Wednesday, 20 November 2024

ایمزٹی وی(بزنس)چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ سندھ کے مختلف شہروں میں پیدا ہونے والی روئی کا معیار بہت بہتر ہونے اور پاکستان میں روئی کی قیمتیں توقعات سے کم ہونے کے باعث بھارت کی ٹیکسٹائل ملز مالکان پاکستان سے بڑے پیمانے پر روئی خریداری میں دلچسپی لے رہے ہیں جبکہ اطلاعات کے مطابق ویت نام ،بنگلا دیش اور انڈونیشیا سے بھی پاکستان کو بڑے برآمدی آرڈرز ملنے اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمتیں بڑھنے کے باعث بہتر متوقع برآمدی آرڈرز ملنے سے پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان بھی روئی خریداری میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔ جس کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتیں 200روپے فی من مزید اضافے سے پچھلے 18 ماہ کی بلند ترین سطح 6ہزار 300 روپے فی من تک پہنچ گئیں۔ تاہم اطلاعات کے مطابق پاکستانی کاٹن جنرز نے اب روئی برآمدی نرخ 72,73 سینٹ فی پاؤنڈ سے بڑھا کر 76،77 سینٹ فی پاؤنڈ تک کر دیے ہیں جس کے باعث روئی برآمدی آرڈرز میں کچھ کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 1.60 سینٹ فی پاؤنڈ اضافے کے ساتھ 76.15 سینٹ فی پاؤنڈ، اکتوبر ڈلیوری روئی کے سودے 0.27سینٹ فی پاؤنڈ اضافے کے ساتھ 65.10 سینٹ فی پاؤنڈ تک مستحکم رہے جبکہ بھارت میں روئی کی قیمتیں ریکارڈ اضافے کے بعد پچھلے 6 سال کی نئی بلند ترین سطح 42 ہزار 873 روپے فی کینڈی جبکہ چین میں 870 یو آن فی ٹن اضافے کے ساتھ 14 ہزار 135 یو آن فی ٹن تک پہنچ گئے جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ 300 روپے اضافے کے ساتھ 5 ہزار 900 روپے فی من تک پہنچ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے کچھ عرصے کے دوران جب ٹی سی پی اپنے روئی کے ذخائر فروخت کر رہی تھی اور ٹی سی پی کو ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے دی جانے والی روئی خریداری کی پیش کشیں کے سی اے کے اسپاٹ ریٹ سے مشروط تھیں تو اس دوران کے سی اے کا اسپاٹ ریٹ عرصہ دراز تک 5 ہزار 500 روپے فی من تک منجمند رہا جس سے کاروباری حلقوں میں ایک خاص حکمت عملی کے تحت ٹی سی پی کی روئی سستے داموں خریدنے پر ٹی سی پی کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے پر تشویش پائی جا رہی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایک خاص ٹیم ورک کے تحت کے سی اے کا اسپاٹ ریٹ اس دوران منجمند رکھا گیا تاکہ خریداروں کو کروڑوں روپے کا فائدہ اور ٹی سی پی کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ تاہم کے سی اے کے چیئرمین خواجہ طاہر عالم نے بعض حلقوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے شدید تحفظات کے بعد اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے اور عید الفطر کے بعد ایک اہم اجلاس بلانے کا بھی اعلان کیا ہے تاہم خدشہ ہے کہ یہ اجلاس بھی ’’اب کیا پچھتائے ہوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت‘‘ کے مترادف ثابت ہو گا۔ احسان الحق نے بتایا کہ ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے ایف بی آر کی جانب سے روئی کی درآمد پر 1 فیصد مزید کسٹم ڈیوٹی عائد کرنے پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر جو پہلے ہی اس وقت معاشی بحران کا شکار ہے کسٹم ڈیوٹی میں حالیہ اضافے سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے معاشی بحران میں مزید اضافہ سامنے آئے گا اس لیے اس اضافے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عید الفطر کی تعطیلات کے باعث رواں ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی ٹریڈنگ اور ترسیل عملی طور پر معطل رہے گی اور توقع ہے کہ سوموار 11جولائی سے ملک بھر میں روئی کی ٹریڈنگ کا دوبارہ آغاز ہو گا۔

ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)’’ملٹی لنگوئل کمپوزر‘‘ نامی یہ ٹول ویسے تو فیس بُک نے اس سال کی ابتداء ہی میں تیار کرلیا تھا لیکن اس کی سہولت صرف پیج سروس ہی کے ذریعے کمپنیوں، برانڈز اور مشہور شخصیات کی نمائندگی کرنے والے پیجز کو محدود پیمانے پر مہیا کی جارہی تھی لیکن اب یہ استفادہ عام کے لیے دستیاب ہونے والا ہے۔ اس کے تحت صارف کسی ایک زبان میں اپنی پوسٹ تیار کرنے کے بعد یہ انتخاب کرے گا کہ یہ پوسٹ کون کونسی زبانوں میں (خود بخود ترجمہ ہوکر) دکھائی جاسکے گی۔ اگر آپ نے ’’لینگویج پریفرینسز‘‘ میں کوئی زبان منتخب کررکھی ہے اور وہ اس پوسٹ کے ڈسپلے ہونے کی متبادل زبانوں میں بھی شامل ہے، تو فیس بُک خودکار طور پر یہ پوسٹ آپ کو اصل زبان کے بجائے آپ کی زبان میں دکھائے گا۔ فیس بُک کا کہنا ہے کہ اس ٹول کی مدد سے جہاں صارفین کے درمیانی رابطوں میں زبان کی رکاوٹ دُور کرنے میں سہولت ملے گی، وہیں بین الاقوامی ادارے بھی دنیا بھر میں مختلف زبانیں بولنے والے افراد تک اپنا پیغام زیادہ مؤثر طور پر پہنچاسکیں گے۔ فیس بُک کے 150 کروڑ صارفین میں سے 75 کروڑ ایسے ہیں جو انگریزی کے مقابلے میں کوئی دوسری زبان زیادہ روانی سے بولتے اور سمجھتے ہیں۔ گویا دنیا بھر کے لوگ ایک دوسرے سے زیادہ قریب لائے جاسکیں گے اور فیس بُک کے کاروبار میں اسی قدر وسعت کا باعث بھی بنیں گے۔

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) سعودی عرب کے شہر جدہ میں ایک مشتبہ خودکش حملہ آور نےامریکی قونصل خانے کی عمارت کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا دیا. تفصیلات کے مطابق جدہ میں ایک مشتبہ خودکش حملہ آور نے امریکی قونصل خانے کی عمارت کے قریب خود کو دھماکے سے اڑادیا،جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں. امریکی قونصل خانے کی عمارت کے قریب خودکش دھماکے کے بعد سیکورٹی حکام نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا. سعودی عرب میں امریکی سفارتی قونصل کے حکام اور وزرات داخلہ فوری طور پر اس واقعے پر بیان دینے کے لئے نہ پہنچ سکے. دھماکہ فجر کی نماز سے پہلے ہوا،جس کے بعد مسلمان رمضان کے مقدس مہینے میں روزہ رکھ کر اپنے روز مرہ کے کام شروع کرتے ہیں. امریکی قونصل خانے کے قریب دھماکہ امریکہ کے یوم آزادی کے موقع پرہوا ہے. یاد رہے 2004 میں جدہ ہی کے امریکی قونصل خانے کو حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا،جس میں نو افراد جان کی بازی ہار گئے تھے.

ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)سوشل میڈیا کی دنیا کی مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک نے اس مسئلے کا حل نکال لیا ہے۔ ریڈفوٹوز یا تصاویر کو ’’پڑھ لینے‘‘ کا یہ نظام نابینا افراد کو بیان کرتے ہوئے بتائے گا کہ کس تصویر میں کیا نظر آرہا ہے۔ یوں بصارت سے محروم افراد کے لیے تصویریں بول اٹھیں گی۔ فیس بک ایک ایسا سسٹم متعارف کرانے کی تیاری کر رہی ہے جس کے ذریعے بصارت سے محروم افراد فیس بک پر آنے والی تصاویر کے بارے میں آنکھ والوں کی طرح جان پائیں گے۔ واضح رہے کہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا تیزی سے ایک تصویرخانہ بنتا جارہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق مختلف سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم بہ شمول ٹوئٹر، انسٹاگرام اور فیس بک پر روزانہ 1.8بلین تصاویر اپ لوڈ کی جاتی ہیں۔ یہ رجحان جہاں فوٹوگرافرز کے لیے خوش کُن اور امید افزاء ہے، وہیں آنکھوں کی روشنی سے محروم افراد کے لیے بُرا اور مایوس کُن ہے۔ ایسے لوگوں کی ایک بڑی تعداد بھی سوشل میڈیا کے استعمال کنندگان میں شامل ہے، تاہم دیکھ نہ سکنے کے باعث وہ سوشل ویب سائٹس پر ہونے والی نصف سے زیادہ سرگرمیوں کے بارے میں جاننے سے یکسر محروم رہ جاتے ہیں۔

نابینا افراد کی اس محرومی کے پیش نظر فیس بک ایک نئی سروس سامنے لارہی ہے، جو ان سطور کی اشاعت تک امکان ہے کہ لاؤنچ ہوچکی ہوگی۔ یاد رہے کہ بصارت سے محروم افراد کمپیوٹر کی سہولت سے استفادے کے لیے ایک سوفٹ ویئر screenreaders استعمال کرتے ہیں۔ یہ سوفٹ ویئر اسکرین پر موجود تحریری کونٹینٹ کو تقریری مواد میں تبدیل کردیتا ہے۔ تاہم اس سوفٹ ویئر کی مدد سے نابینا افراد صرف تحریری مواد سُن سکتے ہیں، تصاویر سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔ لیکن فیس بک کی اس نئی سروس کی مدد سے ایسے یوزرز کونٹینٹ کی طرح تصاویر کو بھی ’’سُن‘‘ سکیں گے۔ اس سروس کے تحت فیس بک کے سرورز اس سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر اپ لوڈ ہونے والی تصاویر کو ڈی کوڈ کرکے انھیں ایسے فارم میں سامنے لاتے ہیں کہ جنھیں بصارت سے محروم افراد اسکرین ریڈر کی مدد سے ’’سُن‘‘ سکتے ہیں۔ فیس بک کا کہنا ہے کہ اس سروس کے متعلقہ سوفٹ ویئر کو 80معروف اور مانوس اوبجیٹکس اور سرگرمیوں کے بارے میں ’’تربیت‘‘ دی جارہی ہے۔ ان میں سے کچھ آبجیکٹس یہ ہیں، کار، کِشتی، ہوائی جہاز، بائیسکل، ٹرین، سڑک، موٹرسائیکل، بس، پہاڑ، درخت، برف، آسمان، سمندر، پانی، ساحل، لہر، سورج، گھانس، ٹینس، پیراکی، اسٹیڈیم، باسکٹ بال، بیس بال، گولف، آئس کریم، پیزا، کافی وغیرہ۔ اس سروس کے موجد فیس بک سے وابستہ انجنیئر Matt King ہیں، جو ایک بیماری کے نتیجے میں بصارت کھوچکے ہیں۔

ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)امریکا میں کونٹینٹ ڈیلیوری نیٹ ورک (سی ڈی این) سے متعلق خدمات فراہم کرنے والے ایک امریکی ادارے ’’ایکامائی‘‘ (Akamai) نے اپنی تازہ ’’اسٹیٹ آف دی انٹرنیٹ رپورٹ‘‘ میں بتایا ہے کہ 2016ء کی پہلی سہ ماہی (یعنی جنوری سے مارچ) کے دوران پاکستان میں انٹرنیٹ کی اوسط رفتار بڑھ کر 2.5 میگابٹس فی سیکنڈ (2.5 ایم بی پی ایس) پر پہنچ گئی ہے۔ 2015ء کی اسی سہ ماہی کے دوران یہ اوسط 1.6 ایم بی پی ایس تھا۔ اس طرح موجودہ اوسط، پچھلے سال کے مقابلے میں 156 فیصد بنتا ہے۔ مذکورہ رپورٹ کے مطابق، دنیا بھر میں گزشتہ سال کے دوران انٹرنیٹ اسپیڈ میں اضافے کا اوسط 23 فیصد تھا جب کہ پاکستان کا اوسط کے دوگنے سے بھی زیادہ ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگرچہ تھری جی اور فور جی آنے کے بعد سے پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار بہت بڑھ چکی ہے لیکن اب بھی یہاں خاصے کم افراد کو انٹرنیٹ کی بہتر سہولت میسر ہے۔ مثلاً پاکستان میں صرف 4.8 فیصد انٹرنیٹ صارفین کے پاس 4 ایم بی پی ایس کا براڈبینڈ انٹرنیٹ کنکشن ہے جب کہ دنیا میں یہ اوسط 78 فیصد بنتا ہے۔ اسی طرح دنیا میں تقریباّ 8.5 فیصد صارفین کی رسائی 25 ایم بی پی ایس والے انٹرنیٹ کنکشن تک ہے؛ لیکن پاکستان میں 15 ایم بی پی ایس یا اس سے زیادہ کا انٹرنیٹ کنکشن رکھنے والے صارفین کی تعداد صرف 0.1 فیصد (یعنی ایک ہزار میں سے صرف ایک) ہے۔

ایمز ٹی وی(بزنس)اس سال اسٹیٹ بینک نے عوام الناس کی خدمت کے لیے وسیع تر انتظامات کیے ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد رمضان المبارک اور عیدالفطر کی طویل تعطیلات کے دوران عوام کو زحمت سے بچاتے ہوئے مالی خدمات فراہم کرنا ہے۔عیدالفطر کے موقع پر اے ٹی ایم سہولتوں کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے تمام کمرشل بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ عوام کی سہولت کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ یکم جولائی سے 10جولائی 2016 کے دوران یہ تصدیق کرنے کے لیے کہ اے ٹی ایمز درست طور پر کام کررہی ہیں، اسٹیٹ بینک کے انسپکٹرز اور ایس بی پی بی ایس سی کے دفاتر کی توثیقی ٹیمیں کمرشل بینکوں کی اے ٹی ایم سائٹس کی نگرانی کریں گی۔ عید کی طویل تعطیلات کے پیش نظر بینکوں کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ ایس بی پی بی ایس سی کے دفاتر کو اضافی نقد کی ضروریات کے بارے میں پیشگی آگاہ کریںتاکہ عید کی چھٹیوں میں اے ٹی ایمز میں رقوم کی موجودگی کے لیے مناسب انتظامات کیے جاسکیں۔ بینک اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ اے ٹی ایمزکے علاوہ پوائنٹ آف سیل اور دیگر آلٹرنیٹو ڈلیوری چینلز پر بھی سہولتیں بلاتعطل دستیاب رہیں۔ بینکوں کو اس امر کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے کہ کمرشل بینکوںکو مخصوص ٹیمیں اے ٹی ایمز سے متعلق شکایات کے بروقت تصفیے کے دستیاب رہیں، بینکوں کی ہیلپ لائن کے نمبرز اے ٹی ایمز کے ساتھ نمایاں طور پر چسپاں اور پرنٹ میڈیا میں مشتہر کیے جائیں۔نیز کمرشل بینکوں کے کال سینٹرز صارفین کی تمام شکایات کو فی الفور نمٹانے کے لیے چوبیس گھنٹے دستیاب رہیں گے۔ بالعموم عوام اور بالخصوص کاروباری طبقے کی ضروریات کا ادراک کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک نے تمام کمرشل بینکوں کو 2اور 9جولائی کو دفاتر کھلے رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ 2اور 9جولائی 2016 کو کمرشل بینک صرف معمول کی کلیئرنگ کے لیے اپنے صارفین سے مالی دستاویزات وصول کریں گے اور نیشنل انسٹی ٹیوشنل فنانشل ٹیکنالوجیز (نفٹ)کو ہدایت کی گئی ہے کہ یہ دستاویزات کمرشل بینکوںکی برانچوں سے وصول کرے۔ نفٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ 30جون اور 2جولائی کو وصول کردہ دستاویزات کو 4جولائی 2016 کے معمول کے کلیئرنگ سائیکل میں پروسیس کرے۔ جب دستاویزات کلیئر ہوجائیں تو بینکوں کو 4جولائی 2016 کو اپنے صارفین کے کھاتوں میںکریڈٹ کرنا ہوگا جبکہ 4جولائی اور 9جولائی 2016کو وصول کردہ مالی دستاویزات نفٹ 11جولائی 2016 کے معمول کے کلیئرنگ سائیکل میں پروسیس کرے گا۔

ایمز ٹی وی(بزنس)آئندہ دنوں میں پٹرولیم مصنوعات کی طلب میں اضافے کے امکان کے پیش نظر پی ایس او نے فیول کی مسلسل فراہمی کے لیے بروقت انتظامات کرلیے ہیں جس کے تحت52000میٹرک ٹن پٹرول کا ایک کارگویکم جولا ئی کوکراچی پہنچ گیا ہے اور 52000میٹرک ٹن پٹرول کا ایک اور کارگو اگلے ہفتے پہنچ جائے گا، جبکہ 52000میٹرک ٹن ہائی اسپیڈ ڈیزل کا ایک کارگو 2 جولائی کواور اسی مقدار کا دوسر کارگوا اسی ہفتے کمپنی کو موصول ہوگا۔ پی ایس او کی یہ پیش بندی اس عزم کی آئینہ دار ہے کہ کمپنی طلب میں اضافے کے باوجو د ملک بھر میں فیول کی بلاتعطل فراہمی کا عمل برقرا ر رکھے گی۔ پی ایس او نے ملکی ضروریات کے پیش نظر جون کے مہینے میں ایک لاکھ ستر ہزار (170000) میٹرک ٹن ڈیزل اور ایک لاکھ پچپن ہزار(155000) میٹرک ٹن پٹرول درآمد کیا۔ پی ایس او صارفین کی سہولت اورفیول کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فیول پروڈکٹس کاتسلی بخش ذخیرہ رکھتی ہے تاکہ مشکل حالات میں بھی ملک بھر میں صارفین کی ضرورت پوری ہوسکے۔ لہٰذا عید کی چھٹیوںیا مون سون جیسی وجوہات کی بنیادپرفیول کی قلت پیدا ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ ایک ذمے دار آئل کمپنی کی حیثیت سے پی ایس او کا ہمیشہ سے یہ عزم رہا ہے کہ صارفین کوفیول کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے لہٰذا ملک بھر کے تمام پی ایس او پٹرول اسٹیشنوں کوفیول کی مسلسل فراہمی جاری ہے۔

 

 ایمز ٹی وی(بزنس)وفاقی وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے مطابق وزارت پٹرولیم نے پارکوآئل ریفائنری کوحب میں5 ارب ڈالر مالیت کی خلیفہ کوسٹل آئل ریفائنری لگانے کا ٹاسک سونپ دیا ہے،جس کی صلاحیت ڈھائی لاکھ بیرل یومیہ ہوگی۔ ریفائنری مکمل ہونے سے پٹرولیم مصنوعات کی درآمدکے ساتھ ساتھ قیمت بھی کم ہوجائیگی۔ ریفائنری کی تعمیر پارکو کے منافع سے کی جائیگی جس سے قومی خزانے پرقطعاً کوئی بوجھ نہیں پڑے گا۔آئل ریفائنری کیلیے 250 میگاواٹ کا پاور پلانٹ بھی تعمیر کیا جائے گا۔نئی آئل ریفائنری60 فیصدوفاقی حکومت جبکہ40 فیصد متحدہ عرب امارات کی ملکیت ہوگی۔

ایمز ٹی وی(بزنس)ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی حکومت نے ایک بیان میں کہاہے کہ ایران کے لیے اشیا کی برآمد پر عائد تمام پابندیاں سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق ختم کر دی گئی ہیں اور اب بھارت سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے مطابق ایران کے ساتھ لین دین کرے گا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران اور گروپ 5جمع 1 کے درمیان ایٹمی معاہدے کے بعد جولائی 2015 میں قرارداد 2231 منظور کی تھی جس پر رواں سال جنوری سے عمل درآمد شروع ہو گیا،اس قرارداد کے مطابق ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق تمام مالی پابندیاں ختم ہو گئی ہیں۔

ایمز ٹی وی(بزنس)بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت17 ڈالر کے اضافے سے1335 ڈالر کی سطح پر پہنچنے کے باعث مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی جمعہ کو فی تولہ اور فی دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب550 روپے اور471 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے ۔ جس کے نتیجے میں کراچی، حیدرآباد، سکھر، ملتان، فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت بڑھ کر 50450 روپے اور فی دس گرام سونے کی قیمت بڑھ کر 43242 روپے ہوگئی۔ اسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت20 روپے کے اضافے سے670 روپے اور فی دس گرام چاندی کی قیمت بھی19.20 روپے کے اضافے سے574.28 روپے ہوگئی۔