پیر, 06 مئی 2024

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان )گذشتہ روز سینا ہیلتھ اینڈ ویلفیئرسنٹر کے زیر اہتمام یو ایس ایڈ کے تعاون سے یتیم بچوں کی دیکھ بھال کے لیے قائم سنٹرکی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیاگیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ احسان بھٹہ نے کہا ہے کہ حکومت اور این جی اوز مل کر کام کریں تو علاقے کی تقدیر بدل سکتی ہے حکومت کی جانب سے ان این جی اوز کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے جو حقیقی معنوںمیں عوام کی خدمت کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینا فائونڈیشن انسانیت کی خدمت کر رہی ہے جہاں بے سہارا بچوںکی دیکھ بھال اور تربیت ہو رہی ہے یہ بات پورے پاکستان کے لیے باعث فخر ہے۔انہوںنے کہا کہ حکومتی عہدیداروںاور ہم سب کو ایسے اداروں میں آنا چاہئے اور ان لوگوںکی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ تالی کبھی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی سرکار اکیلے جتنی کوشش کرے جب تک ایسے فلاحی اداروںکا تعاون حاصل نہیں ہوگا وہ کچھ نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش 1971میں بن کر ہم سے آگے نکل گیا کیونکہ وہاںکی سرکار اور لوگ نئی نسل کے لیے متحد ہوئے جو اقتدار میں ہیں ان سے کہتا ہوںکہ ان لوگوں کا ہاتھ بھٹائے اور اور ایسے اداروں کے پشت پر کھڑے ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں شرح خواندگی ملک کے دیگر علاقوںسے بہت بہتر ہے تعلیم کے ساتھ ساتھ بچوںکی تربیت بھی بہت ضروری ہے بد قسمتی سے ہمارے تعلیمی نظام میں تربیت پر توجہ نہیں دی جاتی جس کی وجہ سے اکثر پڑھے لکھے نوجوان ڈگریاں لے کر ملازمت کے لیے دربدر پھرتے ہیں۔
اس سے قبل انہوں نے سینا سنٹر میں ای سی ڈی اسکول اور سلائی سنٹر کا بھی افتتاح کر دیا۔یو ایس ایڈ کے تعاون سے جاری پروجیکٹ کے کو آرڈینیٹر شاہانہ شاہ نے ادارے کے حوالے سے بتایا کہ سینا ہیلتھ نے 1990سے اب تک 110بے سہارا بچوںکو پال رکھا ہے اور ان کے تمام اخراجات یہ ادارہ برداشت کر رہا ہے جس میں تعلیمی اخراجات بھی شامل ہیں اور اس ادارے کے کئی طلباملک کے بڑے بڑے تعلیمی اداروںمیں زیر تعلیم ہیں۔انہوںنے کہا کہ سینا ہیلتھ میں یتیم بچوںکے ساتھ ایسے خاندان بھی ہیں جن کا کوئی سہارا نہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان )رکن قانون ساز اسمبلی گلگت راجہ جہانزیب نے کہا ہے کہ کشمیری لیڈر مخلص ہوتے تو کشمیر آزاد ہو چکا ہوتا ان کی بدنیتی کی وجہ سے آج کشمیری قوم کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ یہ کشمیری نام نہاد لیڈر کشمیر کو آزاد دیکھنا نہیں چاہتے ہیں اور اس ایشو پر سیاست کر کے سستی شہرت چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہماری بے حسی کی وجہ سے کشمیری رہنما بے جا مداخلت کر کے ہمیں آئینی حقوق سے محروم رکھنا چاہتے ہیں۔ کشمیری لیڈر گلگت بلتستان کے عوام کی پاکستان کے ساتھ وفاداری کو برداشت نہیں کر سکتے۔ یہ لوگ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے حق میں نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے مخلص لیڈر شپ آج دنیا میں نہیں ہے جس کی وجہ سے کشمیری لوگ ہم پر مسلط ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، گلگت بلتستان کے عوام نے کشمیریوں کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں آج گلگت بلتستان صوبہ بننے جا رہا ہے تو ان کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کا کشمیر کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ گلگت بلتستان کو زبردستی کشمیر کے ساتھ جوڑ کر حقوق نہیں دینا زیاتی ہے ہماری منزل پاکستان ہے اور ہم پاکستان کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری گلگت بلتستان کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کے بجائے اپنی آزادی کیلئے کام کرتے تو آج وہ آزاد ہوتے ہمارے حقوق کی راہ میں رکاوٹ بننے والوں کو برداشت نہیں کریں گے۔

 

 

ایمز ٹی وی (گلگت بلتستان) نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جانا چاہئے۔ گلگت بلتستان کو فوری طور پر پاکستان کا پانچواں صوبہ بنایا جائے۔ ہم نے مل کر باہر کے مسلمان ممالک سے آنے والے فتنہ کو روکا ہے۔ سی پیک تاریخی منصوبہ ہے ۔ گلگت بلتستان سی پیک میں گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے، عزا داری کے سلسلے میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ ساجد نقوی نے گلگت بلتستان کے رہنمائوں شیخ مرزا علی، ڈاکٹر علامہ شبیر حسین، دیدار علی، محمد علی شیخ، کیپٹن سکندر علی اور کیپٹن محمد شفیع کے ہمراہ مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو بنیادی آئینی حق سے محروم رکھا جارہا ہے اسلامی تحریک پاکستان کے اول روز سے ہی کے پی کو پاکستان کے پانچواں صوبہ بنانے کا مطالبہ کر رکھا ہے اور کےبی کی اسمبلی 2015 میں قرارداد بھی منظور کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے بی کو زمینی حیثیت ملنے سے مسئلہ کشمیر متاثر نہیں ہوگا۔ ان رہنمائوں نے کہا کہ سی پیک میں پاور سیکٹر کے منصوبے کے بی میں بنانے چاہئیں اور تینوں ڈویژنوں سکردو گلگت اور دیامر میں بھی اقتصادی زون قائم کئے جائیں۔ انہوں نے بغیر کسی ثبوت کے پرامن شہریوں مذہبی وسیاسی جماعت کے کارکنوں کو فورتھ شیڈول میں ڈال کر سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی مذمت کی۔

 

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے اپنی کابینہ کے ساتھ ہونے والی ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ کواب پگڑیاں اچھالنے کاسلسلہ فوری طورپر بندکرناہوگا ہربات کی ایک حدہوتی ہے اورعمران خان اوران کی ٹیم پوری حدیں پارکرچکی ہے عدالتوں کے باہرعدالتیں لگاکرعوام کواصل حقائق اورعدالت عدلیہ میں ہونے والی کارروائیوں کے برعکس گمراہ کیاجارہا ہے۔ یہ بات ثابت ہوچکی کہ عمران خان پاکستان کی ترقی اورخوشحالی کے دشمن ہیں۔ سی پیک منصوبے کوناکام بنانے اور چین کے صدر کے دورہ پاکستان کوملتوی کرانے کی بھرپورکوشش کی گئی مگر انہیں دیگرعزائم کی طرح اس معاملے میں بھی ناکامی کاسامنا کرناپڑا۔
مسلم لیگ(ن)کی حکومت میں پورے پاکستان سمیت گلگت بلتستان میں مثالی امن قائم ہوا۔میگاپراجیکٹس مکمل ہوئے ترقی اور فلاحی منصوبوں پرکام جاری ہے عوام کے مینڈیٹ سے آنے والی یہ حکومت اپنے اعلانات اورعوام سے کئے گئے وعدوں کومکمل کرکے اپنی مدت پوری ہونے پر عوام ہی کے سامنے پیش ہوگی اس سے قبل کی حکومتی سطح پر تبدیلی اوروزیراعظم بننے کاخواب دیکھنے والے خواب ہی دیکھتے رہ جائیں گے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت کاظرف ہے ہمارے پارٹی کارکنوں کاضبط ہے کہ ایک طویل عرصے سے ایک شخص اور اس کے ساتھی ملک کے وزیراعظم اورملک کی حکومت پارٹی کے سربراہ اوراس کے خاندان بارے ہرزہ سرائی اور بے بنیادالزامات لگا کر کردارکسی کررہے ہیں اور کرنے جارہے ہیں کسی اعلیٰ فورم پر عدلیہ میں ان الزامات کوثابت کرنے سے قاصد ہونے کے باوجود اورکئی جھوٹ بے نقاب ہونے کے باوجود یہ سلسلہ نہیں رک رہا مگر میں واضح الفاظ میں بتاناچاہتاہوں کہ اب صبر اورضبط کاپیمانہ لبریز ہوچکا۔ گلگت بلتستان کے غیورعوام اوروزیراعظم پاکستان میاںمحمدنوازشریف کے چاہنے والے اب مزید یہ سلسلہ چلتا نہین دیکھ سکتے۔ عمران خان کواوران کے ساتھیوں کو اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کاانتظارکرناہوگا ۔
وزیراعلیٰ نے صحافیوں کو موجودہ دورحکومت میں گلگت بلتستان میں کی جانے والی اصلاحات اوربڑے منصوبوں خصوصاً سی پیک کے اوپر بھی تفصیلی آگاہ کیا۔انہوں نے اس متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سی پیک منصوبے کے دشمن بہت ہیں ملک کے اندر بھی اور بیرون ملک بھی انہوں نے غذرمیں پیش آنے والے واقع کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ اس سارے کھیل میں جوگروپ ملوث ہے ان کی ملک دشمن سرگرمیاں پرانی اورسب پرآشکار ہیں افراد وہی ہیں ٹاسک تبدیل ہوتے رہتے ہیں یہ گروپ اب اس بڑے منصوبے کوناکام بنانے کی سازش کررہاتھا مگرہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت کارروائی نے ان کے منصوبوں کوخاک میں ملادیا اور ہماری حکومت اس عزم کااظہارکرتی ہے کہ ہم وفاق اورپاک فوج کے ساتھ مل کر سی پیک منصوبے کو کامیاب اورمحفوظ بنانے کے لئے تمام تروسائل بروئے کارلائیں گے اور دشمنوں کے مذموم عزائم خاک میں ملاتے رہیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے حکومت سنبھالنے کے بعد سزاوجزاکے نظا کو رائج کرنے اورقانون کی عملداری کویقینی بنانے کے لئے انتہائی سخت فیصلے کیے اس ضمن میں ہم پرسیاسی مذہبی اور دیگرذریعوں سے پریشربھی رہامگرہم نے استقامت کے ساتھ قانون او انصاف کابول بالاکیا۔ آج گلگت بلتستان میں نیب اور ایف آئی اے خودمختار اورمضبوط ادارے کے طورپرکام کررہا ہے کئی کرپٹ افسران جیلوں کی ہواکھارہے ہیں دیگرکئی اہم کرپشن کیسوں کی تفتیش جاری ہے جس سے معاشرے میں کرپشن جیسی لعنت سے چھٹکارہ پانے میں مزیدمددملے گی۔ وزیراعلیٰ نے پریس کانفرنس کے آخر میں زوردیتے ہوئے کہاتحریک انصاف کواب بس کردیناچاہیے عدالتی فیصلوں کاانتظاراورتصادم کی سیاست سے گریز کرنے میں ہی ان کی بہتری ہے

 

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان) گلگت بلتستان ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی گلگت بلتستان کے صدرراجہ جلال مقپون نے کہا کہ پی ٹی آئی گلگت بلتستان میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ پارٹی کے تمام ورکروں میں اتحادواتفاق ہے۔ پارٹی کی مرکزی قیادت نے عہدوں کااعلان گلگت بلتستان میں پارٹی ورکروں کے ساتھ مشاورت سے کیا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ آئینی صوبے سے ہٹ کر کوئی بھی سیٹ اپ تسلیم نہیں کریں گے۔اور آئندہ پارٹی عہدیداروں اورسینرزسے مشاورت کرکے ڈوثرنل،ضلعی، خواتین ونگ ضلعی تنظیم سازی کاکام مکمل کریںگے۔گلگت بلتستان کے عوام کو ان کاجائز حقوق پی ٹی آئی دے سکتی ہے۔ مسلم لیگ ن صرف ڈرامہ رچارہی ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام سے جھوٹ بولاجارہا ہے۔
نوازشریف کے دورمیں گلگت بلتستان میں ایک بھی ترقیاتی منصوبہ شروع نہیں ہوا۔نوکریوں اورٹھیکوں کی بندربانٹ ہوئی۔وزیراعلیٰ حفیظ الرحمن نے اپنی سیٹ بچانے اورمریم نوازسے دادلینے کے لئے گلگت بلتستان کے مسائل کونظرانداز کرکے پانامہ پرپریس کانفرنس کی۔اور گلگت بلتستان کے عوام کے وسائل خرچ کئے۔ اگر حفیظ الرحمن کو پانامہ پر ہی بات کرنی تھی تو وہ سپریم کورٹ کے باہر پریس کانفرنس کرتے۔وزیراعلیٰ کی اس حرکت سے ظاہرہوتا ہے کہ حفیظ الرحمن کو گلگت بلتستان سے کوئی سروکارنہیں بلکہ اپنے آپ کو شریف خاندان کاایک ملازم سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ڈیڑھ سالہ دورحکومت میں ٹھیکے اور نوکریوں کابندربانٹ ہوئی ہے۔سی پیک منصوبے میں بھی عوام کے تحفظات کوکوئی اہمیت نہیں دی جارہی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل سیکرٹری فتح اللہ خان نے کہا کہ این ٹی ایس کا معاملہ اورڈیزاسٹرکے دوران کرپشن کے الزامات ہم نے تو نہیں لگائے۔مسلم لیگ ن کے دورمیں محض وزیراعلیٰ کے رشتہ داراور لیگی کارکنوں کے علاوہ کسی کوکچھ نہیں مل رہا ہے۔
سرکاری نوکری کے لئے وزیراعلیٰ کی رشتہ داریاں ن لیگ کاہونا لازمی ہوگیا ہے۔حفیظ الرحمن اعدادوشمارکے جادوگر ہیں اپنے دورمیں ایک منصوبہ شروع نہیں کرسکا۔پرانے منصوبوں پرتختیاں لگارہے ہیں۔وہ عوام کو بے وقوف بنارہے ہیں۔سی پیک منصوبے میں بھی گلگت بلتستان کوکچھ نہیں ملاہے۔51ارب ڈالر کے منصوبے میں ایک منصوبے کی نشاندہی کریں جو گلگت بلتستان میں شروع ہوا ہے۔ مارچ کے بعد عوام سے رابطہ مہم شروع کریں گے اور سی پیک منصوبے میں اپناحق لینے کے لئے اکٹھے ہوں گے۔ وزیراعلیٰ ہائوس کے باہر دھرنا دیں گے اور ان سے پوچھیں گے کہ سی پیک میں ہمیں کیاملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی صوبے سے ہٹ کر کوئی بھی سیٹ اپ گلگت بلتستان کے لئے تسلیم نہیں کریں گے۔عبوری آئینی صوبے کے اختیارات آج سے70سال قبل انڈیا نے مقبوضہ کشمیر کودیا ہے۔قومی اسمبلی اورسینٹ میں مبصر کی حیثیت ہمیں نہیں چاہئیے۔
نوازشریف پانامہ سیکنڈل میں اس قدر تنہاہوگئے ہیں کہ حفیظ الرحمان کوبھی پانامہ میں گھسیٹاہے۔رکن قانون سازاسمبلی راجہ جہانزیب نے کہا کہ گلگت بلتستان میں امن حفیظ الرحمن نے نہیں بلکہ گندم کے مسئلے پر عوام نے یکجاہوکر قائم کیا ہے۔ امن قائم کرنے کاسہراپاک فوج کو بھی جاتا ہے۔2013سے اب تک گلگت بلتستان میں فرقہ وارانہ بنیادوں پر ایک قتل نہیں ہوا ہے۔حفیظ الرحمن کادعویٰ غلط ہے کہ امن مسلم لیگ ن کے دورمیں قائم ہوا۔پی ٹی آئی گلگت بلتستان کے عہدیداروں کااعلان پارٹی قیادت نے تمام ورکروں اور عہدیداروں سے مشاورت کے بعد کیا ہے۔ اس پرہمیں مکمل اعتماد ہے۔وزیراعلیٰ کی پریس کانفرنس میں گلگت بلتستان کے حوالے سے کچھ نہ کچھ سننے کے انتظار میں تھے لیکن پانامہ والی باتیں سن کرمایوسی ہوئی۔پی ٹی آئی گلگت بلتستان کے سینئرنائب صدرشاہ ناصرنے کہا کہ حفیظ الرحمن گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ ڈرامہ کررہے ہیں۔ راجہ جلال نے کہا کہ پی ٹی آئی گلگت بلتستان میں پہلی مرتبہ مستقل بنیادوں پرتنظیم سازی ہوئی ہے۔ پہلے عبوری کابینہ چل رہی تھی

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برف باری کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث جہاں سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوا ہے وہیں رابطہ سڑکیں بند اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہونے سے لوگوں کی مشکلات بھی بڑھ گئی ہیں۔
ملک بھر میں بارشوں اور برف باری کا سلسلہ جاری ہے جب کہ سردی کے شدت میں اضافے سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ مری، نتھیاگلی، ٹھنڈیانی اور اسکردو میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے جب کہ کوئٹہ اور زیارت میں برف باری کی وجہ سے راستے بند ہوگئے ہیں اور معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں، 3 روز سے جاری بارش اور برفباری کے باعث درجنوں کچے ماکانات ڈھے گئے ہیں۔ موسم خراب ہونے سے گلگت بلتستان کا ملک کے دیگر علاقوں سے فضائی رابطہ منقطع ہے، بے نظیر ایئر پورٹ سے
دوسرے روز بھی گلگت اور چترال جانے والے پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔
 
دوسری جانب پنجاب کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز سے شروع ہونے والا بارشوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے جس کے باعث ٹھنڈ کی شدت مزید بڑھ گئی ہے، اسلام آباد، لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور فیصل آباد سمیت دیگر علاقوں میں بھی ہلکی بارش اور بوندا باندی جاری ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ کراچی کے مطابق شہر قائد میں اگلے 12 سے 18 گھنٹوں میں ہلکی بارش کا امکان ہے اور آج شام سے رات کے درمیان بوندا باندی اور ہلکی بارش ہوسکتی ہے جب کہ بارش کے بعد شہر کا درجہ حرارت گرسکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش کے مغربی سسٹم کا کافی حصہ کراچی سے نکل چکا ہے تاہم نئے مغربی سسٹم کے باعث بلوچستان میں تیز بارشیں ہوئیں ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(سوات)پاک فضائیہ نے 11 سال بعد سوات میں بین الاقوامی اسکیئنگ چیمپئن شپ کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاک فضائیہ کے ترجمان نے کہا کہ چیمپئن شپ کل سے مالم جبہ میں شروع ہورہی ہے۔
اسکیئٹنگ چمپئن شپ میں یونان،سلواکیہ،مراکش،بھارت اور ترکی سمیت 9 ممالک حصہ لیں گے۔
 
اس کے علاوہ پاکستان کے مختلف علاقوں سے بھی سکیئرز مقابلے کا حصہ ہونگے۔ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق ماضی میں دہشتگردی کے باعث سوات میں کھیلوں کا انعقاد متاثر ہوا تھا۔ چیمپئن شپ کے ذریعے ملک میں سیاحت کافروغ اور مثبت تشخص اجاگر ہوگا۔
 

 

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)وزیراعظم نواز شریف 6فروری کو گلگت بلتستان کے دورے کے موقع پر گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کا اعلان کریں گے۔
قریبی ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے طے شدہ دورے کا مقصد گلگت بلتستان کونسل کے بجٹ اجلاس کی صدارت کرنا اور ٹمبر پالیسی کی منظوری دینا ہے، گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت طے کرنے کے حوالے سے وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے سفارشات مرتب کر کے وزیراعظم کو ارسال کر دی ہیں جبکہ سرتاج عزیز کمیٹی نے سمری تیار کرنے سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل کر لی ہے ۔ وزیراعظم ان سفارشات کو عملی شکل دیں گے، سفارشات میں گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے ، قومی اسمبلی سینیٹ میں نمائندگی ، این ایف سی ایوارڈ سمیت تمام وفاقی اداروں میں نمائندگی دینے کے علاوہ قانون سازی اور عدالتی اختیارات شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق مسئلہ کشمیر کی وجہ سے گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ نہیں بنایا جا سکتا ہے، تا ہم وہ تمام اختیارات گلگت بلتستان کے عوام کو دیئے جا رہے ہیں جو ملک کے دیگر صوبوں کو حاصل ہیں۔ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کو قوانین بنانے اور ان میں ترمیم کا اختیار بھی حاصل ہو گا۔
گلگت بلتستان کونسل سے اختیارات قانون ساز اسمبلی کو منتقل کیے جا رہے ہیں، کمیٹی نے سفارشات قانون ساز اسمبلی کی ان قراردادوں کی روشنی میں تیار کی ہیں جو علاقے کی آئینی حیثیت کے تعین کیلئے متفقہ طور پر منظور کی گئی ہیں ابھی تک اس حوالے سے قانون ساز اسمبلی نے 8قراردادیں پاس کی ہیں ، سرتاج عزیز کمیٹی نے ان قراردادوں کا بھی مطالعہ کیا ہے حکومتی اراکین بھی اس انتظار میں ہیں کہ وزیراعظم کے دورے سے ان پر ہونے والی تنقید میں بھی کمی آ جائے گی۔

 

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)آئی جی گلگت بلتستان ظفر اقبال اعوان نے کہا ہے کہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے جس کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے،ملزم کے بھارت کی خفیہ ایجنسی ”را“سے رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آئی جی گلگت بلتستان ظفر اقبال اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جس کا نام عدنان ہے،مشکوک شخص کانام فورتھ شیڈول میں ہے،ملزم سے نفرت پر مبنی لٹریچر بھی پکڑا گیا ہے۔
ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے،اس کو ریکی کرکے گرفتار کیا ہے،ملزم کے بھارت کی خفیہ ایجنسی ”را“سے رابطوں کا انکشاف ہوا ہے،یہ شخص علاقے کے سادہ لوح نوجوانوں کی بھرتی میں ملوث پایا گیا ہے

 

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)تحریک انصاف کے چیف آرگنائزراجہ جلال حسین مقپون نے کہا ہے کہ سکردوشہر پچھلے دوہفتے سے اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے لیکن متعلقہ وزیرجھوٹ پرجھوٹ بول رہے ہیں۔حکومت مسلسل جھوٹ کاسہارالے رہی ہے۔
بجلی کے شدیدبحران کے خلاف انجمن تاجران اوردیگر تنظیمیں ہڑتال کررہی ہیں ہم ان کی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے کارکن احتجاجی مظاہروں میں بھرپورشرکت کریںگے۔ اورہڑتال کوکامیاب کریں گے۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلتستان کو ترقیاتی امورمیں نظراندازکیاجارہا ہے۔ بڑے بڑے منصوبے گلگت اوردیگراضلاع میں رکھے جارہے ہیں۔
بلتستان کے چاروں اضلاع کومکمل نظراندازکیاگیا ہے مگر ہمارے منتخب نمائندے وزیراعلیٰ کے قصیدے پڑھ رہے ہیں۔جب تک ہمارے نمائندے وزیراعظم کی قصیدہ خوانی ختم نہیں کریں گے تب تک ہمارا کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ہمارامسئلہ اراکین اسمبلی وکونسل کی خاموشی کی وجہ سے پیچیدہ ہوتا جارہا ہے۔ اس لئے انہیں اپنی خاموشی جلد توڑناہوگی ورنہ قوم انہیں معاف نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ کتنی شرم اورناانصافی کی بات ہے کہ سکردواورمضافاتی علاقے پچھلے تین ہفتوں سے مسلسل اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ لیکن وزارت پانی وبجلی لمبی تان کر سورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی زمینوں کی بندربانٹ ہرگزبرداشت نہیں کریںگے۔ حق ملکیت کے لئے ہماری جماعت بھرپورآوازبلندکرے گی اور عوام کو کبھی مایوس نہیں کرے گی۔

 

Page 6 of 14