ایمز ٹی وی (بزنس)پاکستان اسٹیل نے اخراجات میں کمی کے لیے 500یومیہ اجرت ملازمین اور 70کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔فیصلے کی حتمی منظوری بورڈ آف ڈائریکٹرز کے بدھ کو ہونے والے اجلاس میں دی جائے گی،اجلاس میں پاکستان اسٹیل کی 200ایکڑ اراضی پورٹ قاسم کو منتقل کرنے کے فیصلے کی بھی بورڈ سے منظوری لی جائے گی، بورڈ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوگا جس میں 5اراکین شرکت کریں گے۔ جس میں 4 سرکاری اور1 نجی شعبے کے نمائندہ رکن شامل ہیں، پاکستان اسٹیل نے وفاقی وزارت خزانہ کی ہدایت پر اخراجات میں کمی کے لیے افرادی قوت میں کمی سمیت دیگر متعدد اقدامات کیے ہیں جن میں ریٹائرمنٹ سے قبل رخصت (ایل پی آر)کی انکیشمنٹ پر پابندی، ملازمین اور افسران کو بغیر معاوضہ رخصت پر بھیجنے، پٹرولیم، گیس، ٹرانسپورٹ اور پانی کی مد میں اخرجات میں کٹوتی شامل ہے، ان اقدامات کے نتیجے میں پاکستان اسٹیل کے ماہانہ اخراجات میں 4.5کروڑ روپے کی کمی ہوگی۔ پاکستان اسٹیل کے ماہانہ اخراجات 43کروڑ 50لاکھ روپے ماہانہ سے کم ہوکر 39کروڑ روپے ماہانہ کی سطح پر آجائیں گے۔ نجکاری کمیشن کی جانب سے وفاقی وزارت خزانہ کو پاکستان اسٹیل کے بارے میں ارسال کی جانے والی سمری میں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پاکستان اسٹیل نے اخراجات میں کمی کے لیے متعدد اقدامات کی منصوبہ بندی کرلی ہے جن میں سے بعض پر پہلے سے عملدرآمد شروع ہوچکا ہے، نجکاری کمیشن نے وزارت خزانہ سے اپیل کی ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں ملازمین کو عیدالفطر سے قبل 2 ماہ کی تنخواہوں کی مد میں 87کروڑ 70لاکھ روپے کی ادائیگی کی منظوری حاصل کی جائے، ساتھ ہی روزمرہ معاملات چلانے کے لیے 19کروڑ روپے کی ادائیگی کی بھی درخواست کی گئی ہے۔ سمری میں کہا گیا ہے کہ جون 2015سے گیس کا پریشر کم کیے جانے کی وجہ سے پاکستان اسٹیل میں پیداواری عمل معطل ہے، دوسری جانب پاکستان اسٹیل کی تیار مصنوعات (انوینٹری) کی فروخت پر بھی پابندی عائد ہے۔ وفاقی وزارت خزانہ کو تجویز دی گئی ہے کہ اگر پاکستان اسٹیل کو روز مرہ اخراجات کی مد میں 19کروڑ روپے ماہانہ کی ادائیگی ممکن نہ ہو تو پاکستان اسٹیل کو 5ارب روپے کی تیار انوینٹری فروخت کر کے یہ اخراجات پورے کرنے کی اجازت دی جائے۔ سمری میں بتایا گیا کہ پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ یومیہ اجرت ملازمین کی تعداد جون 2016تک 918سے کم کرکے 400جبکہ کنٹریکٹ ملازمین کی تعداد 230سے کم کرکے 161تک لانے کا فیصلہ کرچکی ہے۔
ایمز ٹی وی (بزنس)وزارت تجارت نے برآمدات میں کمی کا ملبہ دوسرے اداروں پر ڈالتے ہوئے اختیارات دینے کا مطالبہ کر دیا اور رواں سال تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کے مقصد سے بجٹ میں تجارتی پالیسی کے لیے مختص 6ارب روپے بھی جاری نہ ہونے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے 3سالہ تجارتی پالیسی 2015-18 کا اعلان کیا تھا جس میں ملکی برآمدات کا ہدف 35ارب ڈالر تک رکھا گیاتھا جبکہ تجارتی پالیسی کے لیے 3 سال میں 20 ارب روپے کا بجٹ بھی مختص کیا گیا تھا۔ پہلے سال 6ارب روپے مختص کیے گئے لیکن پہلا سال ختم ہونے کو ہے مگر ابھی تک رواں مالی سال کے بجٹ میں تجارتی پالیسی کے لیے مختص 6ارب روپے جاری نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے تجارتی پالیسی پر عملدرآمد شروع ہی نہیں ہو سکا، اس کے علاوہ رواں سال برآمدی ہدف بھی حاصل نہیں ہو سکے گا، حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے 24ارب ڈالر کا برآمدی ہدف رکھا ہے جو حکومت نے حاصل بھی کر لیا تو موجودہ حالات کے پیش نظر تجارتی پالیسی کے آخری سال مزید 11 ارب ڈالر کا ہدف حاصل کرنا ممکن نہیں ہو گا۔ اس لیے حکومت نے اہداف کا ازسرنو جائزہ لے کر نئے اہداف مقرر کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران تجارتی پالیسی کے لیے مختص 6 ارب روپے نہیں مل سکے تاہم یہ رقم آئندہ سال ملنے کی امید ہے۔ رواں مالی سال انڈسٹری کے لیے توانائی کے مسائل کافی حد تک حل ہوگئے ہیں مگر جہاں تک برآمدات کم ہونے کا معاملہ ہے تویہ وزارت تجارت کی غلطی سے کم نہیں ہوئیں، ایکس چینج ریٹ، فسکل مسائل، ری فنڈز اور ڈومیسٹک ٹیکسز ایف بی آر نے حل کرنے ہیں، ہم نے یہ مسائل حل نہیں کرنے، وزارت تجارت کو با اختیار بنایا جائے تو یہ مسائل حل ہو جائیں گے اور برآمد میں بھی اضافہ ہوگا۔
ایمز ٹی وی (کھیل) فاسٹ بولر وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ وہ اور ٹیم کے دیگر کھلاڑی محمد عامر کو چھوٹے بھائی کی طرح سمجھتے ہیں۔محمد عامر کی مخالفت کرنے والوں کو وہاب ریاض نے کرارا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ اور ہم سب محمد عامر کے ساتھ ہیں، پانچ سالوں میں عامر نے اپنی غلطی سے بہت کچھ سیکھا ہے وہ اب تنہا نہیں ہے۔فاسٹ بالر محمد وہاب ریاض نے کہا کہ عامر پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگئے ہیں، ان کا رویہ عامر سے چھوٹے بھائیوں کی طرح ہے۔انہوں نے کہا کہ عامر کے ٹیسٹ کرکٹ کا سلسلہ جہاں سے ٹوٹا تھا وہیں سے دوبارہ جڑنے جارہا ہے، ایسے موقع پر سب کو عامر کا ساتھ دینا چاہیے۔ وہاب ریاض نے کہا کہ ٹیم کی تمام توجہ دورہ انگلینڈ پر مرکوز ہے، عامر اپنی پرفارمنس سے سب کو جواب دینے کے لئے تیار ہیں، امید ہے ایسا ہی ہوگا۔
ایمز ٹی وی(انٹر ٹینمنٹ)رواں سال عیدالفطر پر 2 پاکستانی فلموں ’سوال سوا سات سو کروڑ ڈالر کا‘ اور ’بلائنڈ لو‘ کی ریلیزکی تیاریاں کی جارہی ہیں لیکن فلم ’مالک‘ کی طرح ’بلائنڈ لو‘ کے ساتھ بھی چوہے بلی کا کھیل کھیلا جارہا ہے۔ ’بلائنڈ لو‘ کی شوٹنگ مکمل ہونے کے بعد فلم کے ڈیجیٹل پرنٹ بنکاک کے لیبارٹری سے دھل کر ہارڈ ڈسک کی شکل میں واپس پاکستان پہنچے تو کسٹم حکام نے این او سی نہ ہونے کی وجہ سے ڈیجیٹل ہارڈ ڈسک کی حوالگی سے انکار کردیا۔ اس سلسلے میں فلم پرڈیوسر کامران چوہدری نے جب منسٹری آف کامرس سے رجوع کیا گیا تو انہیں وہ قوانین گنوائے گئے جو دوسرے ملکوں کی فلموں کے لیے مخصوص ہیں جب کہ کامران چوہدری کا کہنا تھا کہ مخصوص حربے اختیار کرکے فلم کے راستے میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں۔ فلم کی کاسٹ میں ہدایت کار فیصل بخاری نے دی ہیں جب کہ کاسٹ میں یاسر شاہ اور نمرہ خان کےعلاوہ متیرہ بھی شامل ہیں۔
ایمز ٹی وی(انٹر ٹینمنٹ)بالی ووڈ سپراسٹار امیتابھ بچن نے کہا ہے کہ میرے والد میرے لیے رول ماڈل ہیں جہنوں نے زندگی میں ہر جگہ میری رہنمائی کی وہ ایک شاعر کے ساتھ ساتھ دوراندیش انسان تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے جب بھی ان سے مشورے کی ضرورت محسوس ہوئی انھوں نے میری مدد کی میں بھی اپنے بیٹے ابھیشک کی اس طرح مدد کرتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ میں کم لیکن معیاری کام کرتا ہوں میرے نزدیک کامیابی کا کوئی پیمانہ نہیں ہواانکا کہنا تھا کہ وہ کامیابی کے کسی پیمانے پر یقین نہیں رکھتے وہ صرف میعاری کام پر یقین رکھتے ہیں۔
ایمز ٹی وی (کھیل) 2010ء کے لارڈز ٹیسٹ فکسنگ اسکینڈل نے پاکستانی کرکٹ کو پوری دنیا میں بدنام کیا مگر شاید پی سی بی نے اتنے بڑے واقعہ سے بھی کوئی سبق نہیں سیکھا۔ منہ زور انگلش میڈیا اور ماضی کے سٹنگ آپریشن کے حوالے سے پاکستان ٹیم کا دورہ انگلینڈ انتہائی حساس نوعیت کا ہے۔ تاہم سکیورٹی آفیسر کرنل ریٹائرڈ محمد اعظم نے ابھی تک انگلینڈ میں سکواڈ کو جوائن نہیں کیا۔ ذرائع کے مطابق کرنل ریٹائرڈ محمد اعظم 28 جون سے ہیمپ شائر میں پاکستانی ٹیم کی سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔
ایمز ٹی وی(انٹر ٹینمنٹ) سلمان خان بالی ووڈ کی وہ شخصیت ہیں جن کے بھارت میں سب سے زیاہ پرستارہیں لیکن اس کے ساتھ ہی ان کے خلاف محاذ بھی بہت جلدی بن جاتے ہیں ایسی ہی صورت حال اب دوبارہ پیدا ہوچکی ہے اورخواتین کے حقوق کی تنظیموں نے ان سے ایک بیان پر معافی کا مطالبہ کردیا ہے۔ چند روزقبل بھارت کی ایک ویب سائیٹ پرسلمان خان کا انٹرویو شائع ہوا تھا، انٹرویو میں جب ان سے پوچھا گیا تھا کہ ’’سلطان‘‘ میں ان کا پہلوانوں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا، جس پرسلمان خان نے کہا تھا کہ فلم میں کام کے دوران ان کی حالت زیادتی کا شکارعورت جیسی ہوگئی تھی کیونکہ فلم کے دوران 10 سے زائد پہلوان انہیں مختلف زاویوں سے اٹھا اٹھا کرپٹخ دیتے تھے اورہرپہلوان کا وزن 100 کلو سے زائد تھا۔ دبنگ خان کے اس بیان پرحقوق نسواں کی تنظیموں میں غم وغصہ پھیل گیا اورسلمان خان نے فوری طورپرمعافی مانگنے اوراپنے الفاظ واپس لینے کا مطالبہ کررہی ہیں، بھارت کی نیشنل کمیشن آف ویمن نے ان سے 7 روزمیں معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سلمان خان کو اس قسم کا بیان دینے سے قبل یہ سوچنا چاہیئے تھا کہ ان کے مداحوں میں خواتین کی کتنی تعداد ہے اور اس سے انہیں کتنی ٹھیس پہنچے گی۔ واضح رہے کہ سلمان خان سلطان میں ایک ریسلر کا کردار ادا کررہے ہیں اور یہ فلم عید کے موقع پر ریلیز ہوگی۔
ایمز ٹی وی(انٹر ٹینمنٹ)معروف اداکار سعود نے کہا ہے کہ ہم اچھی فلمیں بنائیں گے تو سنیماؤں کی رونق بھی بڑھے گی، کوشش ہونی چاہیے کہ ہم عالمی مارکیٹ تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکیں،جلد اپنی فلم شروع کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گفتگوکے دوران کیا کہ پاکستان میں فلم انڈسٹری کی بحالی بہت بڑی کامیابی ہے لیکن اس میں بہتری کے لیے ابھی ہمیں بہت کچھ کرنا ہے بھارت میں بنائی جانے والی فلمیں اب ہمارے لیئے کوئی خطرہ نہیں کیونکہ اب ہم ان سے بہت بہتر فلمیں بنا رہے ہیں بھارتی فلموں کا کریز کسی حد تک کم ہوچکا ہے اور آنے والے دنوں فلم بین صرف پاکستانی فلموں کو ہی اہمیت دیں گے۔
ایمز ٹی وی(انٹر ٹینمنٹ)اسلام آباد میں سینٹرل بورڈ آف فلم سینسرز ( سی بی ایف سی) کے سربراہ مبشر حسن کے مطابق بھارتی فلم ’’اڑتا پنجاب‘‘ میں نازیبا جملے، متنازعہ مکالموں کے علاوہ بعض مناظر کو فلم سے نکالا جائے گا اور اسے ’’اے‘‘ ریٹنگ کے ساتھ ریلیز کیا جائے گا۔ سینسر بورڈ کے سربراہ نے فلم کے بعض جملے بھی حذف کرنے کا عندیہ دیا ہے، اس کے علاوہ فلم میں جہاں جہاں بری زبان استعمال کی گئی ہے اسے خاموش کردیا یا بیپ کے ذریعے چھپایا جائے گا۔ تاہم فلم ریلیز کی حتمی تاریخ کا فیصلہ اب تک نہیں کیا جاسکا ہے۔ دوسری جانب سی بی ایف سی سے قدرے آزاد سندھ بورڈ آف فلم سینسر نے ابھی تک فلم دکھانے کا سرٹفیکیٹ جاری نہیں کیا ہے تاہم سندھ بورڈ کے سربراہ فخر عالم نے کہا ہے کہ ہم نے تمام مقامی فلم ڈسٹری بیوٹرز اور امپورٹرز کو تمام لغو ڈائیلاگ اور مکالمے خاموش کرنے اور بعض مناظر نکالنے کے احکامات جاری کیے ہیں جس کے بعد امید ہے کہ فلم کو نمائش کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا جائے گا۔ واضح رہے کہ فلم ’اڑتا پنجاب‘ میں بھارتی پنجاب کے نوجوانوں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان سے متعلق موضوع شامل کیا گیا اور فلم میں سخت زبان اور مناظر بھی جب کہ فلم میں شاہد کپور، عالیہ بھٹ اور کرینہ کپور نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔ بھارت میں بھی سینسر بورڈ نے فلم کے بہت سے مناظر کاٹ دیئے تھے تاہم ممبئی ہائیکورٹ میں فلم کا ایک منظر کاٹنے کا حکم دیتے ہوئے نمائش کی اجازت دی تھی۔
ایمز ٹی وی (کھیل) پی سی بی میں ہارون رشید کی ’’بیک ڈور انٹری‘‘ کیلیے تیاریاں مکمل ہو گئیں، ناقص کارکردگی پر چیف سلیکٹر کے عہدے سے برطرف شدہ سابق ٹیسٹ کرکٹر کو بطور ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز واپس لایا جا رہا ہے، اس حوالے سے انھیں ذہن میں رکھ کر رسمی اشتہار بھی جاری کیا جا چکا۔ تفصیلات کے مطابق ہارون رشید کی پی سی بی میں واپسی کے حوالے سے اسٹیج تیار کر لیا گیا ہے، ہارون رشید کو ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کی عبرتناک شکست کے بعد تحقیقاتی کمیٹی کی سفارش پر برطرف کیا گیا تھا، چیئرمین شہریارخان بعض کھلاڑیوں کی سلیکشن کے حوالے سے اپنی رائے نہ ماننے پر ان سے سخت ناراض تھے، ہارون رشید طاقتور ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی سے خاصی قربت رکھتے اور کرکٹنگ معاملات میں ان کے اہم مشیر ہیں۔ ان کو ہٹانے کی نجم سیٹھی کی جانب سے سخت مخالفت ہوئی لیکن شہریارخان نہ مانے، کچھ عرصے قبل جب سابق ٹیسٹ بیٹسمین کو بطور ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز لانے کی مہم چلی تو پہلے تو شہریارخان راضی ہو گئے پھر کسی نے انھیں یاد دلایا کہ آپ نے تو انھیں نکالا تھا اب واپس لائے تو بڑا شور مچے گا، اس پر انھوں نے بورڈ میٹنگ میں پھر مخالفت کر دی، ایسے میں ہارون رشید کے چاہنے والے بھی متحرک ہو گئے، گذشتہ دنوں ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنزکیلیے ایک اشتہار جاری کیا گیا اسے دیکھ کر واضح ہو گیا کہ یہ ہارون رشید کو ذہن میں رکھ کر ہی بنایا گیا ہے۔ امیدوار کا کم ازکم بیچلر ڈگری کا حامل اور ایڈمنسٹریشن ترجیحاً اسپورٹس میں10 سالہ کام کا تجربہ ہونا ضروری ہے، ہارون طویل عرصے سے بورڈ کے ساتھ منسلک اور ان دونوں شرائط پر پورا اترتے ہیں، یہ پلان میڈیا میں آنے پر کسی اور ہائی پروفائل شخص نے اس عہدے کیلیے درخواست نہیں دی یوں اب ہارون رشید کیلیے میدان صاف ہے، ایچ آر کمیٹی اس عہدے پر تقرری کا فیصلہ کرے گی اس میں نجم سیٹھی (چیئرمین)، ظفرمحمود، سبحان احمد،بدر ایم خان اور بریگیڈیئر (ر) ساجد حمید شامل ہیں۔