اتوار, 08 ستمبر 2024

 

ایمز ٹی وی(لاہور) پنجاب میں تین ہزار لیٹرمضر صحت دودھ پکڑا گیا۔ دودھ میں لاشوں پرلگانے والے کیمیکل کی ملاوٹ پائی گئی۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی حکام نے لاہوراورفیصل آباد میں تین ہزار لٹردودھ ضائع کردیا۔

تفصیلات کے مطابق مضر صحت دودھ بیچنے والوں کی شامت آگئی، سپریم کورٹ کی ہدایت پر پنجاب فوڈ اتھارٹی نے لاہور اور فیصل آباد میں کارروائی کا آغاز کردیا۔

لاہور میں صبح سویرے شہر کے داخلی راستوں پر دودھ لے جانے والی گاڑیوں کی چیکنگ کی گئی، دوران چیکنگ دودھ میں لاشوں پرلگائے جانے والے کیمیکل فارمالین، سوڈیم کلورائڈ اور پانی کی ملاوٹ کا انکشاف ہوا جس پر مزید کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ حکام نے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔

اس دوران دو ہزار لیٹر ناقص دودھ موقع پر ضائع کردیا گیا۔ فیصل آباد میں بھی آٹھ سو لیٹر مضر صحت دودھ پکڑا گیا فوڈ اتھارٹی کے مطابق اس دودھ میں بھی یہی اجزاء پائے گئے۔ متعدد افراد کو حراست میں لے کر محکمہ جاتی کارروائی کی جا رہی ہے۔

دریں اثناء پنجاب میں کارروائی کے باوجود کراچی میں انتظامیہ نے ڈیری فارمرز کے آگے گھٹنے ٹیک رکھے ہیں، ڈیری فارمز نے دودھ کی قیمت میں چار روپے فی لیٹر من مانہ اضافہ کردیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے تین ماہ قبل بھی پنجاب فوڈ اتھارٹی نے شہریوں کی شکایات پر ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب لاہور میں آنے والی 70 سے زائد دودھ کی گاڑیوں کی چیکنگ کی۔

اس دوران 30 کے قریب گاڑیوں سے2000 لیٹر سے زائد غیر معیاری اور مضر صحت دودھ کو قبضے میں لے کر ضائع کر دیا گیا اور درجنوں ذمہ دار افراد کو حراست میں لیا گیا تھا

 

 

ایمز ٹی وی(لاہور)سیشن عدالت نے قتل کے مقدمات میں عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر 10تھانوں کے 50سب انسپکٹر زاور اے ایس آئیزکے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر کے آئندہ سماعت پر عدالت میںپیش کرنے کا حکم جاری کردیا ہے ۔

سیشن عدالت میںقتل کے کیسوں کی سماعت کے لئے12ایڈیشنل سیشن جج مخصوص ہیں جہاں سنگین نوعیت کے کیس زیر سماعت ہیں۔ عدالت عالیہ کی جانب سے ججوں کو جلد کیس نمٹانے کے احکامات بھجوائے گئے ہیں ،

عدالتوں نے پولیس کو بطور گواہ عدالت میں پیش ہونے کے بار بار احکامات جاری کئے لیکن عمل درآمد نہ کیا گیا اس پر عدالت نے 50پولیس اہلکار جن میں سب انسپکٹر اور اسسٹنٹ سب انسپکٹرشامل ہیںکے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں اورمتعلقہ ایس ایچ او کو حکم دیا کہ اہلکاروں کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کریں۔

اس ضمن میں عدالتوں نے سی سی پی او کو بھی مراسلہ ارسال بھی ارسال کیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو عدالتوں میں پیش ہونے کاپابند بنایاجائے ۔ مراسلے میں مزِ یدکہا گیا ہے کہ اگر پولیس اہلکار عداتوں کے حکم پر عمل نہیں کریں گے تو عام شہریوں سے کیسے عمل کرایا جائے گاجن تھانوں کے اہلکاروں کے وارنٹ جاری کئے گئے ہیں ان میں راوی روڈ ،سبزہ زار ،بادامی باغ اور شفیق آباد سمیت 10تھانے شامل ہیں

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)وفاقی دارالحکومت میں سیشن جج کے گھر تشدد کا نشانہ بننے والی طیبہ کو سپریم کورٹ میں پیش کردیا گیا۔ کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے طیبہ کو سوئیٹ ہوم کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کمسن ملازمہ طیبہ پر کیے جانے والے تشدد کے از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ تشدد کا شکار طیبہ کو سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بچی گھبرائی ہوئی ہے۔ عدالت کے سوال پر طیبہ کے والد ہونے کے دعوے دار اعظم نے تصدیق کی کہ جب وہ ملی تو جسم پر زخموں کے نشان تھے۔

عدالت کے استفسار پر اعظم نے بتایا کہ ٹی وی چینلز سے طیبہ پر تشدد کا علم ہوا۔ چیف جسٹس نے تمام دعوے دار والدین کے عدالت میں دیے گئے بیانات کو قلم بند کرنے کا حکم دے دیا۔ کیس کے تفتیشی افسر اور ایس ایچ او نائن نے بھی بیان ریکارڈ کروائے۔

بعد ازاں عدالت نے طیبہ کو سوئیٹ ہومز کی تحویل میں دینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 18 جنوری تک ملتوی کردی۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف نے سربراہ عمران خان سے سپریم کورٹ کے باہر صحافی نے سوال کیا کہ خان صاحب کل آپ نے بتایا نہیں کہ تسبیح پر کیا ورد کرتے ہیں؟

چیئرمین پی ٹی آئی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہر چیز نہیں بتایا کرتے۔عمران خان سے سوال پانامہ کیس کی سماعت کیلئے سپریم کورٹ پہنچنے پر صحافی کی طرف سے کیا گیا۔

 

ایمز ٹی وی(لاہور) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ جو مرضی کرلیں نواز شریف 2018 ءمیں نہیں ہونگے،میں نے کہا تھا قربانی ہوگی لیکن قصائی بھاگ گیا۔


ضرورت پڑی تو ایک دھرنا اور دیں گے،دھرنا کب ہوگا یہ تو وقت ہی بتائے گا۔شیخ رشید نے ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے ملکی قرضے میں 900 ار ب کا اضافہ کیا۔حکومت روز نئے نوٹ چھاپ رہی ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے ملکی دولت باہر لیجانے کا سوچ رکھا ہے۔سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ امیدہے کہ جنوری میں پانامہ کیس کا فیصلہ ہوجائے گا۔کل سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کی باری ہوگی اس کے بعد ہم اپنا موقف پیش کریں گے۔میڈیا سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کرپشن کیخلاف دیوار چین ہے،سپریم کورٹ سے ہی احتساب کا پرچم بلند ہوگا۔ سارے چور اکھٹے ہوگئے


تو عوام کو چوراہوں پر آنا پڑے گا۔آخر میں شیخ رشید نے ایاز صادق پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس کا سپیکر ایاز صادق ہوگا وہ اسمبلی کیا خاک چلے گی۔ زرداری بلاول پر بھاری نہ ہوتے تو گرینڈ الائنس بن سکتا تھا۔

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)جوڈیشل افسر کے گھر میں کمسن ملازمہ پر تشدد کے کیس میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ۔میڈ یا رپورٹس کے مطابق ایس پی انوسٹی گیشن ریٹائرڈ کیپٹن الیا س کی سربراہی میں بچی تشدد کیس میں تفتیش کے لیے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ۔

مقدمے کے تفتیشی افسر اے ایس آئی شکیل احمد کو بھی تحقیقاتی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق ٹیم مقدمے کا ریکارڈ اورصلح نامے کی کاپی سمیت دیگر تحقیقات کا جائزہ لے گی ۔

 

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے پاناما لیکس کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی نام نہاد پاناما پیپرز کا حصہ نہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق پاناما کیس میں مریم نواز کے وکیل نے اپنی موکلہ کی جانب سے تحریری جواب جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ وہ کسی نام نہاد پاناما پیپرز کا حصہ نہیں، ان پر لگائے جانے والے تمام الزامات بے بنیاد اور نیسکول سے ان کا نام جوڑنا سراسر ظلم ہے۔ نیسکول کی ڈیڈ پر ان کے دستخط جعلی ہیں جب کہ منروا ٹرسٹ سے منصوب تمام ای میلز اصلی نہیں۔

مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ رائے ونڈ اسٹیٹ کی زیادہ تر جائیداد ان کی دادی کے نام پر ہے، رائے ونڈ اسٹیٹ میں پانچ گھر ہیں۔ ایک گھر میری دادی کے پاس، ایک گھر والد اور والدہ کے پاس، تیسرا گھر مرحوم چچا عباس شریف کے خاندان کے پاس، چوتھا گھر دوسرے چچا میاں شہباز شریف کے پاس ، جبکہ پانچواں گھر میرے پاس ہے۔

اپنےتحریری بیان میں مریم نواز نے ایف بی آر میں جمع کرائے گئے ٹیکس گواشواروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2013 میں ان کی آمدنی 2 لاکھ 26 ہزار چالیس روپے ، 2014 میں 12 لاکھ 59 ہزار 132 ، 2015 میں 9 لاکھ 73 ہزار 243 جب کہ 2016 میں 4 لاکھ 89 ہزار 911 روپے تھی، اس کے علاوہ 2016 میں ان کی زرعی آمدنی ایک کروڑ 16 لاکھ 38 ہزار 867 روپے تھی۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت) یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے کہ بازار میں فروخت کیا جانے والا دودھ صحت کے لئے مضر ہے اور اس سلسلے میں سپریم کورٹ نے

پاکستان میں فروخت کئے جانے والے مختلف کمپنیوں کے دودھ کے ٹیسٹ کروانے کے لئے پی سی ایس آر کو ذمہ داری سونپی تھی۔ ان ٹیسٹوں کے نتائج کسی بھی انسان کے ہوش اڑ انے کے لئے کافی ہیں۔

پی سی ایس آئی آر کی جانب سے تمام کمپنیوں کے دودھ کے نمونے ٹیسٹ کئے گئے اور صرف ایک کمپنی ’پریما ملک‘کا دودھ معیار کے مطابق پایا گیا

جبکہ بقایا تمام کمپنیوں کے دودھ ملاوٹ زدہ یاصحت کے لئے نقصان دہ قرار دئیے گئے۔ یاد رہے کہ ’پریما ملک‘سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے بیٹے مونس الہیٰ کی کمپنی ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) عوامی مسلم لیگ کے سر براہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ قطری شہزادے کو سپریم کورٹ بلا کر شہادتیں لی جائیں تاکہ کیس منطقی انجام تک پہنچے ۔

احاطہ عدالت کے باہر  انہوں نے کہا کہ قطری شہزادے کو سپریم کورٹ بلانے کی استدعا کروں گا ۔ان کا کہنا تھا کہ قطری شہزادے کی شہادتیں لی جائیں تاکہ کیس منطقی انجام کو پہنچے ۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ اگر عدالت نے سنا تو نواز شریف کو کورٹ میں بلانے کی استدعا بھی کروں گا کیونکہ یہ پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین کیس ہے ۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد)پاناما لیکس کیس میں شریف خاندان کے وکیل نے تحریری جواب جمع کرادیا ہے جس میں وضاحت کی گئی ہے کہ وزیر اعظم کب کب اور کن کن عہدوں پر تعینات رہے ۔

تفصیل کے مطابق شریف خاندان کی لیگل ٹیم نے عدالتی سوالات کا تحریری جواب جمع کراد یا جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف 25اپریل 1981سے 28فروری 1985تک وزیر خزانہ پنجاب رہے ،وہ 9اپریل 1985سے 30مئی 1988تک وزیر اعلیٰ رہے ۔نواز شریف 31مئی 1988سے 2دسمبر 1988تک نگران وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہے ۔وہ 2دسمبر 1988سے 6اگست 1990تک دوبارہ وزیر اعلیٰ رہے۔

نواز شریف 6نومبر 1990سے 18اپریل 1993تک وزیر اعظم رہے اور 18اپریل 1993کو ہی اسمبلی تحلیل کردی گئی۔جواب میں مزید کہا گیا کہ 26مئی 1993کو قومی اسمبلی بحال کردی گئی۔

عدالت کو بتا یا گیا کہ 17فروری 1997سے 12اکتوبر 1999تک نواز شریف دوبارہ وزیراعظم رہے اور 12اکتوبر 1999کو مارشل لا نافذ کردیا گیا جس کے بعد وہ 10دسمبر 2000 میں جلا وطن ہوئے اور 26نومبر 2007 کو ملک میں واپس آئے ۔ عدالت عظمیٰ نے استفسار کیا کہ اس تحریری جواب کی کاپی تحریک انصاف کو دی گئی ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ تحریری جواب کی کاپی تحریک انصاف کو بھی دے دی گئی ہے ۔