ایمزٹی وی(نیوز ڈیسک) حکام کے مطابق اغوا ہونے والے تمام افراد مسافر تھے اور انھیں اتوار اور پیر کی درمیانی شب کو اغوا کیا گیا قلعہ سیف اللہ میں انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مغویوں میں سے پانچ افراد کوئٹہ سے ایک مسافر بس میں ژوب جا رہے تھےمسافر بس قلعہ سیف اللہ کے علاقے تنگہ میں ایک ہوٹل پر رکی تو نامعلوم مسلح افراد وہاں ایک گاڑی میں آئے۔
مسلح افراد مسافروں میں سے پانچ افراد کو یرغمال بنا کر نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔
اغوا ہونے والے دیگر چار افراد ایک کار میں سوار تھے جو اسلام آباد سے کوئٹہ آ رہے تھے۔
اغوا ہونے والے افراد کا تعلق بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب سے ہے۔ مغویوں میں ایک طالب علم کے علاوہ سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں تاحال ان افراد کے اغوا کے محرکات معلوم نہیں ہو سکے اور نہ ہی کسی نے ان کے اغوا کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
رواں سال کے دوران بلوچستان میں یہ اغوا کا پہلا بڑا واقعہ ہے جبکہ چند روز قبل ضلع چاغی کے علاقے دالبندین سے ایک سکھ تاجر کو اغوا کرنے کے علاوہ کوئٹہ شہر سے بھی ایک شخص کو اغوا کیا گیا گذشتہ سال دسمبر میں ضلع نصیر آباد سے دو مختلف واقعات میں پانچ افراد کو اغوا کیا گیا جن میں تین تبلیغی جماعت کے ارکان بھی شامل تھے جو دو روز قبل بازیاب ہوئے دسمبر کے اوائل میں کوئٹہ شہر سے ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر کو بھی اغوا کیا گیا تھا اور ان کی تاحال بازیابی ممکن نہیں ہو سکی۔
بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ ان افراد کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔
ایمزٹی وی (نیوز ڈیسک) اقوامِ متحدہ نے لبنان کی جانب سے شام میں جاری خانہ جنگی سے فرار ہو کر لبنان میں پناہ لینے والے شامی شہریوں کے داخلے کو مزید سخت کرنے کی غرض سے نئی پابندیاں عائد کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اقوامِ متحدہ کا ادارہ چاہتا ہے کہ لبنان کی حکومت ’سب سے غیر محفوظ مہاجرین‘ کی لبنان تک رسائی کے حوالے سے وضاحت کرے۔
اس سے قبل لبنان اور شام کے درمیان سفر پر کوئی خاص پابندی نہیں تھی لیکن اب لبنان میں داخل ہونے کے لیے شامی شہریوں کو ویزا لینا پڑے گا۔
شام میں جاری خانہ جنگی کی وجہ سے لبنان میں دس لاکھ سے زائد شامی شہریوں نے پناہ حاصل کر رکھی ہے تاہم اب ایک سینئیر وزیر کا کہنا ہے کہ لبنان میں ’مزید شامیوں کو پناہ دینے کی گنجائش نہیں ہے لبنان کے وزیرِ داخلہ نوہاد مشنوک نے پیر کو نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’ ہمارے پاس پہلے ہی بہت زیادہ پناہ گزین ہیں اور مزید پناہ گزینوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے کئی پناہ گزینوں کو کیچڑ اور برف سے اٹے ہوئے عارضی خیموں یا کیمپوں میں رہنا پڑتا ہے۔
خیال رہے کہ لبنان نے شام میں جاری خانہ جنگی سے فرار ہو کر لبنان میں پناہ لینے والے شامی شہریوں کے داخلے کو مزید سخت کرنے کے لیے پیر کو نئی پابندیاں عائد کی تھیں۔
ایمزٹی وی (نیوز ڈیسک) ایئرایشیا کے طیارے کی تباہی کی باز گشت ابھی فضاؤں میں ہی موجود ہے کہ ایک اور طیارہ عین پرواز کے وقت تکنیکی خرابی کا شکار ہوکر بند ہوگیا اور ایک بڑے حادثے سے بچ گیا ایئر ایشیا کی فلائٹ 7633 سورابایا سے بینڈنگ پرواز بھرنے کی سب تیاری مکمل کرچکی تھی کہ اچانک ایک زوردار آواز کے ساتھ طیارے کا انجن بند ہوگیا جس نے تمام مسافروں کو خوفزدہ کردیا۔ ایئر ایشیا کے حکام نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ طیارے کا انجن خراب نہیں ہوا تھا بلکہ انجن کو اسٹارٹ کرنے والا پاور یونٹ بند ہوگیا تھا جسے درست کرکے پرواز کو روانہ کردیا گیا اور وہ اپنی منزل مقصود پر بحفاظت اتر بھی گئی۔
واضح رہے کہ 28 دسمبر کو ایئرایشیا کی پرواز کیو زیڈ 8501 عملے سمیت 162 افراد کو لے کر انڈونیشیا سے سنگاپورجارہی تھی کہ سمندر میں گر کر تباہ ہوگئی جس کے بیشترمسافروں کی لاشیں اب تک نہیں مل سکی اور ان کی تلاش کا کام جاری ہے۔
ایمزٹی وی (کراچی) رینجرز نے مختلف علاقوں میں کارروائی کرکے 7 ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا ترجمان رینجرز کے مطابق کارروائیاں گلشن غازی، گلستان کالونی، میٹروول اور مجاہد کالونی کے علاقوں میں کی گئیں جن میں 7 ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اور انہیں تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
ایمزٹی وی (کھیل) ٹیکسٹائل سیکٹر کے بھارت سے بڑے پیمانے پر روئی درآمد کرنے کی اطلاعات نے گزشتہ ہفتے مقامی کاٹن مارکیٹس کو متاثر کیا جس کے نتیجے میں روئی کی قیمتیں گر گئیں اس سے پچھلے ہفتے روئی کی قیمتوں میں کسی قدر اضافے کے بعد جنرز کو امید تھی کہ یہ سلسلہ آگے بھی چلے گا تاہم ایسا نہ ہو سکا، گزشتہ ہفتے روئی کی قیمتیں 100 روپے کی کمی سے 5200 روپے فی من تک محدود رہیں تاہم کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ 50 روپے کے اضافے سے 4900 روپے فی من تک پہنچ گئے۔ ذرائع کے مطابق سردی بڑھنے کے باعث پنجاب کے کاٹن بیلٹ میں دھند کی وجہ سے پھٹی کی رسد بڑھی مگر دیگر علاقوں میں کمی ہوئی اور مارکیٹ میں ملا جلا رجحان رہا، پھٹی کی قیمتیں1600 سے2750 روپے فی 40 کلوگرام تک رہیں، ٹیکسٹائل واسپننگ ملز اور نجی برآمدکنندگان نے مقامی مارکیٹ سے محتاط انداز میں خریداری کی جب کہ عالمی سطح پر کرسمس اور نئے سال کی تعطیلات کے باعث روئی کی خریداری سرگرمیاں سست روئی کا شکار رہیں اور قیمتیں بھی نیچے کی طرف آگئیں۔