ھفتہ, 11 مئی 2024

 کورونا وائرس سے متاثر و ہلاک ہونے والے مریضوں اور طبّی عملے کی یاد میں ایک روزہ سوگ جاری ہے۔ اس دوران چین اور دنیا بھر میں چینی سفارت خانوں پر چینی پرچم سرنگوں ہے جبکہ چین کے مقامی وقت کے مطابق ٹھیک صبح 10 بجے پورے ملک میں مکمل خاموشی اختیار کی گئی، سائرن بجائے گئے جن کے بجتے ہی سب لوگ اپنی اپنی جگہ پر تین منٹ کےلیے بالکل ساکت ہوگئے۔

چینی حکومت کی جانب سے اس موقعے پر بطورِ خاص ان طبّی کارکنان کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا جو اس وبا سے لڑنے میں پوری تن دہی سے مصروفِ کار رہے، جبکہ کورونا وبا کے خلاف جنگ میں مرنے والے 14 طبّی کارکنان کو ’’شہداء‘‘ قرار دیتے ہوئے ان کےلیے قومی اعزاز کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

ان قومی شہداء میں ڈاکٹر لی وین لیانگ بھی شامل ہیں جنہوں نے سب سے پہلے ناول کورونا وائرس کی وبا سے خبردار کیا تھا، جس پر ووہان پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔ ڈاکٹر لی کا انتقال کورونا وائرس سے ہوا تھا۔ چینی حکومت نے کورونا وائرس سے بروقت آگاہ کرنے کے ذیل میں ڈاکٹر لی کے اہم کردار کا اعتراف کیا ہے۔

شہر اور گرد نواح میں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے، تاہم ماہرین نے ہیٹ ویو جیسی صورت حال پیدا ہونے کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ کراچی سردار سرفراز کے مطابق اپریل کا مہینہ کراچی میں عموما گرم گزرتا ہے،اس وجہ سے اس بات کا امکان ہے کہ گرمی کی جذوی لہر ایک ہفتے تک برقرار رہنے کے بعددرجہ حرارت میں ایک سے دو ڈگری کمی کی توقع ہے۔

سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ موجودہ گرمی کی لہر کے دوران ہیٹ ویو جیسی صورتحال کے خدشات نہیں ہیں کیونکہ سمندری ہوائیں بحال ہیں جبکہ دن کے وقت ہوا میں نمی کا تناسب کم ریکارڈ ہورہا ہے۔

سردار سرفراز کے مطابق حالیہ گرمی کی لہر کے دوران سابقہ ریکارڈ ٹوٹنے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ 31 اپریل 2002 کو شہر کا درجہ حرارت 43.4 ڈگری ریکارڈ ہوچکا ہے، ماہ اپریل میں کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں مغربی سسٹم کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں،تاہم بلوچستان اور ملک کے کچھ بالائی مقامات کو مغربی سلسلے متاثرکرسکتے ہیں،محکمہ موسمیات کے مطابق آج(ہفتے)کو شہر کا مطلع گرم اور خشک رہنے کی توقع ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں کورونا کی روک تھام کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھوک سے بھی بچانا ہے۔

اپنی ٹوئٹ میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ہم نے ملک بھر میں تعلیمی ادارے، شاپنگ مالز، شادی ہال اور ریسٹورینٹ سمیت ہر اس جگہ کو بند کردیا جہاں عوامی اجتماعات ہوسکتے تھے، لیکن لاک ڈاؤن کی تباہی کو روکنے کے لیے زرعی شعبے کو کھلا رکھا ہے اور اب تعمیراتی شعبہ بھی کھول رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ برصغیر پاک و ہند میں بڑے پیمانے میں غربت ہے۔ جس کی وجہ سے ہمیں متوازن اقدامات کرنے ہیں، کورونا کی روک تھام اور بھوک سے لوگوں کو بچانا بھی یقینی بنانا ہے۔

ملک بھر میں کورونا کا شکار افراد کی تعداد 2708 ہوگئی ہے جن میں سے 1072 کا تعلق پنجاب سے ہے

وفاقی وزارت صحت کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے جاری کردی اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 258 مریضوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں اس وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 2708 ہوگئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 5 افراد اس وائرس کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار گئے جب کہ 13 کی حالت تشویشناک ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں 1072، سندھ میں 839، خیبر پختونخوا میں 343 ، بلوچستان میں 175 ، اسلام آباد 75 ، آزاد کشمیر 11 اور گلگت بلتستان میں 193 کورونا کے مریض ہیں۔

ملک بھر میں اس وقت کورونا کے 40 تصدیق شدہ مریض جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سے 14 کا تعلق سندھ، 11 کا پنجاب، 11 کا خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان سے 3 جب کہ بلوچستان کا ایک مریض شامل ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے 58 ہزار 155 ہلاکتیں ہوگئیں اور متاثرہ افراد کی  تعداد 10 لاکھ 84 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ 2 لاکھ 27 ہزار 750 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

امریکا میں صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے، وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ 66 ہزار 750تک پہنچ گئی۔

کورونا وائرس کے باعث اب تک سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک اٹلی ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 14 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 19 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔

اسپین میں مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ 17 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ ہلاکتیں 10 ہزار 9 سوسے تجاوز کر چکی ہیں۔

برطانیہ میں ایک ہی دن میں 684 سے زیادہ اموات رپورٹ ہوئی ہیں، صرف لندن میں ہی 100 افراد جان کی بازی ہار گئے، اب تک ہلاکتوں کی تعداد 3ہزار 605 جب کہ متاثرین 38 ہزار سے زائد ہوگئے ہیں۔

حکومت کی ہدایت پر پاک فضائیہ کوویڈ 19 کے خلاف جنگ میں امدادی کارروائیوں میں سرگرم عمل ہے۔ اس سلسلے میں پاک فضائیہ کا ایک سی 130 طیارہ دالبندین(بلوچستان ) سے زائرین کو لے کر اسکردو پہنچا۔ زائرین کو پاکستان اور ایران کی سرحد پر واقع تافتان میں عارضی طور پر رکھا گیا تھا۔ انہوں نےاس دور دراز مقام پر بہترین ممکنہ سہولیات کی فراہمی پر حکومتی کوششوں کا اعتراف کیا۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے زائرین کو اس خصوصی پرواز کے ذریعے اسکردو پہنچانے پر پاک فضائیہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔

پاک فضائیہ کا ائیرٹرانسپورٹ بیڑا کوویڈ 19 وبائی مرض کے حوالے سے امدادی سرگرمیوں میں پیش پیش ہے۔ اور انہی طیاروں کے ذریعے اب تک ہمسایہ ملک چین سے کئی ٹن امدادی اور طبی سامان پاکستان لایا جا چکا ہے۔

ملک بھر میں مزید  76 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد اس وبا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2291 ہوگئی ہے۔

وفاقی وزارت صحت کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید  76 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، جس کے بعد اس وبا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2291  ہوگئی ہے۔ اس وائرس سے انتقال ہونے والے افراد کی تعداد 31 ہوگئی ہے، جب کہ 9 کی حالت تشویشناک ہے اور 107 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد  845 ہوگئی ہے، سندھ میں  743 ، خیبر پختونخوا میں 276 ، بلوچستان میں 169 ، اسلام آباد میں 69 ، گلگت بلتستان میں 187  جب کہ آزاد کشمیر میں 9 افراد کورونا کا شکار ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا مشکل میں ہے، پاکستان میں وبا کا پھیلاؤ دوسرے ممالک کی نسبت کم ہے اور ہم کورونا وائرس کے حوالے سے ہر روز میٹنگ کرتے ہیں، ہمارے لیے ایک طرف کورونا اور دوسری طرف بھوک بڑا مسئلہ ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ کا خاص کرم ہے جیسی صورتحال دوسرے ممالک میں ہے ہمارے ہاں نہیں، شادی ہال،اسکول دوسرے عوامی مقامات مزید دو ہفتے کیلئے بند کر دیے ہیں، لوگوں کے اجتماع سے وائرس پھیلنے کا خدشہ زیادہ ہے تاہم ہم موجودہ وسائل سے کورونا پر قابو پالیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ  کورونا کے اثرات سے کمزور طبقے کو سب سے زیادہ خطرہ ہے، مزدوروں کو بیروزگاری سے بچانے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں،  مزدور طبقے کی امداد کیلئے پیکیج کا اعلان کیا گیا ہے، ایک کروڑ 20 لاکھ افراد کو احساس پروگرام سے پیسے دیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کنسٹرکشن انڈسٹری کو کھولنا ہے، کنسٹرکشن انڈسٹری کیلئے کل ایک بڑے پیکیج کا اعلان کروں گا، ملک میں صنعت کا فروغ حکومت کی ترجیح ہے، بزنس کمیونٹی کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا۔

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ عوام ، بجلی اور گیس کے واجبات 3 ماہ میں ادا کرسکتے ہیں، تاخیر کا نقصان حکومت برداشت کرے گی۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران مشیر خزانہ نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ افراد کی مدد کی جائے گی, اس کے لیے 1200 ارب  روپے کا پیکج دیا گیا ہے۔ تمام فوڈ پراڈکٹس پر ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے، پیٹرولیم منصوعات کےلیے حکومت نے70رب روپے رکھے ہیں، کاروباری برادری اور صوبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، مختلف طریقوں سے 107 ارب روپے ری فنڈ کیے جارہے ہیں، چھوٹے کارخانوں کے متاثرہ ملازمین کے لیے 100 ارب رکھے جارہے ہیں۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ عوام کو بجلی اور گیس کے بل فوری طور پر ادا کرنے کی ضرورت نہیں، بجلی اور گیس کے واجبات 3 ماہ میں ادا کیے جاسکیں گے، یوٹیلیٹی بلز جمع کرانے میں تاخیر کا نقصان حکومت خود برداشت کرے گی جس کے لیے 100 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 7 لاکھ 87 ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 38 ہزار ہو گئی۔ گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس سے کم از کم 17سو ہلاکتیں ہوئیں جبکہ صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 1 لاکھ 66 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

اس وقت کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکا ہے جہاں انفیکشنز کی تعداد 1 لاکھ65 ہزار اور ہلاکتوں کی تعداد 3200 کے قریب ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 11600 ہے، جرمنی میں متاثرین کی تعداد67 ہزار جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 645 ہے،اسپین میں ہلاکتوں کی تعداد 7716 تک پہنچ گئی ہے۔  

ایران میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 2757 ہے،فرانس میں بھی پہلی بار 30 مارچ کو 418 ریکارڈ ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد وہاں بھی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

جاپان میں اب تک کورونا کے 1953 مصدقہ مریض ہیں جبکہ 56 ہلاکتیں ہوچکی ہیں،روس میں اس وبائی مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 1836 تک پہچ گئی اور زمبابوے میں کورونا وائرس سے ایک شخص ہلاک جبکہ 6 مریض رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔

Page 11 of 457