ایمز ٹی وی(صحت)ماہرین نے کھانے میں استعمال کے ساتھ ساتھ علاج کے لیے بھی کانوں سے نکلے ہوئے معدنی نمک کو بہترین قرار دیا ہے ۔ سمندری پانی سے نکلے ہوئے نمک میں سے کئی اجزاء ضائع ہو چکے ہوتے ہیں ۔ اسی طرح آگ کی بھٹیوں میں بارہ سو ڈگری فارن ہائٹ پر پانی کو خشک کر کے نمک بنانے کے دوران بھی آگ کی تپش سے نمک میں موجود کئی اہم غذائی اور طبی اجزاء ختم ہوجاتے ہیں ۔
اس لیے کان سے نکلے ہوئے نمک سے بہتر کھانے اور علاج کے لیے کوئی دوسرا نمک نہیں ہوسکتا۔ جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسان کے پسینے میں جو کھاری یا نمکین اجزاء موجود ہوتے ہیں ان کی تعداد 80 سے زیادہ ہوتی ہے۔ اس طرح معدنی نمک میں بھی 84 کے لگ بھگ اہم اجزاء پائے جاتے ہیں۔ دوسری جانب سمندری یا عام کھانے کے بازاری نمک میں مذکورہ بالا اجزاء میں سے صرف دو یاتین اجزاء پائے جاتے ہیں۔
اس تناسب سے دیکھا جائے تو انسان اپنے پسینے کے ذریعے نمکین اجزاء کی زیادہ مقدار خارج کرتا ہے، لیکن اسے بازاری نمک سے تمام اجزاء حاصل نہیں ہوپاتے۔ اس کے نتیجے میں اس کے جسم میں ان اجزاء کی کمی ہونے لگتی ہے۔ انسانی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ انسانی جسم کو نمک کے تمام اجزاء کی ترسیل ہو۔ اس لیے اب سائنسدان نمک میں آئیوڈین سمیت کئی دیگر اجزاء کو شامل کرکے مختلف تجربات کر رہے ہیں جس سے کئی بیماریوں کو پیدا ہونے سے روکنا ممکن ہوسکے گا۔
ایمزٹی وی(تعلیم)جامعہ سندھ جام شورو کے نگراں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے شعبہ اسلامک کلچر کے ریسرچ اسکالر ڈاکٹر قاری حافظ محمد لقمان کو ان کے تحقیقی مقالے ‘‘حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیّب قاسمی ؒکی دینی و علمی خدمات کا تحقیقی جائزہ’’ کی تکمیل پر پی ایچ ڈی کی ڈگری جاری کردی ہے ۔ انہوں نے یہ مقالہ پروفیسر ایس ایم سعید کی زیر نگرانی مکمل کیا ہے ۔
ایمز ٹی وی(صحت)اس تحریر کو پڑھ کر شاید آپ ہنسیں اور اسے انٹرنیٹ پر موجود دیگر فضول ٹوٹکوں کی طرح ہی سمجھیں، لیکن یقین کریں کہ یہ طریقہ کار اپنانے سے آپ کے جسم پر انتہائی مثبت تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ اس کیلئے آپ کو صرف اپنی گردن کے پیچھے صرف ایک برف کا چھوٹا سا ٹکڑا رکھنا ہے، اور اس کا کمال دیکھیں۔ بھارتی میڈیا میں چھپنے والی اس رپورٹ کے مطابق یہ ٹوٹکا کرنے سے آپ خود کو تروتازہ اور جوان محسوس کریں گے۔
گردن کے پیچھے موجود اس جگہ کو فنگ فو کہا جاتا ہے جو ہماری کھوپڑی کو ہماری گردن سے ملاتی ہے۔ برف کے ٹکڑے کو گردن کے پیچھے رکھنے سے نہ صرف نیند میں بہتری آتی ہے بلکہ یہ عمل موڈ اچھا کرنے کیلئے بھی انتہائی کارآمد ہے۔ یہ ٹوٹکا آپ کے نظام انہضام کو بھی بہتر کرنے میں انتہائی معاون ہے۔ اس ٹوٹکے کو باقاعدگی سے کرنے والے افراد نزلہ، زکام، سر درد، دانت درد اور دیگر تکالیف سے محفوظ رہتے ہیں۔ یہ عمل سانس اور دل کی بیماریوں کو ختم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے جبکہ اس سے ذہنی صحت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
اس عمل کو کرنے کیلئے آپ پیٹ کے بل لیٹ جائیں اور ایک برف کا ٹکڑا لے کر اسے اپنی گردن کے پیچھے بتائے گئے پوائنٹ پر تقریبا 20 منٹ تک رکھیں اور یکہ عمل دو یا تین دن کے وقفے سے دہرائیں۔ یہ عمل کرنے سے شروع میں آپ کو اپنے جسم میں گرمائش محسوس ہوگی لیکن اس سے گھبرائیں نہیں، باقاعدگی سے یہ عمل دہرانے سے آپ اپنی زندگی چاق وچوبند محسوس کرنا شروع کر دیں گے۔ (نوٹ: یہ تحریر بھارتی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے مضمون کا اردو ترجمہ ہے
ایمز ٹی وی(بزنس)دفاعی تجزیہ کار فرم آئی ایچ ایس جینز کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق ایشیا پیسیفک قوموں کی بڑھتی درآمدات کے باعث گزشتہ سال گلوبل آرمز مارکیٹ کی شرح نمو میں 11.3فیصد اضافہ ہوا جس سے اس کی مالیت 6.6ارب ڈالر بڑھی، ساؤتھ چائنا سی کے قریب واقع ممالک کی دفاعی درآمدات میں خاص طور پراضافہ دیکھا گیا، آسٹریلیا اسلحہ کی درآمدات میں اضافے کے باعث گزشتہ سال 2.3ارب ڈالر کی خریداری کے ساتھ ہتھیاروں کا تیسرا بڑا ملک بن گیا جبکہ 2014 میں وہ چھٹا بڑا ملک تھا جبکہ سعودی عرب نے سرفہرست درآمدی ملک کا درجہ برقرا رکھا اور بھارت ہتھیار درآمد کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک رہا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق 2009 سے 2016تک ایشیاپیسیفک کی دفاعی درآمدات 71فیصدبڑھ گئیں۔
رپورٹ کے مطابق سرفہرست 10ممالک میں سے تیزی سے بڑھتے مواقع کے 3 ممالک ایشیا پیسیفک میں ویتنام، فلپائن اور بنگلہ دیش ہیں، جنوبی کوریا کی خریداری بڑھنے سے وہ ہتھیاروں کی درآمد میں ساتویں سے پانچویں پوزیشن پر آگیا جبکہ سال 2016میںاس کے چوتھے نمبر پر آنے کا امکان ہے جبکہ ہتھیاروں کی عالمی منڈی کی مالیت بھی بڑھ کر 69ارب ڈالر پر پہنچ جائے گی۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ بھارت اپنے پرانے اسلحہ کو بدلنے کے لیے اعلیٰ معیار کے دفاعی آلات کی تیاری میں ناکام ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ جرمنی 2015 میں ہتھیاروں کا تیسرا بڑا ملک بن گیا، اس نے گزشتہ سال 4.8ارب ڈالر کے ہتھیار برآمد کیے، اس کی 2014میں برآمدی پوزیشن پانچویں تھی، فرانس 4.8ارب ڈالر کے ساتھ تیسری سے چوتھی پوزیشن پرآگیا اور برطانیہ 3.9ارب ڈالر کی برآمد کے ساتھ چوتھی سے پانچویں پوزیشن پرآگیا جبکہ ہتھیاروں کے 2 سرفہرست ممالک امریکا اور روس رہے۔
ایمز ٹی وی(لاہور) پنجاب حکومت کا مالی سال 17-2016 کے لئے 16 کھرب 81 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کر دیا گیا ہے جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا نے صوبے کا 16 کھرب 81 ارب اور 41 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا جس میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے 550 ارب روپے جب کہ اخراجات کا تخمینہ اخراجات کا مجموعی تخمینہ 849 ارب 94 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، این ایف سی ایوارڈ تحت رواں برس پنجاب کو ایک ہزار 39 ارب روپے حاصل ہوں گے، ٹیکس ریوینیو کی مد میں 13 کھرب 19 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جب کہ آمدنی کی مد میں 280 ارب روپے حاصل ہونے کی توقع ہے۔ انھوں نے بتایا کہ
اسکولزایجوکیشن کمیشن کے لئے 256 ارب روپے، اسکولوں کی اپ گریڈیشن کے لئے 50 ارب روپے، نئے دانش اسکولوں کی تعمیر کے لئے 3 ارب روپے، خصوصی بچوں کی تعلیم کے لئے ایک ارب اوراعلی تعلیم کے شعبے کے لئے 46 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تعلیم کے بجٹ میں 47 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جب کہ اسکولوں کی تعمیرومرمت کے لئے 28 ارب روپے تجویز کئے گئے ہیں۔ تعلیم حاصل کرنے والی بچیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے 11 اضلاع میں چھٹی سے دسویں کلاس کی بچیوں کا وظیفہ 300 سے بڑھا کر 1000 روپے کر دیا گیا ہے جب کہ 4 ارب روپے کی لاگت سے طالب علموں میں 4 لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کئے جائیں گے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ صوبے میں شہبازشریف میرٹ اسکالرشپ پروگرام کا اجرا کیا جائے گا جس کے تحت ماسٹرز اور پی ایچ ڈی ڈگری کے تمام اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی۔ پنجاب ایجوکیشنل اینڈومنٹ فنڈ کا حجم 16 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے جب کہ پنجاب اینڈوومنٹ فنڈ کے لئے 4 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے لئے 12 ارب روپے کی رقم مختص کرنے کی تجویزہے۔ اقلیتی برادری کے طلبہ وطالبات کو وظائف دینے کے لئے 25 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جب کہ ورکشاپ، پٹرول پمپس، چھوٹے ہوٹلز پر کام کرنے والے بچوں کے لئے تعلیمی اسکیم بھی معتارف کرائی گئی ہے جس کے تحت محنت کش بچوں کو اسکول جانے پر ماہانہ ایک ہزار روپے وظیفہ دیا جائے گا۔
عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری منصوبے سے صوبے میں لاکھوں ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں گے جب کہ امسال 7 لاکھ افراد کو ملازمتیں فراہم کی جائیں گی، پنجاب حکومت نے صوبے سے پٹواری کلچر کا خاتمہ کرکے کمپیوٹرائز سسٹم رائج کر کے تاریخی اقدام اٹھایا، پنجاب کے 27 اضلاع سے پٹواری کلچر کا خاتمہ کر کے اراضی کا ریکارڈ مکمل طور پر کمپیوٹرائز کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے کو 17 ارب 70 کروڑ روپے کی سبسڈی ڈی جائے گی جب کہ نئے بجٹ میں کھادیں سستی کر دی گئیں ہیں اور ڈی اے پی کھاد کی فی بوری کی قیمت 300 روپے کم کر دی گئی ہے۔ بجلی سے چلنے والے 2 لاکھ ٹیوب ویلوں کو 7 ارب کی سبسڈی دی جائے گی جب کہ کھاد، بیج اور پانی کی سستے داموں کی فراہمی کے لئے چھوٹے کاشتکاروں کو 100 ارب سے زائد کے قرضے فراہم کئے جائیں گے۔ صاف پانی پروگرام میں 35 تحصیلوں کے لئے 2 کروڑ 30 لاکھ روپے تجویز کئے گئے ہیں جب کہ حکومت پنجاب بلوچستان کےعوام کے لئے 2 ارب روپے مختلف منصوبوں پرخرچ کرے گی۔
عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ پراپرٹی ٹیکس کے دائرہ کار کو گھروں سے بڑھا کر پلاٹوں تک وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بجٹ میں ڈینٹل سرجن، ہومیوپیتھک، ڈاکٹر، پراپرٹی ڈیلر، فرنچائز ڈسٹری بیوٹر پر ٹیکس عائد کیا گیا ہے جب کہ 1300 سے 1500 سی سی گاڑیوں پر بھی 70 ہزار ٹیکس لگایا گیا ہے تاہم ایک ساتھ ٹیکس ادا کرنے والوں کو 10 فیصد چھوٹ دی جائے گی۔ بجٹ میں اقتصادی ترقی، معاشی نشوونما، کوالٹی انفراسٹر کچر کے لیے 130 ارب 28 کروڑ روپے جب کہ تعلیم، صحت، واٹر سپلائی اور ویمن ڈویلپمنٹ کے لئے 168 ارب 87 کروڑ روپے رکھے کئے گئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ عوام کو بہتر سفری سہولیات فراہم کر کے لئے پنجاب حکومت کی جانب سے متعدد منصوبے شروع کئے گئے ہیں، اورنج لائن میٹروٹرین کی تکمیل سے ڈھائی لاکھ افراد یومیہ سفر کریں گے جب کہ میٹرو ٹرین جیسے منصوبے بڑے شہروں میں بھی شروع کیے جائیں گے، ملتان میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل سے لاکھوں لوگوں کو جدید سفری سہولیات ملیں گی۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ صحت کے شعبے کے لئے مجموعی طور پر 43 ارب 83 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 24 ارب 50 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جب کہ وفاق کے تعاون سے مری میں زچہ وبچہ اسپتال کی تعمیرکی جائےگی، مری اسپتال 3 ارب روپے کا منصوبہ ہے جس کے لئے45 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ زچہ و بچہ کی بہتر طبی سہولتوں کے لئے 10 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پاکستان کڈنی اینڈ لیورانسٹی ٹیوٹ پر باقاعدہ کام کا آغاز ہو چکا ہے جب کہ کڈنی اینڈ لیوراسنٹی ٹیوٹ کے لئے بجٹ میں 4 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جب کہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے لئے 5 ارب 20 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ملتان، بہاولپور، فیصل آباد اور راولپنڈی میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کی تنظیم نو کی جائے گی۔
پنجاب کے سالانہ بجٹ میں یوتھ افیئرز کے لیے مجموعی طور 23 ارب 30 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جب کہ ہیومن رائٹس اور اقلیتی برادری کے لئے ایک ارب60 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نوجوانوں کے لیے اسپورٹس پروگرام کے لیے 2 ارب 90 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ روزگار اسکیم کے لئے 3 ارب روپے جب کہ پنجاب اسکلز پروگرام کے لیے 6 ارب 50 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ای روزگار ٹریننگ پروگرام کے تحت 10 ہزار افراد کی تربیت کا فیصلہ کیا گیا ہے، خواتین کو گھر بیٹھے انٹرنیٹ کے ذریعے آمدن کی تربیت بھی دی جائے گی۔
ایمز ٹی وی(بزنس) قومی ایئرلائن کی جانب سے ایکسپورٹ سیزن کے عین عروج پر آم کی برآمدی کنسائمنٹس آف لوڈ کی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے ایکسپورٹ میں کمی کا خدشہ ہے جس پر ایکسپورٹرز نے احتجاج کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس سے ایکسپورٹرز کے ساتھ خود خسارے کا شکار قومی ایئرلائن کو بھی نقصان کا سامنا ہے۔
آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید احمد کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف سمیت وزیر تجارت خرم دستگیر، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ ایس ایم منیر ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے سخت کوششوں میں مصروف ہیں، آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن بھی برآمدات میں اضافے کے لیے حکومتی کوششوں میں اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کررہی ہے تاہم ایسا لگتا ہے کہ پی آئی اے کے حکام برآمدات میں اضافے کے لیے قومی سطح پر کی جانے والی کوششوں کو ناکام بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔
ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے چیئرمین پی آئی اے کو ارسال کردہ ہنگامی خط میں مطالبہ کیا ہے کہ برآمدی کنسائمنٹس کی آف لوڈنگز کا فی الفور نوٹس لیتے ہوئے غفلت کا مظاہرہ کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور برآمدات کے لیے بلاتعطل کارگو سروس یقینی بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں بصورت دیگر برآمدی ہدف حاصل نہ ہونے کی ذمے داری قومی ایئرلائن کی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔
خط میں کہا گیاکہ قومی ایئرلائن ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے معاون کردار ادا کرنے کے بجائے برآمدی کنسائمنٹس آف لوڈ کرکے برآمدات کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کررہی ہے، اس حوالے سے ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد نے 6جون کو پی آئی اے کے جنرل منیجر کارگو اور دیگر متعلقہ افسران سے ملاقات کرکے برطانیہ کو ایکسپورٹ کیے جانے والے آم کی کنسائمنٹ آف لوڈ کیے جانے کی وجہ سے ایکسپورٹزر اور ملکی معیشت کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا جن کی وجہ سے برطانیہ جیسی اہم منڈی میں پاکستان کا شیئر برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
جی ایم کارگو کا کہنا تھا کہ آف لوڈنگ بعض تکنیکی مسائل کا نتیجہ ہیں جنہیں دور کیا جاچکا ہے اور اب مزید آف لوڈنگ نہیں کی جائے گی تاہم جی ایم کارگو کی یہ یقین پوری نہ ہوسکی اور 11جون کو ہی پی آئی اے کی فلائٹ PK-787 کے ذریعے کراچی سے برطانیہ ایکسپورٹ کی جانے والی 6ٹن کی برآمدی کھیپ پیلیٹ اور کنٹینرز کی عدم دستیابی کو جواز بناکر آف لوڈ کردی گئی، اس بارے میں جنرل منیجر کارگو کو فوری طور مطلع کرتے ہوئے صورتحال کا نوٹس لینے کی اپیل کی گئی تاہم جی ایم کارگو کی جانب سے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا اور اس کے اگلے روز ہی برطانیہ جانیوالی 9 ٹن کی کنسائمنٹ بھی آف لوڈ کردی گئی۔
خط میں پی آئی اے کی انتظامیہ سے سوال کیا گیاکہ جذبہ حب الوطنی کے تحت قومی ایئرلائن کو خصوصی طور پر کارگو بزنس دینے والے پاکستانی ایکسپورٹرز کو کس بات کی سزا دی جارہی ہے، ایکسپورٹرز کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کون کریگا، برآمدی سیزن کے شروع ہونے سے قبل کارگو سروس کیلیے پیلیٹ اور کنٹینرز کی مطلوبہ تعداد کا بندوبست کرنا کس کی ذمے داری ہے۔
ایمزٹی وی(تعلیم) جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر کی زیرِ صدارت مجلس برائے اعلٰی تعلیم و تحقیق کا اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں 13 طلبا وطالبات کو ایم فل،07 کو پی ایچ ڈی جبکہ 2طلبہ کو ایم ایس(ماسٹر آف سرجری) کی ڈگریاں تفویض کی گئیں۔
ایمزٹی وی(تعلیم)لیاقت میڈیکل یونیورسٹی اسٹاف ویلفیئر اسوسی ایشن (لسوا) کی جانب سے 13ویں روز بھی لمس یونیورسٹی میں احتجاجی ریلی نکالی گئی اور ایڈمنسٹریشن بلاک پر دھرنا دیا گیا۔دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے یونین کے رہنماﺅں سکندر علی جونیجو، مینھون خان سولنگی، بابر رﺅف قریشی و دیگر کا کہنا تھا کہ لمس یونیورسٹی کے ملازمین کے مسائل جن میں ملازمین کو لیو اِن کیشمنٹ دینے ، ہاﺅسنگ سوسائٹی دینے، ڈی پی سی اور اپ گریڈ یشن کے آرڈردینے ، ملازمین کے بچوں کے لئے انگلش پبلک اسکول کے قیام ، ہیلتھ انشورنس دینے، ملازمین کی حج پالیسی بحال کرنے ملازمین کو لون دینے ، لمس میں ہونے والی ٹیسٹ فری کرنے ، ملازمین کی رہائشی کالونی کی مرمت کرنے سمیت دیگر مسائل حل کئے جائیں۔
ایمزٹی وی(کھیل) ویسٹ انڈیز میں جاری 3 ملکی سیریز کے پانچویں میچ میں میزبان ویسٹ انڈیز نے آسٹریلیا کو 4 وکٹ سے شکست دے دی۔ میچ میں ویسٹ اندین ٹیم نے ٹاس جیت کے مہمان آسٹریلیا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی ، جنہوں نے مقررہ 50اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 265 رنز اسکور کیے۔ٹیم کی جانب سے عثمان خواجہ98، کپتان اسٹیون اسمتھ74 اور جارج بیلی 55رنز کے ساتھ نمایاں اسکورر رہے۔ویسٹ انڈیز بولرز کی جانب سے جیسن ہولڈر، کارلوس براتھویٹ اور کیرون پولارڈ نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔کینگروز ٹیم کے 266 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کالی آندھی ٹیم کے 6 کھلاڑی آئوٹ ہوئے اور انہوں نے مطلوبہ ہدف 4.45اوورز میں حاصل کرلیا۔ٹیم کی جانب سے مارلن سیمولز 92اور جوناتھن چارلس48 رنز کےساتھ نمایاں بیٹسمین رہے اور ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف اہم فتح سے ہمکنار کرایا۔تین ملکی سیریز میں اگلا میچ 15 جون کو ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے مابین کھیلا جائے گا۔واضح رہے کہ سیریز میں آسٹریلیااور ویسٹ انڈیز نے 2،جبکہ جنوبی افریقہ نے ایک میچ جیتا ہے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد) عدالت عظمیٰ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت کے سزا یافتہ افراد كی درخواستوں پر سماعت کل تك ملتوی كرتے ہوئے 5 ملزمان كی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ كرلیا جب كہ 5 كی سزائے موت پر عمل درآمد روكتے ہوئے كیسز كا ریكارڈ طلب كرلیا ہے۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی كی سربراہی میں 5 ركنی لارجر بینچ نے سزائے موت كے ملزمان حیدر علی، ظاہر گل، عتیق الرحمٰن، تاج محمد عرف رضوان اور فیض زمان خان كی اپیلوں كی سماعت مكمل ہونے پر فیصلہ محفوظ كرلیا جب كہ قاری زبیر،ج میل الرحمٰن، اسلم خان،ن اصر خان اور تاج گل كی ٹرائل كا ریكارڈ طلب كرتے ہوئے ان كی سزاؤں پر عمل درآمد روك دیا۔ عدالت نے ان پانچوں ملزمان كے مقدمات میں اٹارنی جنرل افس كو نوٹس جاری كركے جواب طلب كیا اور سماعت آئندہ پیر تك ملتوی كردی جب كہ ملزمان جاوید غوری، الف خان اور دیگر كے مقدمات پر کل صبح سماعت ہوگی۔ اس حوالے سے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر صرف اعتراضات كو دیكھا جائے تو پھر ہر چیز متنازعہ ہوجائے گی یہ بھی اعتراض كیا جاسكتا ہے كہ ایف آئی آر درج نہیں ہوئی جب كہ حقیقت یہ ہے كہ ملٹری كورٹس میں مقدمات كے اندراج اور ٹرائل كا طریقہ كار عام فوجداری مقدمات سے مخلتف ہے، اگر سرحدی علاقے میں فوج كا دہشت گردوں سے تصادم ہو جس كے نتیجے میں كچھ دہشت گرد گرفتار ہوجائیں تو ان كے خلاف غیر جانبدار عینی گواہ پیش نہیں كیے جاسكتے بلكہ فوج كے وہی اہلكاران كے خلاف گواہ ہوں گے جن كے ساتھ ان كا تصادم ہوا اور جنہوں نے ان كو گرفتار كیا۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔