پیر, 06 مئی 2024

 

ایمز ٹی وی (گلگت بلتستان) ہر سال کی طرح رواں سال بھی گلگت بلتستان کے علاقہ گانچھے میں آئی بیکس کی شکار کا موسم شروع ہو گیا ہے جو 15 فروری تک جاری رہے گا گانچھے کے گاؤں کاندے میں مقامی کمیونٹی کی دیکھ بھال کی وجہ سے جنگلی حیات جن میں چکور ، رام چکور ، برفانی چیتا ہمالین آئی بیکس کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے غیر قانونی شکار پر پابندی کی وجہ سے جنگلی حیات خصوصاً آئی بیکس گاؤں کے قریب پہنچ گئے ہیں انہیں آسانی کے ساتھ قریب سے دیکھنے اور کمرے کی آنکھ میں محفوظ رکھنے بہترین مواقع بھی ہے لوکل کمیونٹی کے سروے کے مطابق رواں سال 270 کی تعداد میں آئی بیکس دیکھا گیا ہے

جن میں سے 70 کے قریب آئی بیکس ڑافی سائز کا ہے مقامی کمیونٹی نے محدود پیمانے پر ملکی و غیر ملکی شکاریوں کے لئے شکار کرنے کا آفر کیا ہے مقامی کمیونٹی نے کمیونٹی نے شکاریوں رہائش کا بھی بندوبست بھی کرتے ہیں مقامی لوگوں نے گلگت بلتستان کے لوکل شکاریوں کے لئے 55ہزار پاکستانیوں کے لئے ایک لاکھ 15 ہزار جبکہ غیر ملکیشکاریوں کے لئے تین ہزار ایک سو ڈالر مختص کیا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(گلگت) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے گلگت میں بننے والے اسٹروٹرف ہاکی گرائونڈ کے نامکمل منصوبے کاسختی سے نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ ڈاکٹر اختر نوازگنجیراکو ریکارڈسمیت طلب کرلیا۔ سپورٹس بورڈ کے ڈی جی نے نامکمل ہاکی گرائونڈمنصوبے پروزیراعلیٰ کوتفصیلی بریفنگ دی۔

2004میں گلگت جوٹیال کے مقام پر عالمی معیار کے اسٹروٹرف ہاکی گرائونڈ کی منظوری دی گئی جس کاتخمینہ 35ملین روپے لگایاگیا اور اس منصوبے پر2007میں باقاعدہ کام کاآغاز ہوا اور21ملین روپے اس منصوبے کے لئے جاری بھی کئے گئے۔ ہاکی گرائونڈ منصوبے پرتقریباً تین سال وقفے وقفے سے کام جاری رہا بعدازاں مختلف وجوہات کی بناء پر ٹھیکیدارنے کام روک دیا اور تاحال التوا کاشکار ہے۔ ڈی جی سپورٹس بورڈ کااس ضمن میں کہناتھا کہ بورڈکی خواہش ہے کہ پاکستان کے بلندترین مقام پر یہ ہاکی گرائونڈ جلد بنے مگرہماری چند مجبوریاں ہیں جس کی وجہ سے کام روکا ہوا ہے اس منصوبے کے خلاف مختلف ادوار میںچند لوگوں نے ایف آئی اے اوردیگراداروں کوخط لکھا اوراس منصوبے کومتنازعہ بنایاگیا۔ اورایف آئی اے نے اس ضمن میں انکوائری شروع کررکھی ہے جو کہ مکمل نہیں ہوئی انکوائری مکمل ہونے تک منصوبے پرکام کرنا ہمارے لئے ممکن نہیں ہے جبکہ اس منصوبے کی لاگت میں خاطرخواہ اضافہ ہوچکا ہے۔

35ملین کامنصوبہ اب تقریباً119ملین کامنصوبہ بن چکافنڈ کے لئے مختلف وزارتوں سے منظوری کی ضرورت ہے اس ضمن میں بھی ایف آئی اے کی انکوائری آڑے آئی ہوئی ہے لہذاصوبائی حکومت خصوصاً آپ کی خصوصی دلچسپی کے بغیر اس نامکمل منصوبے کومکمل نہیں کیاجاسکتا۔وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے اس موقع پر افسوس کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ اتنے اہم منصوبے کواتناپیچیدہ بنادیاگیا ہے اور اس ضمن میں ذمہ داروں کاتعین بھی نہیں کیاگیا جو کہ دکھ کی بات ہے۔

گلگت بلتستان میں نوجوانوں کوکھیلوں کی بہت کم سرگرمیاں میسرہیں اور اگرکوئی ایسا منصوبہ آجائے اور وہ بھی سالہ سال گزرکرنامکمل ہوتو اس سے بڑھ کر کیازیادتی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سپورٹس بورڈکو اس منصوبے کے ٹھیکیدار سے بازپرس کرنے کی ضرورت ہے اور اس سے21ملین روپے کاحساب لیناہوگا جو کہ خرچ کئے گئے اور میری اطلاعات کے مطابق ایف آئی اے نے کہیں ایسا نہیں کہا کہ آپ اس منصوبے کوادھوراچھوڑدیں اورکام نہ کریں ۔

انکوائری چلتی رہتی اورمنصوبوں پرکام بھی جاری رہتا ہے اگر ایف آئی ائی نے کام روکنے یامنصوبے کوادھوراچھوڑنے کاکوئی خط لکھا ہے تو پیش کریں ہم معاملے کوحل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے نامکمل منصوبے مکمل کرنے کابیٹرہ اٹھایا ہوا ہے ااور الحمداللہ ہمیں بڑی حد تک کامیابی ملی ہے ہم نے سابقہ حکومت کی طرح منصوبہ شروع کرکے مست نہیں ہوجانابلکہ اسے پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے جس کی زندہ مثال نلتر پاورپراجیکٹ ہے اگر ہم توجہ نہ دیتے تو یہ منصوبہ بھی دس پندرہ سال التواکا ہی شکاررہتا۔

لہذاآپ اس منصوبے کاتمام ریکارڈبمعہ نقشہ ڈیزائن لے کرگلگت آئیں وہاں ایف آئی اے حکام کے ساتھ بیٹھ کر معاملات حل کئے جائیں گے اور اس منصوبے کومکمل کرنے کی جانب فوری پیش قدمی کریں گے۔ڈی جی سپورٹس بورڈ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اگلے چند روز میں بمعہ ریکارڈ گلگت آئیں گے۔

 

ایمز ٹی وی(گلگت) سیکرٹری داخلہ گلگت بلتستان احسان اللہ بھٹہ نے کہا ہے کہ وویمن ٹریفکنگ کے حوالے سے ثبوت پیش کرنے کیلئے صحافی کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونا پڑے گا صحافی کو 17 جنوری کو گلگت بلتستان میں کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر ثبوت فراہم کرنے کا کہا گیا ہے صحافی کے ساتھ ایف آئی آر درج کرنے والے تھانے کا ایس ایچ او اور اس کے تفتیشی افسر کو بھی پیشی کا نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ وومن ٹریفکنگ کے حوالے سے صحافی کے ساتھ حکومت اور انتظامیہ نے ہرقسم کا تعاون کیا اورپہلی میٹنگ میں نوٹس بھیجوادیاگیا ہے جس پر صحافی نے گلگت آکرکمیٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کی یہ وجہ بتائی کہ گلگت آیا تو میری جان کو خطرہ ہے۔وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے جوکمیٹی بنائی ہے یہ کمیٹی کوئی معمولی کمیٹی نہیں ہے اس میں خفیہ اداروں کے اہم افراد شامل ہیں اگرصحافی کے پاس کچھ بھی مواد ہے تو کمیٹی کے سامنے پیش کرے تاکہ سچ سامنے آسکے جو الزام صحافی نے لگایا ہے وہ الزام کسی فردپر نہیں بلکہ پورے گلگت بلتستان کی عزت کا مسئلہ ہے اور اسمبلی واراکین کونسل کی توہین ہے۔

آج والدین خود اس الزام سے ذہنی طورپر مفلوج ہوئے ہیں جس پر اس کی تحقیقات لازمی ہیں ہم نے 2مرتبہ رابطہ کیا ہے اب آخری رابطہ کرکے اپنی حجت پوری کرینگے پھربھی کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوا تو وزارت داخلہ سے رابطہ کرکے زبردستی لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صحافی کی ڈیمانڈ یہ ہے کہ کمیٹی اسلام آباد آئے جوکہ کمیٹی کی توہین ہے کیونکہ کمیٹی میں اہم افراد شامل ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورے ملک کی طرح گلگت بلتستان میں بھی مردم شماری ہو گی ۔

اس سلسلے میں مردم شمار ی کرانے کے لئے صوبائی کمشنر کی زمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں 15 مارچ سے 15 اپریل اور 15 اپریل سے 15 مئی تک دو فیز ز میں مردم شماری کرائی جائے گی جس کے لئے گلگت بلتستان کے 1245 بلاکس بنائے گئے ہیں جن میں 1245 شمار کنندہ گان کو زمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں جن کی حفاظت کے لئے پاک فوج کے 1245 جوانوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی جن کی سربراہی 35 کیپٹن کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ شمار کنندگا ن کی فرروی کے آخری ہفتے میں 4 دنوں کا تر بیتی کورس بھی کر وایاجائے گا ۔ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ پورے ملک میں گلگت بلتستان واحد صوبہ ہے جس نے مردم شماری کے حوالے سے اپنی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں مختلف محکموں سے شمار کنندگا ن کی لسٹیں بھی حاصل کرلی گئی ہیں اور اداروں کے ساتھ لیزان بھی قائم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے ساتھ ساتھ صوبے میں غربت اور خواندگی کے بار ے میں بھی تفصیلات حاصل کرنے کے لئے حکمت عملی مرتب کی جارہی ہے تاکہ گلگت بلتستان میں خواندگی اور غربت کی شرح کے بارے میں حتمی ڈیٹا دستیاب ہو سکے۔

ایمز ٹی وی (گلگت) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے گلگت میں حالیہ منشیات کے خلاف محکمہ پولیس کی جانب سے کریک ڈاون اور کامیاب کارروائیوں پر آئی جی پی گلگت بلتستان ظفر اقبال اعوان ، ایس پی گلگت اجمل سمیت دیگر ٹیم کے آفیسران اور اہلکاروں کے کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ منشیات کیخلاف کارروائیوں میں مزید تیزی لائی جائے تاکہ معاشرے سے منشیات کی اس لعنت کا مکمل خاتمہ کیا جاسکے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے آئی جی پی گلگت بلتستان ظفر اقبال اعوان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے گلگت میں مختلف مقامات پر پولیس کی جانب سے منشیات فروشوں کیخلاف کامیاب کارروائیوں پر آئی جی پی گلگت بلتستان ، ایس پی گلگت اوران کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے اس موقع پر کہا کہ گلگت بلتستان کو منشیات سے پاک کرنے کیلئے حکومت پرعزم ہے تاکہ ہماری نوجوان نسل منشیات کی لعنت سے بچ سکے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے اس موقع پر پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ منشیات کے گھنائونے کاروباری میں ملوث لوگوں کیخلاف مزید کارروائیاں تیز کی جائیں تاکہ صوبے کو منشیات کے لعنت سے پاک کیا جاسکے۔

 

ایمز ٹے وی (گلگت) تحریک انصاف گلگت بلتستان کے ڈپٹی آرگنائزر فتح اللہ خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت وومن ٹریفکنگ کی تحقیقات کی بجائے اس کو دبانا چاہتی ہے ۔حکومت نے اس معاملے پر سنجیدگی نہیں دکھائی تو ہم عدالتوں میں جائیںگے۔

ہمیں حیرانگی ہو رہی ہے کہ اہم حکومتی ذمہ داروں پر اتنے سنگین الزامات لگنے کے باوجود حکومت اس معاملے پر انتہائی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے ابھی تک تمام معاملات کی تحقیقات کے بعد حقائق عوام کے سامنے لانے چاہئے تھے مگر حکومت کسی طرح اس ایشو کو دبانے کے چکروں میں ہے جس کی وجہ سے شکوک و شبہات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت صحافی کو بھی بلائے لیکن ساتھ ہی اپنے طور پر بھی اس معاملے کی تحقیقات کرے صرف صحافی پر شواہد دینے کے حوالے سے دبائو ڈالنا سمجھ سے بالاتر ہے اس سیکنڈل سے گلگت بلتستان کی عزت خاک میں مل گئی ہے اور ہمارے سر شرم سے جھک گئے ہیں مگر حکومت کو کوئی پرواہ ہی نہیں ہے حکومت نے اس معاملے کی شفاف تحقیقات نہیں کی تو ہم عدالت سے رجوع کریںگے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی تمام تر توجہ اپنوں کو نوازنے پر لگی ہے ٹھیکوں سے لے کر ملازمتوں تک ہر جگہ خلاف قانون اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ۔

 

ایمزٹی وی(چترال)2016 میں دیا مر پولیس کی کا کردگی مجموعی طور پر سب سے بہتر رہی. ڈی آئی جی پولیس دیا مر استور ریجن محمد شعیب خرم کی سر براہی میں سال 2016 میں 99 اشتہاری مجرمان، 9فوجی بهگوڑے اور 2عدالتی مفرور گرفتار کئے گئے ہیں۔
تفصیلات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہترین حکمت عملی کی بدولت سال کے اختتام تک دیا مر کے 11تهانوں میں کل 349 مختلف نوعیت کے کیسز رجسٹر ہوگئے ہیں اور دیا مر کے سیاحتی مقامات ننگا پربت ، فیری میڈو پر سیکیورٹی کے بہتر انتظامات کر دئیں گئے اور ساتھ ہی با بو سر روڈ پر دیا مر پولیس کے ساتھ ڈی آئی جی دیا مر ریجن نے علاقے کے لو گوں کے تعاون سے مقامی رضاکار فورس نے بهی علاقے میں پر امن سیا حتی ما حول پیدا کرنے کیلیئے دیا مر پولیس کے ساتھ سیکورٹی کے بہترین فرائض سر انجام دئے جس کے بدولت دیا مر کے سیاحتی مقامات میں کو ئی دہشت گردی کا واقع پیش نہیں آیا. اسی طرح دیا مر کے حدود میں شاہراہ قراقرم پر بهی سکیورٹی کے بہتر ین انتظامات کر دیے گئے .

انہوں کہا کہ دیا مر بهر میں گزشتہ سال کی نسبت 2016 میں قانون کی رٹ انتہائی مضبوط رہی ہے تمام لاء اینڈ آرڈر مسائل کو پییشہ ورانہ انداز میں سلجهائے گئے ہیں. واضع رہے کہ دیا مر پولیس کسی بهی شخص کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے گی اگر کسی نے قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی کو شش کی تو اس کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی.

 

 

ایمز ٹی وی(بزنس) رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں وزیراعظم یوتھ لون پروگرام کے تحت 41 کروڑ 60 لاکھ روپے کے قرضے جاری کئےگئے، پروگرام کےتحت جاری کئے گئے قرضوں کی مجموعی مالیت 8 ارب 92 کروڑ روپے ہوگئی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی سے ستمبر کے دوران 1317 نئی درخواستیں جمع کرائی گئیں۔ سہ ماہی کے 454 درخواستوں کے لئے ایک ارب انیس کروڑ کے قرضوں کی منظوری دی گئی۔ اس دوران 41 کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کے قرض جاری کئے گئے۔

پروگرام کے تحت موصول ہونے والی درخواستوں کی مجموعی تعداد 72961 ہوگئی۔جن میں سے 18 ہزار 144 درخواستوں کے لئے 18 ارب 31 کروڑ روپے مالیت کے قرضوں کی منظوری دی گئی۔ جبکہ 8 ارب 92 کروڑ 60 لاکھ روپے کے قرض جاری کئے گئے۔

پروگرام کے تحت 71 فیصد پنجاب، آٹھ فیصد سندھ، گیارہ فیصد کے پی کے، بلوچستان اورآزاد کشمیر کو دو دو، جبکہ گلگت بلتستان اور اسلام آباد کو تین، تین فیصد قرض جاری کئے گئے
جولائی سے ستمبر کے دوران 1 ارب 9 1کروڑ روپے مالیت کے قرض منظور کئے گئے، ستمبر 2016 کے اختتام تک منظور کئے گئے قرضوں کا حجم 18 ارب 31 کروڑ روپے ہوگیا، ستمبر 2016 تک جاری کئے گئے قرضوں 8 ارب 92 کروڑ روپے رہا، جولائی سے ستمبر 2016 کے دوران 45 کروڑ 40 لاکھ کے قرض جاری کئے گئے۔

 

 


ایمزٹی وی(چترال)مرحوم ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ وڑائچ کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی تاہم انکی والدہ نے بیٹے کی میت گھر کی بجائے قبرستان لیجانے کی اجازت دیدی ہے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز پی آئی اے کے طیارے کو حادثہ پیش آنے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے ڈی سی چترال اسامہ احمد وڑائچ ، اہلیہ اور بیٹی کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے جس میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک ، لیگی رہنما ظفر الحق ا ور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔نماز جنازہ کے بعد مرحوم کی والدہ نے بیٹے ، بہو اور پوتی کی میتیں گھر لانے کی بجائے سیدھا قبرستان لیجانے کی اجازت دیدی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ والدہ کی اجازت کے بعد اب تینوںمیتیں تدفین سے قبل انکے گھر لیجانے کی بجائے قبرستان پہنچائی جائیں گی جہاں انکی تدفین ہو گی۔دوسری جانب پمز ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈی این اے مکمل ہونے تک کولڈ سٹوریج میں رکھی جائیں گی ۔

 

 


ایمزٹی وی(ایبٹ آباد) پاک فوج نے حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے کے طیارے کا بلیک باکس ڈھونڈ نکالا ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز حویلیاں میں تباہ ہونے والے طیارے پی کے 661کا بلیک باکس مل گیا ہے ، امدادی کاموں میں مصروف پاک فوج کے جوانوں نے رات گئے جہاز کے ملبے سے بلیک باکس کو نکال کرلیا جس سے حادثے کے محرکات کا پتہ لگانے میں مدد مل سکے گی ۔

پاک فوج کے جوانوں نے بلیک باکس سول ایوی ایشن حکام کے حوالے کر دیا ہے اور انویسٹی گیشن بورڈ اس کی جانچ پڑتال کریگا جس کے بعد اسے ڈی کوڈ کرنے کیلئے فرانس بھیجا جائے گا تاہم ڈی کوڈنگ کے عمل میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں ۔

حادثے کی خبر ملتے ہی پاک فوج کے جوان جائے حادثہ پر پہنچے اورآگ بجھانے کے بعد میتوں کو نکالنے کا عمل شروع کیا گیا جس کے بعد این ڈی ایم اے کے اہلکار بھی امدادی کاموں میں شریک ہوگئے ۔ فوجی جوانوں نے 48افراد کی میتیں جہاز کے ملبے سے نکالنے کے علاوہ حادثے کی تحقیقات میں مدد فراہم کرنے والا بلیک باکس بھی ڈھونڈ نکالا ۔بلیک باکس میں پائلٹس کی کنٹرول ٹاور سے ہونے والی گففگو اور پائلٹس کی آپس میں ہونے والی بات چیت ریکارڈ ہوتی ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(چترال) صوبائی وزیر مشتاق غنی نے کہا ہے کہ طیارے میں ڈی سی چترال اور ایک چینی باشندہ بھی سوار تھا۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق صوبائی وزیر کے پی کے مشتاق غنی نے تصدیق کی ہے کہ حادثے کا شکار ہونیوالے بد قسمت طیارے پی کے 661 میں ڈی سی چترال اسامہ وڑائچ اور ہی چینگ نامی چینی باشندہ بھی سوار تھا۔

 

Page 7 of 14