Monday, 14 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)کامیڈی فلموں کے شوقین افراد کےلئے تیار کردہ کرائم سے بھرپور امریکن فلم ’گوئنگ ان اسٹائل‘ کا نیا ٹریلر جاری کردیا گیا ہے۔ زیچ بریف کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم کی کہانی 3 ایسے دوستوں کے گرد گھوم رہی ہے، جو اپنے پیاروں کی زندگی بہتر بنانے کیلئے ایک بینک لوٹنے کا ارادہ کرتے ہیں۔

فلم کی کاسٹ میں معروف ہالی ووڈ اداکار مورگن فری مین کے علاوہ مائیکل کین،ایلن آرکن،جوئے کنگ،میٹ ڈیلن،این مارگریت اور دیگر اداکار شامل ہیں۔ ڈونلڈ ڈی لائن کی پروڈیو س کردہ یہ فلم وارنر برادرز کے بینر تلے7 اپریل کو سینما گھروں کی زینت بنے گی۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (اسپورٹس) آئی پی ایل 2017 کیلیے کسی بھی ٹیم کی جانب سے منتخب نہ کیے جانے پر عرفان پٹھان کو سخت ٹھیس پہنچی ہے جس کا اظہار انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے مداحوں کے نام جذباتی خط میں کیا ہے۔آل رﺅانڈر نے خط میں لکھا ہے کہ 2010 میں کمر میں 5 فریکچرز کے بعد ڈاکٹرز نے کہا کہ اب شاید تم کبھی دوبارہ کرکٹ نہیں کھیل سکو گے اور تمھارے دیرینہ خواب شاید ادھورے رہیں گے جس پر میں نے کہا کہ ہر طرح کا درد برداشت کرنے کی ہمت ہے لیکن اپنے ملک کےلئے کرکٹ نہ کھیل پانے کا دکھ نہیں سہہ سکتا۔
اس کے بعد سخت محنت کرتے ہوئے نہ صرف میں دوبارہ کرکٹ کھیلنے کے قابل ہوا بلکہ بھارتی ٹیم میں جگہ بنانے میں بھی کامیاب رہا۔ اپنے کیریئر اور زندگی میں بہت سی مشکلات کا سامنا کیا ہے لیکن کبھی ہار نہیں مانی۔ یہی میری خاصیت ہے جو ہمیشہ میرے ساتھ رہے گی۔ اِس وقت بھی مجھے ایک چیلنج درپیش ہے اور میں آپ کی دعاﺅں اور نیک خواہشات کے ساتھ ایک بار پھر سرخرو ٹھہروں گا۔ اپنے مداحواں کا شکر گزار ہوں جو اب تک مجھے سپورٹ کر رہے ہیں۔گجرات سے تعلق رکھنے والے آل راﺅنڈر آئی پی ایل کے کئی ایڈیشنز میں مختلف ٹیموں کی نمائندگی کر چکے ہیں لیکن 2017 کی نیلامی میں انہیں کسی ٹیم کی جانب سے منتخب نہیں کیا گیا۔
گزشتہ سیزن میں انجریز کے سبب وہ زیادہ تر میچز نہیں کھیل پائے تھے لیکن انہوں نے سید مصطفی علی ٹرافی میں 6.28 کی اوسط سے 5 وکٹیں حاصل کیں۔ آئی پی ایل کی نیلامی میں 50 لاکھ کی بنیادی قیمت پر عرفان پٹھان کو منتخب کیا جا سکتا تھا لیکن ان کی پے در پے انجریز اور ڈومیسٹک کرکٹ میں غیریقینی فارم کی وجہ سے فرنچائزز نے ان کے انتخاب سے گریز کیا۔ 32 سالہ عرفان پٹھان اب بھی ہار ماننے کو تیار نہیں ہیں اور ایک بار پھر کم بیک کیلیے پرعزم ہیں۔
 

 

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) سام سنگ نے اپنے ری فربشڈ گیلکسی نوٹ 7 اسمارٹ فون غریب اور ترقی پذیر ملکوں میں رواں برس سے فروخت کے لئے پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سام سنگ نے ری فربشڈ گیلکسی نوٹ 7 اسمارٹ فون غریب اور ترقی پذیر ملکوں میں رواں برس جون سے فروخت کے لئے پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد سام سنگ کے خسارے کا ازالہ کرنا ہے کیونکہ گزشتہ برس لانچ ہونے والے گیلکسی نوٹ 7 اسمارٹ فونز میں آگ لگنے اور بیٹری پھٹنے کے کئی واقعات کے بعد سام سنگ نے دنیا بھر سے یہ تمام اسمارٹ فونز واپس منگوا لیے تھے جن کی تعداد تقریباً 25 لاکھ بتائی جاتی ہے۔

محتاط تحقیق کے مطابق سام سنگ نوٹ 7 کی بیٹری میں خرابی تھی جو زیادہ چارج ہونے پر دھماکے سے پھٹ جاتی تھی یا پھر آگ پکڑ لیتی تھی، اندازہ ہے کہ ان موبائل فونز کی چیکنگ کے دوران 2 لاکھ کے لگ بھگ نوٹ 7 اسمارٹ فونز تباہ کیے گئے لیکن سام سنگ کے پاس اب بھی ایسے 23 لاکھ سے زیادہ اسمارٹ فونز موجود ہیں جنہیں مناسب داموں ٹھکانے لگانے کےلیے ری فربش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ری فربشڈ گیلکسی نوٹ 7 میں پرانی اور طاقتور 3500 ایم اے ایچ بیٹری کی جگہ قدرے کمزور 3000 ایم اے ایچ بیٹری لگائی گئی ہے جس سے اسمارٹ فون چارج رہنے کا دورانیہ ضرور کم ہوجائے گا لیکن فون کے پھٹنے یا آگ پکڑنے کا خطرہ نہیں رہے گا۔ اس کے علاوہ فون کے باقی تمام فیچرز تقریباً ویسے کے ویسے ہی رہنے دیئے گئے ہیں۔ اگرچہ یہ بھی طے ہوچکا ہے کہ مذکورہ ری فربشڈ گیلکسی نوٹ 7 اسمارٹ فونز کو پاکستان جیسے غریب اور ترقی پذیر ممالک میں فروخت کیا جائے گا لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ان کی قیمت کتنی ہوگی۔ اگر ہم اسمارٹ فونز کی مارکیٹ کا جائزہ لیں تو مقامی طور پر ری فربشڈ اسمارٹ فونز کی قیمت نئے کے مقابلے میں تقریباً آدھی یا اس سے بھی کم ہوتی ہے جبکہ ان کی کوئی وارنٹی بھی نہیں ہوتی۔

اس کے برعکس اگر کوئی کمپنی اپنے ہی پرانے اسمارٹ فونز ری فربش کرکے خود ہی فروخت کرتی ہے تو وہ مناسب مدت کی وارنٹی بھی دیتی ہے لیکن ایسی صورت میں ان کی قیمت نئے کے مقابلے میں 30 سے 40 فیصد تک کم ہوتی ہے۔ ان معلومات کی روشنی میں کہا جاسکتا ہے کہ ری فربشڈ گیلکسی نوٹ 7 اسمارٹ فون کی ممکنہ قیمت 50 ہزار سے 60 ہزار روپے تک ہوسکتی ہے لیکن یہ بھی ایک اندازہ ہے جسے حتمی نہیں سمجھنا چاہئے۔


 
 


 

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) سابق قومی کپتان اورپشاور زلمی کی نمائندگی کرنے والے محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ مجھے پروفیسرکیوں کہا جاتا ہے مجھے بھی معلوم نہیں۔میں بغیر سوچے سمجھے کچھ نہیں کہتاشاید اس لیے مجھے پروفیسر کہا جاتا ہے ۔ اپنی فٹنس پر کام کررہا ہوں2019ءکے ورلڈکپ میں ٹیم کاحصہ ہونا میرے لیے اعزاز کی بات ہوگی۔ اپنے لوگوں کے سامنے کھیلنے کا سب کو انتظار تھا۔ ان خیالات کا اظہار محمد حفیظ نے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ایلیٹ کے فاتحانہ انداز کے بارے سوال کے جواب میں محمد حفیظ کاکہنا تھا کہ جشن منانا ہر کسی کا اپنا طریقہ ہوتا ہے اور میرا بھی اپنا طریقہ ہے۔
محمد حفیظ نے برائن لارا کے علاوہ کرس گیل کو بالنگ کے لیے مشکل ترین بلے باز قرار دیتے ہوئے کہا کہ بائیں ہاتھ کے بلے بازوں کے خلاف ان کی بہترین بالنگ کی وجہ نفسیاتی حربہ ہے۔لاہور میں پی ایس ایل کے فائنل کے حوالے سے محمد حفیظ پرجوش ہیں اور کہتے ہیں اپنے لوگوں کے سامنے کھیلنے کا سب کو انتظار تھا۔محمد حفیظ نے کہا کہ مجھے کوئی اندازہ نہیں ہے کہ لوگ مجھے پروفیسر کیوں کہتے ہیں اور یہ سوال کئی مرتبہ مجھ سے پوچھا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سوال کے جواب میں ہر وقت یہی کہتا ہوں کہ جو میں جانتا ہوں وہ صرف یہی ہے کہ میں سوچے بغیر بات نہیں کرتا ہوں۔قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ یہ ایک ایسا لفظ ہے جو میرے ساتھ جڑا ہوا ہے جو مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔ٹیم کے دوبارہ کپتان بننے کی خواہش پر پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نمائندگی کرنا بڑی عزت ہوتی ہے اس کے بعد اس سطح پر جانے کو سوچاجاتا ہے اب ان چیزوں کا وقت نکل چکا ہے۔
میزبان کی جانب سے بغیر کسی ڈرامے کے کپتانی چھوڑنے کا کہنے پر ان کا کہنا تھا کہ آخرکسی نے تو اعتراف کیا۔انھوں نے کہا کہ وہ ورلڈکپ 2019 کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی فٹنس پر کام کررہا ہوں اور اس کا حصہ ہونا میرے لیے اعزاز کی بات ہوگی لیکن پیش گوئی نہیں کی جاسکتی۔
محمد حفیظ کا کہنا ہے جو آﺅٹ کرتا ہے وہ مشکل بالر ہوتا ہے لیکن ڈیل اسٹین کے علاوہ آسٹریلیا کے سابق فاسٹ بالر گلین مک گرا اورشان پولاک انھی بالرز میں سے ہیں۔پاکستان کے سابق فاسٹ بالرشعیب اختر کو مشکل قومی بالر قرار دیتے ہوئے وسیم اکرم اور وقار یونس کے ساتھ نہ کھیلنے کو ایک کمی سے تعبیر کیا۔واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے دوسرے ایڈیشن میں محمد حفیظ پشاورزلمی کی نمائندگی کررہے ہیں ۔

 

 

ایمز ٹی وی (صحت /کراچی ) سول اسپتال کراچی کے پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز نےبدھ کو تیسرے روز بھی وظائف نہ بڑھانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور شعبہ حادثات کے سوا اوپی ڈی اور آپریشن تھیٹر سمیت تمام شعبہ جات کا بائیکاٹ کیاجس کے باعث مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑااور آپریشن بھی متاثر ہوئے۔ مظاہرین نے سول اسپتال کراچی کے ٹراما سینٹر سے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز تک احتجاجی ریلی نکالی اور یونیورسٹی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

 

انہوں نے بینرز اورپلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے ۔ اس موقع پر انتظامیہ کے خلاف زبردست نعرے بازی بھی کی گئی ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے سمری کی منظوری کے باوجود وظائف میں اضافہ نہ کرنا افسوس ناک ہے جس پرہڑتال کر رہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں مقرر کردہ وظیفہ 65ہزار روپے ہی دیئے جائیں ۔

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)تھرل سے بھرپور فلموں کے دیوانوں کیلئے خوشخبری یہ ہے کہ امریکن تھرلر فلم ’دی اسائنمنٹ‘ کا نیا ٹریلر جاری کردیا گیا ہے۔

والٹر ہِل کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم کی کہانی ایک ایسے پیشہ ور قاتل کے گرد گھوم رہی ہے، جو اپنی جنس کی تبدیلی کے بعد انتقام لینے کیلئے بے چین ہوتا ہے۔

فلم کی کاسٹ میں مچل روڈریگویز،سگورنے ویور،ٹونی شیلہوب،اینتھونی لاپگلیا،ٹیری چین اور پال میک گلین سمیت دیگر اداکار شامل ہیں۔

سیڈ بین سیڈ کی پروڈیوس کردہ یہ سنسنی خیز مناظر سے بھرپور فلم 3مارچ کو سینما گھروں کی زینت بنے گی۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ثناءمیر کا کہنا ہے کہ میں نے ون ڈے ٹیم کی قیادت چھوڑنے سے متعلق ابھی کوئی اعلان نہیں کیا۔

تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قومی ویمن ٹیم ورلڈ کپ میں اپنی عمدہ کارکردگی دکھائے گی۔بھارت سے ہار جانا کھیل کا حصہ ہے،اس ایک میچ کے علاوہ باقی میچز میں ٹیم کی پرفارمنس بھی دیکھیں ۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد صرف ورلڈ کپ کے لئے کوالیفائی کرنا تھا۔

 

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعیدشیخ کا نعیم بخاری سے مکالمہ ہوا اور جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ” آج میری طبیعت ٹھیک نہیں اس لئے زیادہ تنگ نہیں کرنا“۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت میں نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرے وزیراعظم نے ایمانداری کا مظاہرہ نہیں کیا،وزیر اعظم نے موزیک فونسیکاکو قانونی نوٹس نہیں بھجوایا،گیلانی کیس کی طرح میں بھی عدالت سے ڈکلیریشن مانگ رہا ہوں۔
عیم بخاری کا کہنا تھا کہ سالہا سال تک قطری مراسم کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا،کیا ایسا شخص وزیر اعظم ہو سکتا ہے؟جس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ آج میری طبیعت ٹھیک نہیں زیادہ تنگ نہیں کرنا۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت ہورہی ہے اور امکان ہے کہ آج کیس کا فیصلہ سنا دیاجائے گا۔

 

 

ایمز ٹی وی(لاہور) لاہور کے پوش علاقے ڈیفنس میں پر اسرار دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد کے شہید ہونے کی اطلاع ہےجبکہ متعدد زخمی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس زیڈ بلاک کی مارکیٹ میں زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 3افراد شہیداو ر متعدد زخمی ہو گئے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال روانہ کر دیا گیا ہے ۔ دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے حادثہ کی جانب روان ہو گئے ہیں ۔
دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور پولیس کی مزید نفری طلب کر لی گئی ہے جبکہ سرچ آپریشن کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے ۔ دھماکے میں شہید ہونے والے شخص کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی اور دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاناما لیکس کی سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میں اتنا اسکول و کالج نہیں گیا جتنا عدالت میں پیش ہوتا رہا ہوں ،سب سے زیادہ سوال جسٹس عظمت سعید نے کیے اس لیے ان کا دل زخمی ہو گیا ۔اس بات پر جسٹس عظمت نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ تھوڑی سنجیدگی اختیار کریں تاکہ آگے بڑھیں ۔
تفصیل کے مطابق سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کیس کی سماعت کے دوران شیخ رشید نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اہم فیصلوں کے لیے اللہ ہی لوگوں کا انتخاب کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ انصاف کی اکیڈمی میں ایک دن بھی ناغہ نہیں کیا ،میں اتنا اسکول و کالج نہیں گیا جتنا عدالت میں پیش ہوتا رہا ہوں ۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے شریف خاندان سے 371سوالات کیے ،جواب نہیں دیا گیا ،سب سے زیادہ سوالات جسٹس عظمت سعید نے کیے ،اس لیے ان کا دل زخمی ہو گیا ۔اس بات پر جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ کیا جسٹس عظمت سعید کا دل جواب نہ آنے سے زخمی ہوا ؟۔شیخ رشید کی بات پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ تھوڑی سنجیدگی اختیار کریں تاکہ آگے بڑھیں جس پر شیخ رشید نے کہا کہ میں سنجیدگی سے بات کر رہا ہوں ۔