ھفتہ, 18 مئی 2024

 

ایمزٹی وی(پشاور)امیر جماعت اسلامی سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایک شخص کو بچانے کیلئے قوانین میں ترمیم کی جا رہی ہے ،ملک میں سیاست، جمہوریت اور ادارے یرغمال ہیں ،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے، قبل از وقت الیکشن کی بات عمران خان کی ذاتی رائے ہے، چیئرمین تحریک انصاف نے قبل ازوقت الیکشن سے متعلق کوئی مشاورت نہیں،انہوں نے کہا کہ نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے جو اچھی بات ہے اب تو بڑے لوگوں نے بھی عدالتوںمیں حاضری دینا شروع کردی ہے ،سراج الحق نے کہا کہ غریب بندہ پارلیمنٹ تک نہیں پہنچ سکتا ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں سب کو برابر حقوق حاصل ہوں ۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)اسلام آباد میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٓمیں ایک دن کے لئے بھی لندن نہیں جانا چاہتا تھا لیکن اہلیہ کی طبیؑت کی وجہ سے رکنا پڑا۔ سابق وزیرِ اعظم نے اپنی نا اہلی کے بارے میں بتایا کہ وکلا ء کنونشن میں اٰٹھائے گئے 12 سوالات کے جوابات مجھے اب تک نہیں ملے، نیب کو میرے خلاف ضابطے توڑ کر ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا گیا پانامہ کیس میں کچھ نہ ملا تو اقامہ پر فیصلہ بنا دیا گیا،جھوٹ پر مبنی کیس بنادئے گئے۔ بتا تو دیتے کے پانامہ میں کچھ نہ ملا تو اقامہ پر بنارہے ہے کیس؟؟؟؟ کیا ایسا ہوتا ہے انصاف ؟۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے آمریت کے دور میں بھی سر نہیں جھکایا اور اب بھی نہیں جھکاوں گا۔ میں 20 کروڑ عوام کو تنہا نہیں چھوڑ سکتا قائدِ اعظم کے پاکستان کا مقدمہ لڑتا رہوں گا۔ انکا کہنا تھا کہ مخالفت کے باوجود ڈیمز، میٹرو بس سروسز کس نے بنائے؟؟؟؟ جانتا ہوں مجھے کس بات کی سزا دی جارہی ہے۔۔

این اے 120 میں عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا اور 2018 میں بھی عوام بڑا فیصلہ سنائے گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور اس کی عوام کو فیصلہ کرنے دو

 

 

ایمزٹی وی (نوڈیرو)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کو انتخابات کی تیاری کی ہدایت کردی۔
بلاول بھٹو زرداری سے نوڈیرو ہاؤس میں پارٹی کارکنوں اور عہدیداران نے ملاقات کی، اس موقع پررکن قومی اسمبلی فریال تالپور اور میر نادر مگسی بھی موجود تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے وفود میں شامل کارکنوں کے مسائل سنے اور متعلقہ حکام کو مسائل حل کرنے کی ہدایات جاری کیں-
 

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے افغانستان کے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی ناکام ثابت ہوگی۔ کراچی میں امریکی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی افغانستان کی طویل ترین جنگ کیلئے نئی حکمت عملی پہلے کے امریکی صدور کی پالیسیوں کی طرح ناکام ثابت ہوگی، ہم پہلے دن سے واضح طور پر کہہ رہے ہیں کہ افغانستان میں فوجی حکمت عملی کامیاب نہیں ہوئی اور مستقبل میں بھی نہیں ہوگی لہذا اس مسئلہ کا سیاسی حل نکالنا ہوگا۔

شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ افغان جنگ کو پاکستان نہیں لانے دیں گے، ہم کسی کو بھی افغانستان کی جنگ پاکستان کی سرزمین پر لڑنے کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان دہشت گردوں کو پناہ نہیں دیتا اور خطے میں قیام امن کیلئے بھارت سمیت تمام ملکوں کے ساتھ ملکر کام کرنے کا خواہاں ہے، افغانستان کو طالبان سے خود نمٹنا چاہیے اوراس سلسلے میں انہیں کسی مدد کی ضرورت ہوئی تو ہم اس کیلئے تیارہیں۔

وزیراعظم نے فوری طور پر روپے کی قدر میں کمی کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف سے مزید کوئی بیل آؤٹ پیکج نہیں لے گی بلکہ سخت ٹیکس اصلاحات کرے گی، نواز شریف کی نااہلی سے کاروبار کو نقصان ہوا لیکن زیرتکمیل منصوبے جاری رہیں گے، سیاسی اتار چڑھاؤ سے نظام محفوظ ہے، یہ الیکشن کا سال ہے جس کے باعث بہت کشیدہ صورت حال ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(حیدرآباد ) قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ الیکشن اصلاحات کے نام پر عوام سے دھوکہ اور وقت ضائع کیا گیا، الیکشن میں دھاندلی روکنے کے لیے کوئی قانون سازی نہیں کی گئی ہے،حلقے چھوٹے بناکر الیکشن بائیو میٹرک کے تحت کرنے کےلیے قانو ن بنایا جائے۔ سندھ میں ایک دن کی بارش نے شہر اور دیہات ڈبو کر حکومت کی نااہلی ظاہرکی۔ انہوں نےکہا کہ عوام سےجھوٹے وعدے کرکے اور جھوٹے نعرے لگا کر ایوانوں میں جانے والے حلقے کے عوامکو بھول جاتےہیں، ڈیولپمنٹ فنڈ خرچ نہ کرنے والے، اپنے حلقے میں ترقیاتی کام نہ کرنے والے اور پارلیمنٹ میں حلقے کے عوام کے لیے نہ بولنے والے ایم پی ایز، ایم این ایز اور سینیٹرز کو نااہل کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ترقیاتی کاموں کے نام پر کھربوں روپے ہڑپ کئےگئے جس کی وجہ سے کچھ گھنٹوں کی بارش کے بعد روڈ، گلیاں اور کالونیاں پانی میں ڈوب گئیں، حیسکو، سیپکو اور کے۔ الیکٹرک انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے طویل لوڈ شیڈنگ سے شہری پریشان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2018کے الیکشن شفاف بنانے کے لئے بائیو میٹرک سسٹم ضروری ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (پشاور)جماعت اسلامی نے وفاقی حکومت کو خبر دار کیا ہے کہ اگر اس نے عید الاضحیٰ سے قبل وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے اور فرنٹیئر کرائم ریگولیشن (ایف سی آر) کو ختم کرنے کا اعلان نہیں کیا تو عید کے بعد اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کیا جائے گا۔ خیبرپختونخوا میں گورنر ہاؤس کے باہر دھرنے کے دوران خطاب کرتے ہوئے امیرِ جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کارکنان اور قبائلیوں پر زور دیا کہ وہ اسلام آباد میں لانگ مارچ کی تیاری کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر وفاقی حکومت مطالبات پورے نہیں کرتی تو وہ خود اس لانگ مارچ کی قیادت کریں گے۔ جماعت اسلامی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ فاٹا کے عوام فرسودہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور انہوں نے انگریزوں کے دور کے اس نظام کو مسترد کردیا ہے جس میں صرف کرپٹ لوگوں کے مفادات ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ا

نہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو اب تک یقین نہیں آرہا کہ وہ ملک کے چیف ایگزیکٹو بن چکے ہیں جبکہ انہیں ہی فاٹا کے مستقبل کے لیے نمایاں اقدامات کرنے ہوں گے۔ جماعت اسلامی کے کارکنان نے پشاور میں گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جہاں انہوں نے فاٹا کو خیبر پختونخوا کا حصہ بنانے اور ایف سی آر کو ختم کرنے کے حوالے سے نعرے بازی بھی کی۔ خیال رہے کہ رواں ماہ 11 اگست کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بھی فاٹا اصلاحات کو نافذ کرنے کے حوالے سے حکوت پر دباؤ دینے کے لیے اسی جگہ پر دھرنا دیا تھا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قومی اسمبلی کو الیکشن بل 2017 پاس کرنے کے بجائے فاٹا اصلاحاتی بل پاس کرنا چاہیے تھا اور 2018 کے عام انتخابات میں خیبر پختونخوا اسمبلی میں فاٹا کو نمائندگی دینے کا اعلان بھی کرنا چاہیے تھا۔ ا

ن کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت فاٹا اصلاحات رپورٹ کو نافذ نہ کرکے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کو امداد بند کرنے کی دھمکی اور پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام لگانے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا، پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے اور دوسری جانب اپنی پالیسی پر سزا دینے کی دھمکی بھی دے رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اپنی فرسودہ پالیسی کی وجہ سے ہونے والی ناکامی کا ذمہ دار دوسروں کو ٹھہرا رہا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(کاغان )چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ نظام کو کوئی خطرہ نہیں ، انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے(ن) لیگ نے ہمیشہ دھوکا دیا‘ عمران خان کو سندھ میں ویلکم کرتے ہیں‘ایسے ہی جلسے کرتارہاتوخان صاحب روناشروع کردیں گے‘بعض سیاستدانوں نے صرف غریبوں کی بات کی مگر بھٹو نے عوام کیلئے جان دی ‘ سپریم کورٹ کا فیصلہ پورے ملک کو تسلیم کرنا چاہئے، حکومت کے روئیے پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہئے،کاغان میں جلسہ عام اوربعدازاں پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے

۔
انہوں نے کہا کہ ہم میثاق جمہوریت کےبنیادی اصولوں پر آج بھی قائم ہیں تاہم ن لیگ نے ہمارے دور حکومت میں میثاق جمہوریت کا ساتھ نہیں دیا جس کے بعد اب تخت رائےونڈ میں آپس میں جھگڑا ہورہا ہے۔

بلاول بھٹونے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں ہمیں انتخابی مہم نہیں چلانے دی گئی ، ایک سیاسی جج نے آصف زرداری پر انتخابی مہم چلانے پر پابندی لگائی لیکن چترال، چنیوٹ اور مانسہرہ کے جلسوں سے پتا چل گیا کہ عوام نے پچھلے الیکشن کے نتائج کو مسترد کیا۔
عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کے قول وفعل میں تضاد ہے جو سندھ کے عوام قبول نہیں کریگی کیونکہ سندھ میں ایک ہی وزیراعلیٰ کو کرپشن کے الزام میں نکالا گیا جو اب عمران خان کیساتھ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو سندھ میں ویلکم کرتے ہیں، انہیں ضرور آنا چاہئےاور میری دعا ہے کہ عمران خان کا جلسہ کامیاب ہو۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بہت سے سیاستدان غریب اور عوام کی بات کرتے ہیں لیکن بھٹو صرف بات نہیں کرتے بلکہ جان بھی دیتے ہیں، ذوالفقار علی بھٹو نے آپ کیلئے جان دی تھی۔انہوں نے کہا کہ روٹی ، کپڑااور مکان کا نعرہ نہیں لگایا بلکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بھی دیا۔
ایسے ہی جلسےکرتا رہا تو عمران خان رونا شروع کردینگے‘بھٹو نے قوم کو ایٹم بم کا تحفہ دیا، جس کی وجہ سے آج دشمن اس ملک کی جانب آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی ہمت نہیں کرتا ‘ عوام نے ہمارا ساتھ دیا تو عوامی خدمت کی نئی تاریخ رقم کریں گے

 

 

ایمز ٹی وی (لاہور)بلاول ہاؤس لاہور میں آصف زرداری سے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نیلم جبار، بشیر ریاض، عبدالقادر شاہین، قیوم سومرو، عزیز الرحمان چن نے ملاقات کی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال اور پارٹی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے قوم کو ایک بار پھر نوجوان قیادت دی ہے اور عوام بلاول بھٹو کو امید کی کرن سمجھتے ہیں، قوم کا ہر طبقہ بلاول بھٹو کی قیادت پر اعتماد کر رہا ہے جب کہ خود کو لیڈر کہنے والے مصنوعی سیاستدانوں کے چہروں کی چمک اتر چکی ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف نے ملکی معیشت تباہ کر دی، کسان اور مزدور برباد ہو گئے، اپنی جیبیں بھرنے کے لیے مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ڈالر کی مصنوعی قلت پیدا کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جمہوریت کو مضبوط اور نواز شریف نے کمزور کیا، ہم نے میثاق جمہوریت پر عمل کرتے ہوئے انہیں پرُامن اقتدار منتقل کیا۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو مقتدر بنانے کے بجائے نواز شریف خود اختیارات کا منبع بن گئے، میاں صاحب بادشاہ بن گئے، وزرا، ایم این ایز اور ایم پی ایز سے بھی نہیں ملتے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے وزرا اور منتخب ارکان نواز شریف کے دور حکومت میں دربدر رہے جب کہ (ن) لیگ کو اندرونی خلفشار اور رسہ کشی لے ڈوبی۔

 

 

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو فوج کے ساتھ بہتر تعلقات بنانےمیں مدد ملے گی، برطانوی اخبار ایمز ٹی وی (برطانیہ)پاکستان کی طاقت ور فوج سے خاندانی تعلقات اور کابینہ میں اپنی خدمات کے دوران ایل این جی کے استعمال کی حمایت کی وجہ سے ہوسکتا ہے کہ نئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو فوج کے ساتھ مشکل تعلقات کو بہتر بنانے اور توانائی کی کمی کو ختم کرنے میں مدد ملے ۔ بجٹ ایئرلائن کے شریک بانی اور اسکائی ڈائیونگ کے شوقین شاہد خاقان عباسی کے عہدے کی مدت کا تعین ان کے ان دو مسائل سے نمٹنے پر ہوسکے گا۔ برطرف وزیراعظم نے گزشتہ ماہ شاہد خاقان عباسی کو عارضی وزیراعظم بنایا تھا اور پھر ان کے خیالات میں اپنے بھائی کو طویل مدت کے لئے ترقی دینے کے منصوبے پر تبدیلی آگئی۔ اب 58 سالہ شاہد خاقان عباسی آئندہ انتخابات تک اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔اپوزیشن انہیں روکنے کی کوشش کرے گی جبکہ ووٹرز یہ دیکھیں گے کہ وہ ایک سال سے بھی کم عرصے میں بطور رہنما کے کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ امریکی تعلیم یافتہ عباسی، نواز شریف کے کسی رسمی عہدے کے بغیر اتھارٹی استعمال کرنے کے کردار کے بارے میں بہت بے باک ہیں لیکن ان کے قریبی لوگوں کو توقع ہے کہ وہ فوج سے متعلق تھوڑی مختلف اپروچ اختیار کریں گے۔

مسلم لیگ ن کے ایک سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ ’’نواز شریف کے مقابلے میں شاہد خاقان عباسی فوج سے بہتر کمیونیکیشن چینل بہتر تعلقات قائم کریں گے۔‘‘ ’’شاہد بہت حقیقت پسند ہیں اور انہیں معلوم ہے کہ فوج موجود ہے اور وہ آپ کی خواہش سے چلی نہیں جائے گی۔‘‘نواز شریف کے اپنے تین ادوار میں فوج کے ساتھ تعلقات نارمل نہیں رہے اور ان کے کچھ اتحادی یہ اشارہ دیتے ہیںکہ سپریم کورٹ سے ان کی نااہلی میں فوج کے کچھ عناصر ملوث تھے۔ فوج اس کی تردید کرتی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے سیاستدان کہتے ہیں کہ شاہد خاقان عباسی کے فوج کے ساتھ خاندانی تعلقات کی وجہ سے ان کے فوج کے ساتھ تعلقات اطمینان بخش رہیں گے۔ ان کے والد ایئرفورس میں کموڈور تھے اور ان کے سسر آئی ایس آئی کے سربراہ تھے۔ فوجی سربراہ جنرل قمر باوجود کے ساتھ منگل کو اپنی پہلی ملاقات کے بعد وزیراعظم نے کہا کہ ’’مادر وطن کو دہشت گردی کے عفریت سے نجات دلانے کے لئے پوری قوم کو پاک فوج کی قربانیوں پر فخر ہے۔‘‘ پاکستان میں فوج کی جانب سے سیاست میں مداخلت اور بغاوتیں ہوتی رہی ہیں جن میں سے ایک 1999 میں تھی جس میں نواز شریف سے حکومت چھین لی گئی تھی اور شاہد خاقان عباسی کو دو برس جیل میں گزارنے پڑے تھے۔ اس وقت فوج نے ان پر زور دیا تھا کہ وہ نواز شریف سے اپنی وفاداری تبدیل کرلیں لیکن انہوں نے انکار کردیا تھااور بطور وفادار ان کی پوزیشن مضبوط ہوگئی تھی۔

اپوزیشن ان پر الزام لگاتی ہے کہ وہ ایک گروی رکھی ہوئی چیز کا کردار ادا کر رہے ہیں تاکہ نواز شریف ہی اصل رہنما رہیں۔ پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ شاہد خاقان ایک نفیس اور تعلیم یافتہ شخص ہیں لیکن بنیادی طور پر وہ شو بوائے ہیں، جس کا مقصد محض قانونی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے پہلا کام یہ کیا ہے کہ انہوں نے پیٹرولیم اور پاور کی وزارتوں کو ضم کردیا ہے، یہ وہ اقدام ہے جس کی مغربی امداد دینے والے گزشتہ دس برس سے حمایت کر رہے تھے۔ وہ اب نئی وزارت توانائی کی سربراہی کریں گے۔ منگل کو انہوں نے اعلان کیا کہ مستقبل کے توانائی کے پلانٹس تیل کے بجائے گیس اور اندرون ملک پیدا ہونے والے کوئلے پر انحصار کریں گے۔ پاکستان نے ایل این جی پر جو داؤ لگایا تھا اس نے بہت فائدہ پہنچایا ہے۔ ابتدائی شکوک و شبہات کے باوجود مغربی کمپنیاں ٹرمینلز اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے جوق درجوق پہنچ رہی ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے وعدہ کیا ہے کہ 2018 کے الیکشن سے قبل بجلی کی کمی پوری ہوجائے گی جس سے 2018 کے انتخابات سے قبل ن لیگ کو بہت فائدہ ہوگا۔

 

 

 
ایمز ٹی وی(چترال) پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عائشہ گلالئی الزامات انتہائی سنگین معاملہ ہے، بعض سیاست دانوں نے میڈیا میں جس طرح سے گلالئی پرحملہ کیا اس پر بہت دکھ ہوا، اگرکوئی خاتون الزام لگاتی ہے تو کم از کم اس کے اوراس کے خاندان کے بارے میں اس طرح کی نازیبا باتیں نہیں کرنی چاہئیں،ملک میں جنسی ہراساں کرنے کے حوالے سے قانون موجود ہے جس کے مطابق اس کیس کو حل کرنا چاہیے جب کہ پارلیمنٹ کے تحت ایسے قوانین ہونے چاہئیں کہ کوئی احتساب سے بالاترنہ ہو۔
 
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سیاست میں الزامات بررجحان ہے لیکن پیپلزپارٹی نے کبھی بھی الزام کی سیاست نہیں کی، شہبازشریف شکست کے ڈرسے این اے 120 کے الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، 2018 کے الیکشن میں عوام (ن) لیگ کومسترد کریں گے جب کہ مجھ سے 2018 کا الیکشن چترال سے لڑنے کی درخواست کی گئی ہے۔
 
آرٹیکل 62، 63 کے حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ 1973 کے آئین کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جائے، ضیا اور آمریت کی ترامیم پر کام کرنا پڑے گا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ خواتین کے بھرپور کرداراداکرنے سے ملک کو فائدہ ہوگا، تمام سیاسی جماعتیں نوجوانوں کیلیے بھی پروگرام بنائیں جب کہ میں انتخابی اتحادنہیں چاہتاآزادانہ الیکشن لڑنا چاہتا ہوں۔

 

Page 10 of 13