منگل, 17 ستمبر 2024

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاناما لیکس کیس کا فیصلہ آتے ہی مریم نواز نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے والد اور وزیراعظم پاکستان نواز شریف کو مبارکباد دی۔ انہوں نے ٹویٹ کیا ’’مبارک وزیراعظم نواز شریف‘‘۔
مریم نواز نے عدالتی فیصلے کو آئین اور قانون کے مطابق قرار دیا اور اللہ کا بھی شکر ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ تعریف صرف اللہ کیلئے ہے۔
 
انگلی کے ذریعے نوازشریف کی وکٹ لینے میں ناکامی کے بعد عمران خان کو ایک اور فورم سے بھی ناکامی ہوئی۔ حسن نواز نے کہا ہے کہ الحمدللہ خوش ہوں۔ یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی کے پانامہ فیصلے کے سوال پر کہی۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے پانامہ فیصلے کے بعد اگلے جمعہ کو اسلام آباد میں احتجاجی جلسہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس ملتوی ہونے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز کھوچکے ہیں،آئندہ جمعہ کو اسلام آباد میں جلسہ کیا جائے گا اور وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کیا جائے گا،ہم رکیں گے نہیں تحریک چلتی رہے گی،ہم نے کبھی سولو فلائٹ نہیں کی،سب کو ساتھ چلنے کی دعوت دی ہے۔نواز شریف کے ماتحت جے آئی ٹی بنی اس کا کوئی فائدہ نہیں اس لئے جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ الزامات کی تصدیق کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دی جائے،جو ادارے پہلے ہی ناکام ہوچکے کیا وہ تحقیقات کریں گے؟چیئرمن نیب کے ساتھ انہوں نے جو کیا سب کے سامنے ہیں،ادارے کام کرتے تو اب تک نواز شریف پکڑے جاتے،تاریخ میں نہیں ہوا کہ سپریم کورٹ نے وزیراعظم کیخلاف بات کی۔مریم نواز کو کلین چٹ ملنے کی خواہش تو ہوسکتی ہے مگر حقیقت نہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ میرا پوائنٹ یہ کہ جمہوریت کے اندر وزیراعظم اخلاقی قوت سے حکومت کرتا ہے کہ نہ کہ جسمانی قوت سے کرتا ہے،ہماری ڈیمانڈ ہے کہ جب تک تحقیقات نہیں ہوتی وزیراعظم استعفیٰ دیں،ان کا قطری خط سپریم کورٹ نے رد کردیا،ڈیوڈ کیمرون نے بریگزٹ پر اخلاقی طور پر استعفیٰ دیا،سپریم کورٹ کے 2 سینئر ججز نے نواز شریف کو نااہل قراردینے کا کہا۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کیخلاف جو آبزرویشن کی گئی یہ کسی منہ سے عوام میں جائیں گے،دنیا میں کسی ملک میں ایسا فیصلہ آتا ہے تو حکمران جماعت وزیراعظم سے خود استعفیٰ لیتی ہے،میں پٹیشنر تھا مجھے بولنے کی اجازت تو دی جاتی۔

 

 

 

ایمزٹی وی(آزاد کشمیر)پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ‘‘ بکرے کی ماں کب تک خیر منائے گی ’’کیونکہ اگلے دو ماہ بھی بکرے کی گردن چھری کے نیچے رہے گی، دو ججز نے نواز شریف کو نا اہل قرار دیا ہے جبکہ تین ججز نے اپنا فیصلہ جے آئی ٹی کی تحقیقات مکمل ہو نے تک ٹالا ہے ، اسطرح اب نواز شریف کے وزیر اعظم رہنے کا ئی جواز باقی نہیں بچا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے یہاں پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر آزاد کشمیر بھر سے پی ٹی آئی کشمیر کے سینکڑوں رہنماء اور کارکن موجود تھے ۔ -

 

 

بنی گالہ میں شکرانے کے نوافل ادا ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ کی جانب سے پانامہ کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد عمران خان اور دیگر رہنماﺅں نے بنی گالہ میں شکرانے کے نوافل ادا کئے۔ تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس کے فیصلے میں منی ٹریل کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے اور تمام فریقین کو اس کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیدیا گیا ہے۔

 

مسلم لیگ (ن) کے رہنماءجہاں اس فیصلے کو اپنی جماعت کیلئے کامیابی قرار دے رہے ہیں تو دوسری جانب تحریک انصاف اسے اپنی فتح بتا رہی ہے جبکہ بنی گالہ میں شکرانے کے نوافل بھی ادا کئے گئے ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پی ٹی آئی کے دیگر رہنماﺅں کے ساتھ بنی گالہ میں شکرانے کے نوافل ادا کئے

 

 

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے وزیراعظم کیلئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ مضبوط ترین لوہا گرم ترین آگ میں تپ کرہی تیار ہوتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مریم نواز شریف کیلئے ایک فالوور نے پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ”مجھے علم ہے کہ آپ نے بہت تنقید اور پریشر برداشت کیا ہے اور یقین رکھیں یہ سب اللہ کی طرف سے آپ کو آزمانے کا طریقہ تھا“۔
وزیراعظم کی صاحبزادی نے ایک فالوور کے ٹویٹ کو دوبارہ ٹوئٹ کیا جس میں کہا گیا کہ ”اگر آپ ن لیگ کے سپورٹر نہیں ہیں تو پھر بھی اس بات کو تسلیم کرنا چاہیے کہ وزیراعظم کیخلاف کوئی بھی ثبوت نہیں جمع کرایا گیا“۔مریم نواز نے مزید کہا کہ فیصلہ جو بھی آئے نواز شریف کیلئے لوگوں کی حد سے زیادہ سپورٹ اور محبت دیکھ کر خوشی ہوئی ،کسی بھی لیڈر کیلئے یہ سب سے بڑے اعزاز کی بات ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)ملکی سیاسی نوعیت کے سب سے اہم کیس پاناما لیکس کا فیصلہ آج دوپہر 2بجے سپریم کورٹ کے کورٹ روم نمبر1میں سنایا جائے گا ۔کیس کی سماعت کورٹ روم نمبر2 میں ہوتی رہی مگر فیصلے کیلئے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے لئے مختص کورٹ روم نمبر 1 کا انتخاب کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میںجسٹس عظمت سعید شیخ ، جسٹس اعجاز افضل ، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل 5رکنی لارجر بینچ 26مسلسل سماعتوں کے بعد پاناما کیس کا فیصلہ آج دوپہر 2بجے سنائے گا ۔
سپریم کورٹ کا لارجر بینچ اس بڑے کیس کا بڑا فیصلہ سپریم کورٹ روم نمبر 1میں سنائے گا ، کورٹ روم نمبر 1عام طور پر چیف جسٹس سپریم کورٹ کیلئے مختص ہوتا ہے مگر آج اس بینچ کو خصوصی طور پر اس روم میں بیٹھ کر فیصلہ سنانے کی اجازت دی گئی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی سیکیورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے اور ریڈ زون میں پولیس کی بھاری نفری کو طلب کر لیا گیا ہے۔وزیر اعظم نوازشریف نے لیگی کارکنوں کو سپریم کورٹ جانے سے منع کر دیا ہے ۔ادھر فیصلہ سننے کیلئے عمران خا ن سمیت پارٹی کے 15رہنماﺅں کو پاسز جاری کر دیے گئے ہیں

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) غیرقانونی طورپر گردے نکالنے پر سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے تحقیقات کرکے ایک مہینے میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ محمدعمران کاگردہ نکالنے کامعاملہ اسلام آباد میں پیش آیا، اس کے ذمہ دار کون ہیں ؟ ایس ایس پی ساجد کیانی نے کہا کہ تحقیقات چل رہی ہیں،ایف آئی آر میں 3افراد نامزد کیے گئے تھے جن میں سے2کوگرفتارکر لیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے پوچھا عمران کا گردہ نکالنے کامعاملہ کس اسپتال میں پیش آیا؟ ساجد کیانی نے کہا کہ پتانہیں چل سکاکہ متاثرہ شخص کاگردہ کس اسپتال میں نکالا گیا، ملزمان ریمانڈ پرتھے کہ مدعی نے راضی نامہ کرلیا۔ چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ غیرقانونی طریقے سے گردے نکالنا ہمارے معاشرے کاناسور ہے، جس اسپتال میں گردہ نکالا گیاوہ خلا میں نہیں اسی زمین پرہوگا۔ ان اسپتالوں کی نشاندہی کرنی ہے جہاں یہ مکروہ دھندہ ہوتاہے ۔ ساجد کیانی نے کہا کہ مدعی نے تعاون نہیں کیا، تحقیقات کادائرہ بڑھاناچاہتے ہیں۔ چیف جسٹس نےکیس کی سماعت 6 ہفتوں کے لیے ملتوی کرتے ہوئے تحقیقات کرکے ایک مہینے میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

 

 

بھارت کی کھلی دھمکی ایمزٹی وی(نئی دہلی)بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے پاکستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہےکہ کلبھوشن کو بچانے کیلئے کسی بھی حد تک جایں گے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی راجیہ سبھا میں بیان دیتے ہوئے سشما سوراج نے کہا کہکلبھوشن پرپیشرفت کی تو پاکستان دوطرفہ تعلقات کے مضمرات پیش نظر رکھے۔بھارتی وزیرخارجہ نے نیا راگ الاپتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن پرپاکستان کی کارروائی مضحکہ خیز ہے،ہم کلبھوشن پر سپریم کورٹ کا وکیل کریں گے اور ضروری ہوا تو اس معاملے پر بھارتی صدر سے بھی رابطہ کریں گے۔ سشما سورا ج کا مزید کہنا تھا کہ ہم کلبھوشن کے معاملے پر بے خبر نہیں ہیں وہ بھارت کا بیٹا ہے اور ہم کلبھوشن کے معاملے پر ان کے اہل خانہ سے بھی رابطے میں ہیں۔یاد رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو گزشتہ روز سزائے موت سنائی گئی تھی.

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم كورٹ میں آئندہ ہفتے مقدمات کی سماعت کے لیے بینچوں کا اعلان کردیا گیا جب کہ عدالتی روسٹرم میں پاناما کیس کا محفوظ فیصلہ سنانے کے لیے کوئی بینچ تشکیل نہیں دیا گیا۔
عدالت عظمیٰ كی طرف سے جاری كردہ روسٹر میں پاناما لیكس كیس كا محفوظ كردہ فیصلہ سنانے کے لیے بینچ ابھی تك تشكیل نہیں دیا گیا جب كہ پاناماكیس كی سماعت كرنے والے بینچ كے ایك ركن جج جسٹس گلزار احمد تشكیل كردہ بینچز میں سے كسی بینچ كا حصہ نہیں ہیں۔
سپریم کورٹ نے آئندہ ہفتے کے دوران اہم مقدمات كی سماعت کے لیے ایك لارجر بینچ سمیت پانچ بینچ تشكیل دیئے ہیں یہ بینچ اسلام آباد میں لاہور میٹرو اورنج ٹرین منصوبے اور حج كوٹہ كے حوالے سے مقدمات سمیت دیگر اہم مقدمات كی سماعت کریں گے۔
واضح رہے كہ جسٹس آصف سعید خان كھوسہ كی سربراہی میں عدالت عظمیٰ كے لارجر بینچ نے پاناما لیكس كیس كا فیصلہ 23 فروری كو محفوظ كیا تھا جب کہ مختلف ذرائع ابلاغ نے پاناما کیس کا فیصلہ اپریل کے وسط میں سنائے جانے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

 

ایمزٹی وی( اسلا م آبا د)سپر یم کو ر ٹ نے قتل کے مقد ما ت نمٹا تے ہو ئے 4 ملز ما ن کو19سا ل بعد رہا کر نے کا حکم دے دیا ۔ پہلے مقد ے میں ملز ما ن محمد اقرار ،خا لد حسین اور شاکر علی پر ملتا ن کی نو احی بستی مبا رک پو رہ میں 3ا فراد کو قتل کرنے کا ا لزام تھا ۔
گر فتا ری کے و قت 3ملز مو ں کی عمر یں 22،22 سا ل تھیں جبکہ 2 ملز م طا لب علم تھے، جسٹں آصف سعید کھو سہ کی سر بر اہی میں 3ر کئی بنچ نے 20 مئی 2007کو گا ر ڈ ن ٹا ﺅ ن میں جا پا نی لٹر کیو ں کے گینگ ریپ کے الزام میں گر فتا ر ملز ما ن عا د ل منصو ر اور فہد ر ا ہی کو 10 سا ل بعد ر ہا کر د یا ۔ عد ا لت نے قر ا ر د یا کہ ا یف آئی آر 5 د ن بعد درج کی گئی اور مو قع کا کو ئی گو ا ہ مو جو د نہیں تھا جبکہ میٹد یکل ر پو ر ٹ سے جر م کی تصد یق نہیں ہو سکی ۔ عد ا لت نے قتل کیس میں ملز م محمد ر ہ یا ض کی سزائے مو ت عمر قید میں تبد یل کر د ی اور قر ا ر د یا کہ یہ 2001 کا مقد مہ ہے ،ا مید ہے کہ ملز م ا پنے گھر چلا جا ئے گا ۔
جبکہ تسیر ے مقد مے کے ملز م غو ث بخش کو بھی عد م ثبو ت کی بنیا د پر رہا کر د یا ،اے پی پی کے مطابق ڈو ثیر ن بینچ نے نا ن رجسٹر ڈ و کیل کو کا لت کی ا جا ز ت د نیے کے متعلق ا سلا م آ با د ہا ئیکو ر ٹ کے فصیلہ کیخلاف ا پیل کی سعا عت صد ر سپر یم کو ر ٹ کی در خو ا ست پر ملتو ی کر د ی ۔