ایمز ٹی وی (پنجاب)سزائے موت پانے والے احمد علی عرف شیش ناگ اور غلام شبیر عرف فوجی عرف ڈاکٹر کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی سے تعلق رکھتے تھے۔صدر ممنون حسین نے احمد علی اور غلام شبیر کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دی تھیں جس کے بعد جیل حکام کو دو دن پہلے ڈیتھ وارنٹ موصول ہوئے۔ضلع جھنگ میں شور کورٹ سے تعلق رکھنے والے احمد کو 1998 میں تین افراد الطاف حسین، محمد ناصر اور محمد فیض کو قتل جبکہ محمد پرویز اور محمد صدیقی کو زخمی کرنے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔اسی طرح ضلع خانیوال کے غلام شبیر پر ڈی ایس پی انور خان اور ان کے ڈرائیور غلام مرتضی کو 4 اگست، 2000 میں قتل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔غلام کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد کے الزامات بھی ثابت ہوئے تھے۔غلام کو 21، جون، 2002 میں انسداد دہشت گردی کی ایک خصوصی عدالت نے سزا سنائی تھی، جسے بعد میں سپریم کورٹ نے بھی برقرار رکھا۔ملتان کی سینٹرل جیل میں پھانسیاں دیے جانے کے موقع پر جیل اور اطراف میں سخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔اس موقع پر فوجی دستے جیل کے باہر جبکہ ایلیٹ فورس کے اہلکار جیل کے اندر تعینات تھے۔سزائے موت پر پابندی ختم ہونے کے بعد سے اب تک نو مجرموں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔خیال رہے کہ ملک میں مزید 7791 قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں۔
ایمز ٹی وی(شیخوپورہ) موت کے ڈرسے بڑے بڑے دہشتگرد وں کی ٹانگیں کانپنا شروع ہوجاتی ہیں اور ایسے ہی ایک سزائے موت کے قیدی نے وقت سے پہلے خودکشی کرلی ۔ڈسٹرکٹ جیل میں سزائے موت کے قیدی نے گلے میں پھنداڈال کرخودکشی کرلی ۔ جیل ذرائع کے مطابق لیاقت علی کو قتل کے مقدمہ میں سزائے موت ہوئی تھی اور اُس کا تعلق نارنگ منڈی سے تھا۔