Monday, 18 November 2024

ایمز ٹی وی ( کوئٹہ) کوئٹہ سمیت صوبے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کا مطالبات کے حق میں او پی ڈیز سے دوسرے روز بھی مکمل بائیکاٹ جاری ہے ۔ ینگ ڈاکٹرز سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کے فقدان ، ہائوس جاب ڈاکٹر کو 10 ماہ سے وظیفہ نہ ملنے اور دیگر مطالبات کے حق میں سرکاری ہسپتالوں سے دوسرے روز بھی او پی ڈیز سے بائیکاٹ پر ہیں جس کے باعث ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو مشکلات کا سامناہے ، جب تک مطالبات تسلیم نہیں ہوتے بائیکاٹ جاری رہے گا ۔

ایمز ٹی وی (کھیل) آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے ورلڈ ٹوئنٹی 20 سے قبل کپتانی چھوڑنے کا سوچا تھا مگر مناسب متبادل دکھائی نہ دینے کی وجہ سے ذمہ داری خود سنبھالے رکھی۔ آئی سی سی کی ویب سائٹ کو انٹرویو میں آفریدی نے کہا کہ پاکستان کے لیے مجھے 2 دہائیوں تک کرکٹ کھیلنے کا موقع میسر آیا، میں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ اتنے لمبے عرصے تک ملک کے لیے کھیل پاؤں گا، میں نے ہمیشہ بے خوف ہو کر کرکٹ کھیلی، کبھی پرفارم نہیں بھی کرپایا مگر اس دوران ملنے والی محبت اور سپورٹ پر بے حد شکرگزار ہوں۔ آفریدی نے کہا کہ پاکستانی میڈیا کا سامنا، چیلنجز قبول کرنا اور قومی ٹیم کی قیادت کرنا آسان کام نہیں، ورلڈ ٹوئنٹی 20 سے قبل میں نے قیادت چھوڑنے پر بھی غور کیا تھا لیکن مجھے کوئی دوسرا پلیئر اتنی بڑی ذمہ داری سنبھالنے کیلیے تیار دکھائی نہیں دیا، میں نے ایونٹ کیلیے مضبوط اسکواڈ تیار کرنے کی کوشش کی مگر ہم توقعات پر پورا نہیں اترسکے۔ انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل سے کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کے اظہار کے ساتھ مالی فائدہ بھی ملا، ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں مگر ضرورت انھیں تلاش کرنے کی ہے،ایسا اکیڈمیز میں ہی ہوسکتا ہے۔ ہمیں ہر شہر میں مناسب اکیڈمی بنانی چاہیے تاکہ باصلاحیت بچے وہاں پر موجود سہولیات سے فائدہ اٹھاسکیں، ابھی لڑکے صرف اس وقت سیکھتے ہیں جب ٹیم میں منتخب ہوں، انھیں ڈائیونگ اور دیگر چیزیں اکیڈمیزمیں انڈر 16 اور 19 لیول پر سیکھنی چاہئیں۔ اپنے مستقبل کے بارے میں شاہد آفریدی نے کہا کہ میں نے ہیمپشائر کاؤنٹی سے معاہدہ کیا ہے۔ پی ایس ایل بھی کھیلوں گا، اس دوران اگر کوئی اچھا موقع ملا تو اس سے استفادے کے لیے تیار ہوں، اس کے ساتھ میں اپنی فاؤنڈیشن کیلیے چیریٹی کاموں کا سلسلہ جاری رکھوںگا،ایک بہترین سہولیات سے آراستہ اکیڈمی کا قیام بھی میرے مقاصد میں شامل ہے۔

ایمز ٹی وی (خیبر پختونحوا) خیبر پختونحوا اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی نگہت اورکزئی نے وزیر اعلیٰ کی توجہ خیبر بینک سکینڈل کی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ نہ پیش کرنے کی طرف دلائی۔ جواباً وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پیر کے روز پیش کرنے کا اعلان کر دیا۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی قربان علی خان نے نکتہ اعتراض اٹھایا کہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو چیف سیکرٹری کے ساتھ تنازعہ ہونے پر تبدیل کر دیا گیا جس سے پی ٹی آئی کے کرپشن فری کے نعرے کو نقصان پہنچ رہا ہے، اس کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنائی جائے جس پر اپوزیشن لیڈر سمیت پارلیمانی لیڈر نے حکومتی اداروں میں کرپشن پر خوب تنقید کی۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ احتساب کمیشن کی ترامیم جمعہ کے روز اجلاس میں پیش کی جائیں گی، اسمبلی میں جتنی بھی قانون سازی ہوئی ہے اس کو یکطرفہ نہیں کیا گیا، اہم قانون سازی متفقہ طور پر کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مالی سال 17 ۔ 2016ء میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے 85 فیصد رقم خرچ ہو جائے گی، کوئی رقم لیپس نہیں ہو گی۔ تاہم وزیر اعلیٰ نے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کے تبادلے اور تنازعے پر کوئی بات تک نہیں کی۔ اجلاس میں خیبر پختونحوا یونیورسٹی ترمیمی بل بھی سلیکٹ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا۔ سپیکر نے اجلاس جمعہ کے روز تک کے لئے ملتوی کر دیا ہے۔

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد اور لاہور کے جلسوں میں خواتین کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کے بعد فیصل آباد کا جلسہ ملتوی کردیا۔

ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ عمران خان لاہور کے جلسے میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے واقعے پر پریشان ہیں جس کے باعث انہوں نے خواتین کی فوٹیج دیکھ کر فیصل آباد میں 8 مئی کو ہونے والا جلسہ ملتوی کردیا جب کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ خواتین پر منصوبہ بندی سے حملے سیاست میں خواتین کا کردار محدود کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس سے اعتماد اٹھ چکا ہے اس لئے اب 9 مئی کو پشاور اور11 مئی کو بنوں میں جلسہ کیا جائے گا۔

ترجمان پی ٹی آئی نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے جلسوں میں خواتین کے ساتھ کبھی اس قسم کی بدسلوکی نہیں ہوئی جس طرح اسلام آباد اور لاہور کے جلسوں میں کئی گئی جو صوبائی حکومت اور پولیس کی جانب سے بدانتظامی کے باعث ہوئی جب کہ دونوں واقعات کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ یکم مئی کو لاہور میں ہونے والے جلسے کے دوران کچھ نوجوانوں نے تحریک انصاف کی خواتین پر حملہ کردیا تھا۔

ایمز ٹی وی(گلگت بلتستان )وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کیا گیا ہے کہ گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر امجد ایڈوکیٹ کی جانب سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الر حمن پر من گھرت اور جھو ٹ پر مبنی الزام لگایا گیا ہے جس میں (وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کونسل الیکشن میں رکن کونسل ارمان شاہ سے پلاٹ لیا ہے) اس جھوٹے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے اپنی لیگل ٹیم اور ایڈوکیٹ جنرل کے زریعے امجد ایڈوکیٹ کو 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔تین دنوں میں موصوف کو لیگل نوٹس دیا جائیگاجس میں جھوٹا الزام لگانے پر معافی یا ثبوت پیش کرنے کے لیے دس دنوں کی مدت دی جائیگی جس کے بعد موصوف کے خلاف وزیر اعلیٰ پر جھوٹا الزام لگانے اور کردار کشی پر قانونی چارہ جوئی آگے بڑ ھائی جائیگی۔جاری بیان میں کیا گیا ہے کہ تنقید کا خیر مقدم کیا جائیگالیکن بغیر کسی ثبوت کے ذات پر الزام کسی کے لیے بھی قابل قبول نہیں۔اگر موصوف یہ الزام ثابت کریں تو سیاست سے استعفے دے دونگااور ورنہ اخلاقی طور پر ان کو چاہئے کہ وہ سیاست چھورڈ دیں

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) پاکستان میں کلچرل پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے مسائل سامنے آرہے ہیں ایک عرصہ سے فلم انڈسٹری کے لوگ حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ فوری طور حکومت کلچرل پالیسی کا اعلان کرے تاکہ ملک میں موجود صورت حال کو بہتر بنانے میں مدد ملے۔

سینئر اداکار مصطفی قریشی کا کہنا ہے کہ صوبائی فلم سینسر بورڈ کی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہے جس سے فلمیں بنانے والوں کو بہت سے تحفطات ہیں، حال ہی میں فلم ’’ مالک‘‘ پر لگائی جانے والی پابندی پر بھی غم غصہ پایا جاتا ہے،پابندی لگانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ آج جو لوگ فلمیں بنا رہے ہیں وہ صرف پاکستان کی فلم انڈسٹری کی بحالی کے اس سفر کو آگے بڑھانا کی کوشش کررہے ہیں۔

اس صورتحال میں فلموں پر پابندی لگانے سے فلم انڈسٹری کو نقصان پہنچے گا، اس بات کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے کہ فلمیں بنانے والے بہت اچھے مضوعات کا انتخاب کرکے فلمیں بنا رہے ہیں جس کی اس وقت ضرورت بھی، فلم بین بھی اچھوتے موضوع پر بنائی جانے والی فلمیں دیکھنا چاہتے ہیں، اس وقت ہمیں پاکستان کے ساتھ عالمی سطح پر بھی اپنی فلموں کو پرموٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

ایمزٹی وی(اسپورٹس) انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے نئی  ٹیسٹ رینکنگ جاری کردی جس کے مطابق پاکستان نے ایک درجہ ترقی پاکر تیسری پوزیشن پر قبضہ کرلیا آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ سالانہ ٹیسٹ رینکنگ کے مطابق آسٹریلیا 118 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ 6 پوائنٹس کے فرق سے بھارت دوسرے اور صرف ایک پوائنٹس کے فرق سے پاکستان 111 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر براجمان ہے نئی ٹیسٹ رینکنگ میں سب سے بڑا دھچکا جنوبی افریقا کو لگا جو 3 درجہ تنزلی کے بعد تیسری سے چھٹی پوزیشن پر پہنچ گئی جبکہ انگلینڈ 105 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی، نیوزی لینڈ پانچویں، سری لنکا ساتویں، ویسٹ انڈیز آٹھویں ، بنگلادیش نویں اور زمبابوے کی ٹیم دسویں پوزیشن پر موجود ہے۔

ایمزٹی وی(اسپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شہریارخان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کی کوچنگ کے لیے ہمیں درخواستیں موصول ہوگئی ہیں اور کوچ کا فیصلہ بھی کرلیا گیا ہے تاہم وہ نام ابھی نہیں بتاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کوچ پاکستانی یا غیر ملکی بھی ہوسکتا ہے جب کہ کوچ سے معاملات طے کرنے پر نام کا اعلان کریں گے شہریار خان کا کہنا تھا کہ کرکٹ کمیٹی اور ڈومیسٹک کرکٹ فیئرکوالگ الگ کیا جائے گا تاہم کرکٹ کمیٹی کی تجاویز کو سنا جائے گا اور ضروری ہے کہ ہم اپنے کوچز کو صحیح رکھیں۔

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) بالی وڈ کے نامور اداکارعرفان خان ہر کردار میں ڈھل جانے کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں لیکن وہ اپنے کیریئر کے ان مشکل دنوں کو کبھی نہیں بھولتے جب انھیں انڈسٹری میں اپنا وجود برقرار رکھنے کے لیے کئی چیلنجز کا سامنا تھا۔ حال ہی میں ایک انٹرویو میں عرفان خان نے بتایا کہ 2000میں ان کے کیریئر کا سب سے مشکل دور آیا جب بالی وڈ میں بڑے بڑے اداکاروں کا طوطی بول رہا تھا ایسے میں انھیں اپنی شناخت بنانے کے لیے سخت جدوجہد کرنا پڑی۔

انھوں نے کہا کہ 2001میں فلم’’واریئر‘‘نے ان کی کایا پلٹ دی۔ ناکامیوں سے دلبرداشتہ نہیں ہوا ۔میں اس وقت حوصلہ ہار جاتا تو آج اس مقام پر نہ ہوتا۔عرفان خان نے کہا کہ ہالی وڈ میں جانے کا کبھی سوچا نہیں تھاجہاں دنیا کے باصلاحیت فنکار کام کرتے ہیں۔

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) بھارت میں وزیراعظم نریندر مودی کی تعلیم اور تاریخ پیدائش پر تنازع کھڑا ہو گیا۔ اس سلسلے میں گذشتہ 7 برسوں کے دوران بہت سے رائٹ ٹو انفارمیشن کارکنوں نے گجرات یونیورسٹی سے معلومات کا مطالبہ کیا تھا لیکن انھیں معلومات نہیں مل پائی تھیں مرکزی انفارمیشن کمیشن کی ہدایت پر گجرات یونیورسٹی نے نریندر مودی کی ماسٹرز کی ڈگری کے بارے میں معلومات عام کر دیں لیکن اس کے بعد دو نئے تنازعات کھڑے ہو گئے ہیں۔ اب گجرات کانگریس کی طرف سے یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ نریندر مودی نے گریجویشن کی ڈگری کہاں سے حاصل کی اور ان کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟۔ گجرات کانگریس کے سینئر لیڈر شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ کئی سال سے گجرات کے آر ٹی آئی کارکن وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں معلومات لینے کیلیے کوشاں رہے ہیں لیکن ہر بار آر ٹی آئی افسر اسے ذاتی معلومات قرار دیکر ٹالتے رہے ہیں الیکشن کمیشن میں دیے جانے والے حلف نامے کے مطابق نریندر مودی نے1967میں میٹرک پاس کیا،1978 میں دہلی یونیورسٹی سے بی اے پاس کیا اور 1983 میں گجرات سے ماسٹرز۔ لیکن آج تک کسی نے ان کا گریجویٹ سرٹیفکیٹ نہیں دیکھا اور اس معاملے میں گجرات یونیورسٹی بھی خاموش ہے۔ گوہل نے ایک اور مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی دستاویز کے مطابق نریندر مودی کی پیدائش17ستمبر 1950میں ہوئی تھی۔ لیکن جہاں سے مودی نے سکول کی تعلیم حاصل کی، گجرات کے اس ویس نگر کے ایم این اسکول کے دستاویز کے مطابق مودی کی تاریخ پیدائش 29 اگست 1949ہے۔