Wednesday, 06 November 2024
جامعہ کراچی کے کوالٹی انہاسمنٹ سیل اور رجسٹرار آفس کے اشتراک سے لیکچررز اور اسسٹنٹ پروفیسرز کے لئے تعارفی سیمینار بعنوان: ” سیلف اسسمنٹ پروگرام اور یونیورسٹی رینکنگ“ "Self Assessment Program and University Ranking" بروزمنگل 12 مئی2015ءکو صبح دس بجے سماعت گاہ کلیہ علم الادویہ جامعہ کراچی میں منعقد ہوگا۔جس کی صدارت شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر کرینگے۔سیمینار میں شرکت کے لئے رجسٹریشن فارم 07 مئی تک ڈپٹی رجسٹرارآفس (اکیڈمک) سے حاصل/ جمع کرائے جاسکتے ہیں۔رجسٹریشن فارم ڈپٹی رجسٹرار اکیڈمک آفس سے حاصل جبکہ جامعہ کراچی کی ویب سے بھی ڈاﺅن لوڈ کئے جاسکتے ہیں۔
 

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) قومی اسمبلی میں الطاف حسین کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کرلیا گیا۔یہ فیٖصلہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برئے دفاع نے کیا ۔ قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کا بیان فوج متنازع بیان تھا جس کے خلاف کاروئی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔سیکریٹری دفاع لیفٹینینٹ جرنل (ر) محمد   عالم خٹک نے قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں الطاف حسین کی جانب سے پاک فوج اور کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے خلاف بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔عالم خٹک کا کہنا تھا کہ "الطاف حسین کے بیان پر آئی ایس پی آر کا موقف ہی ہمارا موقف ہے"۔واضح رہے کہ قائمہ کمیٹی کے رکن اسفندیا بھنڈارا نے اجلاس کے دوران اس معاملے کو اٹھایا تھا جبکہ کمیٹی کے چیئرمین نے ان کے موقف کی تائید کی واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے اپنے خطاب میں ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' سے مدد کرنے کی بات کی تھی جبکہ انھوں نے پاک فوج پر بھی تنقید کی تھی۔ایم کیو ایم قائد کی اس تقریر کے بعد فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر نے ٹوئٹر کے ذریعے تقریر کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے سربراہ کا فوج کے حوالے سے بیان بے ھودہ ہے اور اس طرح کے بیانات برداشت نہیں کیےجائیں گے۔آئی ایس پی آر نے الطاف حسین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ بھی دیا تھا۔اس پر ایم کیو ایم نے ایک وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے دعوی کیا کہ الطاف حسین نے فوج پر تنقید نہیں بلکہ اسے سراہا تھا۔انہوں نے قومی سلامتی کے اداروں اور محب وطن افراد کی دل آزاری پر معافی طلب کرتے ہوئے کہا کہ 'را' سے مدد کی بات طنز کے طور پر کی تھی اور جملے کا مقصد حقیقتاً ہندوستانی ایجنسی سے مدد مانگنا نہیں تھا۔

 

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) جوڈیشل کمیشن میں اسحاق خاکوانی پہلے گواہ کے طور پر پیش کئے گئے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے کل پنجاب حکام کو طلب کرنے کا حکم دیدیا۔ جوڈیشل کمیشن میں سب سے پہلے ی معاملہ زیر غور تھا کہ سماعت میں گواہ کون ہوگا جس کے بعد مسلم لیگ نون کے وکیل شاہد حامد نے تحریک انصاف کا بیان  حلفی اور دستاویزات کا معاملہ اٹھایا ۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آج اور کل پیش ہونے والے گواہوں سے سیاسی جماعتیں ایک ہی پیشی میں سوال کر سکتی ہیں گواہوں کو دوبارہ پیش نہیں کیا جائے گا انکا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں صرف شہادتیں جمع کی جائینگی ۔ریمارکس میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جو شخص دستاویزات فراہم کریگا اس کو گواہوں میں شامل نہیں کیا جائے گا ۔ جبکہ اس مرحلے میں وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ جو شخص دستاویزات کو ثابت کریگا وہ ہی گواہ کہلائے گا ،ایم کیو ایم کے وکیل حشمت کا کہنا تھا کہ انہوں نے گواہوں کی ایک فہرست دی ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس بات کا فیصلہ الیکشن کمییشن کریگا کہ کون گواہ بنے گا اور کوئی نہیں بنے گا ۔ انتخابات دوہزار تیرہ میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن کے جاری کردہ سوالنامے پر مسلم لیگ ن نے جواب جمع کرادیا اور پی ٹی آئی کے دھاندلی سے متعلق الزامات مسترد کردیئے۔ن لیگ کا کہنا تھا کہ منظم دھاندلی کے الزام پر ضابطہ فوجداری کا اطلاق ہوتا ہے، الزام ثابت کرنے کیلئے پی ٹی آئی کو ضابطہ فوجداری کے تحت شواہد فراہم کرنا ہونگے، ہر حلقے میں اٹھاون ہزار ووٹوں کا فرق ہو تب جا کر دھاندلی کا الزام ثابت ہوگا۔ن لیگ نے اپنے جواب میں مزید کہا کہ بشریٰ اعتزاز حلقہ این اے این ایک سو چوبیس اور عمران خان این اے ایک سو بائیس کے ریکارڈ کا معائنہ پہلے ہی کراچکے ہیں دوسری جانب پیپلز پارٹی نے بھی دھاندلی کمیشن میں تحریری جواب جمع کرادیا اور دھاندلی ثابت کرنے کی ذمہ داری کمیشن پر چھوڑ دی ہے، پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی کے پینسٹھ حلقے کھولنے کی تجویز دی ہے

یمز ٹی وی (صحت)  دنیا میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو راتوں رات دولت مند بننے کی خواہش رکھتے ہیں مگر اس خواہش کی تکمیل کے لیے ہاتھ پاؤں ہلانا اور محنت مشقت کرنا انھیں گوارا نہیں۔ یہ کاہل اور سست الوجود لوگ چاہتے ہیں کہ بیٹھے بٹھائے انھیں اتنی دولت مل جائے کہ زندگی بھر کچھ نہ کرنا پڑے۔ شائد ایسے ہی لوگوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ناسا نے ملازمت کا اشتہار جاری کیا ہے۔امریکی خلائی ایجنسی نے منتخب لوگوں کو 18000 ڈالر دینے کی پیش کش کی ہے۔ اس پُرکشش معاوضے کے عوض انھیں کوئی کام نہیں کرنا ہوگا، بس بستر پرلیٹے رہنا ہوگا! اس طرح یہ ان لوگوں کے لیے آئیڈیل جاب ہے جو ہاتھ پاؤں کو زحمت دیے بغیر پیسا کمانا چاہتے ہیں۔ناسا کی جانب سے جاری کردہ اشتہار کے مطابق اسے ایک تحقیقی پروجیکٹ کے لیے ایسے امیدواروں کی ضرورت ہے جو 70 دن تک مسلسل بستر پر لیٹے رہ سکیں۔ ان لوگوں کو قریباً ڈھائی ماہ بستر پر گزارنے ہوں گے۔ اس دوران وہ سیدھے لیٹے رہیں گے انھیں کروٹ تک لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔ فطری ضروریات کی تکمیل بھی وہ اسی حالت میں رہتے ہوئے کریں گے۔ناسا کا یہ تحقیقی منصوبہ دراصل ایک بڑے ریسرچ پروجیکٹ کا حصہ ہے جس کے تحت ارضی مدار میں خلابازوں کو درپیش مختلف مشکلات اور مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کشش ثقل سے آزاد ہوجانے کے بعد بعض خلانوردوںکے پٹھے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیںِ، کچھ کو دل کی تکلیف ہوجاتی ہے، کچھ کے جوڑ ہِل جاتے ہیں۔ 70 روز پر مشتمل تحقیق کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ ان مسائل سے خلابازوں کو بچانے میں ورزش کس قدر مفید ثابت ہوسکتی ہے۔ناسا کے مطابق تحقیق کے لیے منتخب ہونے والے امیدوار ابتدائی دو ہفتے تک بستر پر سیدھے لیٹے ہوئے ہی ٹانگوں کو اکڑوں بیٹھنے کی حالت میں لائیں گے، پھر وہ لیٹے لیٹے ہی سائیکل چلائیں گے، اور اسی حالت میں رہتے ہوئے پیدل چلیں گے۔ بقیہ عرصے کے دوران وہ اس طرح لیٹے رہیں گے کہ ان کی گردن اور سَر تکیے پر قدرے پیچھے کی جانب جھکا ہوا ہوگا اور ٹانگیں فضا میں بُلند ہوں گی۔ وہ اپنی نیند بھی اسی حالت میں رہتے ہوئے پوری کریں گے۔ اس تحقیق کے نتائج سے سائنس داں، خلابازوں کے لیے ورزش کی افادیت جانچیں گے۔ آپ بھی اس تحقیق کا حصہ بن سکتے ہیں بس اس کے لیے آپ کو امریکی شہریت لینی پڑے گی۔خلابازوں اور خلائی مشنوں کے حوالے سے، ماضی میں بھی زمین پر مختلف دل چسپ تجربات کا انعقاد کیا جاتا رہا ہے۔ مثلاً 2007ء سے 2011ء کے درمیان یورپی اور روسی خلائی ایجنسیوں نے مریخ کے سفر کے دوران خلابازوں پر ہونے والے جسمانی اور نفسیاتی کی جانچ کے لیے تجربات کیے۔ ان تجربات کے دوران رضاکاروں کو 520 دنوں تک ایک نمونہ خلائی جہاز میں بند رکھا گیا۔ اس دوران ان کی جسمانی اور نفسیاتی کیفیات پر مسلسل نگاہ رکھی گئی ۔۔

ایمز ٹی وی (صحت) ماہرین کا کہنا ہے کہ بیماریوں سے بچاؤ پر بہت کم پیسے خرچ کر کے بیماریوں کے علاج پر خرچ ہونے والے بہت سارے پیسوں سے وقت اور محنت سے بچا جا سکتا ہے اور ساری کی ساری آبادی کو صحت مند رکھا جا سکتا ہے۔۔جب کوئی بیمار ہوتا ہے تو بیماری کے ساتھ ساتھ اسے مختلف قسم کے اخراجات بھی ستانے لگتے ہیں۔ ڈاکٹر کی فیس، لیب ٹیسٹس کا خرچہ، اسپتال میں داخل کر لیا جائے تو وہاں رہنے کا خرچہ، آپریشن کرنا پڑ جائے تو وہ خرچہ۔۔۔ پھر، آئی سی یو اور وینٹیلیٹر کی نوبت آجائے تو مزید خرچہ۔۔ اور ہاں، دوائیوں کا خرچہ الگ ہوجاتا ہے۔بقول شخصے: مریض مرض سے اور گھر والے خرچ سے مر جاتے ہیں۔عالمی اداراہ صحت کے مطابق صحت عامہ ایک مرض یا ایک مریض نہیں بلکہ پوری آبادی کی صحت کو بہتر بنانے، انھیں بیماریوں سے بچانے اور ان کی زندگی کو دراز کرانے کی کوشش کرتی ہے اور یہ ہی اس کی اہمیت ہے۔

 

ایمز ٹی وی(تعلیم)  پروفیسر ڈاکٹر احسان احمد گذشتہ 17 برسوں سے جیمز میڈیسن یونیورسٹی میں اکنامکس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کے طور پر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ڈاکٹر احسان احمد 70 کی دہائی میں پاکستان سے امریکہ بغرض تعلیم گئے تھے۔اکنامکس جیسے مشکل مضمون میں پی ایچ ڈی کرنے کے بعد وہ 1983ء میں ریاست ورجینیا میں جیمز میڈیسن یونیورسٹی سے وابستہ ہوئے۔۔۔ اور گذشتہ 17 برسوں سے جیمز میڈیسن یونیورسٹی میں اکنامکس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کے طور پر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ڈاکٹر احسان کہتے ہیں کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلیمی نظام میں فرق واضح ہے ۔پاکستان کے پاس بے شمار ٹیلنٹ ہے، مگر اس ٹیلنٹ کو ایک سمت دینے کی ضرورت ہے ۔ڈاکٹر احسان کے مطابق، پاکستان میں سب کے لیے یکساں تعلیمی نظام مہیا کرنے اور اسے جدید دنیا کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیے بغیر ترقی کی راہ پر گامزن ہونا بظاہر دشوار دکھائی دیتا ہے۔۔۔