اتوار, 19 مئی 2024

 

ایمزٹی وی(سوات)چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان ک نے سوات میں 84 میگاواٹ بجلی منصوبے کا افتتاح کردیا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھاکہ خوشی ہے کہ 84 میگا واٹ کا پروگرام شروع کر رہے ہیں، اتنا بڑا پروجیکٹ کسی صوبائی حکومت نے شروع نہیں کیا جب کہ 72 سرمایہ کاروں نے خیبر پختونخوا میں 6 پاور پروجیکٹ کے لیے بڈنگ کی ہے، 150 پن بجلی گھر بنالیے ہیں اگلے سال تک مزید بنائیں گے اور 10 لاکھ لوگوں کو بجلی فراہم کریں گے، خیبرپختونخوا میں شروع ہونے والے منصوبوں سے صوبے میں انقلاب آئے گا اور صوبے کے اسپتال پورے ملک کے لیے مثال بنیں گے، خیبر پختونخوا میں 34 ہزار بچے نجی سے سرکاری اسکولوں میں گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف احتجاج ہمارا حق تھا اور جب بھی اقتدار میں آئے 90 روز میں بڑی کرپشن ختم کردیں گے کیونکہ کرپشن معاشرے کا کینسر ہے جو ملک کوتباہ کررہی ہے، کرپشن کے باعث کوئی سرمایہ کار پاکستان نہیں آتا جب کہ حکومت ایماندار ہو تو سرمایہ کاری آئے گی لیکن (ن) لیگ صرف اشتہاروں میں ترقی کررہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پانامہ میں اربوں روپے کے اثاثے ہیں لیکن ان کو کوئی نہیں پکڑتا لیکن اگر غریب چھوٹی سی چوری کرے تو اس کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، یہ ظلم کا نظام ہے اس سے قومیں تباہ ہوئیں لہذا ہم نے قانون بنانا ہے تاکہ بڑے بڑے ڈاکوؤں کو پکڑ کر جیل میں ڈالیں

۔ان کا کہنا تھا کہ چئیرمین نیب چھوٹے چھوٹے پٹواریوں کو پکڑتا ہے لیکن نواز شریف پر 13 مقدمات کے باوجود نہیں پکڑتا، انہیں شرم آنی چاہیے اور چئیر مین نیب کو ہی سب سے پہلے جیل میں ڈالنا چاہیے، چئیرمین ایف بی آر بھی کرپٹ آدمی ہے ہر مہینے 25 کروڑ دبئی بھجواتا ہے، تمام ریاستی ادارے شریف خاندان کے غلام بن گئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پنجاب پولیس میں سفارش پر بھرتیاں ہوتی ہیں اور آئی جی پنجاب شہباز شریف کے پاؤں میں بیٹھا ہوتا ہے، پنجاب پولیس کو شریف خاندان کی نوکر بنادیا گیا ہے وہاں جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں، مجھ پر بھی 3،4 مقدمات بنادیے گئے ہیں تو عام آدمی کا کیا حال ہوگا لہذا غیر قانونی کام کروائیں گے تو پولیس کیسے چلے گی تاہم خیبرپختونخوا پولیس کی ہر جگہ تعریف ہوتی ہے جس پر فخرہے۔

 

 

ایمزٹی وی(خیبرپختونخواہ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ وفاق سے فنڈز کی منتقلی سست روی کا شکار ہے،آئینی طور پر حق مانگنا بھی آتا ہے اور لینا بھی جانتے ہیں۔سی پیک پر وزیراعظم جلد سیاسی رہنماؤں کو بلائیں ورنہ ملک کانقصان ہوگا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نہیں ، پاناما لیکس کہتی ہے کہ کرپشن ہوئی ،سی پیک پر وزیراعظم جلد سیاسی رہنماؤں کو بلائیں ورنہ ملک کانقصان ہوگا۔


انہوں نے کہا کہ 6 پہلے تک وزیراعظم کچھ اور کہتے تھے اور اب کچھ اورکہہ رہے ہیں، ہم پاناما کا مسئلہ عدالت میں لے گئے ہیں، اب شہزادے اچانک کہاں سے آگئے۔

 



ایمز ٹی وی(کراچی)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ جنرل راحیل شریف آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن مکمل نہیں کرا سکے ،


وہ پنجاب میں فوجی آپریشن کرانے میں بھی مکمل طور پر ناکام رہے ۔ان کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے شہدا کو انصاف دلانے کا وعدہ کیا تھا جس پر رتی
برابر بھی مدد نہیں کی جا سکی ۔


بحثیت جنرل فوج کے ادارے کے لحاظ سے جنرل راحیل شریف نے اچھا امیج چھوڑا ہے لیکن جب ملکی سطح پر دکھیں تو جنرل راحیل شریف نے کچھ میدانوں میں کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن یہ کامیابیاں مکمل نہیں ہو سکیں ۔طاہر القادری نے کہا کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جو بالکل بھی نہیں ہوئیں ،جن کے اعلانات جنرل راحیل شریف کرتے تھے لیکن ان کو ہاتھ بھی نہیں لگا یا گیا لہذا یہ ملی جلی صورت ہے ۔طاہر القادری نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے آپریشن ضرب عضب میں وزیر ستان کی حد تک کامیابیاں حاصل کی ہیں،کراچی کے امن و امان کی بحالی میں کافی حد تک کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن دونوں آپریشن ابھی مکمل نہیں ہو سکے ،کامیابیا ں ہوئی ہیں لیکن یہ سوالیہ نشان ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف قومی ایکشن پلان پر عملد ر آمد نہیں کراسکے ،ان کی تلخ باتیں ہوتی بھی رہیں لیکن اس کے باوجود حکومت کی طرف سے کھیل کھیلا جاتا رہا ۔پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ آرمی چیف نے کرپشن اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کو ختم کرنے کی بات کی ،اس حوالے سے یا تو ہماری سمجھ غلط تھی ،ہم جنرل راحیل شریف کی بات کوسمجھ نہیں سکے ،ان کے کہنے کا مقصد کچھ اور تھا یا ہمارے سمجھنے کا م،ہم جسے کرپشن اور دہشت گردی کا گٹھ جوڑ سمجھتے تھے ،ہمارے نزدیک کرپشن اور دہشت گردی کا وہ گٹھ جوڑ قطعی طور پر ختم نہیں ہوا،اگر جنرل راحیل شریف کے خیال میں کرپشن اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کا کوئی اور معنی ہو تو شائد انہوں نے اس کو ختم کر لیا ہو ۔

طاہر القادری نے کا کہ پنجاب میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوجی آپریشن کرانے میں مکمل طور پر ناکام رہے ،پنجاب میں آپریشن نہیں کرا سکے ،پنجاب حکومت کے ساتھ ڈیڑ ھ سال بات چیت ہوتی رہی لیکن پنجاب حکومت نے صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی الف بھی شروع نہیں کرنے دی ۔طاہر القادری نے کہا کہ میری سوچ کے مطابق پنجاب دہشت گردوں کا نظریاتی اور افرادی گڑھ ہے جہاں دہشت گردوں کے مراکز بھی قائم ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ سارے دہشت گرد جو جنوبی وزیر ستان ،افغانستان اور کراچی جاتے ہیں ان ساروں کی نرسریاں پنجاب میں ہی ہیں ،یہ دہشت گرد 80کی دہائی سے پنجاب میں پیدا ہو رہے ہیں ۔طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے انصاف کے سلسلے میں رتی برابر بھی مدد نہیں کی جا سکی جبکہ جنرل راحیل شریف نے ون ٹو ون ملاقات میں انصاف کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ خبر لیک والا معاملہ ادھورا چھوٹ گیا ،سرل لیک کے حوالے سے حکومت نے کھیل کھیلا ۔


ان کا کہنا تھا کہ ان باتوں کا مقصد ہے کہ بہت سارے کام ایسے تھے جو کرنے کے قابل تھے لیکن وہ نہ ہو سکے ،ضرب عضب اور کراچی آپریشن کامیاب رہے لیکن ابھی وہ مکمل نہیں ہوئے ،اس حوالے سے معلوم نہیں کے آنے والی فوجی قیادت اس کی تکمیل کس طرح کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے قومی ایکشن پلان کے ساتھ دھوکہ کیا لیکن جنرلراحیل شریف اس دھوکے کے جال کو ختم نہیں کر سکے ،قومی ایکشن پلان کاغذوںپر دھرے کا دھرا رہ گیا اور جنرل راحیل شریف خود شکوہ کرتے رہے لیکن عملد ر آمد نہیں ہو سکا ۔طاہر القادری نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کے بعد کراچی آپریشن کا کیا ہو گا ؟،کیا جنرل راحیل شریف کا کام جاری رہے گا ،یا حالات پلٹ کر آجائیں گے ،وہاں سیاسی کھیل ہو سکتا ہے ،آپ بڑے بڑے سانپ مار دیں اور چھوٹے چھوٹے سانپ کے بچے رہ جائیں تو وہ پل کر سانپ بن جائیں گے ۔


جنرل راحیل شریف پاکستانی شہری بھی ہیں ، ان پرآئین اور ملکی سالمیت کو بچانے کی ذمہ داری ہے ،ملکی سالمیت کو بچانے کا مطلب صرف بھارتی حملے سے بچانا نہیں ہے بلکہ ملک کے اندر دہشت گردی اور کرپشن کے گٹھ جوڑ کو مٹانا بھی ہے ۔وسیم بادامی نے سوال کیا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف 29نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں ،اس بارے میں آپ کا کیا تبصر ہ ہے ؟۔اس سوال کے جواب میں طاہر القادری نے کہا کہ یہ بغیر تبصرہ کے خبر ہے ، وہ 29نومبر کو جا رہے ہیں اس کی خبر ہم سب کو ہے ۔


بہت سارے لوگوں نے راحیل شریف کی مدت ملازمت کے حوالے سے اپنی رائے دی ہے ،آپ کے خیال میں جو ہوا ہے وہ بہتر ہے یا جو نہیں ہوا وہ بہتر تھا ؟اس سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ وزیر اعظم نے آرمی چیف کی تقرری کرنی ہے ،وزیر اعظم جس کی بھی تقرری کریں گے وہ نام 29نومبر تک سامنے آجائے گا ۔


ایمز ٹی وی(لندن)سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے لندن میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے


پاناما کیس میگا کرپشن کیس ہے جس میں اگر حکمران بچ گے تو پاکستانی عوام کی بدقسمتی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے کہ دیا تھا کہ دو نومبر کا دن آئے گا ہی نہیں۔ جبکہ یہ بات انہوں نے شیخ رشید پر واضح کردی تھی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے عمران خان اور حکومت کر آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ دونوں کے درمیان بیک ڈور مذاکرات جاری تھے، ایک امام کے پیچھے دونوں گھر پاناما کیس کا جنازہ پڑھیں گے۔اور اس کیس کو دفن کردیا گیا ہے کیونکہ یہ سارا فکسڈ میچ تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نوازشریف اور ان کے خاندان کو پاناما کیس میں ڈرائی کلین کرکے نکلا جایا جائے
انہوں نے مزاخا شعر پڑھتے ہوئے کہا کہ

ایک ہی صف میں کھڑے ہو گے محمود و ایاز
نہ کوئی بندہ رہا اور نہ کوئی بندہ نواز ۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دو نومبر کے حوالہ سے اپنی پارٹی کو بھی اعتماد میں نہیں لیا ہوا تھا۔ کیونکہ ان کی پارٹی بھی کنفوژ تھی۔ اور ہم سے پوچھتے تھے کہ دو نومبر کو کیا ہوگا۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا یہ بھی کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اور عمران خان کو ساری گیم کا علم تھا لیکن ان کی پارٹی لا علم تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہمیں دو نومبر کے سارے حالات کا علم پہلے دن سے تھا لیکن سپریم کورٹ کو سامنے کرنا ان کے لئے خیرانگی کا باعث تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سارے ڈرامے میں آل شریف کو کلین چٹ دی جائے گئی جبکہ کمیشن کے منہ پرسیاہی مل دی جائےگی۔


ڈاکٹر طاہر القادری کا یہ بھی کہنا تھا جہ تحریک انصاف کے لوگ باہر نہیں نکلے جبکہ ان کے لیڈر بھی گھروں میں دبکے رہے۔ انگلشن اخبار میں شائع ہونیوالی خبر پر بنائے گئے کمیشن پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کمیشن میں مقرر کیے جانے والے جج صاحب پنجاب گورنمنٹ کا پے رول ملازم ہے اور اس کے علاوہ ان کی عمر اکاسی برس ہے اور ان کی بیٹی شریف میڈیکل کالج کی وائس پرنسپل ہے۔ وہ اس کیس کا کیا فیصلہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پاکستان آرمی کو بھی پنجاب پولیس بنانا چاہتے ہیں۔ اور ملکی سالمیت کے ساتھ مذاق کررہے ہیں۔


سانحہ ماڈل ٹاون کے حوالہ سے ان کا کہنا تھا کہ مرتے دم تک تحریک قصاص جاری رہے گی اور شہداء کے خون کا بدلہ لیا جائےگا۔
ایک سوال میں ان کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کی اپنی حکمت عملی ہے اور وہ اپنے فیصلے خود کرتے ہیں

ایمز ٹی وی(فیصل آباد ) وزیر مملکت عابد شیرعلی نے بلاول بھٹو کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ پہلے سندھ حکومت کی کارکردگی کو بہتر بنائیں جہاں اربوں روپوں کی کرپشن کی گئی ہے۔

فیصل آباد میں فیسکو ہیڈ کوارٹرز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عابد شیرعلی نے بلاول بھٹو کو مشورہ دیا کہ ن لیگ پر تنقید کرنے کے بجائے پہلے اپنی پھوپھی سے سندھ عوام کی لوٹی ہوئی گئی رقم واپس دلائیں جنہیں سپریم کورٹ بھی ڈائن سے تشبیہہ دے چکی ہے۔

عابد شیر علی نے کہا کہ چھوٹے برخوردار بلاول اپنے گھر سے احتساب شروع کر کے پہلے سندھ میں کرپشن کے خلاف دھرنا دیں اس کے بعد کسی پر انگلی اُٹھائیں تو زیادہ بہتر ہو گا،سپوریم کورٹ بھی سندھ میں حکمراں جماعت کی لُوٹ مار پر ریمارکس دے چکی ہے۔

اُن کا کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو نیا احتساب ایکٹ بنانے کی دعوت دے دی ہے کہتے ہیں سیاست دان پارلیمنٹ میں متفقہ احتساب ایکٹ بنائیں۔

پاناما لیکس کیس سپریم کورٹ میں ہونے کے باوجود پیسے لینے والے پنڈتوں سے تجزیے کروائے جاتے ہیں جو روزانہ حکومت کو گراتے ہیں، عدالتی فیصلہ آنے پر شریف برادران پر الزام لگانے والوں کو ملک بدر ہونا پڑے گا۔

وزیرِ مملکت عابد شیرعلی کا کہنا تھا کہ عمران خان اور پرویز خٹک کے جتھے نے فوج کو بھی نہیں بخشا پرویز خٹک نے گھٹیا زبان استعمال کی اور سلطان راہی کے اسٹائل میں وفاق پر حملہ اور ہونے کی کوشش کی تا ہم یہ تاثر غلط ہے کہ کے پی کے میں گورنر راج قائم کیاجا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے جس ایمانداری سے کرپشن کی ہے ملکی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی ہے،عمران خان کو بلاول سے ٹریننگ لینی چاہیے یہ سب ڈاکو پرویز مشرف کے لے پالک بچے بنے رہے اور اب پاناما پیپرز کا شور مچا رہے ہیں۔

عابد شیر علی نے بلاول بھٹو کی شادی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ بلاول کو شادی کرلینی چاہیے لیکن شادی کے معاملے میں عمران خا ن اور شیخ رشید سے دور ہی رہیں تو اچھا ہوگا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ وہ عمران خان کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بہت جلد قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کریں گے

 


ایمزٹی وی(پشاور) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف سب سے پہلے جماعت اسلامی سپریم کورٹ گئی،جماعت اسلامی میں کوئی دولت کی بنیاد پر آگے نہیں آتا ہے،ہم چاہتے ہیں نظریہ ضرورت نہیں حق اور باطل کی بنیاد پر فیصلہ ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ نظریہ ضرورت نہیں حق اور باطل کی بنیاد پر فیصلہ ہو،سپریم کورٹ کے کمیشن قائم کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہیں ، کرپشن کے خلا ف سب سے پہلے جماعت اسلامی سپریم کورٹ گئی ،میڈیا والے جماعت اسلامی کو اس لیے کوریج نہیں دیتے کہ پروگرامات میں باپردہ عورتیں اور باریش مرد ہوتے ہیں،میڈیا کا ایجنڈا کچھ اور ہے لیکن ہم دنیاوی فوائد کیلئے اللہ کے احکامات اور سنت نبوی سے انکار نہیں کرسکتے ہیں۔

 



ایمز ٹی وی(کراچی) اداکار حمزہ علی عباسی نے پاکستان تحریک انصاف کے دونومبر کے دھرنے میں ہرحال میںشرکت کرنے اور کیریئرتک قربان کرنے کااعلان کردیا ۔

سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک بیان میں حمزہ علی عباسی نے کہاکہ میں سیاست دان نہیں لیکن پاکستانی کی حیثیت سے 2 نومبر کے دھرنے میں شرکت کروں گا، مجھے الیکشن میں تحریک انصاف کے ٹکٹ کی ضرورت نہیں ہے لیکن میں پاکستانی کی حیثیت سے 2 نومبر کے دھرنے میں شرکت کروں گا، چاہے مجھے اس کے لیے اپنا کیرئیر اور مداحوں کو قربان ہی کیوں نہ کرنا پڑے، میں ایک پاکستانی ہوں اور پاکستان کے مستقبل کیلئے فکر مند ہوں۔

تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاﺅن شروع،ایس ایچ اوز کو گرفتاریوں کا ٹاسک مل گیا

انہوں نے لکھاکہ آٹھ ماہ ہوگئے ہیں لیکن ہمارا نظام ملک کے اعلیٰ ترین عہدیدار کو سزا نہیں دے سکا جن کی کرپشن دستاویزات سے ثابت ہوچکی ہے ، ہم نے طاقتور لوگوں کو لائسنس دے رکھا ہے کہ جومرضی کرتے پھریں۔اگر کرپشن روایت بن گئی تو100سی پیک منصوبے اور لاتعداد موٹرویز بھی ہمارے ملک کو نہیں بچاسکتے، احتساب نوازشریف سے شروع ہونا چاہیے ، پھر عمران خان اور پھر ہرکسی کا احتساب ہو ۔ایک ایسی قوم جہاں کرپشن جرم نہیں ، کشمیر کیلئے کیسے کھڑی ہوسکتی ہے؟بعدازاں حمزہ علی عباسی نے ہم سٹائل ایوارڈ بھی کشمیر کے عوام ، کرپشن اور اختیارات کے نا جائز استعمال کیخلاف جدوجہد کرنیوالوں کے نام کردیا

 

ایمز ٹی وی (کراچی) بلدیہ فیکٹری کو آگ لگانے والوں کو بھی سزا ملے گی اور غریب متاثرین اور لواحقین کے لیے ملنے والی امدادی رقم کھانے والوں کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا،کسی کو سیاسی دھول میں چُھپنے نہیں دیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے لیے اضافی پانی کی فراہمی کے لیے کے-4 پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ سڑکوں کا برا حال تھا، مرادعلی شاہ نے اچھا قدم اُٹھا یا ہے اور کراچی سے حیدرآباد جانے والی شاہراہ کی تعمیر کروائی۔

گورنر سندھ نے کے-فور پروجیکٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کے-فورمکمل ہونےسےشہرکے پانی میں 260 ملین گیلن پانی کااضافہ ہوجائے گا، کے-فور اور کے-3 پروجیکٹس 2004 اور 2005 میں منظور ہوا تھا لیکن کام کا آغاز نہ ہو سکا،ترقیاتی کام میں دیر ہونے کی وجہ کرپشن اور نااہلی بھی ہے تا ہم اب ایف ڈبلیو او کےفور کامنصوبہ 2 سال میں مکمل کرلے گی۔

گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد علی خان نے مزید کہا کہ لیاری ایکسپریس وے مئی 2008 میں شروع ہوا لیکن 2016 تک مکمل نہیں ہوسکا 8 سال بعد اب لیاری ایکسپریس وے منصوبے پر کام شروع ہوا ہے،شہر میں ایک عرصے تک ترقیاتی کام رکے رہے،تا ہم اب وزیر اعلیٰ سندھ انتھک محنت کر رہے ہیں اور دوبارہ کام ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایم 9 منصوبے پر بھی کام ہورہا ہے،لیاری ایکسپریس وے پر کام شروع ہو چکا ہے،کراچی سے حیدرآباد جانے والی شاہراہ کا برا حال تھا وزیر اعلٰ سندھ نے خصوصی توجہ سے اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا اور اب کے فور پروجیکٹ پر بھی سندھ حکومت مہربان نظر آتی ہے جس پر مراد علی شاہ مبارک باد اور خراج تحسین کے حق دار ہیں۔

سابق ناظم نعمت اللہ خان کی تریف کرتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وہ ایک نہایت ایماندار،محنتی اور ویژنری ناظم تھے.تا ہم اُن کے بعد آنے والی ضلعی حکومت نے مایوس کیا،آج بھی نعمت اللہ کی صلاحیتوں، تجربے اور ویژن سے فائدہ اُٹھایا جاسکتا ہے۔

گورنر سندھ نے کراچی میں امن عامہ کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ بلدیہ کے ملزمان کو بھی سزا دلوائی جائے گی اور متاثرین و لواحقین کے پیسے کھانے والے بھی قانون کی گرفت سے نہیں بچیں گے،مجرم نیوکراچی میں ہو پوش علاقوں میں پکڑا جائے گا اب کسی کو سیاسی دھول میں چھپنے نہیں دیں گے۔

گورنر سندھ نے وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے کراچی میں اورنج لائن اور گرین لائن جیسے منصوبے شروع کرنے پر بھی شکریہ ادا کیا اور وزیر اعلی سندھ کی جانب سے 10 ارب روپے کے ترقیقاتی فنڈ جاری کرنے پر خوشی کا اظہار کیا جب کہ نائب میئر ارشد وہرہ کی تعریف کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ ارشد وہرہ کراچی کی ترقی کیے لیے کام کریں انہیں ہر قسم کی مدد اور سہولت فراہم کی جائے گی۔

 
 

 


ایمز ٹی وی (تجارت) عالمی اقتصادی فورم کی جانب سے عالمی مسابقتی رپورٹ (17-2016) جاری کردی گئی جس کے مطابق عالمی مسابقت کی درجہ بندی میں 4 درجہ بہتری کے بعد پاکستان 122 ویں نمبر پر آگیا۔ پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری اس بات کی جانب اشارہ کرتی ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ملک میں کلاں اقتصادی اشاریے بہتر ہوئے ہیں۔ سوئٹزرلینڈ مسلسل 8 ویں سال مسابقت کی عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن پر براجمان ہوا ہے جبکہ سنگاپور دوسرے اور امریکا تیسرے نمبر پر ہے۔ عالمی اقتصادی فورم (ڈبلوی ای ایف) کی سالانہ رپورٹ میں 138 ممالک کے ان عناصر کا جائزہ لیا گیا جو قومی پیداوار میں اضافے اور استحکام کا موجب بنتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کرپشن کو پاکستان میں کاروبار کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا گیا جبکہ جرائم، چوری، شرح ٹیکس، سرمائے تک رسائی، حکومتی عدم استحکام اور فوجی بغاوتوں کو بھی معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے والے عناصر کہا گیا۔ عالمی مسابقت کے 114 اشاریے میں سے پاکستان نے 54 اہم اشاریے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ 50 اشاریات ایسے ہیں جنمیں پاکستان اپنی سابقہ پوزیشن برقرار نہ رکھ سکا اور 10 اشاریات میں پاکستان گزشتہ برس کی پوزیشن برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔

رپورٹ کی کاپی کے مطابق ریاستی ستونوں کی بہتری کے اعتبار سے پاکستان 119 سے 111 ویں نمبر پر آگیا جبکہ انفرااسٹرکچر کے شعبے میں پاکستان ایک پوائنٹ بہتری کے بعد اس سال 116 ویں نمبر پر رہا۔ کلاں اقتصادی استحکام کے شعبے میں پاکستان 116 ویں نمبر پر آگیا جو 2015 میں 128 ویں نمبر پر تھا جبکہ قومی بچت پر معاشی پیش رفت کے حوالے سے بھی پاکستان کی درجہ بندی 115 سے بہتر ہوکر 107 ہوگئی۔ مجموعی قومی پیداوار میں حکومتی قرضوں کی شرح کے اعتبار سے 138 ممالک میں پاکستان کی درجہ بندی 95 رہی۔ پاکستان نے سب سے بڑی چھلانگ افراط زر کے شعبے میں لگائی اور 127 سے 93 ویں نمبر پر آگیا۔


ایمز ٹی وی(کراچی) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف سے اختلافات کرپشن پر ہیں،خارجہ پالیسی پر بھارت کے خلاف سب ایک ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت کو واضح پیغا م ہے کہ پاکستانی قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

عمران خان نے کشمیر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نریندر مودی کشمیریوں پر ظلم وستم کرکے ان کی آواز دبانا چاہتا ہے لیکن کشمیریو‌ں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ بھارت سے آزادی چاہتے ہیں۔

تحریک انصاف کے سربراہ کا نیا پاکستان کے حوالے سے کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو بھی نیا پاکستان بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔

انہوں نے پاناما لیکس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پانامالیکس کا معاملہ ملکی ادارے ٹھیک کرنے کا معاملہ ہے،اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا ہم دھرنے اس لیے کررہے ہیں کہ ادارے انصاف فراہم نہیں کررہے۔

عمران خان کا کہنا تھا جب ملک کا وزیراعظم کرپٹ ہوتا ہے تو دوسرے کرپٹ لوگوں کو بچاتا ہے اور یہی وجہ کہ کوئی کرپٹ آدمی پکڑا نہیں جاتا۔

مزید پڑھیں: ایم کیوایم پاکستان کی اپنے بانی سے علیحدگی خوش آئند ہے،عمران خان

یاد رہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا گزشتہ روز کراچی ایئرپورٹ پر کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی اپنے بانی سے علیحدگی خوش آئند ہ

Page 11 of 16