Tuesday, 19 November 2024
اسلام آباد: نیب نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے مالکان کے اثاثوں کی چھان بین کا فیصلہ کرلیا ہے۔
 
ذرائع کے مطابق ملک بھر کے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے مالکان کی ایف آئی اے سے بیرون ملک ٹریول ہسٹری لینے کا بھی فیصلہ کیاگیا ہے۔ نیب انٹیلی جنس یونٹ نے ایف بی آر سے90سے زائد پرائیویٹ میڈیکل کالجز مالکان کے پچھلے8سال کے ٹیکس ریکارڈ کا ڈیٹا مانگ لیا۔ فلاحی طرز پر بنائے گئے اسپتال اور میڈیکل کالجزکے مالکان کی لسٹیں بھی تیار کرلی گئی ہیں۔
 
مفلوج پی ایم ڈی سی سے منظور شدہ میڈیکل کالجز کی انسپکشن رپورٹس کا پچھلے2 ہفتوں سے فارنسک آڈٹ جاری ہے۔ فیس کی مد میں لی جانے والی رقوم کے بارے میں بینکوں سے ریکارڈ طلب کرلیا گیا ہے۔
ننکانہ صاحب: وزیراعظم عمران خان نےننکانہ صاحب میں باباگرونانک یونیورسٹی کاافتتاح کردیا۔
 
تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ تعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، ماضی میں بدقسمتی سے تعلیم کو ترجیح نہیں دی گئی، باباگرونانک یونیورسٹی میں جدید تعلیم بھی دی جائے گی، سب سے زیادہ کرپشن اوقاف کی زمینوں پر ہورہی ہے، ہر درگاہ کے پاس اوقاف کی زمین پر یونیورسٹی اور اسپتال بنائی جائے، امیر لوگوں کو ان کی اولاد بھی بھول جاتی ہے لیکن دنیا انسانیت کی خدمت کرنے والوں کو یاد رکھتی ہے۔
 
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قانون کی بالادستی نہ ہوتو قومیں آگے نہیں بڑھتیں، ترقی یافتہ ممالک میں سب کے لیے ایک قانون ہے لیکن ہمارے ملک میں امیر اور غریب کےلیے الگ الگ نظام ہے، ماضی میں مدرسوں میں تمام مذاہب کے افراد تعلیم حاصل کرتے تھے، مغل دور میں اشرافیہ دہلی کے 2مدرسوں میں تعلیم حاصل کرتے تھے،ملک میں یکساں تعلیمی نظام حکومت کی ذمہ داری ہے، ملک میں اشرافیہ اور عام عوام کےلیے الگ تعلیمی نظام ہے۔
 
عمران خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہم خطے میں تعلیم کے شعبہ میں سب سے آگے تھے، تعلیم کو اہمیت نہیں دی گئی، ہم پیچھےرہ گئے
 
وزیراعظم نے مزید کہا تعلیم کے بغیر کسی معاشرے نے ترقی نہیں کی، انسانیت کی خدمت کرنیوالے کو اللہ تعالیٰ زیادہ عزت دیتا ہے، رسول اکرم ﷺ ہم سب کیلئے مثال ہیں، ہم خطے میں تعلیم کے شعبہ میں سب سے آگے تھے، ہم نے اپنا تعلیمی نظام ٹھیک کرنا ہے، بھارت کشمیر میں انتہا کا ظلم کر رہا ہے، دنیا کی تاریخ کسی امیر آدمی کو یاد نہیں کرتی۔
ننکانہ صاحب: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک میں زندہ ہوں این آر او نہیں مل سکتا، ماضی میں 2 این آر اوز کی وجہ سے ملک مقروض ہے۔
بابا گورونانک یونیوسٹی کے سنگ بنیاد کی تقریب سے وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا عدالت نے پوچھا کیا نواز شریف کی زندگی کی ضمانت دے سکتے ہیں، میں اپنی زندگی کی گارنٹی نہیں دے سکتا، کسی کی کیا دوں گا، نوا شریف کو بہترین طبی سہولتیں دیں، ملک کے اعلیٰ ڈاکٹرز نواز شریف کا معائنہ کر رہے ہیں۔
 
وزیراعظم کا کہنا تھا پیشگوئی کی تھی سارے کرپٹ ایک طرف ہو جائیں گے، آزادی مارچ کا مقصد کیا ہے ؟ کہتے ہیں یہ یہودی لابی ہے، استعفیٰ کس وجہ سے لینے آ رہے ہیں، ان کو خوف ہے کہ حکومت کامیاب ہو رہی ہے، پی ٹی آئی حکومت کے دور میں پہلے سال مہنگائی سب سے کم ہے۔
 
عمران خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہم خطے میں تعلیم کے شعبہ میں سب سے آگے تھے، تعلیم کو اہمیت نہیں دی گئی، ہم پیچھےرہ گئے، اوقاف کی زمینیں سب سے زیادہ کرپشن کی شکار ہیں، ان زمینوں پر یونیورسٹیاں اور ہسپتال بنائے جائیں، تمام بزرگ انسانیت کی خدمت کیلئے آئے۔
 
وزیراعظم نے مزید کہا تعلیم کے بغیر کسی معاشرے نے ترقی نہیں کی، انسانیت کی خدمت کرنیوالے کو اللہ تعالیٰ زیادہ عزت دیتا ہے، رسول اکرم ﷺ ہم سب کیلئے مثال ہیں، ہم خطے میں تعلیم کے شعبہ میں سب سے آگے تھے، ہم نے اپنا تعلیمی نظام ٹھیک کرنا ہے، بھارت کشمیر میں انتہا کا ظلم کر رہا ہے، دنیا کی تاریخ کسی امیر آدمی کو یاد نہیں کرتی۔

لاہور: وفاقی حکومت نے فضل الرحمن کیخلاف بغاوت کی کارروائی کی مخالفت کردی۔

لاہورہائیکورٹ نے مولانا فضل الرحمن کا مارچ روکنے اور اشتعال انگیز تقاریر پر ان کے خلاف بغاوت کی کارروائی کی متفرق درخواست کی سماعت کی۔

 درخواست گزار نے فضل الرحمن کی توہین آمیز تقاریر کا ٹرانسکرپٹ اور سی ڈیز پیش کرتے ہوئے استدعا کی کہ عدالت اس پیش کردہ ٹرانسکرپٹ اور سی ڈیز کو عدالتی فائل کا حصہ بنانے کا حکم دے۔
عدالت نے مولانا فضل الرحمن کی تقاریر کے ٹرانسکرپٹ اور سی ڈیز کو عدالتی فائل کا حصہ بنانے کی اجازت دے دی۔ وفاقی حکومت کے وکیل اسرارالہی نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ مظاہرین کی جانب سے قانون ہاتھ میں لینے پر وفاقی حکومت کارروائی کرے گی۔

عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کردی اور اس نوعیت کی تمام درخواستوں کو یکجا کرکے لگانے کی ہدایت کردی۔

 اسلام آباد: آل پاکستان انجمن تاجران اور ایف بی آرکے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے اور تاجر برادری نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال واپس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے کہاہے کہ شناختی کارڈ کی شرط ناممکن اور پیچیدہ ڈاکیومنٹیشن ہے، ایف بی آر کو آئی ایم ایف سے معاہدہ کرتے وقت سوچنا چاہیے تھا۔ 29 اور30 اکتوبر کو ہر حال میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ آل پاکستان انجمن تاجران اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے ڈیڈ لاک بر قرار ہے۔

 اسلام آباد، آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ ہم مذاکرات سے انکاری نہیں تاہم چیئرمین ایف بی آر کہتے ہیں کہ فکسڈ ٹیکس لارہے ہیں پھر 2گھنٹے بعد اپنا بیان بدل لیتے ہیں۔ آئی ایم ایف کی ٹیم کو چاہیے کہ وہ پاکستان کے تاجرنمائندوں سے بھی مذاکرات کرے۔
 

 آئی ایم ایف کو حکومت سے معاہدہ کرتے وقت پاکستان میں شرح خواندگی کا خیال رکھنا چاہیے۔ اجمل بلوچ نے کہاکہ سخت شرائط کے تحت معاہدے نے کاروبار کو تباہ کردیا ہے۔ یکم جولائی سے کاروبار کا پہیہ رک گیا ہے جس سے تاجر سخت پریشان ہیں۔ حکومت کو یہ بات سمجھ میں آجانا چاہیے کہ کاروبار نہیں ہوگا تو ٹیکس کہاں سے آئے گا۔

کراچی: بحیرہ عرب میں بننے والے سمندری طوفان ’’کیار‘‘ سے کراچی سمیت پاکستان کی کسی بھی ساحلی مقام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
 
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری ٹروپیکل سائیکلون ایڈوائزری کے مطابق بحیرہ عرب میں بننے والے ہواکے کم دباؤ نے سمندری طوفان کی شکل اختیار کرلی ہے جس کو ’’کیار‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
 
محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان ’’کیار‘‘ رواں سال بحیرہ عرب میں بننے والا تیسراسمندری طوفان ہے، کراچی سے سمندری طوفان کا فاصلہ 1000کلومیٹر کے لگ بھگ ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردارسرفراز کے مطابق سمندری طوفان کے 29 اور 30 اکتوبر کے درمیان عمان کے ساحلی مقام سے ٹکرانے کا امکان ہے۔
 
محکمہ موسمیات کے مطابق جمعے کو شہرمیں گرمی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری ریکارڈ کیا گیا، جس کی وجہ سے خنکی میں اضافہ ہوا ہے ہوا میں نمی کاتناسب36 فیصد رہا، جمعے کوشہر میں شمال مغربی اور سمندر کی جنوب مغربی ہوائیں چلیں، آج مطلع گرم اور خشک رہے گا۔
کراچی: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو استعفیٰ دینا ہی ہوگا۔
 
کراچی میں آزادی مارچ کے آغاز پر کارکنوں سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے پوری قوم اور کشمیریوں سے وعدہ کیا تھا کہ 27 اکتوبر کو یوم یکجہتی منائیں گے، ہم ہر مشکل گھڑی میں کشمیریوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، اس یکجہتی سے بھارتی حکومت کو بھی پیغام مل رہا ہے۔
 
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کراچی کے لوگوں نے ثابت کردیا کہ جب پورا ملک اکٹھا ہوگا تو کیا ہوگا، عمران خان کو استعفیٰ دینا ہوگا، ہم سے این آر او لینے آپ کی ٹیم آئے گی، اسلام آباد میں ہمارا قیام اداروں کے احترام کے تحت ہوگا۔
 
سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ ہمیں اس ملک کی سیاست کا تجربہ ہے، ہم ملک کے آئین اور جمہوریت کے ذمہ دار رہے ہیں، ہم 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات اور اس کے نتیجے قائم ہونے والی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے، ہم نے اپنے سفر کا آغاز باب اسلام سے کیا ہے، جب یہ قافلہ اسلام آباد میں دم لے گا تو اسلام کا نام بلند ہوگا،حافظ حمد اللہ کی شہریت کے فیصلے کے بعد انھوں نے مفتی کفایت اللہ کو بھی گرفتار کرلیا،حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے ان کے اپنے گلے پڑیں گے۔

 اسلام آباد:نریندر مودی کے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے پرپابندی عائد کردی گئی ہے، نریندر مودی نے پاکستان سے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سیاہ دن کے تناظر میں پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ انڈین ہائی کمشنر کو باقاعدہ تحریری طور پرفیصلے سے آگاہ کر رہے ہیں۔

کراچی: مصباح الحق کو پی ایس ایل میں کام نہ کرنے دیں،کئی فرنچائزز نے بورڈ سے مطالبہ کر دیا، ان کا کہنا ہے کہ اگر قومی ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کو اجازت دی تو یہ مفادات کا ٹکراؤ کہلائے گا۔

پی ایس ایل کی کم از کم چار فرنچائزز نے پی سی بی سے مطالبہ کیاکہ مصباح الحق کو کسی ٹیم کے ساتھ منسلک نہ ہونے دیا جائے، قومی ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کو اگر لیگ میں خدمات انجام دینے کی اجازت ملی تو یہ مفادات کے ٹکراؤ والی بات ہو گی، گزشتہ دنوں جس میٹنگ میں قومی کرکٹرز کی ڈرافٹ کیلیے کیٹیگریز  طے ہوئیں وہیں یہ معاملہ بھی اٹھایا گیا۔

اجلاس میں موجود پی ایس ایل کے ہیڈ آف پلیئرز ایکویسیشن اینڈ مینجمنٹ عمران احمد خان سے کہا گیا کہ وہ فوری طور پر فرنچائزز کے تحفظات سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کریں۔

واضح رہے کہ مصباح ابتدا میں معاوضے اور پی ایس ایل میں کام کی اجازت پر تنازع  کی وجہ سے ہی بورڈ سے معاہدہ نہیں کر رہے تھے، بعد میں یہ مسئلہ حل ہو گیا، سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق کو گزشتہ برس ڈرافٹ کمیٹی سے یہ کہہ کر الگ کردیا گیا تھا کہ اس سے مفادات کے ٹکراؤ والا معاملہ سامنے آئے گا، انضمام ایک فرنچائز کیلیے بھی کام کر رہے تھے، سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور سابق بولنگ کوچ اظہرمحمود بھی ایک ٹیم سے منسلک تھے۔

اس وقت چیئرمین بورڈ احسان مانی نے کہا تھا کہ ان کے دور میں معاہدے نہیں ہوئے اس لیے ابھی تو کچھ نہیں کر سکتے، البتہ اگلے برس قومی ٹیم  سے منسلک کسی آفیشل کو لیگ میں کام نہیں کرنے دیں گے۔

فرنچائزز نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ احسان مانی خود اپنی کہی ہوئی بات بھول گئے اور مصباح کے معاملے میں نئی روایت قائم کی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق سابق کپتان کی خدمات حاصل کرنے میں کم سے کم 2ٹیموں کو دلچسپی ہے البتہ حتمی فیصلہ تاحال سامنے نہیں آ سکا۔

 
 

فیصل آباد: آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن ،ڈرائیورز ایسوسی ایشن اور ڈیلرز نے اوگرا کی پالیسی کے خلاف 28اکتوبر سے غیر معینہ مدت کیلیے تیل کی سپلائی بند کرنے کا اعلان کردیا۔

تمام تنظیموں کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں اوگرا کے فیصلوں کا جائزہ لیا گیا، شرکا نے اوگراکی نئی پالیسی کو ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے ہڑتال کا اعلان کردیا، شرکا نے کہا کہ اوگرا حکام کی طر ف سے بائیس صفات پر مشتمل پالیسی دی گئی ہے جس میں گاڑیوں کی اسٹینڈرڈ اور ایس او پیز بتائے گئے ہیں،گاڑیوں پر وزن اٹھانے ،انجن کی سروسز،گیئر باکس ،کلچ،سسپنشن ،وہیل اینڈ ٹائرز ،بریک سسٹم ،الیکٹر ک سسٹم اور ٹینک کے ڈیزائن سمیت ٹینکرز کیلیے اسٹینڈرز دیے گئے ہیں۔

 اجلاس کے شرکا نے کہا کہ وہ پہلے سے ہی اوگرا کی پالیسیوں کے مطابق ٹینکر چلا رہے ہیں اب نئی پالیسی پر عمل کرانا ناانصافی ہے، مالکان نے ٹینکرز بنانے کیلیے لاکھوں روپے خرچ کیے مزید اخراجات برداشت کرنے کی سکت نہیں، عہدیداروں نے اعلان کیا کہ ڈویژن فیصل آباد کے اضلاع جھنگ ،چنیوٹ ،ٹوبہ ٹیک سنگھ میں سپلائی بند رکھی جائے گی۔
 

 چیئرمین آئل ٹینکرزایسوسی ایشن  شرافت خٹک کاکہناہے اوگرا نے گاڑیوں میں تبدیلیوں کیلیے28 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے، ڈیڈ لائن کو موخر کرکے مذاکرات کیے جائیں، ڈیڈ لائن کے بعد پکڑ دھکڑ کی گئی تو ہڑتال پر مکمل طور پر عمل شروع کردیا جائے گا۔