اتوار, 28 اپریل 2024

فیس بک نے گیمنگ کے عالمی منظرنامے میں کودنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے ایک ایپ لانچ کردی ہے۔ اس میں بہت سے گیم، فورم ، پلے گروپ اور آپشن موجود ہیں۔

 اس بالکل نئی ایپ کے تین اہم پہلو ہیں۔ ان میں پہلے نمبر پر واچ ہے جس کی بدولت ای اسپورٹس اور گیم بنانے والی مشہور کمپنیوں کے اشتہارات ، خبریں اور دیگر تفصیلات دیکھی جاسکیں گی۔  دوسرا پہلو پلے کا ہے جس کے ذریعے کسی ڈاؤن لوڈ کے بغیر آپ کس بھی وقت کسی بھی جگہ کئی اقسام کے گیم کھیل سکیں گے۔ تیسرا آپشن کنیکٹ ہے جس میں آپ مختلف دوستوں اور گیم کھیلنے والوں سے رابطہ کرسکیں گے اور ان سے مشورے اور ٹپس بھی حاصل کرسکیں گے۔

اس سے قبل بھی فیس بک بہت سی گیم پیش کرتا رہا ہے اور اپنی فیس بک ایپ میں ہی کئی آپشن پیش کرچکا ہے لیکن یہ نئی ایپ ایک باقاعدہ گیمنگ ایپ کے طور پر پیش کی جارہی ہے۔  فیس بک نے تحمل سے عوامی رائے اور ڈیٹا کے رحجانات کا جائزہ بھی لیا ہے۔ لاطینی امریکا اور ایشیا کے کئی ممالک میں یہ ایپ ایک سال سے زیرِ استعمال ہے جو ظاہر ہے کسی بڑے ٹیسٹ کا حصہ بھی ہے۔

اگلے مرحلے میں فیس بک بہت سے ورچول ریئلٹی ٹول بنائے گا اور اسے اس گیمنگ ایپ کے ساتھ ہم آہنگ بھی کیا جائے گا۔ اس کے بعد شاید یہ ایپ دنیا میں خاص مقام حاصل کرسکے گی۔

صوبائی محکمہ اسکول ایجوکیشن نے آئی بی اے سکھر پر عدم اعتماد کرتے ہوئے آئی بی اے ٹیسٹ پاس اسکول ہیڈ ماسٹرز کو مستقل کرنے کے بجائے ان کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے ٹیسٹ سے گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن کے سیکشن افسر ریاض احمد شر کی جانب سے سندھ پبلک سروس کمیشن کے سیکرٹری کو ایک خط تحریر کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ آئی بی اے سکھر نے 10 مئی 2015 کو شائع ہونے والے اشتہار کے ذریعہ ہیڈ ماسٹر (بی ایس 17) کا ٹیسٹ لیا اور ایڈہاک کی بنیاد پر ان کی تقرری کیلئے 1089 امیدواروں کو سفارش کی اور 968 امیدواروں نے جولائی 2017ء میں شمولیت اختیار کی۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اس وقت 937 امیدوار اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔ ایڈہاک کی مدت ایک سال کے لئے بڑھا دی گئی تھی جو جولائی 2020 میں ختم ہوجائے گی۔

تاہم اب وزیراعلیٰ سندھ نے (بی ایس 17) میں تقرری کے دائرہ کار کو مدنظر رکھنے کے بعد سندھ پبلک سروس کمیشن کے تحت ہیڈ ماسٹرز کی اہلیت کی جانچ پڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انہیں مذکورہ عہدوں کے لئے اہل پایا گیا تو ان کی خدمات کو باقاعدہ بنایا جاسکے۔

 

 

 

 

محکمہ اسکول ایجوکیشن نے پرائیویٹ اسکولوں کے دفاتر کھولنے کیلئے اصول وضع کر دیئے.اس حوالے سے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے نوٹیفکیشن اوررپورٹ لاہورہائیکورٹ میں جمع کروادی۔

نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے پرائیویٹ اسکول انتظامیہ کو درپیش مسائل کے حل کیلئے تشکیل کمیٹی نے چند فیصلے کئے ہیں۔ جس کے تحت کورونا وائرس کےخدشے کے پیش نظر تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکول 31 مئی تک بند رکھے گئے ہیں جبکہ پرائیویٹ اسکولوں کے انتظامی دفاتر 20 سے 25 اپریل تک کھولنےکی اجازت ہو گی۔

جو پرائیویٹ اسکول اساتذہ اور ملازمین کی تنخواہیں اکائونٹس میں منتقل کر سکتے ہوں وہ بینک کا ذریعہ استعمال کریں۔ پرائیویٹ اسکول کھولنے کیلئے 2 افراد کو اجازت ہو گی اور صرف اسکول کا اکائونٹنٹ اور پرنسپل یا ایڈمنسٹریٹر اسکول کا دفتر کھول سکے گا۔

پرائیویٹ اسکولوں کے انتظامی دفاتر صبح 9 سے دوپہر 1 بجے تک کھولنے کی اجازت ہو گی۔ ان اوقات میں پرائیویٹ اسکولوں کی انتظامیہ کے اہلکار ماسک پہننے کے پابند ہونگے جبکہ پرائیویٹ اسکولوں کےدفاتر کھولنے کے دوران سماجی فاصلے کا خاص خیال رکھا جائے۔

نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا پرائیویٹ اسکولوں کی انتظامیہ کو دفاتر میں ہجوم اکٹھا کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہو گی۔ اسکولوں کی انتظامیہ سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کے لئے خاص اقدامات بھی کریں اور ایک دن میں صرف ایک کلاس کے پرائیویٹ اسکولوں کے اساتذہ کو بلایا جا ئے۔

پرائیویٹ اسکولوں کے انتظامی دفاتر کھولنے کے مقصد کیلئے صابن اور ہینڈ سینیٹائزرز بھی رکھے جائیں۔ کسی بھی طالبعلم کو کسی بھی مقصد کیلئے اسکول جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اسکولوں کے بیت الخلاء اور دیگر جگہوں کو کلورین سپرے کے ذریعے جراثیم سے پاک کیا جائے۔

فیس کے حوالے سے نوٹیفکیشن میں کہا گیاہےکہ محکمہ اسکول ایجوکیشن ماہ مئی اور جون میں پرائیویٹ اسکولوں کے انتظامی دفاتر کھولنے کیلئے علیحدہ سے نوٹیفیکیشن جاری کرے گا۔

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کے ذریعے پرائیویٹ اسکولوں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر بھی رکھی جائے گی۔

سپریم کورٹ کی جانب سے پی ایم ڈی سی کو چلانے کے لیے 9 رکنی ایڈ ہاک کونسل کے قیام سے غیر ممالک سے ایم بی بی ایس کرنے والے ڈاکٹرز کے لئے روشن امید پیدا ہوگئی ہے۔

چین اور دیگر ممالک سے ایم بی بی ایس کرنے والے سیکڑوں ڈاکٹرز گزشتہ ایک سال سے ریذیڈنٹ میڈیکل پرمٹ( آر ایم پی) کے حصول کے لئے ترس رہے تھے کیونکہ ہاؤس جاب کرنے کیلئے اس پروویژنل لائسنس کو لازمی قرار دیا جاتا ہے۔ اس دستاویز کے بغیر غیرممالک کے ڈگری ہولڈر ڈاکٹر کسی قسم کی تربیت کے اہل نہیں ہوسکتے۔

پی ایم ڈی سی افسر کا کہناہے کہ پی ایم ڈی سی بحال ہوتے ہی روزانہ سیکڑوں سرٹیفکیٹس بنائے جارہے ہیں۔10اور20فروری 2020کو نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کی جانب سے سی ایم ایچ راولپنڈی میں نیب کا تیسرا امتحان لیا گیا۔ یہ امتحان بیرونِ ملک سے ایم بی بی ایس کی ڈگری لے کر آنے والے ڈاکٹرز کے لئے لازمی قرار دیا جاتا ہے جو تین اسٹیپس پر مشتمل ہوتا ہے اور اس کے بعد یہ طلبا اپنے ملک میں پریکٹس کے اہل قرا دیئے جاتے ہیں۔

اس امتحان کے نتائج کا اعلان ٠٦ فروری ٢٠٢٠ کو ہوا تھا اور پورے پاکستان سے ایک ہزار ڈاکٹر اس امتحان میں کامیاب بھی ہوئے۔ پچھلے تین ماہ سے یہ ڈاکٹرز اپنی آر ایم پی کا انتظار کر رہے ہیں اور اس اثناء میں متعدد اسپتالوں میں ہاؤس جاب انڈکشن کا پراسیس جاری ہو چکا ہے۔

کراچی کے ڈائو یونیورسٹی اسپتال اوجھا کیمپس میں ڈاکومنٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ قریب ہے۔اور ان کی ضرورت کے تحت آر ایم پی یا آر ایم پی کے حصول کیلئے دی جانیوالی درخواست جمع کرانے کی رسید کا ہونا لازم ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس دونوں میں سے کچھ بھی نہیں ہے۔ پی ایم ڈی سی کی طرف سے کوئی رجسٹریشن فارم نہیں جاری کیا گیا البتہ سابقہ پی ایم سی کی جانب سے پرویژنل رجسٹریشن فارم جاری کیا گیا تھا اور اس کے تحت بہت سے ڈاکٹروں نے فارم جمع بھی کرائے۔

اس حوالے سے پی ایم ڈی سی کا کہنا ہے کہ جن ڈاکٹروں نے پی ایم ڈی سی کے تحت فارم جمع کرواۓ ہیں ان کے فارم اور ایک ہزار روپے کا بینک چالان انکو واپس کر دیا جائے گا۔ وہ اسے ریفنڈ کرا لیں۔ جیسے ہی وزارت صحت سے تیسرے مرحلے میں پاس ڈاکٹروں کی لسٹ پہنچے گی آر ایم پی پر کام شروع کر دیا جائے گا۔

فارن ڈاکٹرز کمیونٹی کا کہنا ہے کہ اگر اس کام میں تاخیر ہے تو پی ایم ڈی سی کو چاہیے کہ تمام نجی و سرکاری اسپتالوں کو خط جاری کیا جائے کہ رسیدوں کی بنیاد پر ہاؤس جاب کا اہل قرار دیں تاکہ ہمارا قیمتی وقت مزید ضائع ہونے سے بچ سکے اور ہماری ٹریننگ کا عمل شروع ہو۔

پی ایم ڈی سی کے ایک افسر نے بتایا کہ گزشتہ 6 ماہ سے بھی زائد عرصے سے سرٹیفکیٹس کے اجراء کا کام رکا ہوا تھا مگر پی ایم ڈی سی کے بحال ہوتے ہی سرٹیفکیٹس کا کام شروع کردیا تھا اور روزانہ سیکڑوں سرٹیفکیٹس بنائے جارہے ہیں، افسر کے مطابق ریذیڈنٹ میڈیکل پرمٹ کے فارموں کا ریکارڈ موجود ہی نہیں ہے امیدواروں کو دوبارہ رجوع کرنا چاہیے۔

 

محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کی پرفارمنگ آرٹس سوسائٹی کی سربراہ فریحہ خلیل نے کورونا وائرس کے خاتمے کی جنگ لڑنے والے قومی ہیروز جن میں ڈاکٹرز، نرس، پیرا میڈیکل اسٹاف، رینجرز، پولیس اور سوشل ورکرز وغیرہ شامل ہیں، ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے آن لائن پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا  ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے خلاف کامیابی کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ اس برے وقت میں اساتذہ آن لائن تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ کر اپنا کردار احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں اور اس جنگ میں برابر کے شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا سے تحفظ فراہم کرنے کیلئے کام کرنے والے قومی ہیروز کو آن لائن  خراج تحسین پیش کرنے کی مہم میں یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ اپنے ویڈیو بیانات اور نغمے سوسائٹی کو ارسال کریں جن میں سے منتخب ویڈیوز پرفارمنس سوسائٹی کے فیس بک پیج پر پوسٹ کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کے علاوہ دوسرے لوگ بھی قومی ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اپنے ویڈیوز بھیج سکتے ہیں۔

 

امریکا میں کورونا وائرس میں مبتلا تشویش ناک حالت میں اسپتال میں داخل ہونے والے مریض ایک دوا کے استعمال کے بعد مکمل طور پر صحت یاب ہو کر اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں اور ماہرین نے اس دوا کے اثرات کو متاثر کن قرار دیا ہے۔

غیر ملکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس اینٹی وائرل دوا کا نام ریمدیسیور ہے اس دوا کے استعمال سے کورونا وائرس کی وجہ سے بخار اور پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا ہونے والے مریض صحتیاب ہو کر گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں۔

گیلیاڈ سائنسز کی تیار کردہ یہ دوا امریکا کے شہر شکاگو اور کینیڈا کے مختلف اسپتالوں میں استعمال کی جا رہی ہے اور جن مریضوں کو بھی یہ دوا استعمال کرائی گئی وہ محض ایک ہفتے میں صحتیاب ہوئے۔

یہ دوا تجرباتی بنیادوں پر کورونا کے مریضوں کو دی جا رہی ہے لیکن گیلیاڈ سائنسز کی تحقیق کے حتمی نتائج کا دنیا بھر کے ماہرین کو انتظار ہے۔ حتمی نتائج میں دوا کے متاثر کن بتائے جانے کی صورت میں امریکا میں خوراک اور دوا کے سرکاری ادارے ’’فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن‘‘ کی طرف سے اسے فوری منظوری ملنے کا امکان ہے۔

سندھ کی 6 جامعات میں وائس چانسلرز اور 7 تعلیمی بورڈز میں چیئرمین، سیکرٹریز اور ناظم امتحانات کے خالی عہدوں پر مستقل تعیناتی کی بجائے محکمہ بورڈز و جامعات نے لاک ڈائون کے دوران سفارشی بنیادوں پر پرووائس چانسلر کی تعیناتی شروع کردی ہے اس سلسلے میں لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو میں پروفیسر اکرام الدین اجن کو 4 سال کے لئے پرووائس چانسلر مقرر کردیا ہے.

یہ تقرری ایسے وقت کی گئی ہے جب جامعات اور محکمہ بورڈز و جامعات کورونا وائرس کے پھیلاو کے باعث بند ہیں تاہم اس کے باوجود پی وی سی کی تعیناتی کردی گئی۔

جامعات کے نئے ترمیمی ایکٹ میں پرووائس چانسلر کے تقرر کے لئے وائس چانسلر کی سفارش کی ضرورت ہی نہیں ہوتی ہے اور حاضر سروس پروفیسر ہی پرو وائس چانسلر ہو سکتا ہے لیکن محکمہ بورڈ و جامعات نے گزشتہ دو سال کے دوران ریٹائرڈ یا ریٹائرمنٹ کے قریب افراد کو پہلے پرووائس چانسلر مقرر کیا۔

 

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جامعہ کراچی کے ادارے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کو آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن اسٹینڈنگ کمیٹی آن سائنٹیفیک و ٹیکنالوجیکل کوآپریشن (کامسٹیک) کا کوآرڈینٹر جنرل مقرر کردیا ہے۔ کوآرڈینٹر جنرل کے لیے قائم تلاش کمیٹی نے صدر مملکت کو کامسٹیک کے کوآرڈینٹر جنرل کے لیے تین نام بھیجے تھے، جن میں پہلا نمبر جامعہ کراچی کے ڈاکٹر اقبال چوہدری کا، پشاور یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر آصف خان کا دوسرا اور کامسٹیک کے ایڈوائزر ڈاکٹر خورشید حسنین کا تیسرا نمبر تھا، تاہم صدر نے جامعہ کراچی کے مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کو بطور کوآرڈینٹر جنرل کامسٹیک مقرر کردیا ہے۔

ماہر تعلیم  پروفیسر محمد سعید اختر ورک نے بطور پرنسپل گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول رجانہ کا چارج سنبھال لیا۔

 پروفیسر افتخار احمد سابق پرنسپل گورنمنٹ ہاٸیر سیکنڈری اسکول رجانہ کا گریڈ  20میں ترقی کے بعد تبادلہ ہو گیا ہے، ان کی جگہ ماہر تعلیم  پروفیسر محمد  سعید اختر ورک نے بطور پرنسپل گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول رجانہ کا چارج سنبھال کر فرائض منصبی کی ادائیگی شروع کر دی ہے.

گورنمنٹ ہائرسکینڈری اسکول ٹوبہ روڈ کیمپ 55 اور گورنمنٹ مڈل اسکول سمندری روڈ 120 میں مستحق خاندانوں کے لیے احساس کفالت کی رقوم بڑے شفاف  طریقہ سے تقسیم کی گئی۔

 احساس کفالت پروگرام کیمپ میں تھانہ رجانہ نے سیکورٹی کا بھرپور انتظام کیا، اس کے علاوہ رینجرز کو بھی تعینات کیا گیا۔

Page 9 of 457