ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) برطانوی نشریاتی ادارے نے بھارتی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر جموں کشمیر کے کچھ حصوں کو پاکستان میں اور اروناچل پردیش کے کچھ حصے کو چین میں دکھانے والے نقشوں کو دیکھتے ہوئے بھارتی حکومت نے ایسا قانون لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت سخت سزائیں دی جائیں گی جب کہ اس بل کو ’دی جيواسپیشل انفارمیشن ریگولیشن بل 2016‘ کا نام دیا گیا ہے جس کے مسودے کے مطابق بھارت کی کسی بھی جگہ کی خلا سے تصویر یا معلومات حاصل کرنے، اسے نشر کرنے اور اسے تقسیم کرنے سے پہلے حکومت کی اجازت حاصل کرنا لازمی ہوگا بل کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ جو بھی بھارت کے کسی مقام کے حوالے سے معلومات قانون سے ہٹ کردے گا اس پرایک کروڑسے لے کر100 کروڑ تک جرمانہ یا پھرسات سال تک قید کی سزا ہوگی یا پھر قید و جرمانے کی سزا ایک ساتھ بھی دی جاسکتی ہے واضح رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں بھارتی حکومت نے کشمیر کو نقشے میں چین اور پاکستان کا حصہ دکھانے پر الجزیرہ ٹی وی چینل کی نشریات کو 5 دن کے لیے بند کردیا تھا۔
ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کانگریس پارٹی کے رہنماؤں سونیا گاندھی ، راہول گاندھی اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو پولیس نے گرفتار کر لیا، تاہم کچھ دیر میں رہا کر دیا ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اجازت نہ ملنے کے باوجود کانگریس رہنما پارلیمنٹ کے سامنے حکومت مخالف احتجاج کرنا چاہتے تھے جس پر پولیس نے انہیں عدالتی حکم پر حراست میں لے لیا اور انہیں پولیس اسٹیشن لے جایا گیا ۔ تاہم بعد میں چھوڑ دیا گیا مودی سرکار کی پالیسیوں سے نالاں کانگریس پارلیمنٹ کے سامنے جمہوریت بچاؤ مارچ کر رہی ہے۔
ایمزٹی وی (تعلیم) اے سی سی اے اور یونیورسٹی آف لندن نے ماسٹرز پروگرام کیلئے اشتراک کر لیا ہے جس کے مطابق اے سی سی اے کے ممبران کو دنیا بھرمیں ماسٹرز پروگرام دستیاب ہوگا جبکہ طلبہ اکائونٹنسی کی تعلیم اور ماسٹرز کی ڈگری بیک وقت حاصل کر سکیں گے ۔ اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت میں تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا ، جس میں یونیورسٹی آف لندن انٹرنیشنل پروگرامز کی پرو وائس چانسلراور چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر میری اسٹیانسے ،ڈائریکٹر لرننگ میری بشپ،اے سی سی اے کے ریجنل ڈائریکٹر میناسا اسٹارٹ ڈنلوپ سمیت سعد وسیم،سجید اسلم ،ریحان الدین کے علاوہ نامور تعلیم دان فیصل مشتاق، خدیجہ مشتاق، ولید مشتاق، ڈاکٹر نیلم حسین ، اے سی سی اے کے طلبہ و دیگر نے شرکت کی۔
ایمز ٹی وی (تجارت) وزارت صحت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں صدر مملکت اور سیکیورٹی اداروں سمیت دیگر مستثنیٰ اداروں میں ٹوبیکو کے استعمال پر ٹوبیکو ٹیکس کے نفاذ کا مطالبہ کر دیا۔ دستاویزات کے مطابق وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ کی طرف سے وزیر خزانہ اسحق ڈار کو بھجوائی گئی سفارشات میں کہا گیاکہ اس وقت نیوی، صدر مملکت، آزاد جموں کشمیر کے صدر، صوبوں کے گورنرز اور ان کی فیملی ممبرز اور مہمانوں کیلیے ٹیکس فری ٹوبیکو مصنوعات فراہم کی جا رہی ہیں ۔ جن کی یہ رعایت ختم اورٹوبیکو ٹیکس کا نفاذ کیا جائے۔ سفارشات میں کہا گیا کہ ٹوبیکو پر ٹیکسزکو بڑھا کر ڈبلیو ایچ او کے تجویز کردہ ریٹ 72فیصد تک لے جایا جائے جواس وقت 63 فیصد ہیں، ٹوبیکوریونیو کا 2 فیصد وزیراعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کے تحت مریضوں کیلیے مختص کیا جائے۔
ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) افغان سیکیورٹی فورسزکی کارروائیوں میں32شدت پسند ہلاک اور18 زخمی ہوگئے جبکہ فورسزنے دہشت گردی کے بڑے منصوبوں کوناکام بناتے ہوئے2 پاکستانیوں سمیت5 حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کادعویٰ کیاہے جنوبی صوبہ قندھارمیں افغان نیشنل فورسزکی کارروائیوں میں طالبان عسکریت پسندوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑاہے وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیاکہ ضلع شاہ ولی کوٹ میں آپریشن کے دوران 2 عسکریت پسند وں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ صوبہ پکتیکا میں آپریشن کے دوران 5 شدت پسند ہلاک اور7 دیگرزخمی ہوگئے۔ فورسزنے صوبہ جاؤزجان میں2 بھائیوں کو دھماکا خیز موادکے ہمراہ گرفتارکرلیا۔ افغان حکام کے مطابق دونوں مشتبہ افرادنے پاکستان میں تربیت حاصل کی تھی۔ صوبہ ننگرہارمیں 2 پاکستانی عسکریت پسندوں کوگرفتارکرنے کا دعویٰ کیاگیاہے دریں اثناکابل میں امریکی سفارت خانے نے اپنے شہریوں کے لیے نیاسیکیورٹی الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردارکیاہے کہ امریکی شہریوں کو اغوا یا یرغمال بنائے جانے کاخدشہ بڑھ رہاہے۔ افغان میڈیاکے مطابق کابل میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری آن لائن بیان میں اپنے شہریوں کو خبردارکیاگیاہے کہ انھیں اغوایایرغمال بنایا جاسکتا ہے۔
ایمز ٹی وی (تجارت) تھرمیں کام کرنے والی کمپنیوں کو چار سال کے لئے سیلز ٹیکس سے استثنیٰ قرار دے دیا گیا ۔ سندھ حکومت نے تھرمیں کام کرنے والی کمپنیوں کے لئے خدمات پر سیلز ٹیکس میں چھوٹ دے دی ہے ۔ سندھ ریوینو بورڈ کے جاری اعلامیہ کےمطابق تھرمیں کوئلے کی دریافت اور اسی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو سیلز ٹیکس ادائیگی سے استثنیٰ ہو گا ۔ سندھ حکومت کی جانب سے تھر میں خدمات پر ٹیکس کی چھوٹ صرف تعمیری مرحلے کے چار سال تک کے لئے دی گئی ہے ۔ 2020 کے بعد تمام تمام کمپنیوں سے سیلز ٹیکس ایک بار پھر وصول کیا جانا شروع کردیا جائے گا ۔ ماہرین کے مطابق حکومت کے اس اقدام سے تھر میں جاری ترقیاتی کاموں میں تیزی آنے کا امکان ہے کیونکہ کمپنیاں ٹیکس کی اس چھوٹ کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانےکی کوشیش کریں گی ۔
ایمز ٹی وی (تجارت) پاکستان اسٹیل پیپلز ورکرز یونین سی بی اے نے یونین کے چیئرمین شمشاد قریشی کے توسط سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں آئینی درخواست دائر کی ہے جس کی پیروی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر سید علی ظفر کررہے ہیں۔ آئینی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ نواز کی حکومت نے مخصوص مفادات کے حصول کی خاطر بدنیتی کی بنیاد پر جان بوجھ کر پاکستان اسٹیل کو تباہ کرنے کیلیے 10 جون2015 سے اس کی گیس سپلائی بند کردی ہے، پاکستان اسٹیل کو بند کرنے سے معیشت پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہونگے ۔ ایک ایسے وقت جب چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر عملدرآمد شروع ہوچکا ہے جس کی بدولت اسٹیل کی طلب میں بے انتہا اضافہ ہو گا‘ پاکستان اسٹیل جیسے ادارے کو بند کرنا مجرمانہ فعل ہے۔ درخواست میں بیرسٹر سید علی ظفر نے کہاکہ پاکستان اسٹیل کو انتظامی، معاشی اور مالی مسائل درپیش ہیں جن سے نہ صرف ادارے کے ہزاروں افراد اور ان کے خاندان بلکہ پاکستان کے عوام متاثر ہو رہے ہیں۔ عدالت اعظمیٰ سے درخواست کی گئی ہے کہ حکومت کوہدایات جاری کی جائیں کہ وہ پاکستان اسٹیل سے متعلق اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 24 مئی2014 اجلاس کے فیصلوں پر ان کی اصل روح کے مطابق عملدرآمد کرے اور پاکستان اسٹیل ملک کے بہترین مفاد میں ادارے کے پیداواری ہدف یعنی 77 فیصد کے حصول کیلیے اقدامات کرے، پاکستان اسٹیل کو تباہی سے بچانے کیلیے ایس ایس جی سی کی جانب سے پاکستان اسٹیل کی گیس منقطع کرنے کیلیے 15جولائی2015کو جاری کردہ خط کو غیرقانونی قرار دیا جائے کیونکہ مذکورہ لیٹر24مئی 2014کے ای سی سی کے فیصلوں کیخلاف اور ملکی عوام کے بنیادی حقوق سے متصادم ہے۔ حکومت اورایس ایس جی سی کو یہ احکام دیے جائیں کہ وہ بقایا جات کی ادائیگی کے طریقہ کار کو ای سی سی کے فیصلوں کی روشنی میں طے کرتے ہوئے پاکستان اسٹیل کی گیس بحال کریں، حکومت کو یہ ہدایات بھی جاری کی جائیں کہ وہ پاکستان اسٹیل کے لیے قابل ڈائریکٹرز کابورڈ تشکیل اور اہل سی ای او تعیناتی کرے جو ادارے کو بحرانی کیفیت سے نکال سکے، حکومت کوہدایات دی جائیں کہ وہ پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو موجودہ شرح سے گراس تنخواہیں جاری کرے جوای سی سی فیصلوں کے برخلاف گزشتہ 5 ماہ سے ادا نہیں کی گئیں۔
ایمزٹی وی (تعلیم)ایچ ای سی اور ایس ای سی پی نے گزشتہ روز جامعات کے طلباء میں معاشی خواندگی کے فروغ، سرمایہ کاری سے متعلق شعورکی بیداری، اورانٹرپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی کے لئے باہمی شراکت داری کے مقصد کے تحت مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔ چیئر مین ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر مختار احمداور چیئر مین ایس ای سی پی ظفرالحق حجازی نے ایچ ای سی سیکرٹریٹ میں منعقد ہ ایک تقریب کے دوران مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ۔ اس موقع پر ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ارشد علی اور دیگر اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے ۔
ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم احمد داؤد اوغلواور صدر رجب طیب اردوگان کے درمیان کئی ماہ سے جاری اختلافات شدت اختیار کرگئے تھے جب کہ سیاسی بحران اور اختلافات کے خاتمے کے لیے دونوں رہنماؤں کے درمیان صدارتی محل میں ملاقات ہوئی تھی لیکن اس دوران دونوں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے جس کا نتیجہ وزیرِ اعظم کے استغفیٰ کی صورت میں سامنے آیا ترک میڈیا کے مطابق جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی ( اے کے پی) کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد احمد داؤداوغلو نے باضابطہ طور پر وزارتِ عظمیٰ سے سبکدوش ہونے کا اعلان کیا۔ دوسری جانب یورپی یونین نے بھی ترک وزیراعظم کے مستعفی ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے کیونکہ شامی پناہ گزین کو ترکی میں داخلے کی اجازت دینے کے حوالے سے احمد داؤد اوغلو یورپی یونین سے مذاکرات کر رہے تھے جو نتیجہ خیز مراحل میں داخل ہونے کے قریب تھے واضح رہے کہ اگست 2014 میں جب صدررجب طیب اردوگان وزیرِ اعظم سے صدر بنے تھے تواحمد داؤد اوغلو نے وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالا تھا۔
ایمزٹی وی (تعلیم)کالج آف نرسنگ جے پی ایم سی کی انتظامیہ کی غفلت اور عدم توجہ کے باعث5سال گزرنے کے باوجود کالج میں ماسٹرز پروگرام دوبارہ شروع نہیں کیا جاسکا جس کے باعث طلبا اور صوبے کی نرسز کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کالج میں ماسٹرز پروگرام 2008شروع کیا گیا تھا۔ اس دوران کالج کی پرنسپل مہوش نادرتھیں پہلے بیچ نے ان کی نگرانی میں ماسٹرز مکمل کیا۔ دوسرے بیچ کے دوران کالج کی پرنسپل ریحانہ افغانی رہیں جبکہ تیسرے بیچ میں پرنسپل افشاں نازلی تھیں جو تاحال پرنسپل ہیں انہی کے دور میں 2011میں ماسٹرز پروگرام بند کر دیا گیا جو5سال گزرنے کے باوجود تاحال شروع نہیں کیا جاسکا۔ تفصیلات کے مطابق افشاں نازلی نے چارج سنبھالنے سے قبل دعوے کیے تھے کہ وہ کالجمیں نئے پروگرامات متعارف کرائیں گی اور کالج کی حالت بہتر بنائیں گی لیکن چارج سنبھالنے کے بعد نئے کے بجائے انہوں نے جاری پروگرام بھی ختم کر دیے ۔ افشان نازلی کی ساری توجہ اپنے پرائیویٹ اسکول کو چلانے پر مرکوز ہے اس لئے وہ کالج کی طرف توجہ نہیں دیتی ہیں۔ اس سلسلے میں افشاں نازلی کا کہنا تھا کہ ان کے چارج سنبھالنے پر پاکستان نرسنگ کونسل (پی این سی) نے پروگرام ختم کردیا۔ جبکہ پی این سی کا موقف تھا کہ پروگرام بغیر اجازت کے شروع کیا گیا تھا اس لئے انسپیکشن کرائی جائے گی تاہم انسپیکشن کے بعد بھی پروگرام جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ پی این سی کے حکام کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ کالج میں اہل اساتذہ نہیں تھے ۔ ماسٹرز کے طلبا کو وہ اساتذہ پڑھارہے تھے جنہوں نے خود ماسٹرز نہیں کیا نہ ہی کالج میں کوئی پی ایچ ڈی استاد موجود ہے ۔ کالج میں جو استاد پڑھارہے تھے وہی پڑھ بھی رہے تھے جبکہ گریجویشن کے طلبا کے بھی تھیسس پورے نہیں تھے کالج میں پڑھائی کا معیار ابتر تھا جس پر یہ پروگرام ختم کیا گیا۔