Saturday, 16 November 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45

ایمز ٹی وی (راولپنڈی) امریکی صحافی مارک سیگل نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے جب بے نظیر کو دھمکی آمیز فون کیا تو میں اس وقت ان کے ساتھ ہی موجود تھا جب کہ بے نظیر کی سیکیورٹی بھی مشرف حکومت کی حمایت سے مشروط تھی۔

 

وزیراعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی جس میں عدالت نے امریکی صحافی مارگ سیگل کا واشنگٹن سے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کیا جب کہ مارک سیگل کے ساتھ پیپلزپارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک بھی موجود تھے۔ پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے امریکی صحافی سے جرح کی جب کہ مارک سیگل نے عدالت کے بتائے ہوئے طریقے پرجرح سے پہلے حلف لیا۔

مارگ سیگل نے اپنے بیان میں کہا کہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ میرے فیملی تعلقات تھے اور میں ان کے لیے امریکا میں بغیر پیسوں کے لابنگ کرتا تھا جب کہ 25 ستمبر 2007 کو جب پرویز مشرف نے بینظیر کو دھمکی آمیزفون کیا تو میں بینظیر کے ساتھ ہی امریکی کانگریس رکن ٹام لونٹس کے دفتر میں موجود تھا۔ مارک سیگل کے بیان پرفروغ نسیم نے ان سے سوال کیا کہ کیا بے نظیر بھٹو کودھمکی امریکی سرزمین پر دی گئی اور آپ نے اس دھمکی کی اطلاع امریکی حکام کو دی تو مارگ سیکل نے جواب دیا جی بے نظیر بھٹو امریکی سرزمین پر تھیں اور امریکا میں کسی کو اس دھمکی کی اطلاع نہیں دی۔

 

مارک سیگل نے بتایا کہ بے نظیر بھٹو سے میری آخری ٹیلی فونک گفتگو 23 دسمبر2007 کو ہوئی، اس دن میری سالگرہ تھی، بے نظیر اپنی کامیاب انتخابی مہم پر بہت خوش تھیں جب کہ بے نظیر نے مجھے ای میل کے علاوہ متعدد بار بتایا کہ جنرل مشرف چاہتے ہیں کہ میں عام انتخابات سے پہلے پاکستان نہ آؤں، ورنہ زندگی کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر کی سیکیورٹی مشرف حکومت کی حمایت سے مشرو ط تھی جب کہ سانحہ کارساز سے مجھے اندازہ ہو گیا تھا کہ کچھ نہ کچھ ضرور ہو گا، 18 اکتوبر کو جلوس کی چھت پر جو قیادت بیٹھی تھی وہ موبائل فون پر بات کررہے تھے اس کا مطلب ہے کہ اس وقت جیمرز کام نہیں کررہے تھے۔ مارک سیگل نے مزید کہا کہ میں نے ایف آئی اے کو بیان رکارڈ کرانے سے کبھی انکار نہیں کیا۔

بے نظیر قتل کیس میں امریکی صحافی مارک سیگل سے 7 گھنٹے تک جرح جاری رہی جس کے بعد عدالت نے آئندہ سماعت 25 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے کیس کے مزید 3 گواہان کو نوٹس جاری کردیئے۔

 

ایمز ٹی وی (سرینگر) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران پلوامہ میں3کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔

اطلاعات کے مطابق قابض فوجیوں نے شاکر احمد اور ریاض احمد نامی 2نوجوانوںکو ضلع کے علاقے نائینہ بٹہ پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوان شہید کیا، جبکہ ایک تیسرے نوجوان عبدالحمید صوفی کی لاش لاسی پورہ کے علاقے سے ملی۔

بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شہید ہونے والا ایک نوجوان عسکریت پسندتھا۔ دوسری جانب کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر علاقے میں زبردست احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

اس موقع پر قابض بھارتی فورسز اور کشمیری نوجوانوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں، جبکہ علاقے سے گزرنے والی بارہمولہ، بانیہال ریل سروس معطل ہو گئی ہے۔

ایمز ٹی وی (اسلام آباد)باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی یاد میں آج ملک بھر میں سوگ منایا جا رہا ہے اور تمام سرکاری عمارتوں اور دفاتر پر قومی پرچم سرنگوں ہے۔

باچا خان یونی ورسٹی پر حملے کی یاد میں آج ملک بھر میں یوم سوگ منایا جا رہا ہے اور پارلیمنٹ، ایوان صدر اور وزیراعظم ہاؤس اور صوبائی اسمبلیوں سمیت تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے۔ اس کے علاوہ صوبائی سطح پر خیبر پختونخوا، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں 3 روزہ سوگ منایا جا رہا ہے جب کہ پنجاب میں ایک اور آزاد کشمیر میں 2 روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

سانحہ چار سدہ پر پنجاب بار کی اپیل پر صوبے بھر میں وکلا برادری یوم سوگ منا رہی ہے جس کے باعث اہم مقدمات کے علاوہ دیگر تمام کیسز کی سماعت ملتوی کر دی گئی ہے جب کہ کراچی میں بھی وکلاء کی جانب سے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں سانحہ چارسدہ میں شہید ہونے والوں کی یاد میں دعائیہ تقاریب کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز چارسدہ کی باچا خان یونی ورسٹی میں 4 دہشت گردوں نے حملہ کر کے ایک پروفیسر سمیت 20 افراد کو شہید جب کہ متعدد کو زخمی کر دیا تھا۔ چاروں دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلے میں ہلاک ہو گئے تھے جب کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد افغان سمیں استعمال کر رہے تھے۔

ایمز ٹی وی (اسپیشل رپورٹ) ایک نئی تحقیق کے مطابق برطانیہ میں یونیورسٹی کے طالب علم دنیا میں سب سے زیادہ ٹیوشن فیس ادا کرتے ہیں۔ اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم (او ای سی ڈی) کی نئی رپورٹ کے مطابق برطانیہ انڈر گریجویٹ سطح پر مطالعہ کرنے کے لیے دنیا کی مہنگی ترین جگہ بن گئی ہے۔ رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کی فیس برطانیہ میں امریکہ، جاپان، جنوبی کوریا، کینیڈا اور آسٹریلیا کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

ایجوکیشن ایٹ اے گلانس 2015 نامی رپورٹ میں 50 ممالک کا تجزیہ کیا گیا اور ان قوموں کا تعین کیا گیا ہے، جو اپنے آبائی ملکوں کی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم کے لیے مہنگی ٹیوشن فیس کی ادائیگی کرتی ہیں۔ رپورٹ میں طالب علموں کی طرف سے ادا کی جانے والی اوسط فیس کا انکشاف ہوا ہے، جو فل ٹائم طالب علموں نے سرکاری یونیورسٹیوں کو تعلیمی سال 2013ء اور2014 ء میں ادا کی تھیں۔ انگلینڈ کی یونیورسٹیوں میں برطانوی طالب علموں کی طرف سے ایک سال کی اوسط ٹیوشن فیس 9,019 ڈالر یا 6000 پاؤنڈ ادا کی گئی۔

امریکی یونیورسٹی میں طالب علموں نے8,202  ڈالر ٹیوشن فیس ادا کی، اسی طرح جاپان میں ٹیوشن فیس 5,152 ڈالر اور جنوبی کوریا کے طالب علموں نے 4,773 ڈالر فیس میں ادا کیے۔ رپورٹ کے مطابق دنیا کے دوسرے مہنگے ممالک جہاں کی یونیورسٹیاں طالب علموں سے زیادہ ٹیوشن فیس وصول کرتی ہیں ان میں کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، اسرائیل، نیدر لینڈ اور اٹلی شامل ہیں۔ اس کے برعکس کئی ممالک جن میں ڈنمارک، ایسٹونیا، سویڈن اور سلوانیا شامل ہیں یونیورسٹی کی تعلیم کے لیے اپنے طلبہ سے فیس چارج نہیں کرتی ہیں۔

اس رپورٹ میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں ٹیوشن فیس کے حوالے سے تضادات سامنے آئے ہیں، جہاں کچھ طالب علم برطانوی طلبہ کے مقابلے میں زیادہ فیس ادا کرتے ہیں۔ او ای سی ڈی کی پچھلے سال کی رپورٹ میں 2011ء کی فیس کے اعداد و شمار کا تجزیہ شامل تھا جب ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں فیس 9000 پاؤنڈ سالانہ نہیں تھی۔

 

 

OECD کی رپورٹ کی مزید تفصیلات کے لئے لنک پر کلک کریں

http://www.oecd.org/education/education-at-a-glance-19991487.htm

 

اس رپورٹ میں برطانیہ کی درجہ بندی یونیورسٹی کی سطح کی تعلیم کے لیے دنیا کا پانچواں مہنگا ترین ملک کے طور پر چلی، کوریا، امریکہ اور جاپان کے بعد کی گئی تھی۔

تاہم او ای سی ڈی کی رپورٹ نے نشاندہی کی ہے کہ رپورٹ میں شامل ڈیٹا سرکاری یونیورسٹیوں کی اوسط فیس کو ظاہر کرتے ہیں جبکہ برطانیہ کی یونیورسٹیاں مکمل طور پر سرکاری نہیں ہیں بلکہ یہ حکومت پر انحصار کرنے والے نجی تعلیمی ادارے ہیں۔

ایمز ٹی وی (تعلیم)چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے بعد گوجرانوالہ کے گورنمنٹ ایلیمینٹری اسکول گرجاکھ کے ہیڈ ماسٹر طارق قریشی نے اسکول کے باہرسیکیورٹی گارڈ کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد پنجاب حکومت نے اسکولوں کے لئے سیکیورٹی گارڈز فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا،لیکن بار بار یاد دہانی کے باوجود ابھی تک ان کے اسکول کو سیکورٹی گارڈ فراہم نہیں کیا گیا ہے۔ گورنمنٹ ایلیمنٹری اسکول گرجاکھ سیکورٹی اداروں کی جانب سے حساس ترین قرار دیئے گئے تعلیمی اداروں میں شامل ہے ،اسکول کے ہیڈماسٹر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فراہم کئے جانے تک وہ گارڈ کے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔

ایمز ٹی وی (ماسکو) روس میں سوائن فلو وائرس کی وجہ سے 17 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔روسی وزارت صحت کے حکام کے مطابق ہلاکتوں کا یہ سلسلہ گزشتہ ایک ماہ سے جاری ہے۔ 

 

اطلاعات کے مطابق ’ایچ ون این ون‘ وائرس سے صرف ایک شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں 5افراد ہلاک ہوئے۔ روس کے اس دوسرے بڑے شہر میں گزشتہ 10روز کے دوران سوائن فلو سے متاثرہ 313 افراد اسپتال میں داخل کرائے گئے۔ ایک ماہ میں سوائن فلو سے ہلاکتوں کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔

ایمز ٹی وی  (انٹرٹینمینٹ) بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فلم انڈسٹری کے اداکار نواز الدین صدیقی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ان پر ایک خاتون کو تھپڑ مارنے کا الزام ہے۔ متاثرہ خاتون کی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ نواز الدین صدیقی کو ہاؤزنگ سوسائٹی کے کمپاؤنڈ میں پارکنگ خالی کرنے کے کئی نوٹس بھجوائے گئے۔ نواز الدین کی متنازع جگہ پر گاڑی کھڑی کرنے کی تصویربنائی جا رہی تھی جس پر وہ برہم ہو گئے اوران کی بیٹی کو تھپڑ رسید کر دیا۔ پولیس نے خاتون کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔