ایمز ٹی وی(تعلیم) ریجنل ڈائریکٹر (پرائیویٹ اسکولز)حیدرآبادگریڈ 19کے قادر بخش رند کوگریڈ 20کی پوسٹ پر چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ جامشوروکا بھی اضافی چارج دے دیا گیا تھا۔ جنہوں نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال کر کام بھی شروع کردیا تھا۔ قادر بخش رند سے متعلق بتایا جاتا ہے کہ وہ گریڈ 17میں فزکس کے لیکچرار تھے انہیں 2003میں سندھ ٹیسکٹ بک بورڈ جامشورو میں تعینات کیا گیا اور وہ گزشتہ کئی برسوں تک چیئرمین اور سیکریٹری بورڈ کے عہدے پر تعینات رہے ہیں۔انہیں اچانک دوبارہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ جامشورو کا بحیثیت چیئرمین تعینات کرنے پربورڈ کے ملازمین اور افسران ششدر رہ گئے کیونکہ قادر بخش رند پر نیب اور اینٹی کرپشن کے مقدمات اور انکوائریز چل رہی ہیں۔ نصابی کتب کی چھپائی کے سلسلے میں کروڑوں روپے کی رقم پیپرز ملز مالکان کو ادا کردی گئی تھی لیکن ملز مالکان سے کاغذ وصول نہیں کیا گیا تھاجس پر نیب حکام نے قادر بخش رند اور دیگر کےخلاف مقدمہ نمبر 142/2011 درج کر کے گرفتار کرنے کی کوشش کی لیکن وہ بچ کر نکلنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ جس کے بعد انہوں نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری بھی حاصل کی ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی بنیادوں پر محکمہ ایس اینڈ جی نے وزیر اعلی کے احکامات پر 19گریڈ کے نان کیڈر قادر بخش رند کوخصوصی طور پر 20گریڈ کی کیڈر پوسٹ کا اضافی چارج دیا تھا۔ قادر بخش رند کا کہنا تھا کہ انہیں حکومت سندھ نے یہ اضافی ذمہ داری دی تھی میں خود اسکا خواہشمند نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف بنایا جانے والا نیب کا مقدمہ ختم ہوچکا ہے۔ جبکہ دوسری جانب نیب حکام سے رابطہ کرنے پر مذکورہ مقدمے کے خاتمے کی تصدیق نہیں کی گئی۔
ایمز ٹی وی (نئی دلی) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک تقریب کے دوران اس وقت بدمزگی کا سامنا کرنا پڑا۔ جب دو طالب علموں نے ان کی تقریر کے دوران احتجاج شروع کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی لکھنؤ کے بابا صاحب بھیم رائو امبیڈکر یونیورسٹی میں کانووکیشن کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے کہ اس دوران 2 طالب علموں نے شور شرابہ کیا اور نعرے لگائے ۔ تاہم وزیراعظم نریندر مودی نے اپنا خطاب جاری رکھا ۔
پولیس نے دونوں طالب علموں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کردی ہے
ایمز ٹی وی (اسلام آباد) پاکستان میں اردو کے نفاذ کے عدالتی فیصلے کے باوجود وزیراعظم کی بیرون ملک انگریزی میں تقاریر پر ان کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر توہین عدالت کی درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کرلیا گیا ہے۔
ملک میں اردو کے نفاذ کے لیے عدالتی فیصلے کے باوجود وزیراعظم کی جانب سے بیرون ملک انگریزی میں تقاریر پر ان کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی متفرق درخواست دائر کی گئیں جنہیں عدالت نے سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے جب کہ اس کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ 28 جنوری کو کرے گا۔
وزیراعظم نوازشریف کی انگریزی میں تقاریر پر متفرق درخواستوں میں درخواست گزاروں نے ملک میں اردو کے نفاذ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا ہے جب کہ ان کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود وزیراعظم نے انگریزی میں تقاریر کیں جو عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔۔
واضح رہے وزیراعظم نوازشریف ڈیووس میں موجود ہیں جہاں انہوں نے سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے عالمی اقتصادی فورم میں تاجروں سے انگریزی میں خطاب کیا جب کہ اس سے قبل بھی کئی مواقع پر وہ انگریزی میں تقاریر کرچکے ہیں۔
ایمز ٹی وی( سائنس وٹیکنالوجی) اٹلی کے سائنسدانوں نے بچ جانے والی خوراک سے ’’بایوپلاسٹک‘‘ تیار کیا ہے جس سے پورا روبوٹ بنایا جاسکتا ہے۔ اس طرح بہت ہلکے، مؤثر اور ری سائیکل (بازیافت) ہونے والے روبوٹ تیار کرنا ممکن ہوگا کیونکہ یہ میٹریل بہت ہلکا پھلکا ہے۔ ماہرین نے اس ایجاد پر کہا ہے کہ خطرناک علاقوں میں اور ماحولیاتی صفائی کرنے والے روبوٹ اپنے مشن مکمل کرکے ازخود خود ختم ہوجائیں گے جس سے بہت سہولت ہوسکے گی تاہم اٹلی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی ان کا کام ابتدائی مراحل میں ہے اور اسے مکمل ہونے میں کئی سال لگیں گے۔
ایمز ٹی وی(سائنس) امریکی ماہرین فلکیات نے نظام شمسی میں نوویں سیارے کی ممکنہ موجودگی کا پتا لگا لیاہے۔ نیا سیارہ زمین سے حجم میں دس گنا بڑا ہے جسے ” پلینٹ 9“ کا نام دیا گیا ہے۔ چین کی سرکاری خبر ایجنسی شنہوا کے مطابق کیلیفورنیا انسٹی ٹیوف آف ٹیکنالوجی کے ماہرین کے مطابق نظام شمسی میں نواں سیارے کی موجود گی کے ٹھوس شواہد موجود ہیں جو نیپچون سے دور مدار سردی اور گہرے اندھیرے میں گردش کر رہا ہے۔
امریکی ماہرین کی ٹیم کو غیر واضح طور پر اس نئے سیارے کی پوزیشن معلوم ہے۔ کیلیفورنیا انسٹی ٹیوف آف ٹیکنالوجی کے پروفیسر مائیک براﺅن نے اس نئے سیارے کو نوویں سیارے کا نام دیا ہے ۔ یہ سیارہ سورج سے 90.20بلین کلو میٹر دور واقع ہے ۔ایک اندازے کے مطابق یہ سیارہ سورج کے مدار میں ایک چکر کاٹنے کے لئے 10ہزار سے 20ہزار سال کا عرصہ لیتا ہے ۔
ایمز ٹی وی (لاہور) سوائن فلو کا حملہ بدستور جاری ہے۔ تین نئے کیسز سامنے آ گئے جبکہ تینوں مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق صوبے میں فلو سے ہلاک ہونے والوں کے تعداد 18 ہے جبکہ صوبے میں کل مریضوں کی تعداد 56 تک جا پہنچی ہے۔ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق حکومت نے فلو سے نمٹنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کر لیئے ہیں اور ادویات بھی وافر مقدار میں موجود ہیں
ایمز ٹی وی(صحت)لوگوں کا تعلق دنیا کے کسی بھی خطے یا ملک سے کیوں نہ ہو ہر معاشرے میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد داڑھی رکھتی ہے۔امریکی سائنسی تحقیق میں داڑھی سے متعلق حیرت انگیز نتائج سامنے آئے۔اس تحقیق میں داڑھی اور بغیر داڑھی کے اسپتال کے 408 عملے کے ارکان کے چہروں کو پونچھ کر نمونے حاصل کیے گئے۔ اسپتال کے عملے کا انتخاب اس لیے کیا گیا کہ وہاں سے انفیکشن کی منتقلی اسپتالوں میں ہونے والی اموات کی بڑی وجہ ہے کیوں کہ بہت سارے افراد اسپتال جا کر ان بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں جن میں وہ اسپتال جانے سے پہلے مبتلا نہیں ہوتے۔
اس تجسس کو جانچنے کے لیے ڈاکٹرز نے کچھ افراد کے چہرے صاف کرکےلندن کے مائیکروبیالوجسٹ کو بھیجے جو داڑھیوں میں ایک سو سے زائد قسم کے بیکٹریا دریافت کرنے میں کامیاب ہوگئے۔اس سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ داڑھی میں موجود بعض جراثیم دوسرے بیکٹریا کے دشمن نکلے۔
ماہرین کے مطابق اینٹی بایوٹکس کی مزاحمت والے انفیکشن سالانہ 7 لاکھ افراد کی موت کا سبب بنتے ہیں اور 2050 تک یہ تعداد ایک کروڑ تک پہنچ سکتی ہے۔داڑھی والے افراد اس فہرست میں شامل نہیں۔
ایمز ٹی وی (چترال)پاکستان مسلم لیگ ن کے زیر اہتمام موڑکہو میں نواز شریف زندہ باد کنونشن کا انعقاد ، سینکڑوں افراد خاندان اور برادری سمیت مسلم لیگ ن میں شامل ہو گئے۔گذشتہ روز پاکستان مسلم لیگ ن موڑکہو میں ایک کنونشن کا انعقاد کیا ۔ جس میں کثیر تعداد میں لو گوں نے شرکت کی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر سید احمد خان ، جنرل سیکرٹری صفت زرین ، پارٹی ترجمان نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ ،محمد وزیر خان ، سید ناصر علی شاہ وغیرہ نے کہا ۔ کہ پاکستان مسلم لیگ ن وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں چترال کی تعمیر وترقی می گہری دلچسپی رکھتی ہے ۔ جس کابین ثبوت یہ ہے ۔کہ حالیہ سیلاب اور زلزلے کے دوران انہوں نے چترال کا دومرتبہ دورہ کیا ۔ اور متاثرین کی بحالی کیلئے خطیر رقم کے امداد کا اعلان کیا ۔ اور اب تک تقریبا دو ارب بیس کروڑ روپے چترال متاثرین میں تقسیم ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ لواری ٹنل کیلئے فنڈ کی فراہمی اور چترال میں بجلی کا مسئلہ حل کرنے کی غرض سے تیس میگاواٹ بجلی چترال کو دینے کا اعلان اُن کی چترال دوستی کا ثبوت ہے۔
وزیر اعظم چترال تاجکستان روڈ کی تعمیر میں بھی انتہائی دلچسپی رکھتے ہیں اور انہوں نے اپنے دورۂ تاجکستان کے موقع پر اس شاہراہ کی تعمیر کے سلسلے میں تاجک صدر سے معاہدہ بھی کر چکا ہے ۔ جس پر مئی 2016میں کام کا آغاز کیا جائے گا ۔ اُس کے علاوہ غریب اور نادار لوگوں کو صحت کی سہولیات باہم پہنچانے کیلئے وزیر اعظم صحت پروگرام میں بھی چترال کو شامل کرنا ایک اہم کارنامہ ہے ۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ اب وقت آگیا ہے ۔ کہ چترالی عوام کو اپنا سیاسی قبلہ درست کرنا چاہیے ۔ اور چترال کے مسائل حل کرنے کیلئے نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کریں اور اُن کے ہاتھ مضبوط کریں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال میں جتنے بھی میگا پراجیکٹ جاری ہیں ۔ یا مستقبل میں تعمیر ہوں گے ۔ اُن کا براہ راست تعلق مرکزی حکومت سے ہے ۔ اور آیندہ حکومت بھی مسلم لیگ ن کی ہی ہو گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ 2018 کے الیکشن میں مسلم ن اپنی کارکردگی کی بنیاد پر وفاق میں حکومت بنانے کے ساتھ ساتھ صوبوں خصوصا خیبر پختونخوا میں حکومت بنائے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال مسلم لیگ ن کاقلعہ بنے جا رہا ہے ۔ جسے کوئی بھی سیاسی پارٹی نہیں روک سکتا ۔ اس موقع پر مقامی معززین حیدر لال ،ظفر لال ، سیٹھ احمد ، سابق ڈی ایس پی عبد السلام ، میر صوات ، نیت بیگ ،فضل امین لال ،شیر نبی ، میرزہ اور محمد خان نے بھی خطاب کیا ۔ کنونش کے موقع پر سینکڑوں لوگوں نے اپنے خاندان اور برادری سمیت مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا ۔
ایمزٹی وی(تعلیم)جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ عمومی کے اشتراک سے پچیس ویں(سلورجوبلی) بین الاقوامی کانفرنس بہ عنوان ”جنوبی ایشیائی تاریخ کے رجحانات“ کے اختتام پر چیئر مین شعبہ تاریخ عمومی پروفیسر ڈاکٹر ایس ایم طحہٰ نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انسٹیٹیوٹ آف ہسٹاریکل ریسرچ کا قیام عمل میں لایا جائے۔ اسکول اور کالجز کے لیول پر تاریخ کے مضمون کو لازمی قراردیا جائے ،جنوبی ایشیا کے اسکالرز اور طالب علموں کے مابین باہمی روابط بڑھنے چاہئیں اور ویزا کے حصول میں مشکلات کو دورہونا چاہئے۔
ایمزٹی وی(بزنس)پاکستان سالانہ 8 کروڑ ڈالر مالیت کے پھل ایران برآمد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ آل پاکستان فروٹس اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹر ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان سالانہ 8 کروڑ مالیت کے پھل ایران برآمد کر سکتا ہے اس مقصد کے لئے دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ چینل کو بحال کرنا ہو گا ۔ پاکستان سے سالانہ 5 کروڑ ڈالر مالیت کے 80 ہزار ٹن کینو ، 1 کروڑ مالیت کے 15 ہزار ٹن آم اور 11 لاکھ ڈالر مالیت کے 1500 ٹن امرود بھی برآمد کیے جا سکتے ہیں ۔ چیئر مین آل پاکستان فروٹس اینڈ ویجیٹبل ایسوسی ایشن وحید احمد کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کی اشد ضرورت ہے. ورنہ خطے کے دیگرممالک اس موقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔