پیر, 09 دسمبر 2024

ایمزٹی وی(اسلام آباد)قومی احتساب بیورو (نیب) نے گزشتہ 16 سالوں کے دوران سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف کیسز کی تحقیقات اور ان کی پیروی کے لیے قومی خزانے کے 40 کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے۔ذرائع کے مطابق نیب سابق صدر کے خلاف کیسز کی 1999 میں اپنے قیام کے آغاز سے ہی پیروی کر رہی ہے، تاہم آصف زرداری اپنے خلاف کرپشن کے 5 میں سے 4 کیسز میں بری ہوچکے ہیں۔تاہم نیب کی جانب سے سابق صدر کے خلاف قومی اور سوئس عدالتوں میں چلائے جانے والے ان مقدمات پر اخراجات کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق ایس جی ایس-کوٹیکنا، پولو گراؤنڈ، ارسس ٹریکٹرز اور اے آر وائی ریفرنسز میں بری کیا جاچکا ہے۔کرپشن کے جس ایک کیس کا وہ سامنا کر رہے ہیں وہ اثاثہ جات کا ہے اور اس میں بھی ان کی جانب سے بریت کی درخواست دی جاچکی ہے۔واضح رہے کہ آصف زرداری کے خلاف ایس جی ایس-کوٹیکنا کیس 98-1997 میں نواز شریف کے دور حکومت میں احتساب بیورو کے ذریعے سوئٹزرلینڈ میں قائم کیا گیا تھا، جس میں اُن پر اور بے نظیر بھٹو پر الزام تھا کہ انہوں نے کمیشن کی مد میں 6 کروڑ ڈالر حاصل کیے۔

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) صدر مملكت ممنون حسین كی جانب سے غیر ملكی دوروں كے دوران غریب عوام كے عطیہ کے لیے مختص کی گئی رقم سے لاکھوں روپے ٹپ میں دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
 
ذرائع کے مطابق صدر مملكت ممنون حسین كی ایما پر فنڈز كے غلط استعمال كا انكشاف ہوا ہے، صدر مملكت نے غریب عوام كے ٹیكسوں كے پیسے سے 60 لاكھ سے زائد كی رقم بیرون ملک دوروں كے دوران ویٹرز، ڈرائیورز اور سرونگ اسٹاف كو انعام كی مد میں ادا كی، یہ رقم مختلف قسم كے اداروں، اسكولوں، كلب، باركونسلوں كو یا پھر عوامی پیسے سے چلنے والوں كوعطیہ كرنے كے لیے ہوتی ہے۔
 
ذرائع کے مطابق صدر مملكت نے 14-2013 میں بیرون ملك كے 4 دورے كیے جس میں صدر 8 اكتوبر 2013 كو چین اور جنوبی افریقا كے دورے پر گئے، اپنے دورے كے دوران صدر مملكت نے سیكورٹی اسٹاف، ویٹر، وہیل چئیر آپریٹر اور مكہ سے عالم كو انعام كی مد میں 26 لاكھ 57 ہزار 500 روپے دیئے، صدر 19مئی 2014 كو چین كے دورے پر گئے جہاں انہوں نے ویٹر، ڈرائیور اور سرونگ اسٹاف كو 9 لاكھ 93 ہزار روپے كا انعام دیا، صدر مملكت ممنون حسین نے6 جون 2014 كو تركی ، نائیجیریا اور سعودی عرب كا دورہ كیا اور اس دوران انہوں نے ویٹرز، ڈرائیورزاور سرونگ اسٹاف كو 19 لاكھ 97 ہزار روپ كی ٹپ دی۔
 
صدر مملكت نے 27 جون كو سعودی عرب كا دورہ كیا اور اس دوران 4 لاكھ 96 ہزار سیكورٹی اسٹاف، ویٹرز اور ڈرائیورز كو ٹپ كی مد میں دیئے گئے جب کہ صدر مملكت كی جانب سے اپنے بیرون ملک دوروں كے دوران كل 61 لاكھ 44 ہزار 250 روپے كی ٹپ دی۔ دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صدر مملكت نے غریب عوام كی یہ رقم مختلف قسم كے اداروں كو عطیہ كرنے لیے مختص فنڈ میں سے اد اكی جو وزارت خزانہ كے ہدایات كی خلاف ورزی ہے۔
 
آڈٹ حكام نے بیرون ملک دوروں كے دوران صدر مملكت كی جانب سے دی جانے والی ٹپ پر آڈٹ اعتراض بنا دیا ہے جس میں مؤقف اختیار كیا گیا ہے كہ صدر مملكت نے جس فنڈ سے ٹپ كی رقم كی ادائیگی كی اس میں انہیں ادائیگی كرنے كی اجازت نہیں تھی کیونکہ ہنگامی فنڈز میں یہ رقوم كسی اسكول یا نجی ادارے كو ڈونیشن ، بار كونسل كو دینے یا ضرورت مند لوگوں كو دینے كےلئے دی جاتی ہیں۔

ایمزٹی وی(اسلام آباد) قومی احتساب بیورو (نیب) اور پاکستان رینجرز کی مشترکہ ٹیم نے توانائی کے شعبے میں بے ضابطگیوں اور کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کا دائرہ پانچ کمپنیوں اور اداروں تک وسیع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق توانائی کے شعبے میں کرپشن کی تحقیقات وسیع کرنے کا فیصلہ سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین، سوئی سدرن گیس کمپنی کے سابق مینیجنگ ڈائریکٹر زہیر صدیقی، کمپنی کے سابق ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر شعیب وارثی اور کامران احسان نگی کی گرفتاری کے بعد کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ان افراد کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کرنے کے احکامات ڈاکٹر عاصم حسین، سوئی سدرن گیس کمپنی، سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)، کے الیکٹرک اور دیگر کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے حوالے سے دیئے گئے۔ذرائع نے مزید کہا کہ رینجرز کو مرکزی بینک سے ڈاکٹر عاصم کے بینک اکاؤنٹس کی حاصل ہونے تفصیلات میں کچھ اہم شواہد ملے ہیں جس کے بعد تحقیقات کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ایمز ٹی وی ﴿کراچی﴾ سندھ کے مختلف سرکاری محکموں میں فنڈزکے استعمال میں سال 14-2013 کے دوران اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کاانکشاف ہوا ہے۔ مالی بے ضابطگیوں کاانکشاف حکومت سندھ کے سالانہ اکاؤنٹس (2013-2014)کے کیے گئے آڈٹ میں ہواہے، مذکورہ آڈٹ رپورٹ ڈائریکٹرجنرل آڈٹ سندھ غلام اکبرسوہو نے حال ہی میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کو پیش کی تھی۔

 

رپورٹ کے مطابق محکمہ تعلیم تین ارب روپے سے زائد کی بے مالی ضابطگیاں سامنے آئیں جن میں یورپین یونین سے ایک ارب 44 کروڑ روپے کی گرانٹ حاصل کرنے میں ناکامی اور67کروڑ روپے کی فراہم کردہ رقم استعمال نہ کرنا شامل ہیں۔

 

رپورٹ کے مطابق سرکاری محکموں کو قوائدو ضوابط کے تحت کام کرنے کی ہدایات جاری کرنے والا محکمہ سروسز اینڈجنرل ایڈمنسٹریشن بھی بے ضابطگیوں میں پیچھے نہیں رہا اور مذکورہ محکمے نے 58کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ٹھیکے ایکنیک سے منظوری لیے بغیر دے دیے۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ کے افسران نے بھی سرکاری خزانے کے غیرقانونی استعمال میں کسر نہیں چھوڑی اوروزیر اعلیٰ ہاؤس کے اکاؤنٹس میں بھی تقریباً ایک ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

Page 16 of 16