ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جیکب آباد کے شعبہ صحت میں 276 غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق از خود کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے معاملے پر بنائی گئی انكوائری كمیٹی كی رپورٹ 2 ہفتوں میں طلب كرلی۔ تفصیلات کے مطابق دوران سماعت ایڈیشنل ایڈوكیٹ جنرل سندھ سرورخان، سیكرٹری صحت، درخواست گزار اكبر علی كھوسو ودیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ سرور خان نے بھرتیوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش كرتے ہوئے بتایا كہ جیكب آباد شعبہ صحت (ڈی ایچ او) كے تحت گریڈ ایك سے 16 تك 276 غیر شفاف بھرتیوں كے معاملے پر انكوائری كمیٹی تشكیل دے دی گئی ہے جو ایك ماہ میں اپنی رپورٹ پیش كرے گی۔ جبکہ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہ آخر كیا وجہ ہے كہ سندھ حكومت نہیں چاہتی كہ میرٹ پر كام ہو، سندھ كی ملازمتوں پر سندھ ہی كے لوگ بھرتی ہوں گے، پنجاب اور خیبر پختونخوا سے لوگ آكر بھرتی نہیں ہوں گے تو پھر سندھ كی عوام كے لیے یہ امتیازی رویہ كیوں ہے، كیا سندھ كے سب لوگ برابر نہیں، سندھ حكومت بھرتیوں میں قوائدو ضوابط پر عمل درآمد كیوں نہیں كرتی، ہم بہتری كی دعا ہی كرسكتے ہیں۔
ایمز ٹی وی (رپورٹ) ایک پاکستانی خاتون ڈاکٹر سارا سعید کو دنیا کے متاثر کن کاروباری نوجوانوں کے ایک بین الاقوامی مقابلے 'پرنس آف ویلز ینگ سسٹین ایبلٹی آنٹرپرینیور پرائز' 2016 کا فاتح قرار دیا گیا ہے۔ کیمبرج یونیورسٹی اور یونی لیور کی طرف سے اس سال 29 سالہ ڈاکٹر سارا سعید کو پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال کو بہتر بنانے اور خواتین کو با اختیار بنانے کے ایک منصوبےکے لیے تیسرے 'پرنس آف ویلز سسٹین ایبلٹی آنٹرپرینیور‘ انعام سے نوازا گیا ہے۔
بین الاقوامی مقابلہ یونیورسٹی آف کیمبرج سسٹین ایبلٹی لیڈر شپ اور یونی لیور کی شراکت سے منعقد کرایا گیا جس کے سرپرست پرنس آف ویلز شہزادہ چارلس ہیں۔ اس مقابلے میں 35 سال اور اس سے کم عمر کے کاروباری نوجوانوں شرکت کر سکتے ہیں۔ اس پروگرام کا مقصد نئی نسل کے کاروباری نوجوانوں کی حمایت کرنا ہے، جنھوں نے دنیا کے کچھ بڑے پائیداری چیلنجز کا احاطہ کرنے کے لیے دیرپا مصنوعات، خدمات یا اپلی کیشن تیار کی ہیں۔
کیمبرج یونیورسٹی کی پریس ریلیز کے مطابق ڈاکٹر سارا سعید ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم ڈاکٹرز doctHERs کی شریک بانی ہیں جو پاکستان کی تربیت یافتہ خواتین ڈاکٹروں کو پاکستان کے محروم طبقے سے تعلق رکھنے والے مریضوں سے ملواتا ہے جن کے لیے اعلیٰ معیار کی صحت کی دیکھ بھال تک رسائی ممکن نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں آبادی کی اکثریت سستی اور معیاری صحت کی دیکھ بھال تک کم یا بالکل رسائی نہیں رکھتی ہے دوسری طرف اکثر سماجی اور ثقافتی رکاوٹیں ملک کی 87 فیصد تعلیم یافتہ ڈاکٹروں کو پیشہ وارانہ خدمات جاری رکھنے سے روکتی ہیں۔
مئی 2015 ء سے ڈاکٹرز کی طبی خدمات کے ذریعے 15 ہزار لوگوں کی زندگیوں کو براہ راست اور تقریباً ایک لاکھ شہریوں کو بالواسطہ طور پر فائدہ پہنچایا گیا ہے۔اس پلیٹ فارم پر پندرہ ڈاکٹروں، پانچ نرسوں اور پانچ اسپشلسٹ ڈاکٹر کو ملازمت دی گئی ہے، جبکہ ڈاکٹروں نے2020 ء تک نرسوں کے ذریعے ویڈیو مشاورت کے پروگرام کو توسیع دے کر ملک بھر کے500 کلینکسں تک پھیلانے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے، جس کے اثرات براہ راست 1.2 ملین شہریوں کی زندگیوں پر مرتب ہو سکیں گے۔
ڈاکٹر سارا سعید نے اس موقع پر کہا کہ اس ایوارڈ کو وصول کرنا ان کے لیے ایک اعزاز ہے اور وہ بہت خوش ہیں کہ پاکستان میں کی جانے والی ڈاکٹروں کی خدمات کو تسلیم کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب ایک مریض کا ان کے کلینک میں علاج کیا جاتا ہے اور جب ایک ڈاکٹر ملازمت حاصل کرتا ہے اور جب ایک نرس با اختیار ہوتی ہے تو ان کا عزم اور بھی زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ یونی لیور سی ای او پال پولمین نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بڑھانے اور خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے ڈاکٹر سارا سعید کا جنون دیکھ کر انہیں ناقابل یقین حد تک حیرت ہوئی ہے۔
اس ایوارڈ کے لیے پائیدار ترقی سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عملی اور جدید حل پیش کرنے والے دنیا کے 99 ممالک سے 927 نوجوانوں نے اپنے نام جمع کرائے تھے جن میں سے سات نوجوانوں کو اس مقابلے کے فائنلسٹ کے طور پر منتخب کیا گیا۔ اس مقابلے کی فاتح سارا سعید کو ان کے پروگرام کے ابتدائی سرمایہ کے لیے انعامی فنڈ سے 50,000یورو کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ جبکہ انعام کے حصے کے طور پر انھیں انفرادی سطح پر کیمبرج یونورسٹی کے ایک رہنمائی کے پروگرام سے ایک سال تک فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا۔
ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) سعودی عرب نے رمضان المبارک کے دوران بڑی تعداد میں آنے والے معتمرین کیلئے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ سعودی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شاہ سلمان نے حکم دیا کہ ماہ مقدس کے دوران تمام معتمرین کے سفر اور قیام کو محفوظ اور ان کی ہر ممکن خدمت کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت تمام معتمرین کی مہمان نوازی کیلئے پوری طرح تیار ہے ۔ اس موقع پر شاہ سلمان کو حرم پاک اور مسجد نبوی کے توسیعی کام سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔
ایمزٹی وی (کراچی)حکومت کی غفلت کے باعث شہر قائد میں پانی کا بد ترین بحران شدید ہو گیا ہے جس کے باعث رمضان المبارک میں بھی شہریوں کو سخت پریشانی کاسامناکرناپڑے گا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی اور واٹر بورڈکے واٹر ٹرنک مین (ڈبلیوٹی ایم) کے انجینئرزکی مجرمانہ غفلت کے باعث کراچی کے تمام اضلاع میں جاری پانی کابحران شدید ہو گیا ہے اور شہری مہنگے داموں پانی کے ٹینکرز خریدنے پرمجبورہیں،پانی کی عدم فراہمی کے خلاف شاہ فیصل کالونی ،کورنگی ضیا کالونی، نارتھ کراچی، ناصر کالونی، رئیس امروہوی کالونی سمیت دیگرعلاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گیے۔ مشتعل افراد نے سڑکوں پر ٹائر نذر آتش کرکے ٹریفک کی آمدرفت معطل کردی جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، بعد ازاں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرکے ٹریفک کی روانی بحال کرا دی، ذرائع نے بتایا کہ واٹر بورڈکے اعلیٰ حکام 5 سال سے ڈملوٹی کنوؤں اور حب ڈیم کی مرکزی سطح سے پانی کی فراہمی کے لیے سندھ حکومت سے فنڈزطلب کررہے ہیں تاہم صوبائی حکومت نے اس پرکوئی توجہ نہیں دی اور بعدازاں میڈیا میں خبریں آنے اورعوامی دباؤکے باعث ان منصوبوں کو تاخیر سے منظور کیا جس کی وجہ سے یہ منصوبے بروقت شروع نہ ہوسکے اورپانی کابحران پیدا ہو گیا۔ دوسری جانب واٹر بورڈکے محکمے ڈبلیو ٹی ایم جوبلک واٹر سپلائی کی نگرانی کرتا ہے کے انجینئرز اورعملے کی ملی بھگت سے رہائشی علاقوں میں پانی کا پریشر کم رکھا جا رہا ہے اور پانی کمرشل یونٹس کو فراہم کیا جارہا ہے جس کے نتیجے میں شہری بوندبوند کوترس گئے ہیں،متعلقہ انجینئرز نے بتایا کہ حب ڈیم کی مرکزی سطح سے پمپس نصب کرکے پانی کی فراہمی کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس کی لاگت 30 کروڑ روپے ہے، جس کی منطوری سندھ حکومت نے دے دی ہے،منصوبے کے ذریعے تقریباً 40ملین گیلن پانی کی فراہمی کویقینی بنایا جا سکے گا ،یہ منصوبہ رمضان کے دوسرے عشرے تک مکمل ہو گا۔
ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) فرانس میں متنازع لیبر قوانین کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے،ورکرز نے ملک بھر میں ہڑتال اور پہیہ جام کررکھا ہے. تفصیلات کے مطابق فرانس میں متنازع لیبرقوانین کےخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے،احتجاجی ورکرزنےملک بھر میں پہیہ جام کردیا ہے،جبکہ ملک بھر کے دس سے زائد جوہری توانائی پلانٹس کے کارکن بھی ہڑتال میں شریک ہوچکے ہیں. یاد رہےگذشتہ ہفتے فرانس میں صنعتی مزدوروں کے احتجاج کےباعث ریفائنریز میں پیٹرول کی پیدوار میں کمی آئی تھی جس سے ملک میں پیٹرول کی قلت کاخدشہ پیش ہوگیاتھا. لیبراصلاحات کےخلاف مزدور یونین کے حکومت مخالف احتجاج کی انیس نیوکلئیر پاور پلانٹس کے ملازمین نے حمایت کا اعلان کیا تھا. حکومت کی جانب سے احتجاج کرنےوالے مظاہرین پرلاٹھی چارج اور آنسو گیس کے شیل برسائے تھے ،جس میں دس سے زائد ملازمین زخمی ہوگئے تھے. واضح رہے فرانسیسی صدرکا کہنا ہے لیبر قوانین میں مجوزہ ترامیم واپس نہیں لی جائیں گی.
ایمزٹی وی(کراچی) الیکشن کمیشن نے 2 جون کو سندھ اسمبلی کی 2 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران تمام پولیس اسٹیشنز کو حساس قرار دے دیا گیا ہے۔ کراچی میں سندھ اسمبلی کی 2 نشستوں پی ایس 106 اورپی ایس 117 میں 2 جون کو ضمنی انتخاب ہورہے ہیں جس کے لیے الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے، جس کے مطابق ضمنی انتخاب کے دوران ضلع وسطی اور شرقی میں عام تعطیل ہوگی تاہم وفاق کے ماتحت ادارے، بینکس اورنجی دفاترمعمول کے مطابق کھلے ہوں گے۔ دونوں حلقوں میں قائم تمام پولنگ اسٹیشنزکے اندراورباہرپولیس کے علاوہ رینجرزکی بھی بھاری نفری تعینات ہوگی جب کہ ہنگامی صورت حال میں فوج کو تیاررہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لئے رینجرز اورپریزائیڈنگ افسران کو میجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کئے جائیں گے جو پولنگ کے عمل میں رخنہ ڈالنے اورامن وامان کی خرابی کے ذمہ داروں کو موقع پر ہی سزا دینے کے اہل ہوں گے۔ واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں پی ایس 106 اور پی ایس 117 سے ایم کیو ایم کے ڈاکٹر صغیر احمد اور افتخارعالم کامیاب ہوئے تھے تاہم دونوں افراد نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے سندھ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) جانوروں کے تحفظ کی عالمی تنظیم ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلو ڈبلیو ایف) نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ہاتھیوں کا شکار ایسے ہی جاری رہا جیسے ابھی ہے تو اگلے 6 سال میں تزانیہ سے ہاتھیوں کا وجود مٹ جائے گا۔ تنزانیہ میں سیلس گیم ریزرو ہاتھیوں کی سب سے بڑی پناہ گاہ ہے۔ سیلس سفاری پارک ایک سیاحتی مقام بھی ہے جو ہر سال تنزانیہ کی قومی آمدنی میں 6 ملین ڈالر کا اضافہ کرتا ہے۔ سن 1970 میں جب اسے قائم کیا گیا اس وقت یہاں ہاتھیوں کی تعداد 1 لاکھ 10 ہزار تھی جو اب گھٹ کر صرف 15 ہزار رہ گئی ہے۔ ڈبلو ڈبلیو ایف کے مطابق 2022 تک سیلس سے ہاتھیوں کا خاتمہ ہوجائے گا۔ ڈبلو ڈبلیو ایف کے مطابق اس کی واحد وجہ ہاتھی دانت کے حصول کے لیے ہاتھیوں کا شکار ہے۔ افریقہ میں ہر سال اس مقصد کے لیے 30 ہزار ہاتھی مار دیے جاتے ہیں۔ تنزانیہ میں پچھلے 5 سال میں ہاتھیوں کی آبادی میں 65 کمی ہوچکی ہے ۔ماہرین کے مطابق ہاتھی اور افریقی گینڈے کے جسمانی اعضا کی تجارت نہ صرف ان کی نسل کو ختم کر سکتی ہے بلکہ اس سے حاصل ہونے والی رقم غیر قانونی کاموں میں بھی استعمال کی جارہی ہے۔ اس غیر قانونی تجارت کو کئی عالمی جرائم پیشہ منظم گروہوں کی سرپرستی حاصل ہے۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے کنٹری ڈائریکٹر امانی نگوسارو کا کہنا ہے کہ ہاتھیوں کی آبادی کو بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے ہاتھیوں کے شکار اور ہاتھی دانت کی قانونی و غیر قانونی تجارت پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔ گذشتہ سال ہاتھیوں اور گینڈوں کی معدوم ہوتی نسل کے تحفظ کے لیے افریقہ میں ایک ’جائنٹ کلب فورم‘ بنایا گیا جس کا پہلا اجلاس گذشتہ ماہ منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں کینیا کے صدر سمیت افریقی رہنماؤں، تاجروں اور سائنسدانوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر ہاتھی دانت کی تجارت پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس کے آخر میں 100 ٹن کے ہاتھی دانت اور 1.35 ٹن کے گینڈے کے سینگ کے ذخیرے کو نذر آتش بھی کیا گیا۔ واضح رہے کہ ہاتھی دانت ایک قیمتی دھات ہے اور عالمی مارکیٹ میں اس کی قیمت کوکین یا سونے سے بھی کہیں زیادہ ہے۔
ایمزٹی وی(لیہ) چوبارہ کے علاقے انگورہ گوٹ فارم میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 6 دہہشت گرد ہلاک جب کہ 2 فرار ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ ملتان نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر لیہ کی تحصیل چوبارہ کے علاقے انگورہ گوٹ فارم میں کارروائی کی، سی ٹی ڈی اہلکاروں کو دیکھ کر وہاں موجود دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جس پر سی ٹی ڈی اہلکاروں نے بھی جوابی کارروائی کی، فائرنگ کے تبادلے میں 6 دہشت گرد ہلاک جبکہ 2 فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ سی ٹی حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔ ان کے قبضے سے خودکار اسلحہ اور دستی بم برآمد ہوئے ہیں، لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لیہ منتقل کردیا گیا ہے جب کہ فرار ہونے والوں کی گرفتاری کے لئے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
ایمزٹی وی(کراچی) سندھ کا 800 ارب روپے کے قریب نئے مالی سال کا بجٹ 10جون کو پیش کیے جانیکا امکان ہے اس سلسلے میں سندھ اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے گا۔
سیکریٹری سندھ اسمبلی کے مطابق تاحال سندھ اسمبلی کے اجلاس کے حوالے سے کوئی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے نئے مالی سال میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 730 ارب روپے کے قریب تجویز کیا ہے۔
اس حوالے سے نئے مالی سال کا بجٹ خسارے کا بجٹ ہوگا، محکمہ خزانہ نے نئے بجٹ میں محصولات کی مد میں15 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے، جبکہ صوبائی ترقیاتی پروگرام میں20 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے، امکان ہے کہ نئے مالی سال میں صوبائی ترقیاتی پروگرام200 ارب روپے سے زائد کا ہوگا، واضح رہے کہ رواں مالی سال میں ترقیاتی پروگرام کا حجم 198 ارب روپے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں10 فیصد اضافے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلہ وفاقی بجٹ پیش ہونے کے بعد کیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ نے خدمات پر سیلز ٹیکس کی مد میں آمدن 61 ارب روپے سے بڑھاکر 78 ارب روپے کرنے کی تجویزدی ہے، جبکہ ایکسائز ڈیوٹی سمیت صوبائی محصولات بھی بڑھا کر63 ارب روپے کرنے کی تجویز دی ہے۔
ایمزٹی وی(کراچی)چیئر مین نیب قمر زماں چودھری کی صدارت میں نیب کراچی کے افسروں کا اجلاس ہوا جس میں ڈی جی نیب نے کیسز کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ چیئرمین نیب نے ڈاکٹر عاصم‘ ایم ڈی اے اور نیشنل بینک کے مقدمات جلد نمٹانے کی ہدایات بھی دیدیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین، اسٹیل ملز، نیشنل بنک، ایم ڈی اے اور کراچی یونیورسٹی کے ریفرنسز میں کی جانے والی اب تک کی تحقیقات سے بھی چیئرمین نیب کو آگاہ کیا گیا۔ چیئر مین نیب نے ڈاکٹر عاصم حسین، ایم ڈی اے اور نیشنل بنک کے مقدمات میں جلد سے جلد فیصلہ کن نتائج دینے کی افسران کو ہدایت دی۔
چیئرمین نیب کو شرجیل میمن‘ محمد علی ملکانی کے کیسز کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب کو مفرور اور اشتہاری ملزمان کو گرفتار کرنے کی بھی خصوصی ہدایت دی۔ ملزمان کی گرفتاری اورانکی جائیداد کو سیل کرنے کے لئے ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک سے بھی مدد لینے کی ہدایت دی گئی۔
نیب ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ڈی جی نیب نے چیئرمین کو بتایا کہ2106 میں اب تک پچاس ریفرنس درج کئے ہیں۔ تین سو سے زائد انکوائریز پر تحقیقات کی جا رہی ہیں جبکہ ایک کروڑ سے زائد کی ریکوری کی گئی ہے