ایمز ٹی وی(ٹیکنالوجی)مارک زکر برگ کے ہیک ہونے والے اکاؤنٹس میں انسٹاگرام، ٹوئٹر، لنکڈان اور پنٹریسٹ کے اکاؤنٹس شامل ہیں تاہم ان کا فیس بک اکاؤنٹ ہیکنگ سے محفوظ رہا۔ گزشتہ روزہیکرز نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے مارک زکر برگ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرلی ہے اورثبوت کے طورپرانھوں نے زکربرگ کے پنٹریسٹ اکاؤنٹ پران کے نام کو اپنے ہیکنگ گروپ کے نام سے بدل دیا۔ مارک زکربرگ سماجی رابطوں کے لیے زیادہ تراپنا فیس بک اکاؤنٹ ہی استعمال کرتے ہیں اپنے ان دیگر اکاؤنٹس کو وہ بہت کم استعمال کرتے ہیں لیکن بہرحال یہ ان کے آفیشل اکاؤنٹ ہیں جہاں ان کے لاکھوں فالورز موجود ہیں۔ گمان کیا جا رہا ہے کہ 2012 میں لنکڈان کے چوری ہونے والے ڈیٹا بیس میں مارک زکربرگ کا پاس ورڈ بھی موجود تھا جو کہ ہیکرزنے استعمال کرتے ہوئے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو ہیک کیا۔ ہیکرز کے مطابق انھوں نے لنکڈان کے ڈیٹا بیس میں موجود مارک زبر برگ کا پاس ورڈ “dadada” کو استعمال کرتے ہوئے ان کے اکاؤنٹس ہیک کیے۔ ٹوئٹر انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرتے نہ صرف ہیکرز کی ٹوئٹ کو ختم کیا بلکہ ہیکرز کا اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی معطل کردیا۔ حالیہ دنوں میں بھی لنکڈان کے 167 ملین صارفین کے پاس ورڈز چوری ہوئے ہیں لیکن چونکہ زیادہ ترصارفین اطلاع ملنے کے باوجود پاس ورڈ نہیں بدلتے اس لیے ان کے اکاؤنٹس ہیک ہوتے ہیں اور شاید یہی غلطی مارک زکربرگ سے بھی سرزد ہوئی ہے۔
ایمز ٹی وی(ٹیکنالوجی)پاس ورڈ کے ذریعے کمپیوٹر کو لاک کرنا تو ایک عام سی بات ہے اور پاس ورڈ کے چوری ہو جانے کی صورت میں اس کی افادیت ختم ہو جاتی ہے۔ اس مسئلے کا مستقل حل بائیو میٹرک لاگ ان کی صورت میں موجود ہے جس میں کمپیوٹر پاس ورڈ کی بجائے فنگر پرنٹس کے ذریعے لاک کیا جاتا ہے اس طرح کسی کمپیوٹر کو صرف اس کا مالک ہی کھول سکتا ہے۔
بائیو میٹرک لاگ ان کی سہولت آج کل کے جدید لیپ ٹاپ میں عام دستیاب ہے لیکن لیپ ٹاپ استعمال کرنے والے صارفین کی بڑی تعداد اس سہولت سے محروم ہے کیونکہ صرف اس نئے فیچر کو حاصل کرنے کے لیے وہ اپنا پرانا لیپ ٹاپ چھوڑ کر نیا نہیں خرید سکتے۔ اس کے علاوہ ڈیسک ٹاپ صارفین کے لیے تو ایسی کوئی سہولت سرے سے موجود ہی نہیں۔
اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کمپیوٹر مصنوعات بنانے والی مشہور کمپنی سائی نیپٹکس ایک چھوٹی سی پورٹ ایبل بائیو میٹرک اسکینر ڈیوائس تیار کر رہی ہے۔ یہ ڈیوائس یو ایس بی کیبل کے ذریعے کسی بھی کمپیوٹر سے چاہے وہ لیپ ٹاپ ہو یا ڈیسک ٹاپ کے ساتھ منسلک کی جا سکے گی۔ اس بائیو میٹرک فنگر پرنٹس اسکینر کی مدد سے کمپیوٹر کو اپنی انگلی سے اَن لاک کیا جا سکے گا۔ اس اسکینر کو صرف کمپیوٹر کھولنے تک محدود نہیں رکھا جاسکتا کیونکہ مائیکروسافٹ کے اکاؤنٹس بھی فنگر پرنٹس اسکینر کے ذریعے لاگ ان کیے جاسکتے ہیں اور مستقبل میں دیگر اکاؤنٹس جیسے کہ فیس بک اور جی میل وغیرہ بھی اس سہولت کو استعمال کر سکتے ہیں۔ اس طرح صارفین کو اپنے اکاؤنٹس اور ذاتی ڈیٹا کی یقینی حفاظت حاصل ہو جائے گی۔
ایمزٹی وی (انٹرنیشنل) ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں اسکول کے بچوں،اساتذہ اور والدین کو لے کر جانے والی بس نہرمیں جاگری،حادثے میں 14 افراد ہلاک ہوگئے جن میں چھ بچے بھی شامل ہیں. تفصیلات کے مطابق ترکی کے جنوبی صونے عثمانیہ میں نیشنل پارک اور عجائب گھر کی اسکول ٹرپ سے واپسی کے دوران بچوں کی اسکول بس نہر میں جاگری،افسوناک حادثے میں 14افراد ہلاک جبکہ چھبیس افراد شدید زخمی ہوگئے. انقرہ کے گورنر کا کہنا تھا کہ سیکورٹی کیمرے میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بس روڈ پر جارہی تھی کہ اچانک سامنے سے آنے والی کار کی ٹکر سے بس قلابازیاں کھاتے ہوئے نہر میں جاگری. حادثے کی جگہ مقامی افراد اور راہگیروں نے نہر میں چھلانگ لگاکر بس میں پھنسے افراد کو بچانے کی کوشش کی،جبکہ ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے چھبیس افراد کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا،افسوناک واقعے میں چھ بچوں سمیت، بس ڈرائیوار، ٹیچر،کنڈیکٹرسمیت 14 افراد جان کی بازی ہارگئے. ہلاک ہونے والے بچوں کا تعلق صوبہ ہاتے کے قصبے اسکندرن سے تھا، ترکی کا صوبہ ہاتےشام کے بارڈر کے قریب اور صوبہ عثمانیہ کے جنوب میں واقع ہے.
ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ)ایک انٹر ویو میں اداکار شبیر جان نے کہا کہ اداکاری کرنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں، ایسے بھی اداکار ہیں جو اسکرپٹ میں اپنے کردار کو اس طرح اپنے اوپر طاری کر لیتے ہیں کہ یہ گمان ہی نہیں ہو پاتا کہ کوئی کردار نبھایا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نئے آنے والوں کے لیے یہی سبق ہے کہ جو کام بھی کرنا ہے وہ نیک نیتی اور لگن سے کیا جائے اور پھر اس کے نتائج اوپر والے پر چھوڑ دیے جائیں اور وہ کبھی بھی مایوس نہیں کرتا۔
ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ)بالی ووڈ اداکارہ سلابھا دیش پانڈے نے فنی کیرئیر کا آغاز 1974 میں ریلیز ہونے والی فلم ’’جادو کا شانک‘‘ سے کیا اور اپنی جاندار اداکاری کے باعث جلد ہی فلم نگری میں اپنا مقام بنایا جب کہ انہوں نے فلموں کے علاوہ چھوٹے پردے اور تھیٹر میں بھی اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا اوراپنے کرداروں کو اپنی جاندار اداکاری سے ہمیشہ کے لیے زندہ کردیا لیکن 79 برس کی عمر میں پہنچ کر وہ چل بسیں۔
ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ)بالی ووڈ نگری پر ایک عرصے تک راج کرنے والی اداکارہ اور سابق حسینہ عالم ایشوریا رائے کی شادی 2009 میں بچن خاندان کے اکلوتے وارث ابھیشیک سے ہوئی اور دونوں کے ہاں نومبر 2011 میں بیٹی کی پیدائش ہوئی اور اب ایک بار پھر ایشوریا رائے کے ہاں ننھے مہمان کی متوقع آمد کی خبریں گردش کرنے لگی ہیں۔ سابق حسینہ عالم نے اپنی بیٹی کی بہتر پرورش کے لئے عارضی طور پر فلم نگری سے کنارہ کشی اختیار کی تھی جس کے بعد گزشتہ سال ایک مرتبہ پھر وہ فلم جذبہ میں دکھائی دیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ اداکارہ ایشوریا رائے بچن کے ہاں ایک بار پھرنئے مہمان کی آمد متوقع ہے جس کے بعد وہ دوسری بار ماں بن جائیں گی جب کہ اداکارہ اپنے شوہر کی نئی آنے والی فلم ’’ہاؤس فل 3‘‘ کے پریمیئر میں بھی میڈیا کا سامنا کرنے سے کتراتی رہیں اور صحافیوں کی جانب سے کیے گئے سوالوں کے جواب دیئے بغیر تقریب سے گھر روانہ ہوگئیں تاہم بچن خاندان کی جانب سے ایشوریا رائے بچن کے حاملہ ہونے کی خبرکی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔
ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ)بالی ووڈ اداکارہ جوہی چاؤلہ نے فلمی کیرئیر کا آغاز 1986 میں فلم ’’سلطنت‘‘سے کیا لیکن انہیں شہرت فلم ’’قیامت سے قیامت تک‘‘ سے ملی جس کے بعد متعدد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے جب کہ اداکارہ نے90 کی دہائی میں فلم نگری پر راج کیا اوراپنی فنی کیرئیر میں تمام صف اول کے اداکاروں کے ساتھ کام کیا تاہم اب فلم نگری کی مشہور اداکارہ کو دھوکا دہی کے مقدمے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست جھاڑکنڈ کی عدالت نے بالی ووڈ اداکارہ جوہی چاؤلہ اوران کے شوہر جے مہتا پر 8 لاکھ روپے کے فراڈ کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جس کے بعد ان کے خلاف لالپور پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اداکارہ جوہی چاؤلہ کے شوہر کی کمپنی سے 2013 میں اسکولوں میں جدید تعلیم کے سلسلے میں معاونت کا معاہدہ طے پایا تھا جس کے لیے انہیں ابتدائی طور پر 8 لاکھ روپے کی رقم بھی ادا کی گئی تاہم کمپنی کی جانب سے معاہدے کی پاسداری نہیں کی گئی اور رقم کی واپسی کا مطالبہ کرنے پر ٹال مٹول سے کام لیا گیا۔ عدالت نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اداکارہ اوران کے شوہر سمیت 6 افراد پر دھوکا دہی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اداکارہ جوہی چاؤلہ اپنے شوہر کی کمپنی کی برانڈ ایمبسڈر اورڈائریکٹر بھی ہیں۔
ایمز ٹی وی(صحت)جدید تحقیق کے مطابق 9 منٹ کی ہلکی پھلکی ورزش کے ساتھ صرف ایک منٹ کی تیز دوڑ کے فوائد 50 منٹ کی معمول کے مطابق ورزش کے برابر ہیں۔ اس تحقیق کے شریک مصنف مارٹن گیبالا کا کہنا ہے کہ ورزش سے دور بھاگنے والے اکثر لوگ وقت کی قلت کا حوالہ دیتے ہیں، لیکن ہماری جدید تحقیق نے اس مسئلہ کو اب حل کر دیا ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق ورزش کے فوائد کسی طور بھی معمول کے مطابق ورزش سے کم نہیں ہیں، لیکن اس (جدید طریقہ ورزش) میں وقت کی بہت زیادہ بچت ہو سکتی ہے۔ انٹاریو (کینیڈا) کی ایک یونیورسٹی میں پروفیسر اِن کینسیولوجی مارٹن گیبالا کا مزید کہنا ہے کہ اس مطالعہ کے دوران ان کی ٹیم نے 25 ایسے افراد کو چنا، جو پہلے ورزش نہیں کرتے تھے، ان افراد کو دو گروپوں میں تقسیم کرکے ان سے معمول اور جدید تحقیق کے مطابق ہفتہ میں تین بار 12 ہفتوں تک ورزش کروائی گئی۔ ورزش کی نئی جہت کے لئے منتخب لوگ پہلے دو منٹ خون گرماتے، پھر 20 سکینڈ تیز دوڑنے کے بعد دو منٹ تک خود کو بحال کرتے، یوں دو سے تین بار یہی سرگرمی دہرائی جاتی، جبکہ دوسری طرف معمول کے مطابق ورزش کرنے والے افراد پہلے دو منٹ جسم کو گرمانے کے بعد 45 منٹ تک معتدل رفتار میں دوڑتے اور پھر تین منٹ تک جسم کو ٹھنڈا کرتے۔ 12 ہفتوں پر مشتمل پروگرام کے مکمل ہونے کے بعد جب ان دونوں گروپس کے مختلف ٹیسٹ کروائے گئے تو فٹنس کے اعتبار سے یہ دونوں برابر تھے۔ VO2 نامی ٹیسٹ کے ذریعے ان دونوں گروپس میں شامل افراد کے جسم کو آکسیجن کی فراہمی، انسولین کی حساسیت اور بائیوپسی (زندہ جسم سے الگ کی گئی بافت کا معائنہ) کے ذریعے پٹھوں کی فعالیت کا معائنہ کیا گیا تو یہ تمام چیزیں برابر پائی گئیں۔ ورزش کے حوالے سے یہ جدید تحقیق برطانوی جریدے ’’پلوس ون‘‘ میں شائع ہوئی ہے، جس پر کئی دیگر محققین نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جدید تحقیق کے مطابق ورزش ہر فرد کے لئے مناسب نہیں، کیوں کہ اس کے لئے بہت زیادہ جسمانی تحریک کی ضرورت ہے۔ دوسرا جدید طریقہ ورزش میں طویل مدتی کے بجائے صرف قلیل مدتی فوائد کو مدنظر رکھا گیا ہے، لہذا جدید طریقہ ورزش کے لئے مزید مطالعہ کی ضرورت کو فی الحال پس پشت نہیں ڈالا جا سکتا۔
ایمز ٹی وی(صحت)گرمی کے موسم میں پیاس، پسینہ اور گھبراہٹ کے تاثرات عام طور پر پائے جاتے ہیں، پسینہ گوکہ انسانی بدن کے لئے صحت مندی کی علامت ہے کیوں کہ یہ انسانی جسم سے مضراور فاضل مادوں کو خارج کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے لیکن بعض اوقات بداحتیاطی سے مفید اجزاء بھی بدن انسانی سے خارج ہو جاتے ہیں، جو پھر جسمانی کمزوری کا باعث بنتے ہیں۔ ایسے میں جسمانی توانائی کو برقراررکھنا نہایت ضروری ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے سب سے پہلے غذا پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ایسے پھلوں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں، جن میں پانی کی مقدارزیادہ اور ان کی تاثیر ٹھنڈی ہو، یہاں آپ کو ایسی غذاؤں کے متعلق آگاہ کیا جارہا ہے جن کے استعمال سے گرمی کو مات دی جا سکتی ہے۔ تربوز:عرصہ دراز سے بچوں اور بڑوں کے پسندیدہ پھل تربوز سے زیادہ کوئی چیز انسانی جسم کو گرمی کی حدت کے مضر اثرات سے بچاؤ میں فوقیت نہیں رکھتی۔ تربوز میں 90 فیصد پانی ہوتا ہے اور یہ انسانی جسم کو پانی کی کمی کا شکار نہیں ہونے دیتا۔ تربوز میں وٹامن اے اور سی شامل ہونے کی وجہ سے یہ کینسر اور دل کی بیماریوں کے بچاؤ میں بھی نہایت مفید ہے۔
خربوزہ: پانی کی بھرپور مقدار رکھنے والا خربوزہ انسانی جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچاتا ہے۔ خربوزے میں کیلوریز اورپوٹاشیم کم مقدار ہونے کی وجہ سے یہ وزن میں کمی کا بھی باعث بنتا ہے۔
ترش پھل: مالٹا، انگور اور لیموں جیسے ترش پھل ٹھنڈی تاثیر رکھتے ہیں۔ مزیدار ہونے کے ساتھ یہ پھل آپ کو صحت مند اور جوان بنائے رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ترش پھل نظام انہضام کو بہتر بنا کر عمومی صحت کو برقرار رکھتے ہیں۔
پھلوں کے علاوہ ٹھنڈی تاثیررکھنے والی سبزیاں بھی موسم گرما میں انسانی جسم کے لئے نہایت مفید ہیں۔ ہمارے ہاں بہت ساری ایسی سبزیاں (کھیرا، گاجر، سلاد اور پودینہ وغیرہ) پائی جاتی ہیں، جن میں پانی کی ایک خاص مقدار جسمانی درجہ حرارت کو بڑھنے نہیں دیتی۔
ایمز ٹی وی(ٹیکنالوجی)آئی فون اسٹوریج اور خریدنے والے کا بجٹ دونوں کی لڑائی کافی عرصے سے جاری ہے۔ اگر آپ پیسے بچانا چاہتے ہیں تو آئی فون کا 16 جی بی اسٹوریج والا ورژن خریدنا ہوگا لیکن اگر آپ کے پاس زیادہ بجٹ موجود ہے تو 32 جی بی اور 64 جی اسٹوریج کا حامل آئی فون خرید کر اس معاملے میں بے فکر ہو سکتے ہیں۔ ایپل آئی فون صارفین ہمیشہ اس کی اسٹوریج کے حوالے سے کشمکش کا شکار رہتے ہیں کیونکہ آئی فون میں اضافی اسٹوریج شامل نہیں کی جا سکتی۔ اگر 16 جی بی اسٹوریج موجود ہے تو اس کا زیادہ تر حصہ اس کا آپریٹنگ سسٹم ہی گھیر لیتا ہے۔ اس کے بعد ایپلی کیشنز کا ڈیٹا جنہیں ایپل حذف کرنے بھی نہیں دیتا وہ فون پر مزید بوجھ ڈالتا ہے۔ مثال کے طور پر صرف فیس بک کی آئی او ایس ایپلی کیشن کا سائز 144 ایم بی ہے اور استعمال کے ساتھ ساتھ اس کا اضافی ڈیٹا بھی فون میں جمع ہوتا رہتا ہے جب کہ آئی فون میں یہی نہیں دیگر بھی سیکڑوں ایپلی کیشن صارفین انسٹال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ آئی فون کے جدید اور طاقت ور کیمرے سے بنائی گئی تصاویر اور وڈیوز بھی ٹھیک ٹھاک جگہ گھیرتی ہیں۔ اس طرح صارفین کے پاس استعمال کرنے کے لیے انتہائی کم اسپیس بچتی ہے۔ بجائے اپنے صارفین کو کم قیمتوں میں اضافی اسٹوریج فراہم کرنے کے ایپل نے آئی فون 6 اور 6S کے 32 جی بی ماڈلز بھی پیش کرنا بند کر دیئے تھے یعنی لامحالہ 16 جی بی پر ہی گزارا کرنے پر مجبور کر دیا تھا۔ لیکن اب شاید ایپل اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنے جا رہی ہے کیونکہ اطلاعات کے مطابق ایپل آئی فون 7 اور 7 پلس کا بنیادی ماڈل ہی 32 جی بی روم کے ساتھ موجود ہو گا۔ یعنی ایپل اپنے سب سے ناپسندیدہ ماڈل 16 جی بی کو خیرباد کہنے جا رہا ہے اور مستقبل میں آئی فون میں کم سے کم 32 جی بی اسٹوریج دستیاب ہو گی۔ فی الحال آئی فون کے اگلے ماڈل کے حوالے سے اس طرح کی کئی پیش گوئیاں گردش کر رہی ہیں لیکن رواں برس ستمبر میں اس کی تقریب رونمائی میں ہی پتا چلے گا کہ دراصل اس میں کون کون سے نئے فیچرز موجود ہیں۔