پیر, 25 نومبر 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46

ایمزٹی وی( اسلام آباد) پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ داعش کا اثر و رسوخ روز بروز بڑھتا جارہا ہے اور داعش پاکستان کے لئے حقیقی اور مسلسل بڑھتا ہوا خطرہ ہے جب کہ سیکیورٹی کے حوالے سے صوبہ بلوچستان کی صورتحال زیادہ مخدوش ہےپاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سال 2014 میں پاکستان میں دہشت گردوں نے 1200 کے قریب حملے کئے جس میں 1723 افراد جاں بحق جب کہ 3143 زخمی ہوئے جب کہ 2013 کے مقابلے میں 2014 میں دہشت گردی کے واقعات میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر 436 کے قریب حملے کئے گئے اور 217 حملوں میں عام شہریوں کو نشانا بنایا گیا جب کہ دیگر واقعات میں سرکاری ادارے،سرکاری تنصیبات، عبادت گاہوں اور اسکولوں کو نشانا بنایا گیا۔

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) شام اور عراق میں داعش کے خلاف برسرپیکار کرد جنگجوؤں نے ترک سرحد سے متصل علاقے میں داعش کو پسپا کرکے بیشتر حصے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

ترک کی سرحد سے متصل شام کے اہم قصبے کوبانی میں گزشتہ 4 ماہ سے داعش کے خلاف برسر پیکار کرد جنگجوؤں نے عراقی پیش مرگا فورسز کے ہمراہ شدید مزاحمت کرتے ہوئے داعش کو پسپا کردیا ہے، جس کے بعد کوبانی کے 80 فیصد علاقے کو دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے چھڑا لیا گیا ہے، تاہم  کوبانی کے دو مشرقی اضلاع پر دولت اسلامیہ کا اب بھی قبضہ ہے۔

واضح رہے کہ کوبانی میں لڑائی کے دوران ہزاروں افراد ہلاک جبکہ 2 لاکھ سے زائد افراد ترکی میں پناہ گزین ہونے پر مجبور ہوئے تھے ۔

ایمز ٹی وی( اسلام آباد) تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام 31 ویں عالمی میلادکانفرنس سے بذریعہ ویڈیو لنک ڈاکٹر طاہر القادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ جہاد اور فساد کے درمیان تمیز کرنے کا وقت آگیا اور یہ بے گناہوں کی جانیں لینے والے جہنم کا ایندھن بنیں گے۔ مدارس، کالجز اور یونیورسٹیوں کا نصاب عصری ضرورت کے مطابق تبدیل کیا جائے کیونکہ اس میں غیر مسلموں کے حقوق، انسانیت سے محبت اور دہشتگردی نے نفرت کا کوئی باب شامل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاﺅن کے خون پر کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔ اس خون کا حساب لے کر دم لیں گے، صحت یاب ہوکر جلد پاکستان میں اپنے عوام اور کارکنوں کے درمیان ہوں گا اور انقلاب کا سفر دوبارہ شروع کروں گا۔

ایمز ٹی وی ( اسلام آباد )  قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کے زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف بھی موجود تھے۔قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پاکستان تحریک انصاف کے اراکین گیر حاضر رہے آئین میں ترمیم کے لیے 342 رکنی ایوان میں 228 ارکان کی حمایت کی ضرورت تھی جبکہ ایوان میں 247 اراکین موجود تھے۔ایوان میں 190 اراکین کا تعلق حکومتی جماعت مسلم لیگ (ن) سے ہے جبکہ اسکے علاوہ پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور دیگر جماعتیں شامل ہیں۔قومی اسمبلی میں مجموعی طور پر تین شقوں کی منظوری لی گئی۔جس میں دہشت گردی کی تعریف، فوجی عدالتوں کے قیام اور ان عدالتوں کی مدت کے تعین کی شقیں شامل تھیں۔قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد یہ ترمیم سینٹ سے منظور کی جائے گی جس کے بعد اس پر صدر پاکستان دستخط کریں گے اور یہ ترمیم ملک میں لاگو ہو جائی گی۔

ایمز ٹی وی (سندھ) سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف  زرداری کی دعوت پر پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما مخدوم امین فہیم ان سےملاقات کے لیے بلاول ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے پارٹی کے شریک چیرمین سے ملاقات کے دوران کئی شکایتیں کر ڈالی، اس موقع پر امین فہیم نے کہا کہ پارٹی امور میں ان سے کسی قسم کی کوئی مشاورت نہیں کی جاتی اور زیادہ تر فیصلے ان کی مشاورت کے بنا ہی کیے جاتے ہیں۔ امین فہیم نے  سابق صدر کو آگاہ کیا کہ سندھ میں ترقیاتی امور میں بھی انہیں نظر انداز کیا جارہا ہے جب کہ صوبے کے بعض وزرا کرپشن کے ریکارڈ بنا رہے ہیں۔ سابق صدر آصف  زرداری سے ملاقات کے موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ  کو بھی بلایا گیا جبکہ اس موقع پر شیری رحمان، شرجیل میمن، منظور وسان اور امین فہیم کے صاحبزادے مخدوم جمیل الزماں بھی موجود تھے جنہوں نے بطور وزیر اختیارات نہ ملنے پر سابق صدر سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) اجلاس کی صدارت اسپیکر ایاز صادق کر رہے تھے جبکہ وزیر اعظ، نواز شریف بھی اجلاس میں موجود تھے۔آئین میں ترمیم کے لیے پیش کی گئی تحریک کے لیے کے لیے 245 ارکان نے حمایت کی۔قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ارکان موجود نہیں تھے اس لیے ان کی جانب سے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا گیا۔21 ویں ترمیم کے لیے شق وار منظوری لی گئی جس میں کسی بھی رکن نے مخالفت نہیں۔واضح رہے کہ آئیں میں ترمیم کے لیے 342 رکنی ایوان میں 228 ارکان کی حمایت کی ضرورت تھی جبکہ ایوان میں 245 اراکین موجود تھے۔ایوان میں 179 اراکین کا تعلق حکومتی جماعت مسلم لیگ (ن) سے ہے جبکہ اسکے علاوہ پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور دیگر جماعتیں شامل ہیں۔اجلاس کے آغاز میں پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید کا خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کے خاتمے پر متفق ہیں، طالب علم مدرسے کا ہو یا کالج کا، دین کے خلاف بات نہیں کر سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بے دردی سے لوگوں کو قتل کیا جا رہا ہے، دہشت گرد اسلام کا چہرہ مسخ کر رہے ہیں، فوجی عدالتوں کا کڑوا گھونٹ دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے پیا جارہاہے۔ان کا کہنا تھا کہ آرمی ایکٹ مذہب کے خلاف نہیں ہے، آئین میں واضح ہے کہ اسلام ہی ہمارا دین ہے، آرمی ایکٹ دین اوراسلام کواستعمال کرنےوالےدہشت گردوں کےخلاف استعمال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یقین ہےکہ فوجی عدالتیں آئین کی پاسداری کریں گی، دہشت گردمدرسےکاہویاگرامراسکول کا،کسی سےرعایت نہیں ہونی چاہیے، دہشت گردوں کےخلاف کارروائی میں کوئی تفریق نہیں ہونی چاہیے،کچھ فیصلے وقت کےساتھ کیے جاتےہیں، دین کےاحکامات کےخلاف کوئی قانون پاس کرنےکاسوچنابھی گناہ ہے۔

 ایمز ٹی وی (اسلام آباد) کئی دن میڈیا میں خبروں کی زینت بننے کے بعد بالاآخرپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے خاتون اینکر سے شادی کا اعتراف کرلیااور کہاکہ وہ کچھ نہیں چھپائیں گے ، ۔ عمران خان نے کہاکہ وہ شادی کرچکے ہیں ، پاکستان جاکر قوم کواچھی خبر سنائیں گے ۔ کئی دن سے عمران خان اور ریحام خان کی شادی سے متعلق خبریں منظر عام پرآنا شروع ہوگئی تھیں اوربالآخر عمران خان خود بھی تصدیق کرچکے ہیں  ،برطانوی اخبار’ڈیلی میل‘ نے دعویٰ کیاکہ عمران خان کی طرف سے واضح موقف سامنے نہ آنے پر ریحام خان بے چین تھیں لیکن عمران خان مناسب وقت اور اپنے بچوں کو اعتماد میں لینے کے خواہاں تھے ۔کہاجارہاہے کہ آج  شام چار بجے طلب کی گئی پریس کانفرنس میں عمران ، ریحام خان سے شادی کاباضابطہ اعلان کریں گے ۔

ایمز ٹی وی ( بلوچستان ) پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں حکام کے مطابق ضلع قلعہ سیف اللہ سے دو مختلف واقعات میں نو افراد کو اغوا کر لیا گیا ہے۔اغوا ہونے والے تمام افراد مسافر تھے اور انھیں اتوار اور پیر کی درمیانی شب کو اغوا کیا گیا۔

 مغویوں میں سے پانچ افراد کوئٹہ سے ایک مسافر بس میں ژوب جا رہے تھے۔ مسافر بس قلعہ سیف اللہ کے علاقے تنگہ میں ایک ہوٹل پر رکی تو نامعلوم مسلح افراد وہاں ایک گاڑی میں آئے۔مسلح افراد مسافروں میں سے پانچ افراد کو یرغمال بنا کر نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔اغوا ہونے والے دیگر چار افراد ایک کار میں سوار تھے جو اسلام آباد سے کوئٹہ آ رہے تھے۔اغوا ہونے والے افراد کا تعلق بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب سے ہے۔ مغویوں میں ایک طالب علم کے علاوہ سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں۔

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) بحریہ ٹاؤن انتظامیہ نے وفاقی دارالحکومت میں قائم لال مسجد سمیت کسی بھی مذہبی یا سیاسی جماعت سے تعلقات یا منسلک ہونے کی تردید کردی ہے۔بحریہ ٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں ترجمان ندا ظہور کا کہنا ہے کہ 2007 میں ہونے والے آپریشن کے بعد لال مسجد کو شدید نقصان پہنچا تھا، جس کے بعد بحریہ ٹاؤن نے مسجد کی تعمیر اور بحالی کا بیڑہ اٹھایا تھا۔'بحالی کے عمل کے دوران مسجد کےواجب الادا یو ٹیلیٹی بلز بھی بحریہ ٹاؤن کی جانب سے ہی ادا کیے گئے تاکہ مسجد کو بنیادی سہولیات ملتی رہیں'۔

ندا ظہور کے مطابق 'مساجد اللہ کا گھر ہں اور ہم دیگر مساجد کی تعمیر و مرمت کا کام بھی جاری رکھیں گے، تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ بحریہ ٹاؤن کسی مذہبی یا سیاسی گروپ سے منسلک ہے'۔واضح رہے کہ 4 جنوری کو ڈان اخبار میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق ملک کے ایک اہم انٹیلی جنس ادارے کی جانب سے وزارت داخلہ کو ارسال کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ " لال مسجد مافیا" کے عسکریت پسند گروپس اور قبضہ گروپس کے ساتھ روابط ہیں، جبکہ لال مسجد آپریشن کے بعد منتشر ہونے والی غازی فورس نامی عسکریت پسند گروپ کو بھی دوبارہ منظم کیا جارہا ہے۔رپورٹ میں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض اور سابق رکن قومی اسمبلی شاہ عبدالعزیز کا ذکر بھی متنازع خطیب کے "ہمدردان" کے طور پر کیا گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 'ملک ریاض مولانا عبدالعزیز کے مدارس کے یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگیوں کی شکل میں مالی امداد کرتے ہیں جبکہ انہوں نے متنازع خطیب کو بحریہ ٹاﺅن میں ایک مسجد تعمیر کرنے میں معاونت کی جس کا نام بعد میں جامعہ حفصہ رکھا گیا'۔ڈان نے ان الزامات پر ملک ریاض کے ترجمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر وہ دستیاب نہیں ہوسکے تھے۔

ایمز ٹی وی ( میاں چنوں ) میاں چنوں کے نواحی گاؤں 51/15 ایل میں شادی کی تقریب میں کھانا کھا کر سونے والے 6 افراد پراسرار طور پر صبح مردہ پائے گئے جن میں دولہا بھی شامل ہے جب کہ مرنے والوں میں ایک بچی، 2 خواتین اور 2 مرد بھی شامل ہیں۔ ابتدائی اطلاع کے مطابق ریسکیو ٹیمیں اطلاع ملنے پرشادی کے گھر پر پہنچ گئیں جہاں مرنے والے 6 افراد کے منہ سے جھاگ نکل رہے تھے تاہم دولہا سمیت اس کے 6 قریبی رشتہ داروں کی ہلاکت کی وجہ جاننے کے لئے پولیس کی جانب سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔