ایمزٹی وی(اسلام آباد)پانامہ لیکس سے متعلق فیصلے کا ڈرافٹ تیار کرلیا گیا اور آئندہ ہفتے سنائے جانے کا قوی امکان ہے،ذرائع کے مطابق پانامہ لیکس سے متعلق فریقین کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات اور وکلاء کے دلائل کا جائزہ لینے کے بعد عدالت عظمیٰ نے پانامہ لیکس کا فیصلہ تحریر کر لیا ہے جو آئندہ جمعے سے قبل کسی بھی وقت سنایا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے 27مارچ سے شروع ہونے والے عدالتی ہفتے کے لیے کاز لسٹ جاری کردی گئی ہے لیکن اس میں فیصلے سے متعلق تاریخ نہیں دی ہے لیکن قوی امکان ہے کہ فیصلے سے ایک روز قبل سپلیمنٹری کاز لسٹ جاری کی جائے۔
یا درہے کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل،جسٹس گلزار احمد، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل پانچ رکنی لارجر بنچ نے پچیس سماعتوں کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور کہا تھا کہ کیس کا فیصلہ مناسب وقت پر سنایا جائے گا۔
ایمز ٹی وی(تجارت) سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کے فیصلے کا وقت قریب آنے کیساتھ ہی پاکستان اسٹاک مارکیٹ غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوتی جا رہی ہے،منگل کے روز بھی اسٹاک مارکیٹ شدید ترین کاروباری دباؤ کی زد میں رہی اور کاروبار کے دوران انڈیکس 48600پوائنٹس سے گھٹ کر48ہزار پوائنٹس کی کم ترین سطح تک گر گیا تھا ۔بعد ازاں مارکیٹ میں ریکوری کے باوجود منفی رجحان کے اثرات ختم نہ ہو سکے ،مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے20ارب سے زائدروپے ڈوب گئے ۔
اسٹاک ماہرین کے مطابق بدلہ ٹریڈنگ کے سلسلے میں بروکرز اور ایس ای سی پی کے مابین تنازعات مارکیٹ کی کارکردگی پر براہ راست اثرات مرتب کر رہی ہیں اس صورتحال میں انویسٹرز دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں اور نئی سرمایہ کاری کرنے سے بھی گریز کر رہے ہیں ۔ جس کے باعث خدشہ ہے کہ آئندہ دنوں میں انڈیکس اور سرمایہ مزید گھٹ سکتا ہے ۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس میں116.66پوائنٹس کی کمی ریکارڈکی گئی جس سے کے ایس ای100انڈیکس48655.72پوائنٹس سے کم ہو کر48539.06پوائنٹس پرآگیااسی طرح43.46پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس26242.45پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرزانڈیکس32832.11پوائنٹس سے گھٹ کر32763.27پوائنٹس پربندہوا۔ کاروباری مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں20ارب46کروڑ67لاکھ57ہزار479روپے کی کمی ریکارڈکی گئی جس کے نتیجے میں سرمائے کامجموعی حجم95کھرب93ارب73کروڑ21لاکھ13ہزار358روپے سے کم ہوکر95کھرب73ارب26کروڑ53لاکھ55ہزار879روپے رہ گیا۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کے روز19کروڑ51لاکھ27ہزارحصص کے سودے ہوئے اورٹریڈنگ ویلیو11ارب روپے ریکارڈکی گئی جبکہ پیرکے روز13کروڑ29لاکھ92ہزارحصص کے سودے ہوئے تھے اورٹریڈنگ ویلیو7ارب روپے تک محدودرہی تھی۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کے روزمجموعی طوپر395کمپنیوں کاکاروبارہواجس میں سے134کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،248میں کمی اور13کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
کاروبارکے لحاظ سے ٹی آرجی پاک لمیٹڈ1کروڑ43لاکھ،سوئی سدرن گیس کمپنی1کروڑ21لاکھ،پاورسیمنٹ لمیٹڈ1کروڑ19لاکھ،کے الیکٹرک لمیٹڈ1کروڑ8لاکھ اوربینک آف پنجاب87لاکھ60ہزار حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے ۔ قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے اعتبار سے یونی لیورفوڈزکے بھاؤمیں215.28روپے اورکولگیٹ پامولیوکے بھاؤمیں104روپے کااضافہ جبکہ رفحان میلز کے بھاؤمیں188روپے اوروائیتھ پاک لمیٹڈکے بھاؤمیں119.74روپے کی نمایاں کمی ریکارڈکی گئی ۔
ایمز ٹی وی(نئی دہلی) بھارت کی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی شہادت کے مقدمے کی سماعت میں تاخیر پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔ نام نہاد سیکولر بھارت میں بابری مسجد شہادت کے پچیس سال بعد بھی انصاف سے محروم ہے، بھارتی سپریم کورٹ بالآخر جاگ گئی اور مختلف بہانوں کی وجہ سے بابری مسجد کیس کی شنوائی نہ ہونے کا نوٹس لے لیا اور سماعت میں تاخیرپرتشویش کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی کے سینئر رہنما اوربابری مسجد کی شہادت میں پیش پیش ایل کے ایڈوانی کا نام کیس سے خارج کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ ایل کے ایڈوانی، اوما بھارتی، مرلی منوہر جوشی کا نام تکینکی بنیادوں پرخارج نہیں کیا جاسکتا۔ خیال رہے ایودھیا میں سولہویں صدی میں تعمیرکی گئی تاریخی بابری مسجد کو جنونی انتہاپسند ہندوؤں نے انیس سوبانوے میں مسلمان دشمن ہندو رہنماؤں کی موجودگی میں شہید کردیا تھا۔ ہندو تنظیموں نے یہ دعویٰ کر رکھا ہے کہ وہ جگہ بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے اور مغل شہنشاہ ظہیر الدین محمد بابر نے 1528ء میں مندر گرا کر اس اراضی پر بابری مسجد تعمیر کرائی تھی