Wednesday, 20 November 2024

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان اورافغانستان نے دوطرفہ مسائل پرمشاورت اور تعاون کیلیے اعلیٰ سطح کا طریقہ کار وضع کرنے پر اتفاق کرلیا۔ یہ فیصلہ گزشتہ روزازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پرمشیرخارجہ سرتاج عزیز اورافغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کے درمیان ملاقات میں ہوا۔ دفترخارجہ کے ترجمان کے مطابق ملاقات کے بعد جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں فریقین نے 20 جون کو اسلام آباد میں افغان نائب وزیر خارجہ اور مشیرخارجہ کے درمیان بات چیت کی روشنی میں سیکیورٹی سمیت دو طرفہ تعلقات اور تعاون سے متعلق اہم معاملات پرمشاورت کیلیے اعلیٰ سطح پردوطرفہ میکانزم وضع کرنے پر اتفاق کرلیا۔ مجوزہ طریقہ کار کی سربراہی سرتاج عزیز اور افغان وزیر خارجہ مشترکہ طور پر کریںگے۔ طریقہ کار کے تحت مشترکہ تکنیکی ورکنگ گروپ دونوں ملکوں کے تحفظات کو دور کریگا۔ اس اقدام سے مسائل کے حل اور طورخم سرحد پر حالیہ کشیدگی جیسے پرتشدد واقعات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنے میں مدد ملے گی۔ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت کااحترام کرنے اور ایک دوسرے کے داخلی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پر کاربند رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ سرتاج عزیز اور افغان وزیرخارجہ نے امن کے فروغ، دہشت گردی سے نمٹنے اور اقتصادی ترقی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی مشترکہ خواہش کا بھی اعادہ کیا۔ ذرائع کے مطابق دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ دہشت گردوں کو کوئی جگہ نہیں فراہم کی جائے گی اور دہشت گردی کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔

ایمز ٹی وی(ٹیکنالوجی)حال ہی میں جاری کیے جانے والے ایک عالمی نقشہ کے مطابق دنیا میں روشنیوں کا طوفان آسمان کی خوبصورت کہکشاں کے نظارے کو ہماری نگاہوں سے اوجھل کردے گا۔

کہکشاں یا ’ملکی وے‘ کا نظارہ دنیا کے بعض حصوں میں کبھی کبھی دکھائی دیتا ہے اور یہ نہایت حسین ںظارہ ہوتا ہے۔ یہ نظارہ خلا نوردوں کے شوق اور مصوروں، شاعروں اور موسیقاروں کے فن کو مہمیز کرتا ہے۔ لیکن حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ہم اس شاندار نظارے سے محروم ہوجائیں گے۔

تحقیق کے مطابق 60 فیصد یورپی، 80 فیصد شمالی امریکی جبکہ سنگاپور، کویت اور مالٹا کی تمام آبادی مصنوعی روشنیوں کی وجہ سے اس نظارے کو نہیں دیکھ سکتی۔

تحقیق کے سربراہ کے مطابق یہ ہماری دنیا کے ایک ثقافتی خزانے کی محرومی ہوگی۔

ایک اور محقق جان ملٹن کے مطابق ایک وسیع ’سڑک‘ کا نظارہ جس کی گرد سونے جیسی ہے اور جس کا فرش ستاروں کا ہے، محض مصنوعی روشنیوں کے باعث ہم سے چھن جائے گا۔

ان کے مطابق مصنوعی روشنیوں کے باعث ہماری زمین کے گرد ایک دھند لپٹ چکی ہے جس کے باعث ہم کہکشاں اور چھوٹے ستاروں کو دیکھنے سے محروم ہوگئے ہیں۔

ایک خلا نورد کو خلا سے زمین ایسی نظر آتی ہے

محققین کے مطابق ہماری سڑکوں کے کنارے لگی اسٹریٹ لائٹس، ہمارے گھروں اور عمارتوں کی روشنیاں آسمان کی طرف جا کر واپس پلٹتی ہیں جس کے بعد یہ فضا میں موجود ذروں اور پانی کے قطروں سے ٹکراتی ہے۔ ان کے ساتھ مل کر یہ روشنیاں ہمارے سروں پر روشنی کی تہہ سی بنا دیتی ہیں جس کی وجہ سے حقیقی آسمان ہم سے چھپ سا جاتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ رات کا آسمان ہمارے قدرتی ثقافتی ورثہ ہے اور یہ ہم سے چھن رہا ہے۔

دنیا میں مصنوعی روشنیوں کا بڑھتا استعمال پہلے ہی باعث تشویش ہے۔ اس سے قبل بھی ایک تحقیق کی گئی تھی جس سے پتہ چلا کہ مصنوعی روشنیاں پرندوں کی تولیدی صحت پر بھی اثر انداز ہو رہی ہیں جس سے ان کی آبادی میں کمی واقع ہونے کا خدشہ ہے۔

ایمز ٹی وی(ٹیکنالوجی)بھارتی خلائی ادارے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن، آئی ایس آر او نے 20 مصنوعی سیاروں کو بیک وقت خلا میں بھیج دیا۔ اس سے قبل امریکہ اور روس نے بھی ایک ساتھ مصنوعی سیارے خلا میں بھیجے تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ اسپیس کرافٹ آندھرا پردیش کے سری ہریکوٹا سے لانچ کی گئی۔ جو مصنوعی سیارے خلا میں بھیجے گئے ہیں ان میں 3 بھارت کے، 13 امریکا کے اور بقیہ جرمنی، کینیڈا اور انڈونیشیا کے ہیں۔ ایک مصنوعی سیارہ گوگل کا بھی ہے۔

بھارت کا سب سے چھوٹا خلائی شٹل لانچ کردیا گیا یہ سیارے مدار میں پہنچ کر زمین کے ماحول کا جائزہ لیں گے اور متعلقہ ممالک کو ڈیٹا فراہم کریں گے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سائنسدانوں کی کامیابی پر انہیں مبارک باد بھی پیش کی۔

ایمز ٹی وی(ٹیکنالوجی)سائنسدانوں نے ایک سائنس فکشن ناول سے متاثرہوکریہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ اگرچاند ایک دھماکے سے پھٹ جائے تو زمین پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے اورنتائج کچھ اچھے نہیں ہیں۔

گزشتہ سال ایک سائنس فکشن ناول ’سیون ایوز‘ میں یہ منظرنامہ پیش کیا گیا تھا کہ چاند بغیرکسی وارننگ اوروجہ کے اچانک دھماکے سے پھٹ جاتا ہے، جسے پڑھ کرسائنسدانوں نے حقیقت میں اس قسم کی صورتحال کے حوالے سے ایک مفروضہ پیش کیا ہے۔اگر واقعی چاند پھٹ جاتا ہے تو زمین پر رہنے والے کسی بھی جاندار کے لیے یہ سب کچھ اچھا ثابت نہیں ہوگا۔

درحقیقت چاند پھٹنے کی صورت میں آگ کے شعلوں سےلپٹا ملبہ زمین پر آکر گرنا شروع ہوجائے گا۔ یہ ملبہ ہزاروں برس تک زمین پر گرتا رہے گا اور زمین کی سطح پر موجود لگ بھگ ہر قسم کی زندگی کا خاتمہ ہوجائے گا۔

چاند پھٹنے کی صورت میں اس کے ٹکڑے ایک دوسرے سےمسلسل ٹکراتے رہیں گے اور چھوٹے سے چھوٹے ہوتے چلے جائیں گے جس سے زمین کے گرد ملبے کا انتہائی بڑا اجتماع اکھٹا ہوجائے گا۔

بہت جلد یہ ٹکڑے زمین کی سطح پر گرنا شروع ہوجائیں گے، تو یہ آگ سے بھرپور بمبارہرچیزکوجلانا شروع کردیں گے۔ یہاں تک کہ یہ ٹکڑے سمندروں کو بھی بخارات بنا کر اڑا دیں گے۔ اپنی بقاء کے لیے انسانوں کو ہزاروں برس کے لیے خلاءمیں رہنا پڑے گا۔

چاند پھٹنے کا امکان صرف اسی صورت میں ہے جب کوئی سیارہ آکر اس سے ٹکرا جائےجس سے زوردار دھماکا ہولیکن خوش قسمتی سے یہ لگبھگ ناممکن ہے کہ چاند اچانک دھماکے سے پھٹ جائے، لہذا اطمینان رکھیے کیونکہ یہ فی الحال محض ایک مفروضہ ہے۔

ایمز ٹی وی(صحت)ہماری روزمرہ زندگی میں شور شرابہ ایک اہم جز ہے۔ ٹریفک کا شور، لوگوں کا شور، ٹی وی، کمپیوٹر یا موبائل فون کا شور، پرہجوم اور برے شہروں میں تو خاموشی ہونا ویسے بھی ناممکن بات ہے۔ لیکن آپ نے کبھی غور نہیں کیا ہوگا کہ شور آپ کی صحت اور دماغ پر کیا اثرات ڈالتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں۔

شور کے نقصانات

قدرتی طور پر ہماری سماعت یا سننے کی طاقت 86 ڈیسیبل تک شور برداشت کر سکتی ہے لیکن جب شور اس حد سے بڑھنا شروع ہوتا ہے تو سماعت متاثر ہونا شروع ہو جاتی ہے اور آواز دماغ تک پہنچ جاتی ہے جو کہ انتہائی تکلیف دہ ہوتی ہے اور ساتھ ہی اس کے مضر اثرات بھی پڑنا شروع ہوجاتے ہیں۔

مسلسل شور شرابے میں رہنا ذہنی دباؤ اور ہارمون لیولز کو بڑھاتا ہے۔ اس کے برعکس خاموشی بہت سی پریشانیاں ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس سے ہمارا بلڈ پریشر بھی نارمل رہتا ہے۔

ایک طبی ماہر کے مطابق اگر شور حد سے بڑھ جائے اور ہم مستقل اس کے دائرے میں رہیں تو ہماری سماعت متاثر ہونا شروع ہوجاتی ہے۔شور ہمارے خون پر بھی اثر انداز ہوتا ہے جس کا نتیجہ بعض اوقات ہارٹ اٹیک کی صورت میں نکلتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق شور شرابے میں رہنے والے بچوں کے اندر سیکھنے اور یاد کرنے کا مادہ کم ہوتا ہے اور وہ پڑھنے میں بھی کمزور ہوتے ہیں۔ اس کے برعکس وہ بچے جو پرسکون علاقوں میں مقیم ہیں ان میں پڑھنے لکھنے اور یاد رکھنے کی صلاحیت بہ نسبت زیادہ ہے۔

خرابی کی علامات

جو کان شور سے متاثر ہوچکے ہوتے ہیں ان کی علامت یہ ہے کہ ایسے انسان کو اپنے کان میں ہلکی سی سیٹی کی آواز آنا شروع ہوجاتی ہے جبکہ یہ آواز ماحول میں کہیں بھی موجود نہیں ہوتی اور ساتھ ہی آہستہ آہستہ یہ آواز مستقل ہوجاتی ہے۔کچھ لوگوں کو سر درد کی شکایت بھی ہوتی ہے جبکہ بعض افراد کو اونچا سنائی دینے لگتا ہے۔

حل کیا ہے؟

ماہرین کے مطابق درخت بھی شور کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں کیونکہ درخت شور کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ لہذاٰ بڑے شہروں میں زیادہ سے زیادہ درخت لگنے چاہئیں تاکہ وہ ماحول کی آلودگی کے ساتھ شور کی آلودگی کو بھی کم کریں۔

ایمزٹی وی(تعلیم)جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات کے اعلامیہ کے مطابق بی ایس سی (پاس)سال اول سالانہ امتحانات برائے 2015 کے نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے ۔نتائج کے مطابق امتحانات میں کل2085طلبا و طالبات شریک ہوئے ،464 طلبہ کو کامیاب قراردیاگیا جبکہ 1621 طلبہ کو ناکام قراردیا گیا ۔کامیاب طلبہ کا تناسب 22.25 فیصد رہا۔

ایمز ٹی وی(راولپنڈی) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ دشمن دہشت گردی سے ہمارے ملک کوعدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمیں قومی مقاصد کے حصول کے لیے ہر صورت دہشت گردوں کا صفایا کرنا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا دورہ کیا جہاں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پیشہ وارانہ امور اور سیکیورٹی صورتحال پر اظہار خیال کیا جب کہ شرکا کو انٹیلی جنس آپریشنز کی تفصیلات بھی بتائیں

ترجمان پاک فوج کے مطابق اپنے خطاب میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب میں پاکستانی قوم دنیا کی سب سے زیادہ سخت جان قوم بن کر ابھری جب کہ اندرون وبیرون ملک موجود شکست خوردہ دہشت گرد بے چینی کا شکارہیں اور آسان اہداف کونشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن دہشت گردی سے ہمارے ملک کوعدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم دشمن کےعزائم ناکام بنانے کے لیے پوری طرح متحد، پرعزم اور تیار ہیں، ہمیں بحیثیت قوم قومی مقاصد کے حصول کے لیے ہر صورت دہشت گردوں کا صفایا کرنا ہے

پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ جنگیں لڑنے کا طریقہ کار تیزی سے بدل رہا ہے، پاکستان دوسرے ممالک کے خلاف پراکسی کے استعمال کی مخالفت کرتا ہے جب کہ کسی بھی ملک کو اپنے خلاف پراکسی کے استعمال کی اجازات نہیں دیں گے

دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے برطانوی ہائی كمشنر تھامس ڈریو نے جی ایچ کیو میں ملاقات كی جس میں باہمی دلچسپی كے امور سمیت علاقائی سلامتی اور خطے كی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال كیا گیا۔

ایمزٹی وی(آزادکشمیر)صدر آزاد جموں و کشمیر سردارمحمد یعقوب خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر بہت حساس علاقہ ہے جس میں ہر اچھے اور برے عمل کا براہ راست اثر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پڑتا ہے ۔یہاں صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات وقت کی ضرورت ہیں عالمی برادری کی توجہ ان انتخابات پر مرکوز ہے اس لیے تمام سیاسی رہنما اور امیدوار اسمبلی سیاسی رواداری ہم آہنگی اور ایک دوسرے کی عزت نفس کا خیال رکھتے ہوئے الیکشن لڑیں۔ باہر سے مداخلت نہیں ہونی چا ہئے وفاقی وزراء اپنی جماعت کی الیکشن مہم ضرور چلائیں لیکن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہ کی جائے آزادکشمیر کے قا ئدین کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی جارہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے افطار ڈنر کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

ایمزٹی وی (کھیل) ویسٹ انڈیز نے جنوبی افریقہ کو ٹرائی نیشنل سیریز کے ون ڈے میچ میں 100 رنز سے شکست دے دی ، سیریز کے فائنل ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جائے گا۔ بریج ٹاؤن میں ہونے والے ٹرائی نیشن سیریز کے ون ڈے میچ میں ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں مدمقابل ہوئیں ۔ جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں کو بیٹنگ کی دعوت دی ۔ ڈیرن براؤ نے 102 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے 10 وکٹوں کے نقصان پر 285 رنز اسکور بورڈ پر سجائے ، ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کے کھلاڑی 185 رنز پر ہی ڈھیر ہو گئے ۔ ٹرائی نیشن سیریز کا فائنل ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جائے گا۔

ایمز ٹی وی(صحت)نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق ساری دنیا کے مسلمان افطار کےوقت کھجور سے روزہ کھولنا ثواب سمجھتے ہیں،جدید تحقیق نے بھی ثابت کیا ہے کہ کھجور سے ہمارے جسم اور صحت کو بہت زیادہ فائدہ پہنچتا ہے.

ماہرین صحت کے مطابق افطار کے موقع پر کھجور استعمال کرنے کے بے شمار فوائد ہیں۔ رمضان میں روزہ دار کے معدے کو کھجور ہضم کرنے میں بہت زیادہ مشقت نہیں کرنا پڑتی ہےجودن بھر کے روزے کی وجہ سے نڈھال ہوچکاہوتا ہے.

کھجور کھاتے ہی وہ معدہ جودن بھر کے روزے کی وجہ سے سست پڑجاتا ہے وہ ایک بار پھر فعال ہوتا ہے اور وہاں غذا ہضم کرنے والے خامروں اور انزائم کی پیداوار شروع ہوجاتی ہے جو افطار کے بعد کھانے کو ہضم کرنے میں مددکرتے ہیں.

رمضان میں کھانے کے اوقات میں تبدیلی کے باعث اور کھانےمیں اگر ریشےدار غذائیں شامل نہ ہوں تو روزہ دار قبض میں مبتلا ہوسکتا ہے لیکن چونکہ کھجور میں حل پذیر ریشے یا فائبرکی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس لیے وہ قبض سے محفوظ رہتا ہے.

یوں تو کھجور پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں پیدا ہوتی ہے تاہم مقامات مقدسہ کی قربت کی وجہ سے سعودی عرب میں پیدا ہونے والی کھجوروں کو دنیا بھر کے مسلمان عقیدت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور جولوگ حج یا عمرہ کی نیت سے حجازمقدس جاتے ہیں وہ اپنے ساتھ کھجور کا تحفہ ساتھ لانا نہیں بھولتے.

سعودی عرب میں کھجور کی لگ بھگ سو سے زائد قسمیں پائی جاتی ہیں، ایک دور میں پوری مملکت میں سب سے زیادہ کھجور کی پیداوار کاشرف مدینہ منور کو حاصل تھا، لیکن اب دیگر علاقوں میں بھی کھجور وافرمقدار میں پیدا ہوتی ہے.

کھجوروں میں چند مقبول نام عجوہ، برہی، خلص، خضری، مجدولہ، نبوت، سیف، سقی اور سکری ہیں.