق نہیں کرایا گیا ہے، جس سے 188طالب علموں کا مستقبل ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔
ایمزٹی وی (اسلام آباد) وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ آصف تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف سوشل میڈیا پر بھی متحرک ہو گئے، ٹویٹر پر عمران خان سے شوکت خانم اسپتال کے صدقات کے7 ملین ڈالرکے فنڈز سے متعلق 8 سوالات پوچھ لیے۔
گزشتہ روز وفاقی وزیرخواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پراپنے پیغام میں بیرون ملک سے شوکت خانم اسپتال کیلیے اکٹھے کیے گئے 7 ملین ڈالرکے حوالے سے کہا کہ عمران خان سے 2012ء سے پوچھ رہے ہیں کہ بتائیں اگریہ رقم واپس لے آئے ہیں توکتنے عرصے کیلیے یہ ملک سے باہررہی؟، اس عرصے کے دوران اس رقم سے کتنی آمدن ہوئی؟، اس عرصہ میں پاکستانی مارکیٹ میں اب کتناسرمایہ دستیاب ہے؟،
پاکستان کوترسیلات زرکی واپسی سے متعلق طریقہ کار، اس صدقہ کی رقم کی بیلنس شیٹ 2 سال تک کیوں شائع نہ کی گئی؟۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ وہ ان سوالات کے جوابات مانگ رہے ہیں لیکن ابھی تک انھیں اس بارے میں جواب نہیں ملا
I put up these Questions in 2012 and the answers are still awaited ... Kuch haya karo! pic.twitter.com/UBpRXjZz1K
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) September 7, 2016
ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں کہ 24 ستمبر کے احتجاج میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
بنی گالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاناما میں اربوں روپے کی چوری چھپائی گئی ہے، کچھ بھی ہوجائےاس بات کے لئے اگرسڑکوں پر جانا پڑے تو بھی جائیں گے، یہ معاملہ ہرحال میں منطقی انجام تک پہنچے گا، حکومت غلط فہمی میں ہے کہ دھمکیوں سے عمران خان کو روک دیں گے، بنی گالہ آنے کی دھمکیوں سے ہم ڈرنے والے نہیں، 24 ستمبر کے احتجاج میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ نیب ،ایف بی آر، ایف آئی اے تمام ادارے حکومتی ادارے ہیں، اداروں کی غلامی سے جمہوریت مستحکم نہیں ہوتی، جمہوریت کے لئے صاف شفاف الیکشن ضروری ہیں، جمہوریت کوبچانا ہے تو جمہوری اداروں کوبچانا پڑے گا، اسپیکرنے وہ ریفرنس نہیں بھیجا جس میں اربوں روپے باہربھیجنے کی نشاندہی کی گئی، اسپیکر کے اقدام نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا، وہ اسمبلی میں اسپیکرکی جانبداری کا معاملہ اٹھائیں گے اوراسپیکرسے ان کی مجبوریاں دریافت کریں گے۔
واضح رہے کہ عمران خان نے 24 ستمبرکورائیونڈ میں وزیراعظم نوازشریف کی رہائش گاہ کے سامنے دھرنے کا اعلان کرکھا ہے۔
ایمزٹی وی(آزاد کشمیر)وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے جموں وکشمیر لبریشن سیل ، محکمہ اسپورٹس یوتھ اینڈ کلچر اور اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم ناقابل تسخیر بن چکی ہے ، دشمن کی ہر سازش کو مل کر ناکام بنائیں گے ۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ سے پاکستان خطہ میں ممتاز مقام حاصل کر ے گا۔ دشمن اس منصوبہ کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے ۔ دشمن نے آج ہمارے خلاف غیر علانیہ جنگ چھیڑ رکھی ہے ۔
ان کا مزید کہناتھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشگردی سے باز آئے ورنہ اسکی آنے والی نسلیں بھی یاد رکھیں گی کہ اس نے کس قوم سے ٹکر لی تھی، بھارت کی ریاستی دہشتگردی دنیا سے پوشیدہ نہیں ، عالمی برادری کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے ۔ وزیر اعظم میاں نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی قیادت میں ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہوا ہے جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ ہمیں اپنے اسکولوں اور دیگر املاک پر نظر ر کھنا ہوگی اور سکیورٹی ایجنسیز کے ساتھ تعاون کرنا ہوگاتاکہ ملک سے دہشتگردی کی لعنت کامکمل خاتمہ ہو سکے انہوں نے کہا کہ تحریک آزاد ی کشمیر آج نازک دور سے گزر رہی ہے ایسے موقع پر مضبوط او رمستحکم پاکستان تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لیے ناگزیر ہے۔
وزیر صنعت و سماجی بہبود نورین عارف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے ہمیشہ ملک کی سلامتی اور بقاء کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ، مقبوضہ کشمیر میں اسوقت تشویش ناک صورتحال ہے ، نوازشریف ا ور جنرل راحیل شریف کے مسئلہ کشمیر پر دوٹوک موقف سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں ، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پوری کشمیری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ ہے ۔
تقریب کے آخر میں وزیر اعظم نے یوم دفاع پاکستان کے موقع پر نمایاں کارکردگی دکھانے والے محکموں کے نمائندگان میں شیلڈز تقسیم کیں۔
ایمزٹی وی( تعلیم/ پنجاب)پنجاب پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے عیدالاضحی کی چھٹیوں کا اعلان کردیا۔ پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے صدر ابرار احمد کے اعلان کے مطابق تعلیمی ادارے 12ستمبر سے 17ستمبر تک بند رہیں گے ۔
ایمزٹی وی(تعلیم/ میرپور) آزادجموں وکشمیرتعلیمی بورڈ میرپور نے انٹر میڈیٹ کے سالانہ نتائج کا اعلان کر دیا.
امتحان میں پہلی تین پوزیشنز طالبات لے اڑیں۔
امتحان میں کل 40541 امیدواروں نے شرکت کی جن میں سے 19979 کامیاب قرار پائے۔ نتائج کے مطابق مجموعی نتیجہ 49.28 فیصد رہا ۔،
ایمزٹی وی (تعلیم/پنجاب)صوبائی حکومت کی ''پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب ''پالیسی کے تحت راولپنڈی کے تعلیمی ادارے داخلوں کا ٹارگٹ پوراکرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ضلع بھر کے پرائمری ،مڈل اورہائی اسکولوں میں صرف 6500طلبا وطالبات کو داخلے مل سکے ،راولپنڈی ضلع کو نئے تعلیمی سیشن کے موقع پر ایک لاکھ 30 ہزارطلبا وطالبات داخل کرنے کا ٹارگٹ دیا گیاتھا۔
ضلع کی 7 تحصیلوں کوٹلی ستیاں ، مری ، ٹیکسلا، کہوٹہ ، گوجر خان ، کلرسیداں اور راولپنڈی کے نئے تعلیمی سال کے موقع پر پرائمری اسکولوں میں 3500،مڈل و ہائی اسکولوں میں 3000اورمجموعی طورپر صرف6500 طلبا وطالبات کو ہی داخل کیا جا سکا ،سرکاری اسکول صوبائی اسکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے دیا گیا ٹارگٹ مکمل کرنے میں بری طرح ناکام رہے ۔
ایمزٹی وی(تعلیم)پاکستان کا تعلیمی نظام نئے دور کے تقاضوں سے 60 سال پیچھے ہے۔
اقوام متحدہ نےپاکستان کے نظام تعلیم کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہےکہ پاکستان میں نہ صرف شرح خواندگی کی کمی ہے بلکہ پاکستان کا تعلیمی نظام بھی موجودہ دور کے تعلیمی تقاضوں کے معیار سے 60 سال پیچھے ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا تعلیمی نظام دنیا بھر میں پرائمری سطح پر دی جانے والی تعلیم کے مقابلے میں 50 سال جب کہ سیکنڈری سطح پر دی جانے والی تعلیم نئے تقاضوں کے معیار سے 60 سال پیچھے ہے تاہم یہ صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں بلکہ دیگر کئی ممالک بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 56 لاکھ ایسے بچےہیں جو اسکول جاتے ہی نہیں جب کہ ایک کروڑ 4 لاکھ ایسےبچے ہیں جو سیکنڈری اسکول سے آگے نہیں جاتے، صرف یہی نہیں بلکہ شہروں اور دیہات میں بسنے والے بسنے والے افراد کے بچوں میں تعلیم حاصل کرنے میں بھی بہت فرق ہے جس کی ایک وجہ یہ ہے کہ حکومت اپنے اخراجات کا محض 11.3 فیصد تعلیم پر خرچ کرتی ہے جب کہ دیگر وجوہات میں ملک میں جاری دہشت گردی کی کارروائیاں بھی ہیں جن میں تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ایمزٹی وی(تعلیم)ترکی میں ناکام بغاوت کی کوشش کے بعد ترک حکومت نے پاکستان سے پاک ترک فاﺅنڈیشن کے زیراہتمام چلنے والے اسکول بند کرنے کا مطالبہ کیا اور اس پر حکومت نے ترک عملے کی واپسی کا بھی عندیہ دیدیا.
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاک ترک ا سکول 90ءکی دہائی میں پاکستان میں شرو ع ہوئے اور اس کے 10شہروں میں 28اسکول چل رہے ہیں ۔ ان اسکولوں میں 11ہزار بچے زیرتعلیم ہیں جبکہ 25فیصد غریب طلباءمفت تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ پاک ترک اسکولوں میں 1100پاکستانی اساتذہ ہیں جبکہ 116کے قریب ترک عملے کے افراد بھی موجود ہیں۔
وفاقی وزیرتعلیم محمد بلیغ الرحمان نے بتایاکہ ہوسکتاہے کہ کچھ لوگوں سے فوری طورپر ہمیں ملک چھوڑنے کی درخواست کرنی پڑے ،ان لوگوں نے تعلیم کی بہتری کے لیے کام کیا ہے لیکن ہمارے دوست ملک کو خطرات ہیں تو ہم شاید مستقل قیام کی اجازت نہ دے سکیں۔
دوسری طرف پاک ترک فاﺅنڈیشن کے چیئرمین عالمگیر خان نے بتایاکہ گزشتہ کئی سالوں سے بیرون ملک سے کوئی مالی امداد نہیں آئی ، تمام ڈونرز مقامی ہیں اور عملے کے افراد کو واپس بھیجنا تعلیم کیلئے نقصان دہ ہوگا۔