Tuesday, 19 November 2024

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) بالی ووڈ اداکارہ نرگس فخری نے پاکستانی انٹرٹیمنٹ انڈسٹری میں کام کرنے کی خواہش کا اظہار کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نرگس فخری نے کہا کہ میں پاکستان انڈسٹری میں کام کرنا چاہتی ہوں‌ تا کہ دنیا کو یہ پیغام دے سکوں کہ دونوں ممالک کے درمیان صرف سرحد کا فرق ہے ورنہ ہماری ثقافت، رواج اور رہن سہن سب ایک ہی جیسے ہیں۔

بالی ووڈ اداکارہ نے اس بات کا اظہار کیا کہ وہ ایک ایسے وقت میں پاکستان انڈسٹری سے وابستہ ہونے کی خواہش رکھتی ہیں کہ جب دونوں ممالک کے درمیان نسل اور ثقافت کی تفریق اپنے عروج پر موجود ہے۔ نرگس فخری کا کہنا ہے کہ میرے اندر بھی پاکستانی خون موجود ہے، جب ہی میں ہمیشہ پاکستان جانے کے مواقعے تلاش کرتی ہوں، میرے والد پاکستانی اور والدہ انگریز تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اداکاری کا شعبہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے مثبت کام کر کے عوام کے ذہنوں سے منفی تاثرات ختم کئے جاسکتے ہیں، دونوں ممالک کے فنکار اگر مل کر کوشش کریں تو انڈسٹری میں بہت ترقی کے مواقع فراہم کئے جاسکتے ہیں۔ واضح رہے 2005 سے بطور ماڈل اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے والی اداکارہ اب تک تین فلموں میں اداکاری کا فن دکھا چکی ہیں، جبکہ فلم اظہر میں انہوں نے بھارتی بلے باز اظہر الدین کی دوسری بیوی سنگیتا بجلانی کا کردار ادا کیا ہے۔ فلم اظہر کے بعد وہ ‘ہاؤس فلم 3 ‘ اور ‘بانجو’ میں بھی نظر آئیں گی۔

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) چوبیس سالہ مارینا گلبہاری اور اس کے خاوند نوراللہ عزیزی نے فرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست دے رکھی ہے اور وہ اب پیرس سے نوّے کلومیٹر دور تارکین وطن کے ایک کیمپ میں زندگی گزار رہے ہیں۔گلبہاری کبھی کابل کی سڑکوں پر اخبار بیچا کرتی تھی۔ دس برس کی عمر میں اس کی زندگی کا رخ اس وقت تبدیل ہو گیا جب ’اسامہ‘ فلم کے ڈائریکٹر نے 2001ء میں اسے بین الاقوامی شہرت یافتہ فلم میں ایک ایسی لڑکی کا کردار ادا کرنے کے لیے منتخب کیا جو طالبان کے دور اقتدار میں لڑکے کا روپ دھار لیتی ہے تاکہ وہ آزادی کے ساتھ کابل کی سڑکوں پر گھوم پھر سکے۔

اکتوبر 2015ء میں وہ جنوبی کوریا میں ایک فلم فیسٹول میں شریک تھی جس دوران گلبہاری کی ایک ایسی تصویر منطر عام پر آئی جس میں وہ بے پردہ تھی۔ یہ تصویر سوشل میڈیا کے ذریعے وائرل ہوئی اور رجعت پسند افغان طبقے کو ناراض کرنے کا سبب بن گئی۔ گلبہاری اور اس کے اہل خانہ کو جان کی دھمکیاں ملنا شروع ہو گئیں۔ گلبہاری کے آبائی گاؤں کے مولوی صاحب نے کہا کہ اسے گھر واپس آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔عزیزی کا کہنا ہے کہ اس کا سیدھا مطلب یہ تھا کہ اگر وہ واپس گئی تو اسے جان سے مار دیا جائے گا۔

گلبہاری کے خاوند نور اللہ عزیزی نے بتایا، ’’ہم نے یہاں رکنے کے بارے میں سوچا تک نہ تھا۔ ہم لوگ ساتھ بھی کچھ نہیں لے کر آئے تھے۔‘‘ لیکن ان حالات میں وطن واپسی خود کشی کے مترادف تھی اس لیے دونوں نے فرانس میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کے درخواست دے دی۔اپنی اس نئی زندگی کے بارے میں یہ جوڑا خوش نہیں ہے۔ گلبہاری کا کہنا تھا، ’’پہلے میں مستقبل کے خواب دیکھا کرتی تھی، اب میں صرف ماضی کے بارے میں سوچتی رہتی ہوں۔‘‘

 

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) چین کے صوبہ فوجیان میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہو گئی ، تینتیس افراد لاپتہ ہیں چین کے علاقے میں پہاڑی کاؤنٹی میں ایک لاکھ کیوبک میٹر مٹی کا تودہ گرا جس نے ہائیڈرو پاور اسٹیشن کی تعمیراتی سائٹ پر تباہی مچا دی واقعے میں آٹھ افراد ہلاک اور 33 لاپتہ ہو گئے چودہ زخمیوں کو ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے ۔ خراب موسم کی وجہ سے امدادی کام میں مشکلات کا سامنا ہے چینی صدر زی چن پنگ نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کام میں تیزی کا حکم دیا ہے۔

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) گلوکارہ حمیرا ارشد نے اپنے شوہر اداکار احمد بٹ سے خلع کے لئے ایک بار پھر فیملی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گلوکارہ حمیرا ارشد نے فیملی کورٹ میں اداکار احمد بٹ سے خلع کی درخواست دائر کردی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شوہراحمد بٹ کے ساتھ اب ان کے معاملات مزید خراب ہوچکے ہیں، بارہا منت سماجت کے باوجود شوہر لڑائی جھگڑے سے باز نہیں آتے، پہلے بھی بچے کی خاطر تمام اختلافات کو پس پشت ڈال کر تعلقات بہتربنانے اور ظلم سہہ کر بھی زندگی گزارنے کی کوشش کی لیکن اب روز روز کے لڑائی جھگڑے کی وجہ سے شوہرکے ساتھ رہنا محال ہوگیا ہے اوران جھگڑوں کی وجہ سے وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوچکی ہیں۔

گلوکارہ کا کہنا تھا کہ میں علیحدگی کے حصول کے لئے اپنا حق مہر بھی چھوڑنے کے لئے تیارہوں،عدالت احمد بٹ سے طلاق کی ڈگری جاری کرے۔ عدالت نے گلوکارہ حمیرا ارشد کی درخواست منظورکرتے ہوئے 10 مئی کو فریقین کو طلب کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ گلوکارہ حمیرا ارشد اور اداکاراحمد بٹ نے 2004 میں پسند کی شادی کی تھی جس کے بعد دونوں کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہوگئے تھے اور دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف مقامی عدالت میں مقدمات درج کرانے کے علاوہ پریس کانفرنس بھی کی تھی جب کہ گزشتہ برس مئی کے مہینے میں ہی گلوکارہ نے عدالت میں خلع کے لئے درخواست جمع کراتے ہوئے کہا تھا کہ شادی کے وقت 5 لاکھ روپے حق مہر مقرر ہوا تھا جو احمد بٹ نے ادا نہیں کیا تاہم اب بھی طلاق کے لئے اپنا حق مہر چھوڑنے کے لئے تیار ہوں۔

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس) سابق بھارتی بیٹسمین سچن ٹنڈولکر نے بولرز سے ہمدردی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جدید کرکٹ بیٹ سے گیند کو بائونڈری کی راہ دکھانا بہت آسان ہوگیا ہے۔
ٹنڈولکر نے کہا کہ گذشتہ دو تین برس کے دوران کرکٹ بیٹ بہت تبدیل ہوگئے ہیں، ان سے بائونڈریز کو کلیئر کرنا بھی آسان ہوچکا ہے، مجھے بولرز سے پوری ہمدردی ہے جو کہ گیند کے ساتھ کچھ نہیں کرسکتے واضح رہے کہ ٹنڈولکر کو بھارت کی جانب سے 2 دہائیوں تک کرکٹ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہے، اس دوران انھوں نے سب سے زیادہ ٹیسٹ اور ون ڈے رنز کے ساتھ ساتھ سب سے زیادہ سنچریوں کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔ لٹل ماسٹر کے لقب سے مشہور ٹنڈولکر آج کل آئی پی ایل میں ممبئی انڈینز کے مینٹور ہیں۔

ایمز ٹی وی (رپورٹ) کینیڈا کے صوبے البرٹا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کا متصل صوبے ساسکچیوان تک پھیلنے کا خدشہ ہے۔گرم اور خشک ہواؤں کی وجہ سے حکام اب تک آگ پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں اور 80 ہزار افراد اس آگ کے باعث نکل مکانی کر نے پر مجبور ہو چکے ہیں۔

جنگلات میں آگ کیسے لگتی ہے؟
آگ کے لیے تین چیزوں کا ہونا لازمی ہے، ایندھن، آکسیجن اور تپش۔
فائر فائٹرز جب آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں تو وہ اکثر ’فائر ٹرائنگل‘ کا ذکر کرتے ہیں۔ جس کا مطلب ہے کہ اگر ہم آگ کے لیے ضروری تین چیزوں میں سے ایک کو ہٹا لیں تو آگ پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ گرمیوں میں جب درجہ حرارت بہت زیادہ ہوتا ہے اور خشک سالی جیسے حالات ہوتے ہیں تو ایک چھوٹی سی چنگاری سے آگ لگ سکتی ہے۔

کبھی کبھار آگ قدرتی طور پر سورج کی تپش یا پھر آسمانی بجلی کے گرنے سے لگ جاتی ہے۔ تاہم جنگلات میں آگ لگنے کی سب سے بڑی وجہ انسانوں کی جانب سے برتنے والی بے احتیاطی ہے۔ بعض اوقات جان بھوج کر بھی آگ لگائی جاتی ہے۔

آگ اتنی تیزی سے کیسے پھیلتی ہے؟
جب جنگل میں ایک بار آگ شروع ہو جائے تو وہ ہوا، اترائی، چڑھائی اور خشک درختوں کی شکل میں موجود ایندھن، آگ کے تیزی سے پھیلنے کا سبب بنتا ہے۔ لیکن جہاں یہ تینوں چیزیں ہوں تو آگ پر قابو پانا بہت مشکل ہو جاتا ہے اور یہ دیکھتے ہی دیکھتے بہت بڑے علاقے پر پھیل جاتی ہے۔جنگلات کی دیکھ بھال کرنے والے ادارے ’فارسٹری کمیشن‘ سے وابستہ راب گزارڈ کے بقول ’اترائی یا چڑھائی والی جگہ پر آگ کے پھیلنے کی رفتار تین گنا تک بڑھ سکتی ہے۔‘

کیا موسم کا کوئی کردار ہوتا ہے؟
جی ہاں موسم اس میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جب خشک سالی ہو اور موسم بھی بہت گرم ہو تو یہ حالات آگ لگنے کے لیے بہت ساز گار ہوتے ہیں۔ آپ کو ’فائر ٹرآئنگل‘ والی بات یاد ہے نا؟ خشک درخت، گھاس اور دیگر پودے وغیرہ آگ کے لیے ایندھن بن جاتے ہیں۔ جب زیادہ گرمی پڑتی ہے تو آگ کے پھیلنے کی رفتار میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ آگ کی شدت میں دوپہر کے وقت تیزی دیکھنے میں آتی ہے۔

سازگار حالات بنانے کی صلاحیت
راب گزارڈ کاکہنا ہے کہ ’آگ کے لیے ایندھن اور آکسیجن لازمی ہیں۔جب آگ پھیلتی ہے تو بعض اوقات وہ ایسی ماحولیاتی اور موسمی تبدیلیوں کا باعث بنتی ہے جو آگ کے پھیلنے کے لیے معاون ہوتی ہیں۔‘ ان کے بقول ’آگ سے پیدا ہونے والے دھویں کے بادلوں کے باعث آپ آگ کو صیح طریقے سے دیکھ نہیں سکتے جس کے باعث آگ پر قابو پانے میں مشکل پیش آتی ہے۔‘

آگ سے کیسے جیتا جاسکتا ہے؟
راب گزارڈ کہتے ہیں کہ ’آگ پر قابو پانے کے لیے ضروری ہے اس کے راستے میں موجود ایندھن کو ہٹا دیا جائے۔آپ یہ اندازہ لگانے کی کوشش کرتے ہیں کہ آگ اگلے چند گھنٹوں یا دنوں میں کسی طرف کا رخ کرے گی اور پھر اس کے راستے میں موجود ایندھن کو وہاں سے ہٹا کر آگ پر قابو پایا جاسکتا ہے۔‘

کن جگہوں پر آگ لگنے کا زیادہ خدشہ؟
راب کے بقول برطانیہ جیسے ملک جہاں بارش کثرت سے ہوتی ہے اور درجہ حرارت بھی زیادہ نہیں ہوتا وہاں کہ جنگلات میں آگ لگنے کا اندیشہ کافی کم ہوتا ہے۔اس کے برعکس وہ ممالک جہاں گرمی زیادہ ہوتی ہے اور بارش بھی کم ہوتی ہے وہاں کے جنگلات میں آگ لگنے کا زیادہ خدشہ ہوتا ہے۔

 

ایمزٹی وی (راولپنڈی)عوامی تحریک نے گذشتہ روز راولپنڈی ڈسٹرکٹ کے صدر سلطان نعیم کیانی کی سربراہی میں راولپنڈی-اسلام آباد پریس کلب کے باہر ایک احتجاجی ریلی نکالی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) نے بھی پاناما پیپرز لیکس کے معاملے پر حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے خلاف مہم کا آغاز کرتے ہوئے ایک ایسی تنظیم کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے جو پاک فوج کے زیرِ انتظام کام کرے اور وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہلخانہ کے خلاف کرپشن الزامات کی تحقیقات کرے۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور نواز شریف اور ان کے اہلخانہ کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ عوامی تحریک کے سلطان نعیم کیانی کا کہنا تھا، 'اگر پاناما یپیرز معاملے کی تحقیقات ایک ایسی تنظیم کرے جو فوج کی زیر نگرانی کام کرے، تو وزیراعظم کو استعفیٰ دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم اگر کوئی دوسری تنظیم اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے تو وزیراعظم نواز شریف کو تحقیقات کے آغاز سے قبل استعفیٰ دے دینا چاہیے'۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاناما پیپرز لیکس نے مقامی اشرافیہ کی مالیاتی خردبرد کو بے نقاب کیا ہے، ان کامزید کہنا تھا کہ اب یہی وقت ہے کہ ملکی سیاست کو کرپشن اور نااہلی سے پاک کیا جائے۔ کیانی کا کہنا تھا، 'حکمران خاندان کو عوام کے پیسے سے حاصل کی جانے والی آمدنی اوراس پیسے کی بیرون ملک منتقلی کے حوالے سے جواب دہ ہونا چاہیے۔

ایمزٹی وی(اسپورٹس)رائل چیلنجرز بنگلور کے کپتان ویرات کوہلی اور کرس گیل کے درمیان دوستی گہری ہونے لگی ہے دونوں اب میدان سے باہر ایک ساتھ گھومتے پھرتے اور موج مستی کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، رواں سیزن کے دوران انھوں نے ایک ساتھ مختلف اشتہارات میں بھی کام کیا ہے دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں پارٹیوں کے دلدادہ ہونے کے ساتھ تیز رفتار گاڑیوں کے بھی شوقین ہیں، دونوں کے درمیان تعلق نیا نہیں بلکہ کچھ سال قبل ویرات کوہلی نے ایک بہترین میزبان کا ثبوت دیتے ہوئے جمیکن کرکٹر کو اپنی آیوڈی اسپورٹس کار پر دہلی کی سیر کرائی تھی جس کی ویڈیو اب بھی سوشل میڈیا پر کافی مقبول ہے، گیل نہ صرف اس تجربے سے لطف اندوز ہوئے بلکہ اپنے اسٹائل میں خوشی بھی ظاہر کی تھی۔

ایمزٹی وی(اسپورٹس) ہیڈ کوچ کیلیے مقامی امیدواروں کے ’نخروں‘ پر وسیم اکرم آگ بگولہ ہوگئے، کوچ ہنٹ کمیٹی کے ممبر نے نام لیے بغیر محسن حسن خان اور عاقب جاوید پر تنقید کے تیروں کی بارش کردی تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے وقار یونس کی جگہ نئے ہیڈ کوچ کی تلاش کیلیے کمیٹی میں وسیم اکرم اور رمیز راجہ کو شامل کیا گیا تھا۔ تب اس ذمہ داری کیلیے مضبوط مقامی امیدوار محسن حسن خان نے میڈیا سے بات چیت میں واضح کیا تھا کہ وہ اپنے جونیئرز کے سامنے پیش ہونے کے بجائے اپنی درخواست براہ راست چیئرمین پی سی بی شہریار خان کو دیں گے جب کہ عاقب جاوید نے یہ کہہ کر درخواست دینے سے انکار کردیا تھا کہ رمیز اور وسیم پر مشتمل پینل پہلے ہی غیرملکی کوچ کی خدمات حاصل کرنے کیلیے ذہن بناچکا ہے وسیم اکرم نے اپنے ایک انٹرویو میں اگرچہ کسی کا نام نہیں لیا مگر ان کا اشارہ ان دونوں کی ہی جانب تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ایک سابق پلیئر کا کہنا تھا کہ وہ صرف چیئرمین کو ہی اپلائی کریں گے، جب آپ کی ذہنیت ایسی ہو تو پھر آپ پاکستان ٹیم کے ساتھ کیسے کام کریں گے؟ انھوں نے کہا کہ میں اپنے سینئر کی عزت کرتا ہوں مگر آپ جس کی عزت کریں گے ، اس سے یہ توقع رکھیں کہ وہ بھی آپ کی عزت کرے گا، وسیم اکرم نے واضح کیا کہ انھوں نے اور رمیز راجہ نے صرف بورڈ کو ہیڈ کوچ کیلیے امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرنے میں مدد دی انھوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ کسی بھی ہائی پروفائل کوچ نے اس ذمے داری کیلیے درخواست ہی نہیں بھیجی۔ نئے کوچ مکی آرتھر کے بارے میں وسیم کا کہنا تھا کہ وہ کافی تجربہ کار اور پاکستان ان سے کافی فائدہ اٹھا سکتا ہے تاہم انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ آرتھر سے راتوں رات تبدیلی کی امید نہ رکھی جائے ، اس وقت ون ڈے میں ہماری ٹیم نویں نمبر پر ہے، چیزوں کوبہتر کرنے کیلیے انھیں وقت دیناہوگا، ویسے بھی دورئہ انگلینڈ پاکستان ٹیم کیلیے انتہائی مشکل ثابت ہونے والا ہے۔