پیر, 13 مئی 2024
پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے، سب سے زیادہ پریشان کن صورت حال صوبہ سندھ کی ہے جہاں ایران سے سکھر پہنچنے والے 293 میں سے 50 فیصد متاثرین پائے گئے ہیں۔
 
صوبہ سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 103 ہوگئی ہے ۔ کراچی کے 26 مریضوں میں سے 2 صحت یاب ہوکر ہسپتال سے فارغ کیے جاچکے ہیں، یہ دونوں مریض بھی دیگر مریضوں کی طرح ایران سے کراچی پہنچے تھے۔ ایران سے تفتان کے راستے ہفتے کے روز سکھر لوٹنے والے 293 افراد کو گھر جانے کی اجازت دینے کے بجائے قرنطینہ میں منتقل کردیا گیا تھا اور انکے خون کے نمونے لے کر ٹیسٹ کے لیے کراچی منتقل کردیے تھے۔ ٹیسٹوں کی رپورٹ موصول ہوتے ہی پریشانی میں اضافہ شروع ہوگیا اور وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ مجبور ہوگئے ہیں کہ شہریوں کے تحفظ کے لیے لاک ڈاون جیسے مشکل اقدام پرغورکریں۔
 
مراد علی شاہ نے عوام الناس کو صورت حال سے آگاہ کرنے اور شہریوں میں بےچینی کم کرنے کی غرض سے ہنگامی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مریضوں کی تازہ ترین تعداد اور کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔
 
صوبہ سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا، ’’ہم 5 اسٹار سہولیات نہیں دے سکتے، لیکن ہم نے بہترین سہولیات دیں ہیں، ہمیں ڈر تھا کہ کورونا کے کیسز بڑھیں گے، اس لیے ہم نے فیصلہ کیا کہ ہرایک کا ٹیسٹ کریں گے۔‘‘
 
مراد علی شاہ نے کہا، ’’اگر پورا پاکستان 14 روز کے لیے گھروں میں بیٹھ جائے تو کورونا کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے، تفتان سے زائرین کو آنے کی اجازت وفاقی حکومت نے دی ہے اور ان ہی کے ذریعے وائرس پاکستان پہنچا ہے، ہمارے اقدامات کے باعث وائرس کسی مقامی فرد کو منتقل ہونے کے امکانات ختم نہیں تو کم ضرور ہوئے ہیں۔‘‘
 
مراد علی شاہ نے شہریوں سے اپیل کی کہ کرونا وائرس کا بہترین علاج احتیاط ہے، گھروں سے غیر ضروری نکلنا، تفریحی مقامات اور شاپنگ سینٹرز جانا خطرناک ہوسکتا ہے۔

بلوچستان میں کورونا وائرس کے اب تک 10 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ تفتان میں پاک ایران سرحد پر بھی زائرین کی بڑی تعداد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

صوبے میں کورونا وائرس کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے نادرا دفاتر کو 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق 17 مارچ سے 2 ہفتوں کے لیے دفاتر بند رہیں گے تاہم دفاتر کھولنے کا فیصلہ اُس وقت کے حالات کے مطابق کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 179 ہوگئی ہے جن میں سے سندھ میں 146، خیبرپختونخوا میں 15، بلوچستان میں 10، اسلام آباد 4، گلگت بلتستان میں 3 اور پنجاب میں ایک کیس سامنے آیا ہے۔

سندھ حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ تفتان سے سکھر آنے والے اب تک 119 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ 26 کیسز کراچی اور ایک کا تعلق حیدرآباد سے ہے

پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کےمطابق ایران سے آئے 777 زائرین اس وقت قرنطینہ میں ہیں جن میں سے 761 کا تعلق پنجاب اور باقی کا دیگر صوبوں سے ہے۔
 
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق ایران سے براستہ تفتان بارڈر آئے زائرین غازی یونیورسٹی ڈی جی خان میں موجود ہیں، تمام زائرین کو 14دن تک نگرانی میں رکھا جائے گا اور کسی بھی فرد میں علامات ظاہر ہونے پر اس کا ٹیسٹ کیا جائے گا جب کہ 14دن تک جن زائرین میں علامات ظاہر نہیں ہوں گی ان کو گھر بھجوا دیا جائے گا۔
 
ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی طور پر 47 زائرین کے نمونے لیبارٹری روانہ کر دیے گئے ہیں، جن کے نتائج کل موصول ہوں گے۔
 
ترجمان نے عوام سے گزارش کی کہ کسی بھی قسم کی مدد یا رہنمائی کے لیے کورونا اسپیشل ہیلپ لائن 1033 پر رابطہ کریں۔
بیجنگ: ڈیٹا سائنس اور معاشیات کے چینی ماہرین نے ناول کورونا وائرس سے متاثر ہزاروں لوگوں کے اعداد و شمار، مقامی موسم اور دوسری متعلقہ معلومات کا تجزیہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ گرمی اور نمی والے موسم میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار واضح طور پر کم ہوتی دیکھی گئی ہے۔
 
واضح رہے کہ آج کل یہ خبر گردش میں ہے کہ ناول کورونا وائرس زیادہ گرمی کا مقابلہ نہیں کرسکتا اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر ختم ہوجاتا ہے لیکن اس بات کے حق میں کوئی ٹھوس سائنسی تحقیق موجود نہیں۔
 
مذکورہ تحقیق میں بھی (جو بیہانگ یونیورسٹی، بیجنگ یونیورسٹی اور سنگہوا یونیورسٹی کے ماہرین نے مشترکہ طور پر کی ہے) اگرچہ ایسا کچھ نہیں کہا گیا لیکن یہ ضرور بتایا گیا ہے کہ گرم و مرطوب موسم اور کورونا وائرس کی ایک سے دوسرے انسان کو منتقلی (ٹرانسمیشن) میں کمی کے مابین واضح تعلق سامنے آیا ہے۔
 
علاوہ ازیں انہوں نے مختلف ممالک میں ناول کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور موسم کا موازنہ کرنے کے بعد بتایا ہے کہ نسبتاً گرم موسم والے ممالک میں اس وائرس کا پھیلاؤ قدرے کم جبکہ سرد اور خشک ممالک میں زیادہ دیکھا گیا ہے۔
 
ان کا کہنا ہے کہ شمالی نصف کرے میں آئندہ چند ہفتوں کے دوران گرمی کی شدت میں اضافہ ہوجائے گا جس کی بناء پر کورونا وائرس کا زور ٹوٹنے کی امید ہے تاہم اس کا یہ مطلب ہر گز نہ لیا جائے کہ شدید گرمی اور نمی والے موسم میں کورونا وائرس کے خلاف طبی اقدامات یا احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے مسلسل کیسز سامنے آنے کے باوجود کیمبرج امتحانی بورڈ نے ملک میں ”اے اور او لیول“ کے سالانہ امتحانات شیڈول کے مطابق ہی لینے کااعلان کیا ہے۔
 
اس سلسلے میں ”کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن “ کی پاکستان کی ڈائریکٹرعظمیٰ یوسف نے”ایکسپریس“ کو بھجوائے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم پاکستان میں اسکولوں کی بندش کے حکومتی اعلان سے آگاہ ہیں اوراس سلسلے میں متعلقہ حکومتی اتھارٹیزسے صورتحال کوسمجھنے کے لیے رابطے میں بھی ہیں تاکہ وہ طلبہ کی امتحانات میں شرکت کے نتیجے میں مضمرات سمجھا جاسکے۔
 
اپنے بیان میں عظمیٰ یوسف کاکہناتھاکہ ہم سب ہی جانتے ہیں کہ دنیاکے بہت سے دیگرممالک اسکولوں کی بندش کے یہ حالات دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہاکہ کیمبرج امتحانات کاانٹرنیشنل ٹائم ٹیبل 18ماہ کے عرصے کے لیے بنایا جاتاہے لہذاہم اسے تبدیل کرنے سے قاصرہیں تاہم ہم پوری دنیامیں طلبہ، والدین اوراسکولوں کودرپیش اس چیلنج سے نمٹنے میں ان کے معترف ہیں اورایسے طلبہ جواپنے کچھ یاتمام پرچے نہ دے سکیں ان طلبہ کے ساتھ تعاون کے طریقہ کارپرکام کررہے ہیں۔
 
یاد رہے کہ کیمبرج امتحانی بورڈ کی جانب سے ”اے اوراولیول“ کے امتحانات ملتوی نہ کرنے کامذکورہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیاہے کہ جب پاکستان میں کورونا وائرس کے 29 کیسز سامنے آچکے ہیں جس میں سے محض 17 کیسز کاتعلق سندھ سے ہے وفاقی حکومت 5 اپریل تک تمام تعلیمی ادارے بند کرچکی ہے جب کہ حکومت سندھ نے صوبے کے تمام سرکاری ونجی تعلیمی ادارے (اسکول،کالج اورجامعات) 31مئی تک بند کردی ہیں میٹرک کے امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں جبکہ ملک بھرکے مدارس بھی بند کیے جاچکے ہیں۔
 
 
پی ایس ایل فائیو کے 28ویں میچ میں کراچی کنگز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی، اسلام آباد یونائیٹڈ ناک آؤٹ مرحلے سے باہر ہوگئی۔
 
کراچی میں کھیلے جانے والے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے دیا جانے والا 137 رنز کا ہدف کراچی کنگز نے آخری اوور میں 6 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا، شرجیل خان نے 37 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔
 
کراچی کنگز کی پہلی وکٹ 60 رنز پر گری جب شرجیل خان 37 رنز بنا کر عاکف جاوید کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے، شرجیل کی اننگز میں 4 چھکے اور تین چوکے شامل تھے۔
 
بابر اعظم 19 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، کیمرون ڈیلپورٹ کو 11 رنز پر شاداب خان نے بولڈ کیا، کپتان عماد وسیم 26 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
 
افتخار احمد 1 رن بنا کر آؤٹ ہوئے، والٹن 11 رنز بنا کر رومن رئیس کا شکار بنے، کرس جارڈن 6 اور عمید آصف 13 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
 
اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے شاداب خان نے دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، رومن رئیس اور عاکف جاوید نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
 
قبل ازیں اسلام آباد یونائیٹڈ نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 136 رنز بنائے اور کراچی کنگز کو جیت کے لیے 137 رنز کا ہدف دیاتھا۔
 
اسلام آباد یونائیٹڈ کی پہلی وکٹ 35 رنز پر گری، اوپنر رضوان حسین 17 رنز بنا کر عمید آصف کی گیند پر والٹن کو کیچ دے بیٹھے۔
 
فل سالٹ 25 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، حسین طلعت نے 37 رنز کی اننگز کھیلی، کپتان شاداب خان 12 رنز بنا کر ارشد اقبال کا نشانہ بنے۔
 
کولن انگرام 14 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے، آصف علی 2 رنز بنا کر جارڈن کی گیند پر اسامہ میر کو کیچ دے بیٹھے۔
 
کراچی کنگز کی جانب سے عمید آصف، کرس جارڈن، عماد وسیم، ارشد اقبال اور افتخار احمد نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
 

 

 

پاکستانیوں کی ڈھیروں محبتیں سمیٹ کر ڈیل اسٹین وطن واپس چلے گئے جب کہ پروٹیز پیسر کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل میں شرکت ایک خوشگوار تجربہ رہا، فاسٹ بولرز کو پسند کرنے والے میزبان شائقین نے ہمیشہ پیار دیا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال میں ڈیل اسٹین کو قبل از وقت وطن واپسی کا فیصلہ کرنا پڑا، پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کے سلیم خالق سے خصوصی گفتگو میں انھوں نے کہا کہ مجھے پہلی بار پی ایس ایل میں شرکت کا موقع ملا، یہ تجربہ خوشگوار رہا، ایونٹ کے دوران اسلام آباد یونائیٹڈ کے اسکواڈ میں شامل ساتھی کھلاڑیوں نے بڑی عزت اور احترام دیا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی شائقین فاسٹ بولرز کو بہت پسند کرتے ہیں، جنوبی افریقی ٹیم کے ساتھ 13سال قبل گذشتہ ٹور میں بھی میری کارکردگی اچھی رہی اور عوام نے بڑی حوصلہ افزائی کی تھی، اس بار پی ایس ایل میں شرکت کیلیے آیا تو بھی پاکستانیوں نے بڑا پیار دیا، اس عزت افزائی پر سب کا شکرگزار ہوں، دوبارہ بھی پاکستان آکر یہاں کی مہمان نوازی کا لطف اٹھاؤں گا۔

 

 

ایک سوال پر ڈیل اسٹین نے کہا کہ پی ایس ایل میں کرکٹ کا معیار قابل تعریف اور خاص طور پر بولنگ بہترین ہے،ایونٹ میں کئی نوجوان بولرز نے متاثر کیا جو آگے چل کر انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کیلیے نمایاں کارنامے سرانجام دے سکتے ہیں۔

جنوبی افریقی ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل نہ ہونے کے سوال پر پیسر نے کہا کہ نوجوان کرکٹرز سینئرز کا خلا پْر کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پرفارمنس میں بہتری آرہی ہے، آگے چل کر تینوں فارمیٹ کے مضبوط اسکواڈز تشکیل دینے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں اپنی شرکت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ جنوبی افریقی سلیکٹرز کو کرنا ہے۔ اسٹین نے ایک سوال پر کہا کہ جنوبی افریقی ٹیم کو بھی پاکستان آنا چاہیے۔

 

مہلک وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کا شیڈول بھی تبدیل کر دیا گیا ہے، پلے آف میچز کو سیمی فائنل مقابلوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ فائنل22 مارچ کی بجائے اب 18 مارچ کو رکھا گیا ہے، کراچی کے بعد لاہور میں بھی یہ مقابلے تماشائیوں کے بغیر ہی ہوں گے، پی سی بی نے ایک ٹیم میں چار غیر ملکی کرکٹرز کھلانے کی شرط ختم کر دی ہے، فارن کھلاڑیوں کی بجائے اب مقامی کرکٹرز کو بھی کھلایا جا سکتا ہے۔
 
کورونا وائرس کی خبریں چند روز سے تسلسل کے ساتھ سننے میں آ رہی تھی تاہم میرا متاثرہ مریض کے اہل خانہ سے پہلی بار واسطہ اس وقت پڑا جب میرے آفس کولیگ محمد اشفاق کا فون آیا کہ چین میں موجود میڈیکل کی پاکستانی طالبہ حفصہ مبینہ طور پر کرونا وائرس کا شکار ہے، اس کی فیملی لاہور میں رہائش پذیر ہے، آپ نے ان کے اہلخانہ سے مل کر ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے لئے پیکیج تیار کرنا ہے‘ مطلوبہ ایڈریس پر پہنچ کر وہاں کے حالات دیکھے، پریشانی اور غم میں ڈوبے بوڑھے والدین کو دیکھا تو لبوں سے بے اختیار ایک ہی دعا نکلی کہ اللہ کسی کے والدین کو ایسی آزمائش میں نہ ڈالے، وہاں سے نکلتے وقت یہ اندازہ نہیں تھا کہ یہ وائرس اس قدر مہلک بن جائے گا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے اسے باقاعدہ طور پر عالمی وبائی مرض قرار دے دیا جائے گا۔
دنیا بھر میں پھیلنے والی وبا سے جہاں عالمی بالخصوص چین کی معیشت کو بری طرح نقصان پہنچا ہے، وہیں اس سے تعلیمی اور کھیلوں کی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح کورونا وائرس نے ملک بھر میں جاری پاکستان سپر لیگ پر بھی کاری ضرب لگائی ہے۔
 
ایک درجن سے زائد غیر ملکی کھلاڑیوں اور ایک فارن کوچ نے لیگ کا حصہ بننے سے معذرت کر لی ہے، جن کھلاڑیوں نے پی ایس ایل چھوڑ کر جانے کی تصدیق کی ہے، ان میں کراچی کنگز کے ایلکس ہیلز،ملتان سلطانز کے رائیلی روسو اور جیمز ونس،پشاور زلمی کے ٹام بنٹن، کارلوس بریتھ ویٹ، لیام ڈاسن، جیمز فوسٹر (کوچ)، لوئس گریگری اور لیام لیونگ سٹون، اسلام آباد یونائیٹڈ کے ڈیل سٹین، لیوک رونکی اور کولن منرو جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے جیسن رائے اور ٹائمل ملز شامل ہیں۔اس تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا بھی قوی امکان ہے۔
 
پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کے مطابق غیر ملکی کھلاڑیوں کی جانب سے لیگ چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کہ انہیں مستقبل میں فلائٹ آپریشن معطل ہونے یا اپنے ممالک کے بارڈر بند ہونے کا خطرہ ہے، ان تمام کھلاڑیوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا جائے گا، دیگر کھلاڑیوں اور سپورٹ سٹاف کے لیے بھی یہی پروٹوکول اپنایا جائے گا۔بات غیر ملکی کرکٹرز کے پاکستان چھوڑنے پر ہی نہیں رکی بلکہ کورونا وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کے شیڈول میں بھی تبدیلی کردی گئی ہے۔
 
پی سی بی نے ایونٹ کے پلے آف میچز کو سیمی فائنل اور فائنل میں تبدیل کردیا ہے۔ پی سی بی کی طرف سے کئے گئے فیصلوں کے مطابق پی ایس ایل کو 22مارچ کی بجائے اب18 مارچ تک محدود کردیا گیا ہے، نئے شیڈول کے مطابق اب 34 کے بجائے لیگ کے 33 میچز کھیلے جائیں گے، دونوں سیمی فائنلز 17 مارچ کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے جبکہ ایونٹ کا فائنل 18 مارچ کو شام 7 بجے قذافی سٹیڈیم لاہور میں ہی کھیلا جائے گا۔
 
لیگ کے لاہور میں شیڈول میچز بھی تماشائیوں کے بغیر ہی کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ خبر شائقین کرکٹ یقینی طور پر بجلی بن کر گری ہے، کرکٹ کے دیوانے اور مستانے نہ صرف ان مقابلوں سے خوب لطف اندوز ہو رہے تھے بلکہ سٹیڈیمز کے اندر بھی جشن کا سا سماں ہوتا تھا، راقم کو اچھی طرح یاد ہے کہ لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے درمیان قذافی سٹیڈیم میں شیڈول میچ کے دوران تماشائیوں کا یہ عالم تھا کہ پورا سٹیڈیم کراؤڈ سے بھراہوا تھا اور فضا شائقین کے نعروں سے مسلسل گونج رہی تھی۔
 
اس سے قبل کراچی میں ہونے والے بقیہ میچز تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیم میں کرانے کا اعلان کیا گیا تھا،ملتان سلطانزاور پشاور زلمی کے درمیان نیشنل سٹیڈیم کراچی میں جمعہ کی شام ہونے والے میچ میں ایسے لگ رہا تھا کہ یہ پاکستان سپر لیگ کا میچ نہیں بلکہ ڈومیسٹک یا کسی کلب سطح کے ٹورنامنٹ کا مقابلہ ہے، تماشائیوں کے بغیر ہونے والے میچز کی وجہ سے طے شدہ فامولے کے تحت پی سی بی کو پاکستان سپر لیگ کے سینٹرل ریونیو پول میں کم از کم 100 ملین پاکستانی روپے کی آمدنی کی توقع تھی لیکن اب پی سی بی اس سے محروم ہوگیا ہے۔
 
لاہور میں بھی تماشائیوں کے بغیر میچز کروانے سے پی سی بی کے اس نقصان میں مزید کروڑوں روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ رقم پاکستان کرکٹ بورڈ کو ٹکٹوں کی فروخت، میزبانی اور دیگر برینڈ ایکٹی ویشن کی مد میں حاصل ہونا تھی۔ اب پی ایس ایل کے سینٹرل پول کا یہ نقصان پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل کی تمام فرنچائز کو پہلے سے طے شدہ فارمولے کے مطابق برداشت کرنا ہوگا۔ فارمولے کے مطابق سینٹرل پول میں پی سی بی کا حصہ 30 فیصد جب کہ 6 فرنچائزز (اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی، کراچی کنگز، کوئٹہ گلیڈی ایٹز، لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز) کا مشترکہ حصہ 70 فی صد ہوتا ہے۔
 
کورونا وائرس کے پیش نظر بنگلہ دیش کے کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان سے معذرت کرلی ہے۔بنگلہ دیش کے مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی ، پاک بنگلہ دیش میچز آئندہ ماہ کراچی میں شیڈول تھے۔
 
پاکستان سپر لیگ کی طرح انڈین پریمئر لیگ بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور انڈین کرکٹ بورڈ کی طرف سے آئی پی ایل کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ بھارت میں آئی پی ایل 29 مارچ سے شروع ہونے جارہی تھی تاہم دنیا بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث اب بھارت نے اسے ملتوی کر دیاہے جو کہ اب 15 اپریل سے شروع ہو گی اور اس حوالے سے تمام فرنچائز کو پیغام پہنچا دیاگیاہے۔
 
بھارتی میڈیا کے مطابق کرکٹ بورڈ کے ذرائع تصدیق کر دی ہے کہ آئی پی ایل کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔اسی طرح کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر آسٹریلیا میں جاری کینگروز اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ایک روزہ بین الاقوامی میچز پر مشتمل چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے میچز بند دروازوں کے پیچھے کھیلے جائیں گے۔
 
سڈنی کے مقام پر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان شیڈول چیپل ہیڈلی سیریز کے پہلے میچ میں بھی کسی تماشائی کو سٹیڈیم میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس کے مطابق یہ فیصلہ سڈنی کرکٹ گرانڈ میں افتتاحی میچ کے آغاز سے چند گھنٹے پہلے کیا گیا۔ چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے بقیہ دو میچز میں بھی سٹیڈیم میں شائقین کے داخلے پر پابندی ہوگی۔ سیریز کا دوسرا میچ 15 مارچ کو سڈنی جبکہ تیسرا اور آخری میچ 20 مارچ کو ہوبارٹ میں رکھا گیا ہے۔
 
اس وقت تازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ کورونا وائرس دنیا کے 145 ملکوں میں پھیل چکا ہے اوردنیا بھر میں 1 لاکھ 44 ہزار سے زائد کورونا وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں،،6800 سے زائد افراد زیر علاج ہیں جبکہ اس مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 5400 ہوگئی ہے،جاپان میں کورونا وائرس کے کل 691 مریض سامنے آئے ہیں جن میں سے 19 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے باعث جاپان میں ہونے والے اولمپکس گیمز 2020کو ملتوی کرنے کی تجویز دی ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ٹوکیو اولمپک 2020 کو ایک سال تک کے لیے ملتوی کردینا چاہیے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیمز دیکھنے سے زیادہ اولمپکس گیمز ملتوی ہونا بہتر ہے۔
 
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا اولمپک گیمز کا سب سے بڑا رکن ملک ہے اور امریکا سے سب سے زیادہ کھلاڑی اولمپکس میں شریک ہوتے ہیں، اولمپکس 2020 کا آغاز 24 جولائی سے جاپان میں ہونا ہے تاہم کورونا وائس کے خدشات کے پیش نظر اس کا وقت پر انعقاد مشکل نظر آرہا ہے۔
 
ایک رپورٹ کے مطابق ایونٹ متاثر ہونے سے جاپان کو 75 ارب ڈالر نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔اگر مستقبل قریب میں کورونا وائرس کے مہلک مرض پر قابو نہ پاپا گیا تو نہ صرف انٹرنیشنل کھیلوں کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی بلکہ مزید انسانی ہلاکتوں کے خدشات بھی بڑھ جائیں گے۔
مہلک وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کا شیڈول بھی تبدیل کر دیا گیا ہے، پلے آف میچز کو سیمی فائنل مقابلوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ فائنل22 مارچ کی بجائے اب 18 مارچ کو رکھا گیا ہے، کراچی کے بعد لاہور میں بھی یہ مقابلے تماشائیوں کے بغیر ہی ہوں گے، پی سی بی نے ایک ٹیم میں چار غیر ملکی کرکٹرز کھلانے کی شرط ختم کر دی ہے، فارن کھلاڑیوں کی بجائے اب مقامی کرکٹرز کو بھی کھلایا جا سکتا ہے۔
 
کورونا وائرس کی خبریں چند روز سے تسلسل کے ساتھ سننے میں آ رہی تھی تاہم میرا متاثرہ مریض کے اہل خانہ سے پہلی بار واسطہ اس وقت پڑا جب میرے آفس کولیگ محمد اشفاق کا فون آیا کہ چین میں موجود میڈیکل کی پاکستانی طالبہ حفصہ مبینہ طور پر کرونا وائرس کا شکار ہے، اس کی فیملی لاہور میں رہائش پذیر ہے، آپ نے ان کے اہلخانہ سے مل کر ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے لئے پیکیج تیار کرنا ہے‘ مطلوبہ ایڈریس پر پہنچ کر وہاں کے حالات دیکھے، پریشانی اور غم میں ڈوبے بوڑھے والدین کو دیکھا تو لبوں سے بے اختیار ایک ہی دعا نکلی کہ اللہ کسی کے والدین کو ایسی آزمائش میں نہ ڈالے، وہاں سے نکلتے وقت یہ اندازہ نہیں تھا کہ یہ وائرس اس قدر مہلک بن جائے گا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے اسے باقاعدہ طور پر عالمی وبائی مرض قرار دے دیا جائے گا۔
دنیا بھر میں پھیلنے والی وبا سے جہاں عالمی بالخصوص چین کی معیشت کو بری طرح نقصان پہنچا ہے، وہیں اس سے تعلیمی اور کھیلوں کی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح کورونا وائرس نے ملک بھر میں جاری پاکستان سپر لیگ پر بھی کاری ضرب لگائی ہے۔
 
ایک درجن سے زائد غیر ملکی کھلاڑیوں اور ایک فارن کوچ نے لیگ کا حصہ بننے سے معذرت کر لی ہے، جن کھلاڑیوں نے پی ایس ایل چھوڑ کر جانے کی تصدیق کی ہے، ان میں کراچی کنگز کے ایلکس ہیلز،ملتان سلطانز کے رائیلی روسو اور جیمز ونس،پشاور زلمی کے ٹام بنٹن، کارلوس بریتھ ویٹ، لیام ڈاسن، جیمز فوسٹر (کوچ)، لوئس گریگری اور لیام لیونگ سٹون، اسلام آباد یونائیٹڈ کے ڈیل سٹین، لیوک رونکی اور کولن منرو جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے جیسن رائے اور ٹائمل ملز شامل ہیں۔اس تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا بھی قوی امکان ہے۔
 
پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کے مطابق غیر ملکی کھلاڑیوں کی جانب سے لیگ چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کہ انہیں مستقبل میں فلائٹ آپریشن معطل ہونے یا اپنے ممالک کے بارڈر بند ہونے کا خطرہ ہے، ان تمام کھلاڑیوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا جائے گا، دیگر کھلاڑیوں اور سپورٹ سٹاف کے لیے بھی یہی پروٹوکول اپنایا جائے گا۔بات غیر ملکی کرکٹرز کے پاکستان چھوڑنے پر ہی نہیں رکی بلکہ کورونا وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کے شیڈول میں بھی تبدیلی کردی گئی ہے۔
 
پی سی بی نے ایونٹ کے پلے آف میچز کو سیمی فائنل اور فائنل میں تبدیل کردیا ہے۔ پی سی بی کی طرف سے کئے گئے فیصلوں کے مطابق پی ایس ایل کو 22مارچ کی بجائے اب18 مارچ تک محدود کردیا گیا ہے، نئے شیڈول کے مطابق اب 34 کے بجائے لیگ کے 33 میچز کھیلے جائیں گے، دونوں سیمی فائنلز 17 مارچ کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے جبکہ ایونٹ کا فائنل 18 مارچ کو شام 7 بجے قذافی سٹیڈیم لاہور میں ہی کھیلا جائے گا۔
 
لیگ کے لاہور میں شیڈول میچز بھی تماشائیوں کے بغیر ہی کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ خبر شائقین کرکٹ یقینی طور پر بجلی بن کر گری ہے، کرکٹ کے دیوانے اور مستانے نہ صرف ان مقابلوں سے خوب لطف اندوز ہو رہے تھے بلکہ سٹیڈیمز کے اندر بھی جشن کا سا سماں ہوتا تھا، راقم کو اچھی طرح یاد ہے کہ لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے درمیان قذافی سٹیڈیم میں شیڈول میچ کے دوران تماشائیوں کا یہ عالم تھا کہ پورا سٹیڈیم کراؤڈ سے بھراہوا تھا اور فضا شائقین کے نعروں سے مسلسل گونج رہی تھی۔
 
اس سے قبل کراچی میں ہونے والے بقیہ میچز تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیم میں کرانے کا اعلان کیا گیا تھا،ملتان سلطانزاور پشاور زلمی کے درمیان نیشنل سٹیڈیم کراچی میں جمعہ کی شام ہونے والے میچ میں ایسے لگ رہا تھا کہ یہ پاکستان سپر لیگ کا میچ نہیں بلکہ ڈومیسٹک یا کسی کلب سطح کے ٹورنامنٹ کا مقابلہ ہے، تماشائیوں کے بغیر ہونے والے میچز کی وجہ سے طے شدہ فامولے کے تحت پی سی بی کو پاکستان سپر لیگ کے سینٹرل ریونیو پول میں کم از کم 100 ملین پاکستانی روپے کی آمدنی کی توقع تھی لیکن اب پی سی بی اس سے محروم ہوگیا ہے۔
 
لاہور میں بھی تماشائیوں کے بغیر میچز کروانے سے پی سی بی کے اس نقصان میں مزید کروڑوں روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ رقم پاکستان کرکٹ بورڈ کو ٹکٹوں کی فروخت، میزبانی اور دیگر برینڈ ایکٹی ویشن کی مد میں حاصل ہونا تھی۔ اب پی ایس ایل کے سینٹرل پول کا یہ نقصان پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل کی تمام فرنچائز کو پہلے سے طے شدہ فارمولے کے مطابق برداشت کرنا ہوگا۔ فارمولے کے مطابق سینٹرل پول میں پی سی بی کا حصہ 30 فیصد جب کہ 6 فرنچائزز (اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی، کراچی کنگز، کوئٹہ گلیڈی ایٹز، لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز) کا مشترکہ حصہ 70 فی صد ہوتا ہے۔
 
کورونا وائرس کے پیش نظر بنگلہ دیش کے کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان سے معذرت کرلی ہے۔بنگلہ دیش کے مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی ، پاک بنگلہ دیش میچز آئندہ ماہ کراچی میں شیڈول تھے۔
 
پاکستان سپر لیگ کی طرح انڈین پریمئر لیگ بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور انڈین کرکٹ بورڈ کی طرف سے آئی پی ایل کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ بھارت میں آئی پی ایل 29 مارچ سے شروع ہونے جارہی تھی تاہم دنیا بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث اب بھارت نے اسے ملتوی کر دیاہے جو کہ اب 15 اپریل سے شروع ہو گی اور اس حوالے سے تمام فرنچائز کو پیغام پہنچا دیاگیاہے۔
 
بھارتی میڈیا کے مطابق کرکٹ بورڈ کے ذرائع تصدیق کر دی ہے کہ آئی پی ایل کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔اسی طرح کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر آسٹریلیا میں جاری کینگروز اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ایک روزہ بین الاقوامی میچز پر مشتمل چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے میچز بند دروازوں کے پیچھے کھیلے جائیں گے۔
 
سڈنی کے مقام پر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان شیڈول چیپل ہیڈلی سیریز کے پہلے میچ میں بھی کسی تماشائی کو سٹیڈیم میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس کے مطابق یہ فیصلہ سڈنی کرکٹ گرانڈ میں افتتاحی میچ کے آغاز سے چند گھنٹے پہلے کیا گیا۔ چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے بقیہ دو میچز میں بھی سٹیڈیم میں شائقین کے داخلے پر پابندی ہوگی۔ سیریز کا دوسرا میچ 15 مارچ کو سڈنی جبکہ تیسرا اور آخری میچ 20 مارچ کو ہوبارٹ میں رکھا گیا ہے۔
 
اس وقت تازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ کورونا وائرس دنیا کے 145 ملکوں میں پھیل چکا ہے اوردنیا بھر میں 1 لاکھ 44 ہزار سے زائد کورونا وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں،،6800 سے زائد افراد زیر علاج ہیں جبکہ اس مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 5400 ہوگئی ہے،جاپان میں کورونا وائرس کے کل 691 مریض سامنے آئے ہیں جن میں سے 19 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے باعث جاپان میں ہونے والے اولمپکس گیمز 2020کو ملتوی کرنے کی تجویز دی ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ٹوکیو اولمپک 2020 کو ایک سال تک کے لیے ملتوی کردینا چاہیے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیمز دیکھنے سے زیادہ اولمپکس گیمز ملتوی ہونا بہتر ہے۔
 
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا اولمپک گیمز کا سب سے بڑا رکن ملک ہے اور امریکا سے سب سے زیادہ کھلاڑی اولمپکس میں شریک ہوتے ہیں، اولمپکس 2020 کا آغاز 24 جولائی سے جاپان میں ہونا ہے تاہم کورونا وائس کے خدشات کے پیش نظر اس کا وقت پر انعقاد مشکل نظر آرہا ہے۔
 
ایک رپورٹ کے مطابق ایونٹ متاثر ہونے سے جاپان کو 75 ارب ڈالر نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔اگر مستقبل قریب میں کورونا وائرس کے مہلک مرض پر قابو نہ پاپا گیا تو نہ صرف انٹرنیشنل کھیلوں کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی بلکہ مزید انسانی ہلاکتوں کے خدشات بھی بڑھ جائیں گے۔
مہلک وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کا شیڈول بھی تبدیل کر دیا گیا ہے، پلے آف میچز کو سیمی فائنل مقابلوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ فائنل22 مارچ کی بجائے اب 18 مارچ کو رکھا گیا ہے، کراچی کے بعد لاہور میں بھی یہ مقابلے تماشائیوں کے بغیر ہی ہوں گے، پی سی بی نے ایک ٹیم میں چار غیر ملکی کرکٹرز کھلانے کی شرط ختم کر دی ہے، فارن کھلاڑیوں کی بجائے اب مقامی کرکٹرز کو بھی کھلایا جا سکتا ہے۔
 
کورونا وائرس کی خبریں چند روز سے تسلسل کے ساتھ سننے میں آ رہی تھی تاہم میرا متاثرہ مریض کے اہل خانہ سے پہلی بار واسطہ اس وقت پڑا جب میرے آفس کولیگ محمد اشفاق کا فون آیا کہ چین میں موجود میڈیکل کی پاکستانی طالبہ حفصہ مبینہ طور پر کرونا وائرس کا شکار ہے، اس کی فیملی لاہور میں رہائش پذیر ہے، آپ نے ان کے اہلخانہ سے مل کر ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے لئے پیکیج تیار کرنا ہے‘ مطلوبہ ایڈریس پر پہنچ کر وہاں کے حالات دیکھے، پریشانی اور غم میں ڈوبے بوڑھے والدین کو دیکھا تو لبوں سے بے اختیار ایک ہی دعا نکلی کہ اللہ کسی کے والدین کو ایسی آزمائش میں نہ ڈالے، وہاں سے نکلتے وقت یہ اندازہ نہیں تھا کہ یہ وائرس اس قدر مہلک بن جائے گا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے اسے باقاعدہ طور پر عالمی وبائی مرض قرار دے دیا جائے گا۔
دنیا بھر میں پھیلنے والی وبا سے جہاں عالمی بالخصوص چین کی معیشت کو بری طرح نقصان پہنچا ہے، وہیں اس سے تعلیمی اور کھیلوں کی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح کورونا وائرس نے ملک بھر میں جاری پاکستان سپر لیگ پر بھی کاری ضرب لگائی ہے۔
 
ایک درجن سے زائد غیر ملکی کھلاڑیوں اور ایک فارن کوچ نے لیگ کا حصہ بننے سے معذرت کر لی ہے، جن کھلاڑیوں نے پی ایس ایل چھوڑ کر جانے کی تصدیق کی ہے، ان میں کراچی کنگز کے ایلکس ہیلز،ملتان سلطانز کے رائیلی روسو اور جیمز ونس،پشاور زلمی کے ٹام بنٹن، کارلوس بریتھ ویٹ، لیام ڈاسن، جیمز فوسٹر (کوچ)، لوئس گریگری اور لیام لیونگ سٹون، اسلام آباد یونائیٹڈ کے ڈیل سٹین، لیوک رونکی اور کولن منرو جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے جیسن رائے اور ٹائمل ملز شامل ہیں۔اس تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا بھی قوی امکان ہے۔
 
پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کے مطابق غیر ملکی کھلاڑیوں کی جانب سے لیگ چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کہ انہیں مستقبل میں فلائٹ آپریشن معطل ہونے یا اپنے ممالک کے بارڈر بند ہونے کا خطرہ ہے، ان تمام کھلاڑیوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا جائے گا، دیگر کھلاڑیوں اور سپورٹ سٹاف کے لیے بھی یہی پروٹوکول اپنایا جائے گا۔بات غیر ملکی کرکٹرز کے پاکستان چھوڑنے پر ہی نہیں رکی بلکہ کورونا وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کے شیڈول میں بھی تبدیلی کردی گئی ہے۔
 
پی سی بی نے ایونٹ کے پلے آف میچز کو سیمی فائنل اور فائنل میں تبدیل کردیا ہے۔ پی سی بی کی طرف سے کئے گئے فیصلوں کے مطابق پی ایس ایل کو 22مارچ کی بجائے اب18 مارچ تک محدود کردیا گیا ہے، نئے شیڈول کے مطابق اب 34 کے بجائے لیگ کے 33 میچز کھیلے جائیں گے، دونوں سیمی فائنلز 17 مارچ کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے جبکہ ایونٹ کا فائنل 18 مارچ کو شام 7 بجے قذافی سٹیڈیم لاہور میں ہی کھیلا جائے گا۔
 
لیگ کے لاہور میں شیڈول میچز بھی تماشائیوں کے بغیر ہی کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ خبر شائقین کرکٹ یقینی طور پر بجلی بن کر گری ہے، کرکٹ کے دیوانے اور مستانے نہ صرف ان مقابلوں سے خوب لطف اندوز ہو رہے تھے بلکہ سٹیڈیمز کے اندر بھی جشن کا سا سماں ہوتا تھا، راقم کو اچھی طرح یاد ہے کہ لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے درمیان قذافی سٹیڈیم میں شیڈول میچ کے دوران تماشائیوں کا یہ عالم تھا کہ پورا سٹیڈیم کراؤڈ سے بھراہوا تھا اور فضا شائقین کے نعروں سے مسلسل گونج رہی تھی۔
 
اس سے قبل کراچی میں ہونے والے بقیہ میچز تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیم میں کرانے کا اعلان کیا گیا تھا،ملتان سلطانزاور پشاور زلمی کے درمیان نیشنل سٹیڈیم کراچی میں جمعہ کی شام ہونے والے میچ میں ایسے لگ رہا تھا کہ یہ پاکستان سپر لیگ کا میچ نہیں بلکہ ڈومیسٹک یا کسی کلب سطح کے ٹورنامنٹ کا مقابلہ ہے، تماشائیوں کے بغیر ہونے والے میچز کی وجہ سے طے شدہ فامولے کے تحت پی سی بی کو پاکستان سپر لیگ کے سینٹرل ریونیو پول میں کم از کم 100 ملین پاکستانی روپے کی آمدنی کی توقع تھی لیکن اب پی سی بی اس سے محروم ہوگیا ہے۔
 
لاہور میں بھی تماشائیوں کے بغیر میچز کروانے سے پی سی بی کے اس نقصان میں مزید کروڑوں روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ رقم پاکستان کرکٹ بورڈ کو ٹکٹوں کی فروخت، میزبانی اور دیگر برینڈ ایکٹی ویشن کی مد میں حاصل ہونا تھی۔ اب پی ایس ایل کے سینٹرل پول کا یہ نقصان پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل کی تمام فرنچائز کو پہلے سے طے شدہ فارمولے کے مطابق برداشت کرنا ہوگا۔ فارمولے کے مطابق سینٹرل پول میں پی سی بی کا حصہ 30 فیصد جب کہ 6 فرنچائزز (اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی، کراچی کنگز، کوئٹہ گلیڈی ایٹز، لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز) کا مشترکہ حصہ 70 فی صد ہوتا ہے۔
 
کورونا وائرس کے پیش نظر بنگلہ دیش کے کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان سے معذرت کرلی ہے۔بنگلہ دیش کے مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی ، پاک بنگلہ دیش میچز آئندہ ماہ کراچی میں شیڈول تھے۔
 
پاکستان سپر لیگ کی طرح انڈین پریمئر لیگ بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور انڈین کرکٹ بورڈ کی طرف سے آئی پی ایل کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ بھارت میں آئی پی ایل 29 مارچ سے شروع ہونے جارہی تھی تاہم دنیا بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث اب بھارت نے اسے ملتوی کر دیاہے جو کہ اب 15 اپریل سے شروع ہو گی اور اس حوالے سے تمام فرنچائز کو پیغام پہنچا دیاگیاہے۔
 
بھارتی میڈیا کے مطابق کرکٹ بورڈ کے ذرائع تصدیق کر دی ہے کہ آئی پی ایل کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔اسی طرح کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر آسٹریلیا میں جاری کینگروز اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ایک روزہ بین الاقوامی میچز پر مشتمل چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے میچز بند دروازوں کے پیچھے کھیلے جائیں گے۔
 
سڈنی کے مقام پر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان شیڈول چیپل ہیڈلی سیریز کے پہلے میچ میں بھی کسی تماشائی کو سٹیڈیم میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس کے مطابق یہ فیصلہ سڈنی کرکٹ گرانڈ میں افتتاحی میچ کے آغاز سے چند گھنٹے پہلے کیا گیا۔ چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے بقیہ دو میچز میں بھی سٹیڈیم میں شائقین کے داخلے پر پابندی ہوگی۔ سیریز کا دوسرا میچ 15 مارچ کو سڈنی جبکہ تیسرا اور آخری میچ 20 مارچ کو ہوبارٹ میں رکھا گیا ہے۔
 
اس وقت تازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ کورونا وائرس دنیا کے 145 ملکوں میں پھیل چکا ہے اوردنیا بھر میں 1 لاکھ 44 ہزار سے زائد کورونا وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں،،6800 سے زائد افراد زیر علاج ہیں جبکہ اس مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 5400 ہوگئی ہے،جاپان میں کورونا وائرس کے کل 691 مریض سامنے آئے ہیں جن میں سے 19 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے باعث جاپان میں ہونے والے اولمپکس گیمز 2020کو ملتوی کرنے کی تجویز دی ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ٹوکیو اولمپک 2020 کو ایک سال تک کے لیے ملتوی کردینا چاہیے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیمز دیکھنے سے زیادہ اولمپکس گیمز ملتوی ہونا بہتر ہے۔
 
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا اولمپک گیمز کا سب سے بڑا رکن ملک ہے اور امریکا سے سب سے زیادہ کھلاڑی اولمپکس میں شریک ہوتے ہیں، اولمپکس 2020 کا آغاز 24 جولائی سے جاپان میں ہونا ہے تاہم کورونا وائس کے خدشات کے پیش نظر اس کا وقت پر انعقاد مشکل نظر آرہا ہے۔
 
ایک رپورٹ کے مطابق ایونٹ متاثر ہونے سے جاپان کو 75 ارب ڈالر نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔اگر مستقبل قریب میں کورونا وائرس کے مہلک مرض پر قابو نہ پاپا گیا تو نہ صرف انٹرنیشنل کھیلوں کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی بلکہ مزید انسانی ہلاکتوں کے خدشات بھی بڑھ جائیں گے۔
Page 13 of 457