Reporter SS
ایمزٹی وی(تعلیم)محکمہ تعلیم سندھ میں جعلی اساتذہ کے بعد جعلی ہیڈ ماسٹر کی بھرتی کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔ 2014ء میں نشاندہی کے باوجود جعلی ہیڈ ماسٹر آج بھی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دو سال قبل تعینات، ڈائریکٹر تعلیم کی نشاندہی کے باوجود اے جی سندھ سے جاری جعلی آئی ڈیز کے ذریعے ان ہیڈ ماسٹروں کو تنخواہیں دینے کا سلسلہ تاحال جاری ہے ۔ اس سلسلے میں حاصل کردہ معلومات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ میں جعلی اساتذہ کی بھرتی کے انکشاف کے بعد جعلی ہیڈ ماسٹروں کے بھی بھرتی ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ دو سال قبل محکمہ تعلیم سندھ کے ڈائریکٹر عبدالوہاب عباسی نے ایک لیٹر نمبر DSE/ESTT/14068-69/2014 جاری کرکے اے جی سندھ کو بتایا تھا کہ جعلی ہیڈ ماسٹروں کی آئی ڈیز کو بلاک کرکے ان کو دی جانے والی تنخواہیں روکی جائیں۔ ذرائع کے مطابق انتہائی بااثر ہونے کے باعث اے جی سندھ نے تاحال نشاندہی کردہ ہیڈ ماسٹروں کی تنخواہیں نہیں روکیں اور ان کو آج تک جعلی آئی ڈیز کے ذریعے تنخواہیں دینے کا سلسلہ جاری ہے ۔ جعلی آئی ڈیز کے ذریعے بھرتی ہونے والے ہیڈ ماسٹروں کے خلاف نیب اور اینٹی کرپشن کو بھی باضابطہ کارروائی کرنے کے لئے ایک لیٹر ارسال کیا گیا تھا مگر انہوں نے بھی تاحال اس معاملے پر کوئی کارروائی نہیں کی۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جیکب آباد کے شعبہ صحت میں 276 غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق از خود کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے معاملے پر بنائی گئی انكوائری كمیٹی كی رپورٹ 2 ہفتوں میں طلب كرلی۔ تفصیلات کے مطابق دوران سماعت ایڈیشنل ایڈوكیٹ جنرل سندھ سرورخان، سیكرٹری صحت، درخواست گزار اكبر علی كھوسو ودیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ سرور خان نے بھرتیوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش كرتے ہوئے بتایا كہ جیكب آباد شعبہ صحت (ڈی ایچ او) كے تحت گریڈ ایك سے 16 تك 276 غیر شفاف بھرتیوں كے معاملے پر انكوائری كمیٹی تشكیل دے دی گئی ہے جو ایك ماہ میں اپنی رپورٹ پیش كرے گی۔ جبکہ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہ آخر كیا وجہ ہے كہ سندھ حكومت نہیں چاہتی كہ میرٹ پر كام ہو، سندھ كی ملازمتوں پر سندھ ہی كے لوگ بھرتی ہوں گے، پنجاب اور خیبر پختونخوا سے لوگ آكر بھرتی نہیں ہوں گے تو پھر سندھ كی عوام كے لیے یہ امتیازی رویہ كیوں ہے، كیا سندھ كے سب لوگ برابر نہیں، سندھ حكومت بھرتیوں میں قوائدو ضوابط پر عمل درآمد كیوں نہیں كرتی، ہم بہتری كی دعا ہی كرسكتے ہیں۔
ایمزٹی وی (کراچی)حکومت کی غفلت کے باعث شہر قائد میں پانی کا بد ترین بحران شدید ہو گیا ہے جس کے باعث رمضان المبارک میں بھی شہریوں کو سخت پریشانی کاسامناکرناپڑے گا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی اور واٹر بورڈکے واٹر ٹرنک مین (ڈبلیوٹی ایم) کے انجینئرزکی مجرمانہ غفلت کے باعث کراچی کے تمام اضلاع میں جاری پانی کابحران شدید ہو گیا ہے اور شہری مہنگے داموں پانی کے ٹینکرز خریدنے پرمجبورہیں،پانی کی عدم فراہمی کے خلاف شاہ فیصل کالونی ،کورنگی ضیا کالونی، نارتھ کراچی، ناصر کالونی، رئیس امروہوی کالونی سمیت دیگرعلاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گیے۔ مشتعل افراد نے سڑکوں پر ٹائر نذر آتش کرکے ٹریفک کی آمدرفت معطل کردی جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، بعد ازاں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرکے ٹریفک کی روانی بحال کرا دی، ذرائع نے بتایا کہ واٹر بورڈکے اعلیٰ حکام 5 سال سے ڈملوٹی کنوؤں اور حب ڈیم کی مرکزی سطح سے پانی کی فراہمی کے لیے سندھ حکومت سے فنڈزطلب کررہے ہیں تاہم صوبائی حکومت نے اس پرکوئی توجہ نہیں دی اور بعدازاں میڈیا میں خبریں آنے اورعوامی دباؤکے باعث ان منصوبوں کو تاخیر سے منظور کیا جس کی وجہ سے یہ منصوبے بروقت شروع نہ ہوسکے اورپانی کابحران پیدا ہو گیا۔ دوسری جانب واٹر بورڈکے محکمے ڈبلیو ٹی ایم جوبلک واٹر سپلائی کی نگرانی کرتا ہے کے انجینئرز اورعملے کی ملی بھگت سے رہائشی علاقوں میں پانی کا پریشر کم رکھا جا رہا ہے اور پانی کمرشل یونٹس کو فراہم کیا جارہا ہے جس کے نتیجے میں شہری بوندبوند کوترس گئے ہیں،متعلقہ انجینئرز نے بتایا کہ حب ڈیم کی مرکزی سطح سے پمپس نصب کرکے پانی کی فراہمی کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس کی لاگت 30 کروڑ روپے ہے، جس کی منطوری سندھ حکومت نے دے دی ہے،منصوبے کے ذریعے تقریباً 40ملین گیلن پانی کی فراہمی کویقینی بنایا جا سکے گا ،یہ منصوبہ رمضان کے دوسرے عشرے تک مکمل ہو گا۔
ایمزٹی وی(کراچی) الیکشن کمیشن نے 2 جون کو سندھ اسمبلی کی 2 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران تمام پولیس اسٹیشنز کو حساس قرار دے دیا گیا ہے۔ کراچی میں سندھ اسمبلی کی 2 نشستوں پی ایس 106 اورپی ایس 117 میں 2 جون کو ضمنی انتخاب ہورہے ہیں جس کے لیے الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے، جس کے مطابق ضمنی انتخاب کے دوران ضلع وسطی اور شرقی میں عام تعطیل ہوگی تاہم وفاق کے ماتحت ادارے، بینکس اورنجی دفاترمعمول کے مطابق کھلے ہوں گے۔ دونوں حلقوں میں قائم تمام پولنگ اسٹیشنزکے اندراورباہرپولیس کے علاوہ رینجرزکی بھی بھاری نفری تعینات ہوگی جب کہ ہنگامی صورت حال میں فوج کو تیاررہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لئے رینجرز اورپریزائیڈنگ افسران کو میجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کئے جائیں گے جو پولنگ کے عمل میں رخنہ ڈالنے اورامن وامان کی خرابی کے ذمہ داروں کو موقع پر ہی سزا دینے کے اہل ہوں گے۔ واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں پی ایس 106 اور پی ایس 117 سے ایم کیو ایم کے ڈاکٹر صغیر احمد اور افتخارعالم کامیاب ہوئے تھے تاہم دونوں افراد نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے سندھ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ایمزٹی وی(لیہ) چوبارہ کے علاقے انگورہ گوٹ فارم میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 6 دہہشت گرد ہلاک جب کہ 2 فرار ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ ملتان نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر لیہ کی تحصیل چوبارہ کے علاقے انگورہ گوٹ فارم میں کارروائی کی، سی ٹی ڈی اہلکاروں کو دیکھ کر وہاں موجود دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جس پر سی ٹی ڈی اہلکاروں نے بھی جوابی کارروائی کی، فائرنگ کے تبادلے میں 6 دہشت گرد ہلاک جبکہ 2 فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ سی ٹی حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔ ان کے قبضے سے خودکار اسلحہ اور دستی بم برآمد ہوئے ہیں، لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لیہ منتقل کردیا گیا ہے جب کہ فرار ہونے والوں کی گرفتاری کے لئے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
ایمزٹی وی(کراچی) سندھ کا 800 ارب روپے کے قریب نئے مالی سال کا بجٹ 10جون کو پیش کیے جانیکا امکان ہے اس سلسلے میں سندھ اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے گا۔
سیکریٹری سندھ اسمبلی کے مطابق تاحال سندھ اسمبلی کے اجلاس کے حوالے سے کوئی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے نئے مالی سال میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 730 ارب روپے کے قریب تجویز کیا ہے۔
اس حوالے سے نئے مالی سال کا بجٹ خسارے کا بجٹ ہوگا، محکمہ خزانہ نے نئے بجٹ میں محصولات کی مد میں15 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے، جبکہ صوبائی ترقیاتی پروگرام میں20 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے، امکان ہے کہ نئے مالی سال میں صوبائی ترقیاتی پروگرام200 ارب روپے سے زائد کا ہوگا، واضح رہے کہ رواں مالی سال میں ترقیاتی پروگرام کا حجم 198 ارب روپے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں10 فیصد اضافے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلہ وفاقی بجٹ پیش ہونے کے بعد کیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ نے خدمات پر سیلز ٹیکس کی مد میں آمدن 61 ارب روپے سے بڑھاکر 78 ارب روپے کرنے کی تجویزدی ہے، جبکہ ایکسائز ڈیوٹی سمیت صوبائی محصولات بھی بڑھا کر63 ارب روپے کرنے کی تجویز دی ہے۔
ایمزٹی وی(کراچی)چیئر مین نیب قمر زماں چودھری کی صدارت میں نیب کراچی کے افسروں کا اجلاس ہوا جس میں ڈی جی نیب نے کیسز کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ چیئرمین نیب نے ڈاکٹر عاصم‘ ایم ڈی اے اور نیشنل بینک کے مقدمات جلد نمٹانے کی ہدایات بھی دیدیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین، اسٹیل ملز، نیشنل بنک، ایم ڈی اے اور کراچی یونیورسٹی کے ریفرنسز میں کی جانے والی اب تک کی تحقیقات سے بھی چیئرمین نیب کو آگاہ کیا گیا۔ چیئر مین نیب نے ڈاکٹر عاصم حسین، ایم ڈی اے اور نیشنل بنک کے مقدمات میں جلد سے جلد فیصلہ کن نتائج دینے کی افسران کو ہدایت دی۔
چیئرمین نیب کو شرجیل میمن‘ محمد علی ملکانی کے کیسز کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب کو مفرور اور اشتہاری ملزمان کو گرفتار کرنے کی بھی خصوصی ہدایت دی۔ ملزمان کی گرفتاری اورانکی جائیداد کو سیل کرنے کے لئے ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک سے بھی مدد لینے کی ہدایت دی گئی۔
نیب ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ڈی جی نیب نے چیئرمین کو بتایا کہ2106 میں اب تک پچاس ریفرنس درج کئے ہیں۔ تین سو سے زائد انکوائریز پر تحقیقات کی جا رہی ہیں جبکہ ایک کروڑ سے زائد کی ریکوری کی گئی ہے
ایمزٹی وی (لاہور)لاہور کے جناح اسپتال میں پیرا میڈیکل اسٹاف نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی ریلی نکالی۔ احتجاج کے باعث مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق میڈیکل اسٹاف نے تنخواہوں میں پندرہ فیصد اضافے، سروس اسٹرکچر پر عملدرآمد، گریڈ چار سے سترہ تک کے ملازمین کو رسک الائونس دینے کا مطالبہ کیا۔ اس حوالے سے پیرامیڈیکس کا کہنا تھا کہ وعدوں کے باوجود ڈیلی ویجز اور ایڈہاک ملازمین کو مستقل نہیں کیا جا رہا۔ احتجاج کے باعث ہسپتال میں علاج معالجے کے لیے آنے والوں کر پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
ایمزٹی وی(پنجاب)پنجاب کے آئندہ مالی سال کی بجٹ دستاویزات منظرعام پر آگئیں۔ ہائر ایجوکیشن کیلئے 13ارب انچاس کروڑ، اسپیشل ایجوکیشن کیلئے90 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔ خواندگی کیلئے 2ارب 16 کروڑ روپے جبکہ واٹرسپلائی اور سینی ٹیشن کے لئے 14 ارب 95کروڑ روپے اور سوشل ویلفیئر کیلئے 61 کروڑ روپے کی رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ویمن ڈویلپمنٹ کیلئے 57 کروڑ پچاس لاکھ روپے، سڑکوں کیلئے89ارب 21 کروڑ روپے، اری گیشن کیلئے40 ارب67 کروڑ، 60 لاکھ روپے، توانائی کیلئے 18 ارب چالیس کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ بیرونی سرمائے سے چلنے والے پراجیکٹس کیلئے 30 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز، سپیشل پیکج برائے وزیراعلی کیلئے 30 ارب روپے، صاف پانی پروگرام کیلئے 30 ارب، لاہور رنگ روڈ جنوبی حصے کیلئے 10 ارب روپے، لیپ ٹاپس کیلئے6 ارب روپے اور اسکولوں میں سہولیات کی فراہمی کیلئے 6 ارب روپے، کینال روڈ لاہور کی توسیع کیلئے5 ارب روپے، کسان پیکج کیلئے50ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
اربن ڈویلپمنٹ کیلئے16ارب 86 کروڑ60 لاکھ روپے، زراعت کیلئے 12 ارب 21 کروڑ90 لاکھ روپے، ایمرجنسی سروسز کیلئے 2 ارب 18 کروڑ 50 لاکھ روپے، ٹورازم کیلئے ایک ارب سات کروڑ روپے، محکمہ ماحولیات کیلئے5 کروڑ80 لاکھ روپے، انفارمیشن اور کلچر کیلئے41 کروڑ40 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے