پیر, 06 مئی 2024

 

ایمزٹی وی(چترال) ممکنہ طورپر چترال سے اسلام آباد آنیوالا قومی ایئرلائن کاطیارہ حویلیاں کے قریب مجاب کے علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا جہاں سے دھواں اٹھتا دکھائی دے رہاہے ۔

عینی شاہدین کے حوالے سے مقامی میڈیا نے دعویٰ کیاکہ آرڈیننس فیکٹری کے عقب میں مجاب اور پپلیاں کے قریب دھواں اٹھتادکھائی دے رہاہے اور یہ پہاڑی علاقہ ہے ۔

یادرہے کہ ساڑھے چار بجے اس بدقسمت طیارے پی کے 661کا ریڈار سے رابطہ منقطع ہوگیاتھا جبکہ پولیس نے بھی ریسکیوٹیمیں موقع پر بھیجنے کی تصدیق کردی۔

 

 


ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)کوہستان، متاثرین داسو ڈیم ،واپڈا اور ضلعی انتظامیہ میں مذاکرات کامیاب،متاثرین کے مطالبات منظور کرلئے ،فریقین کے ما بین معاہدہ طے پاگیا

تفصیلات کے مطابق بالآخر مرکزی اور صوبائی حکام نے متاثرین داسو ڈیم زیرآب کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے متاثرین کے ساتھ تحریری معاہدہ کرلیاہے۔ ڈپٹی کمشنر کوہستان کے دفتر میں جاری مذاکراتی دور کے اختتام خوشگوار ماحول میں ہوا جہاں تمام فریقین نے اتفاق رائے پرایک دوسرے کو مبارکبادپیش کی۔

داسو ڈیم سے زیرآب آنے والے علاقوں کی نمائندہ 80رکنی کمیٹی ممبران ، حلقے سے رکن خیبر پختونخواہ اسمبلی عبدالستار خان، ڈپٹی کمشنر کوہستان مشتاق احمد خان، جنرل منیجر داسو ڈیم جاوید اختر ، ایڈوائزر ٹو چیئرمین واپڈا کرنل (ر) عبدالغفارخان اور تحصیلدار داسو ڈیم کے مابین 22نومبر سے جاری مذاکراتی دور کا اختتام جمعے کی شام ہوا۔جہاں فریقین نے آپس میں باہمی اتفاق رائے سے16نکات پر مشتمل ایک تحریری معاہدہ طے کیا جس پر مستقبل میں من وعن عمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

تاہم متاثرین کی جانب سے دو مطالبات (ریٹ کا تعین اور قسم زمین کی تصحیح/درجہ بندی)ملحقہ کٹگری کے برابر تسلیم کی گئی اور منظوری کیلئے پروجیکٹ سٹرینگ کمیٹی (PSC)داسو ڈیم اسلام آباد سے سفارش کی گئی ۔ باقی تمام مطالبات واپڈا اور ضلعی انتظامیہ تسلیم کرچکی جسے تحریری شکل بھی دیدی گئی ہے ۔ متاثرین کی جانب سے جاری کردہ 9نکاتی مطالباتی چارٹر کے علاوہ بھی ترقیاتی پیکجز اور علاقے کی فلاح و بہبود کے کاموں پر اتفاق رائے پیدا ہوا ۔

بعدازاں میڈیا سے بات چیت میں ڈپٹی کمشنر کوہستان مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ آج کا دن قومی مفاد کے عظیم منصوبے داسو ڈیم کیلئے تاریخی ہے ،جہاں تمام فریقین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ڈیم کے کاموں میں رکاوٹ نہیں بنیں گے اور ترقی کے اس سفر میں حکومت اور عوام ایک ساتھ ہونگے ۔ اس موقع پر ایم پی اے عبدالستار خان نے اپنی قوم کی جانب سے حکام کا شکریہ ادا کیا اور کمیٹی ممبران اور حکام نے ایک دوسرے کو اتفاق رائے پر مبارکباد پیش کئے ۔

اسی طرح تین ماہ سے تعطل کا شکار داسو ڈیم پر تمام سرگرمیاں مطالبات کی منظوری کے بعد بحال ہوگئی ہیں ،جس سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ اس سے قبل علاقے میں ناخوشگوار فضاء قائم تھی اور متاثرین کی جانب سے اپنے علاقوں میں ڈیم کا تمام تعمیراتی کام بند کیا گیا تھا۔ادھر متاثرین زیرآب کی 80رکنی کمیٹی نے اظہار تشکر کیلئے اتوار کے روزاحتجاجی کیمپ آفس برسین میں اپنے ممبران ، حکام اور زعماء کے اعزاز میں ایک گرینڈ پارٹی(صدقہ خیرات) کا اہتمام کیا گیا ہے جہاں کوہستان سے تعلق رکھنے والے اُن مشران کو بھی مدعو کیا گیا ہے جنہوں نے اسلام آباد اور ایبٹ آباد میں پریس کانفرنس کرکے متاثرین زیرآب کا ساتھ دیا تھا۔

 

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان) پاک چا ئنہ اقتصادی راہداری کونسل کے ایگزیکٹیو چیئر مین ژاﺅ گو بن اور گو رنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی خان کے درمیان میگا گلگت بلتستان میں میگا پراجیکٹس کے قیام کے حوالے سے تحریری معاہدے طے ہوا اور دونوں نے معاہدے پر باقاعدہ طور پر دستخط کر دیئے ۔

معاہدے کے تحت گلگت بلتستان میں سات میگا پراجیکٹس کا قیام عمل میں لا یا جا ئے گا جن میں پھسو ہنزہ میں ائیر پورٹ کا قیام ،توانا ئی کے پراجیکٹس ، وکیشنل ٹریننگ سنٹرز پراجیکٹس ،کے آئی یوکیمپس ہنزہ ، لیپرو سی ہسپتال ، اکنامک زونز اور دیگر ترقیاتی منصوے شا مل ہیں۔

اس موقع پر سی پیک کو نسل کے سیکریڑی جنرل مسٹر کاﺅ یو پنگ اور ممبر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان را نی عتیقہ کے درمیان بھی معاہدہ طے ہو ا جس کی روشنی میںگلگت بلتستان میں اسکول اور کالجز کے لئے دس بسیں ، طبی آلا ت سمیت دس ایمبو لینس کی فراہمی اور تعلیمی اداروںمیں تعلیم کو بہتر بنا نے کے لئے ہو نہار طلبا و طالبات کو وظیفہ بھی دینے کا معاہدہ شامل ہے اس معاہدے پر دونوں فریقین نے باقاعدہ طور پر دستخط کر دیئے جس پہ بہت جلد عمل در آمد ہوگا ۔

 

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)جنگ آزادی گلگت بلتستان کے ہیرو (ر) گروپ کپیٹن شاہ خان کی نماز جنازہ آج گلگت میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ کے بعد انہیں جنگِ آزادی کے دیگر ہیروز کے پہلو میں چنار باغ میں واقع یادگارِ شہدا کے قریب دفنا دیا گیا۔ نماز جنازہ معروف مذہبی ا سکالر الواعظ فدا علی ایثار نے پڑھائی۔13

نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن، فورس کمانڈر شمالی علاقہ جات میجر جنرل ثاقب محمود ملک، بیس کمانڈر کالا باغ کسور عباس نقوی، آئی جی پی گلگت بلتستان ظفراقبال اعوان ، ڈائریکٹر جنرل گلگت بلتستان اسکاوٹس فاروق اعظم، ہوم سیکرٹیری گلگت بلتستان احسان اللہ بھٹہ، صوبائی وزراء اعلیٰ سرکاری و عسکری قیادت سمیت عوام کی بڑی تعداد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔14 1

مرحوم شاہ خان کو فوجی اعزاز کے ساتھ یادگار شہدا چنار باغ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔S

اس موقع پر زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے مرحوم کی عسکری اور سماجی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد/تعلیم) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے شعبہ ایگرکلچراینڈ فوڈ ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام یونیسف اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان کے تعاون سے آئیو ڈین ‘ اس کے فوائد اور کمی کے نقصانات پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

سیمینار کے مہمان خصوصی سیکر ٹری ہیلتھ اینڈ پاپولیشن ویلفیئر سعیداللہ خان نیازی تھے۔ ،سیکر ٹری خوراک رشید علی خان اور کثیر تعداد میں طلبہ و طالبات نے بھی شرکت کی ۔


ایمز ٹی وی (تجارت) وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان میں توانائی کے2 منصوبوں کے لیے مجموعی طور پر 24 کروڑ روپے کا فنڈ جاری کردیے ہیں۔ وفاق کی جانب سے جاری شدہ ترقیاتی فنڈز میں سے گلگت بلتستان میں نلتر کے مقام پر16 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کیلیے14 کروڑ جبکہ ہنزل کے مقام پر20 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کیلیے 10 کروڑ روپے جاری کردیے گئے ہیں۔ دستاویز کے مطابق وفاقی وزارت منصوبہ بندی و ترقیات کی جانب سے رواں ہفتہ وفاقی پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام میں شامل منصوبوں کیلیے جاری فنڈز میں گلگت بلتستان کے کل 7 ترقیاتی منصوبوں میں سے 2 منصوبوں کیلیے مجموعی طور پر 24 روپے جاری کردیے ہیں جبکہ باقی 5 منصوبوں کیلیے تاحال کوئی فنڈ جاری نہ ہوسکا ہے۔

دستاویز کے مطابق وزارت منصوبہ بندی نے گزشتہ سہ ماہی کے دوران گلگت بلتستان کو بلاک ایلوکیشن کی مد میں مجموعی طور پر کل 4 ارب50 کروڑ روپے جاری کردیے تھے۔ دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کے ذریعے گلگت بلتستان کے لیے رواں وفاقی بجٹ میں بلاک ایلوکیشن سمیت ترقیاتی منصوبوں کے لیے مجموعی طور پر کل 11 ارب 50 کروڑبجٹ مختص کیا تھا جس میں سے اب تک گلگت بلتستان کو مجموعی طور پر 4 ارب 74 کروڑ جاری ہوچکے ہیں۔

 


ایمزٹی وی(چترال)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور سابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا امیر حیدر ہوتی نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں خیبر پختونخوا ہ کوبھی اُتنا ہی حصہ ملنا چاہیے جتنی پنجاب اور دیگر صوبوں کو مل رہا ہے ۔ پاکستان کے چار صوبے چار بھائیوں کی طرح ہیں ۔ اس لئے انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ سب کو برابر حصہ ملے ۔ ہماری جدو جہد ملک کو کمزور کرنے اور نفرتیں بانٹنے کیلئے نہیں ۔ بلکہ مضبوط وفاق کیلئے ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال کے اپنے تین روزہ دورے کے پہلے روز چترال پریڈ گراؤنڈ میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر سابق وزیر تعلیم سردار حسین بابک ،ارم فاطمہ جوائنٹ سیکرٹری اور دیگر موجود تھے ۔ انہوں نے کہا  کہ آج پاکستان کی سیاست صرف پنجاب تک محدود ہے ۔ اور بعض سیاستدان یہ سوچ رہے ہیں ۔ کہ پنجاب میں اکثریت کے بغیر ملک کا وزیر اعظم نہیں بن سکتا ۔ اور آج نواز شریف اور عمران کا باہمی جھگڑا تخت لاہور کیلئے ہے ملک کی ترقی کیلئے نہیں ۔ انہوں نے کہا  کہ نواز شریف ایک نرم مزاج جبکہ عمران خان ترش لب ولہجے کے حامل شخص ہیں۔

اُن کو اس بات کا علم نہیں ہے ۔ کہ کرخت زبان سے مسائل حل نہیں کئے جا سکتے ۔ انہوں نے موجودہ صوبائی حکومت کی طرف سے اپنے شروع کردہ منصوبوں کیلئے فنڈ فراہم نہ کرنے پر کڑی تنقید کی اور کہا ۔ کہ ہم نے لاوی ہائیڈل پاور پراجیکٹ ، چترال ماربل سٹی اور تعلیمی اداروں خصوصاً چترال یونیورسٹی اور دیگر منصوبوں پر سرخ جھنڈی نہیں لگائی ۔ یہ چترال کی ترقی کے منصوبے تھے ۔ اگر اللہ نے موقع دیا ۔ تو 2018کے الیکشن کے بعد یہ منصوبے پورے کرکے رہوں گا ۔ لیکن اس کیلئے چترال کے لوگوں کو ایک مرتبہ اپنا ووٹ اے این پی کے امیدوار کو دینا پڑے گا ۔

حیدر ہوتی نے کہا ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس صوبے کی ترقی کیلئے چترال سے لے کر ڈی آئی خان تک اتفاق و اتحاد کا ایک مضبو ط بندھن قائم کریں تاکہ اپنی ترقی کے کام احسن طریقے سے انجام دے سکیں ۔ ہم نے گذشتہ حکومت میں جو کام چترال کیلئے کیا تھا ۔ وہ چترال کے لوگوں پر کوئی احسان نہیں بلکہ یہ چترال کے لوگوں کا حق تھا ۔ اگر گذشتہ حکومتیں اپنے دور اقتدار میں اپنے حصے کے اتنے کام کر جاتے ۔ تو آج چترال کے کئی مسائل حل ہو چکے ہوتے ۔ لیکن بد قسمی سے گذشتہ حکومتوں نے اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ۔ جس کی وجہ سے چترال میں اب بھی غربت اور بے روزگاری کا دور دورہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چترال کو مسائل سے نکالنے کیلئے آپ کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ آپ احسان فراموش لوگ نہیں ہیں ۔ چترال کے لوگوں نے پرویز مشرف کو اُس وقت سپورٹ کیا ۔ جب اقتدار کے دوران اُس کے ارد گرد منڈلانے والوں نے اپنے راستے جُدا کردیے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے چترال کیلئے بہت کچھ کرنے کا دعوی نہیں کیا ۔ لیکن میں یہ جذبہ ضرور رکھتا ہوں ۔ کہ میں اقتدار میں آکر چترال کو وہ سب کچھ دوں گا۔ جو اس ضلع کو ضرورت ہوں ۔اور چترال کے لوگوں کا کوئی گلہ نہ رہے ۔ انہوں نے کہا کہ مردان کے بعد چترال میرا دوسرا گھر ہے ۔ اور میں چترال سے دلی محبت رکھتا ہوں ۔ اس صوبے کیلئے اتحادو اتفاق کی انتہائی ضرورت ہے ۔ اور ہمیں اپنے مسائل حل کرنے کیلئے ایک پلیٹ فارم میں جمع ہو جائیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ میں نے چترال کو مستقل بنیادوں پر رائیلٹی دینے کی غرض سے ہائیڈل پاور سٹیشن شروع کی ۔ اس سے صوبے کو اربوں اور چترال کو ڈیڑھ ارب روپے رائیلٹی مل سکتی تھی ۔

پی پی پی کے سابق صدر عیدالحسین نے اپنے خاندان ،رفقا کی بڑی تعداد میں اور ڈاکٹر سردار نے عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا جس پر امیر حیدرہوتی نے پارٹی میں شامل ہونے والے سابق صدر پی پی پی عیدالحسین ،اُن کے ساتھیوں اور ڈاکٹر سردار محمد کو مبارکباد دی اور اُنہیں ٹوپی پہنا یا ۔ اس موقع پر شمولیتی عید الحسین ، سید توفیق جان ،سینئرنائب صدر اے این پی شیر آغا ،قاری نظام الدین اور سید عابد جان نے خطاب کیا ۔

درین اثنا سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے شاہی مسجد میں تعمیراتی کام کا جائزہ لیاجس کی تعمیر کے لئے اُنہوں نے اے این پی کے صوبائی حکومت کی طرف سے3کروڑ 38لاکھ کاخطیر رقم دیا تھابعد میں اُنہوں نے خطیب شاہی مسجد چترال مولانا خلیق الزامان ،امام شاہی مسجد قاری شبیر احمد اور دیگر علماء کرام سے بھی ملاقات کی۔خطیب شاہی مسجد خلیق الزمان نے حیدر خان ہوتی کو چترالی چغہ جبکہ قاری شبیر احمد نے اُنہیں چترال ٹوپی پہنایا۔

 

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان) وادی تیرہ خیبر ایجنسی میں شہید ہونے والے سپاہی جہانگیر خان ولد ایوب کو آبائی گاﺅں داسخریم داری میں فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا شہید کے جنازے میں ڈپٹی کمانڈر80بر یگیڈ کرنل عاصم و دیگر عسکری قیادت سمیت علاقے کے سیاسی و سماجی رہنماوں نے شرکت کی۔

سپاہی جہا نگیر خان وادی تیرہ خیبر ایجنسی میں 7نومبر 2016کو آئی ڈی بلاسٹ میں شہیدہوا۔ ڈپٹی کمانڈر80بریگیڈ کرنل عاصم نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی طرف سے قبر میں پھول چڑھائے شہید کے والد کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے نے ملک اور قوم کی بقاءاور سلامتی کے لئے اپنی جان قربان کر کے ہمارا سر فخر سے بلند کر دیا ہے میرے چار بیٹے ہیں وہ بھی وطن عزیز کی دفاع کے لئے اپنی جان قر بان کر نے کے لئے تیار ہیں ۔شہید کے پسماندہ گان میں ایک بیٹی اور بیوہ شامل ہیں ۔

 

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت شہر کی تعمیر و ترقی ماسٹر پلان کے تحت کی جائے اربن ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا تاکہ بزرگوں اور خواتین کو بہتر سفری سہولیات فراہم کی جاسکیں۔شہریوں کو سہولیات فراہم کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
سیف سٹی کے بعد شہر کو مزید پرامن اور مثالی بنانے کےلئے جدید طرز پر اسمارٹ سٹی پائلٹ پروجیکٹ پر کام کیا جارہاہے ۔ وزیر اعلیٰ محکمہ تعمیرات اور ڈی جی گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی ہے کہ موجودہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتارمیں تیزی لائی جائے تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل اور معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے منصوبوں کی تعمیر میں تاخیر ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے کہاکہ سیوریج اور گریٹر واٹر سپلائی سکیم کے منصوبے صوبے کی سطح پر منظوری کے بعد حتمی منظوری کےلئے ایکنیک کو بھیجا جائے گا تاکہ بڑے منصوبوں کو عملی جامعہ پہنایا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ نے ڈی جی گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی ہے کہ ریور ویو روڈ پر فیملی پارک ، گھڑی باغ منصوبہ سمیت دیگر تمام جاری منصوبوںکو جلد مکمل کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ نے کنوداس معلق پل کے تعمیراتی کام کے حوالے سے شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اس منصوبے کے معیار اور ڈیزائننگ پرسختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور فوڈ اسٹریٹ کی تعمیر یقینی بنائی جائے۔وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ جدید ممالک کی طرح گلگت میں بھی پرامن احتجاج کےلئے ایک مخصوص جگہ مختص کی جائے گی جہاں پر مہذب اور جمہوری طریقے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کراسکے اسی لئے اوپن ایئر تھیٹر تعمیر کیا جائے گا جس میں مختلف تقریبات منعقد کی جائیں گی اور پرامن اور جمہوری انداز میں اپنا احتجاج ریکارڈ کراسکیں گے ۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ یکم نومبر تک یادگار شہداءکی جدید طرز پر تعمیر کو یقینی بنایا جائے اس منصوبے میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے پبلک چوک کی توسیع اور تزائین کو آرائش کی ہدایت کرتے ہوئے پیدل چلنے والوں کےلئے پیڈسٹیل برج تعمیر کرنے کی ہدایت کی۔

 

ایمز ٹی وی (کھیل) گلگت بلتستان کے ایک بلند گاؤں شمشال میں پہلی بار خواتین کے فٹبال ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا۔ ٹورنامنٹ کا انعقاد شاہ شمس اسپورٹس کلب کی جانب سے کیا گیا ہے۔

سطح سمندر سے 31 ہزار میٹر بلند یہ گاؤں شمشال ضلع ہنزہ کی گوجال تحصیل میں واقع ہے اور اپنی خوبصورتی کے باعث سیاحوں کے لیے کشش کا باعث ہے۔

یہ پہلی بار نہیں ہے کہ پاکستان کے شمالی علاقوں میں کھیل کے شعبہ میں خواتین کو شامل کیا گیا ہے۔ اس سے قبل مایہ ناز کوہ پیما ثمینہ بیگ بھی بلند برفانی چوٹیوں پر اپنے عزم و ہمت کے جھنڈے گاڑ چکی ہیں۔

ثمینہ خیال بیگ پہلی پاکستانی اور کم عمر ترین مسلمان خاتون ہیں جو دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کر چکی ہیں۔ یہی نہیں وہ دنیا کے ساتوں براعظموں کی بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا اعزاز بھی رکھتی ہیں۔

اس سفر میں قدم قدم پر ثمینہ کو اپنے اہل خانہ اور خاص طور پر بھائی مرزا علی بیگ کی حمایت حاصل رہی جو بعض مہمات پر خود بھی ان کے ساتھ رہے۔

فٹبال کے ذریعے خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم ۔ افغانستان کی خالدہ پوپل *

ثمینہ بیگ اور مرزا علی نے شمشال میں ہونے والے خواتین کے پہلے فٹبال ٹورنامنٹ پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور ان کا ارادہ ہے کہ وہ بہت جلد وہاں جا کر خواتین کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھائیں گے۔

Page 8 of 14