ایمزٹی وی (ایجوکیشن) گرینیچ یونیورسٹی کےطلباءاور اساتذہ پر مشتمل ایک گروپ دؤرہ جاپان کے لئے روانہ ہوگئےاس دورے کا مقصدتعلیمی،معلوماتی اورتفریحی مقام سے آگاہی حاصل کرناہےاس سلسلے میں گرینیچ یونیورسٹی کےطلباءنے جاپان کے معاشی اورثقافتی ترقی پر ایک کتابچہ بھی تیارکیاہے۔ یہ کتابچہ تمام کارپوریٹ سیکٹر،گرینیچ کے طلباء اور جاپان میں کثیر پیمانےپرتقسیم کیاجائے گا۔
علاوہ ازیں گرینیچ یونیورسٹی کےمعشیات کےطلباء نے ایک ثقافتی شو "چڑھتے سورج کی سرزمین" کا بھی یونیورسٹی کیمپس میں انعقاد کیا۔اس شو میں اعلٰی شخصیات،ملکی و غیر ملکی کارپوریٹ سربراہان نے شرکت کی۔ گرینیچ یونیورسٹی وہ واحد تعلیمی ادارہ ہےجس نے پہلی بار جاپان کا دورہ کیا۔
ایمز ٹی وی ﴿ایجوکیشن﴾ جامعہ کراچی کے سینٹر آف ایکسلینس ان میرین بائیولوجی اور یونیسکو کے تعاون سے سمندوروں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر غزالہ حفیظ رضوانی نے کہا کہ سمندر دنیا کا سب سے بڑا ایکو سسٹم ہے جو انسانی زندگی کی بقاء کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس کی وجہ سے زمین پر موجود پچاس فیصد آکسیجن حاصل ہوتی ہے جو موسم کی تغیر وتبدل میں اہم کردار اداکرتا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ماحولیاتی اور بحری آلودگی سے آبی حیات پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں،ہمارے سائنسدانوں کو سمندری حیات اور نباتات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرنے چاہیئے۔
ڈاکٹر غزالہ حفیظ رضوانی نے مزید کہا کہ پاکستان کا ساحل سمندر 1050 کلومیٹر طویل رقبہ پر پھیلاہوا ہے، 45 لاکھ سے زائد افراد ماہی گیری کے شعبہ سے منسلک ہیں ۔پاکستان کے سمندری حدود میں آلودگی کی سب سے بڑی وجہ جہازوں اور لانچوں سے بہنے والا تیل اورفیکٹریوں سے آنے والا سیوریج جو زہریلے کیمیکل سے آلودہ ہے،سمندری حیات کی تباہی کا سبب بنا ہوا ہے۔بغیر ٹریٹمنٹ کے سیوریج اور وسٹیج سمندر برد نہیں ہونا چاہیئے۔
ڈاکٹر پیرزادہ جمال صدیقی نے کہا کہ سمندر وں کو درپیش مسائل میں سب سے بڑا مسئلہ ماحولیاتی آلودگی ہے جس کا تدارک اورشعور وقت کی اہم ضرورت ہے۔سمندروں پر تحقیق کے لئے زیادہ ذرائع اور وسائل دستیاب نہیں ہیں جبکہ پاکستان میں صرف چار انسٹیٹوٹ ہیں جو سمندری حیاتیات اور نباتات پر تحقیق کررہے ہیں جبکہ بنگلہ دیش میں چھ اور بھارت میں 31 انسٹیٹوٹس ہیں جو سمندر پر تحقیق میں مصروف ہیں.
ایمز ٹی وی ﴿ایجوکیشن﴾ جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی کے اعلامیہ کے مطابق بی کام پرائیوٹ کے ضمنی امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ کا اعلان کردیا گیاہے۔ طلبہ اپنے امتحانی فارم 3900/= روپے فیس برائے سال اول / دوئم اور6900/= روپے فیس برائے سال اول ودوئم کے ساتھ 11 تا22 جون 2015 ء تک بینک کاؤنٹرز واقع سلورجوبلی گیٹ جامعہ کراچی پر جمع کراسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ایسے طلبہ جو 2008 ء یا اس سے قبل کی رجسٹریشن کے حامل ہیں انہیں امتحانی فیس کے علاوہ 3000/= روپے اضافی چارجز بھی جمع کرانے ہونگے۔
ایمز ٹی وی ﴿ایجوکیشن﴾ جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی کے اعلامیہ کے مطابق بی کام پرائیوٹ کی مارکس شیٹ جاری کردی گئی ہیں۔تمام طلباوطات کو ہدیات کی جاتی ہے کہ وہ اپنی مارکس شیٹ سلور جوبلی گیٹ پر واقع کاؤنٹر نمبر 01 سے حاصل کرلیں۔مارکس شیٹ کے حصول کے لئے طلبہ کو اپنے ہمراہ اصل ایڈمٹ کار ڈ اور رجسٹریشن کارڈ لازماً لانا ہوگا۔
ایمزٹی وی(ایجوکیشن) حکومت سندھ نے میڈیکل کالجز کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کے لئے پروفیسر مریم چھٹو کو مقرر کردیاجس کے بعد پروفیسر مریم چھٹو نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ کالجز میں بہتری لانے اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لئےخدمات سرانجام دیں گی اور یہاں کی تعلیمی معیار کو بلند کریں گی۔
واضح رہے اس سے قبل پروفیسر مریم چھٹو شہدادپور انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کی سربراہ رہ چکی ہیں۔