ریاض: سعودی عرب میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کے باعث 7 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے شمال مشرق میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے سیلابی صورت اختیار کرلی، سیلابی ریلا شہری علاقوں میں داخل ہوگیا جس کے باعث نظام زندگی معطل اور مواصلاتی نظام منقطع ہوگیا۔
ریسکیو ادارے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلاب کے دوران پیش آنے والے مختلف حادثات میں 7 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے۔ متاثرہ علاقوں سے 16 افراد کو بحفاظت نکالا گیا ہے، ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جب کہ حفر الباطن کے اسکول بند ہیں۔
بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے سڑکیں سیلاب کا منظر پیش کررہی ہیں۔ کاریں زیر آب ہیں اور گھروں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔ متاثرہ شہریوں کو سرکاری عمارت میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں طبی امداد بھی فراہم کی جارہی ہے۔
اسلام آباد: اسلام آباد کے ہفتہ وار سستے بازار میں ایک بار پھر آتشزدگی، 250 سے زائد اسٹال جل کر خاکستر ہو گئے، کروڑوں روپے کا نقصان، فائر بریگینڈ عملہ نے کئی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔
رات 3 بجے لگنے والی آگ دیکھتے ہی دیکھتے سیکڑوں سٹالز تک پھیل گئی، بحریہ اور سی ڈی اے کی فائربریگیڈ کی 14 گاڑیوں نے 4 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔ متاثر ہونے والے دکانداروں کا کہنا تھا کہ انتظامیہ جان بوجھ کر آگ لگاتی ہے۔
بازار میں کل 2750 سٹال ہیں، آگ ای، ایف اور جی سیکشن میں لنڈے کے سٹالوں میں لگی، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد کے مطابق آگ یو پی ایس کے شارٹ سرکٹ سے لگی۔
برطانیہ: برطانوی پارلیمان نے قبل از وقت انتخابات کی تحریک کو مسترد کر دیا، لیبر پارٹی نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ تحریک حکومت کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔
برطانوی پارلیمان نے قبل از وقت انتخابات کی تحریک کو مسترد کر دیا، لیبر پارٹی نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ تحریک حکومت کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔
قبل از وقت انتخابات سے متعلق حکومتی تحریک دوتہائی اکثریت حاصل نہ کر سکی، برطانوی میڈیا کے مطابق دوتہائی اکثریت کے لئے چار سو چونتیس ووٹ درکار تھے۔
قبل از وقت انتخابات کی حمایت میں دوسو ننانوے اور مخالفت میں ستر ووٹ پڑنے کے باوجود برطانوی پارلیمنٹ میں قبل از وقت انتخابات کی تحریک مسترد ہو گئی
سرینگر: یورپی یونین کا 28 رکنی وفد آج مقبوضہ کشمیر کا دورہ کررہا ہے، آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد غیرملکی ممبران پارلیمان کا کشمیر کا یہ پہلا دورہ ہے۔
یورپی یونین گروپ کے ایک رکن بی این ڈن نے کہا کہ وہ مقبوضہ وادی میں عام کشمیریوں سے ملاقات کرنے اور وہاں کے حالات جاننے کے لیے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نریندر مودی نے انھیں آرٹیکل 370 کے بارے میں بتایا لیکن وہ خود وہاں جا کر زمینی حقائق معلوم کرنا چاہتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے 28 رکن وفد میں 11 ملکوں کے اراکین پارلیمنٹ شامل ہیں جو اپنے دورے کے دوران سرکاری عہدے داروں اور عام کشمیریوں کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے اور کشمیر کی زمینی صورتحال معلوم کرنے کی کوشش کریں گے۔
ملتان: اپوزیشن کے آزادی مارچ کا دوسرا مرحلہ، کارواں آج لاہور کیلئے روانہ ہوگا۔ ٹھوکر، ملتان چونگی، سمن آباد اور بتی چو ک سمیت جگہ جگہ استقبال کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔
مرکزی قافلہ مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں سکھر سے روانہ ہوا، پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو اور ناصر شاہ نے جے یو آئی کے آزادی مارچ کو سکھر سے الوداع کیا، قافلے میں پی پی، مسلم لیگ ن سمیت دیگر جماعتوں کے کارکن بھی شریک ہیں، پارٹی پرچموں کی بہار، نعرے بازی بھی ہوتی رہی، شہر شہر قافلوں کا استقبال کیا گیا۔
آزادی مارچ براستہ پنوعاقل، گھوٹکی، اوباڑو سے پنجاب میں داخل ہوا، قافلہ صادق آباد، رحیم یار خان سے ہوتا ہوا ملتان پہنچا، آج لاہور کے لئے روانہ ہوگا۔ بلوچستان کے قافلے دوسرے روز لورالائی سے شروع ہوئے، ڈی جی خان پہنچنے پر بھرپور استقبال کیا گیا، وہاں سے کاروان مظفر گڑھ روانہ ہوا، ملتان پہنچنے پر اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں نے خیر مقدم کیا۔
لاہور : مرکزی انجمن تاجران کی کال پر ملک بھر میں بازاروں اور کاروباروں کو تالے لگ گئے ہیں جبکہ تاجروں کا کہناہے کہ اگر مطالبے نہ مانے گئے تو ہڑتال کا دائرہ کار اور دورانیہ دو روز سے مزید بھی بڑھایا جا سکتا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق مرکزی انجمن تاجران کی کال پر آج ملک بھر میں ہڑتال جاری ہے ، کوئٹہ کے تاجروں نے بھی مرکزی تنظیم کی کال پر شٹر ڈاﺅ ہڑتال کر دی ہے ، کوئٹہ کے لیاقت بازار ،عبدالستارروڈ ، جناح روڈ سمیت تمام اہم کاروباری مراکز بند ہیں اور کل بھی بند رہیں گے ، مقامی تاجروں کا کہناہے کہ مرکزی تنظیم کی جانب سے جو بھی اعلان کیا جائے گا اس پر من و عن عمل درآمد ہو گا ، تاہم کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں موجودچھوٹی مارکیٹوں میں جزوی طور پر دکانیں کھلی ہیں ۔
لاہور کی تمام تاجر تنظیموں نے ملک میں شٹر ڈاﺅ ہڑتال کی کال دیدی ہے جس پر 100 فیصد عمل کرتے ہوئے دکانیں بند کر دی گئیں ہیں ، لاہور کے نہایت مصروف علاقے شاہ عالم مارکیٹ ، اردو بازار ، موچی گیٹ ، بادامی باغ ، مصری شاہ مارکیٹ ، لاری اڈے کی تمام مارکیٹیں ، انار کلی ، مال روڈ ، ہال روڈ مکمل طور پر بند ہے ۔ تاجربرادری کا کہناہے کہ حکومت نے زیادتی کی انتہا کر دی ہے جبکہ حکومت صرف زبانی کلامی باتیں کر رہی ہے ، اگر مطالبات پورے نہ ہوئے ہڑتال مزید بڑھا دی جائے گی۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے بھی شٹر ڈاﺅن ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیاہے ۔
فیصل آباد میں بھی صورتحال یکسر مختلف نہیں بلکہ مرکزی تنظیم کی کال پر تمام کاروباری مراکز بند کر دیئے گئے ہیں اور بازار و کوچے سنسنان پڑے ہیں ، تاجروں کا کہناہے کہ حکومت کی جانب سے جو شرائط رکھی گئیں ہیں اس کی باعث ان کا بہت نقصان ہو رہاہے ، اسے ختم کیا جائے جس میں شناختی کارڈ اور 17 فیصد سیلز ٹیکس شامل ہے ، فکس ٹیکس لاگو کر دیا جائے وہ دینے کیلئے تیار ہیں ۔فیصل آباد کا کارخانہ بازار ، امین پور بازار، کچہری بازار سمیت دیگر تمام بازار بند ہیں اور کل بھی بند رہیں گے ، جھنگ بازار میں تاجروں کی جانب سے احتجاجی کیمپ بھی لگایا جائے گا ۔ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے ۔
ملتان میں بھی تاجروں نے مرکزی تنظیم کی کال پر کلشن اور الفلاح مارکیٹ سمیت سبزی منڈی اور غلہ منڈی دکانوں کو مکمل طور پر بند کر دیاہے ۔جبکہ راولپنڈی میں بھی مکمل ہڑتال جاری ہے ۔
کراچی: مشرقی بحیرہ عرب میں ہوا کا ایک دباوسائیکلون کیار کے بننے والے ٹریک پر بن چکا ہے جسے اب ’بلبل‘ کا نام دیا جائے گا
ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردار سرفراز نے بتایا کہ کیارعمان کے قریب پہنچ کر کیار اپنا رخ گلف آف عدن کی جانب کرسکتا ہے جب کہ بحیرہ عرب میں ہوا کا ایک اور کم دباؤ بن گیا ہے، مشرقی بحیرہ عرب میں ہوا کا ایک دباوسائیکلون کیار کے بننے والے ٹریک پر بن چکا اور آئندہ 24 گھنٹوں کےدوران ہوا کا کم دباو واضح ہونےکا امکان ہے۔
سردار سرفراز نے کہا کہ ہوا کم دباؤ سائیکلون میں تبدیل ہونے کی صورت میں اسے’ماہا‘کا نام دیا جائے گا اور اگررواں سال کوئی تیسرا طوفان بنتا ہےاسے ’بلبل‘ کا نام دیا جائے گا جو پاکستان کا تجویز کردہ نام ہے۔
کراچی: کراچی میں سمندری طوفان کیار کے باعث موسم تبدیل ہوگیا۔ موسم ایڈوائزری کے مطابق بدھ سے جمعہ کے دوران سندھ کے زیریں علاقوں میں بارش کا امکان ہے جب کہ مکران کے ساحلی علاقوں میں آندھی اورگرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے ہدایت کی کہ بدھ سے جمعہ تک ماہی گیرگہرے سمندر میں نہ جائیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں مطلع جزوی ابر آلود ہے جس کی وجہ سے بوندا باندی کا امکان ہے۔
کراچی: سمندری طوفان کیار کی شدت کے باعث اونچی لہریں اٹھنے سے دو دریا کے مقام پر حفاظتی دیوار کے باوجود پانی سڑک پر آگیا۔
ذرائع کے مطابق سمندی لہریں دو دریا پربنائی گئی حفاظتی دیوارسے ٹکرا رہی ہیں جس سے سمندر کا پانی سڑک پر آرہا ہے۔
سمندری طوفان کیار کے باعث کراچی کی انتظامیہ نے ساحل پر جانے اور سمندر میں کشتی لے جانے پر 5 نومبر تک پابندی بھی لگا دی ہے۔
دوسری جانب ٹراپیکل سائیکلون وارننگ سینٹرکی جانب سے موسم ایڈوائزری جاری کردی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہےکہ سائیکلون سے پاکستان کی ساحلی پٹی کو براہ راست کوئی خطرہ نہیں لیکن طوفان کے مرکز میں تیز ہواؤں کے سبب سمندر میں طغیانی رہے گی جس سے جزائر اور نشیبی ساحلی علاقے زیرِ آب آ سکتے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ سپرسائیکلون کیارشمال مغرب کی جانب حرکت کررہا ہے جس کی ہوائیں 230 سے265 کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتارسے چل رہی ہیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 36گھنٹوں میں سائیکلون کیارشمال مغرب کی جانب بڑھتا رہے گا اور ڈیڑھ دن بعد جنوب مغرب کی جانب رُخ کرے گا